• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا حضرت حسین رضی اللہ عنہ کے ساتھ امام اور علیہ السلام لکھنا شیعیت ہے ؟

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
کیوں الجھے گا پاؤں یار کا زلف دراز میں
کیوں آپ اپنے دام میں صیاد آئے گا ؟
امام بخاری رحمہ اللہ کے ہاتھ کا یا ان کے دور کا لکھا ہوا نسخہ آپ نے دیکھا ہے ؟
دیکھا تو نہیں لیکن دیکھنے بڑا اشتیاق ہے کیا آپ نے صحیح بخاری کا اصل نسخہ دیکھا ہے ؟ یقینا دیکھا ہوا ہوگا اس لئے آپ کے علم میں ہے کہ اہل بیت اطہار کے لئے علیہ السلام جو موجودہ دور کے تمام نسخوں میں درج ہے یہ شیعہ کاتبوں کی چیرہ دستی ہے ذرا امام بخاری کے ہاتھ سے لکھے صحیح بخاری صفحہ کا عکس یہاں بھی شیئر کردیں تاکہ ہم جیسے لاعلموں کو بھی معلوم ہوجائے لیکن شرط یہی ہے کہ وہ امام بخاری کے ہاتھ سے لکھا ہوا ہونا چاہئے لیکن یہ کسے معلوم ہوگا کہ یہ ہینڈ رائٹنگ امام بخاری کی ہی ہے ؟​
میں پہلے بھی عرض کرچکا ہوں کہ :​
کتابوں کے اندر کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں جن کو ناشر یا کاتب کی غلطی سمجھ کر نظر انداز کردیا جاتا ہے اور وقت آنے پر ان غلطیوں کا تدارک کرلیا جاتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ صحیح بخاری کے کتنے ہی طبعات ہیں جن میں صحابہ کرام کے مابین یہ تفریق آپ کو نہیں ملےگی ۔​
باقی رہا مسئلہ نفس احادیث کی اسانید یا متون کے اندر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس میں حدیث دشمنوں نے بہت کرنے کی کوشش کی لیکن الحمد للہ جب بھی ایسا کیا منہ کی کھانی پڑی ۔​
اگر اب بھی آپ کو کوئی خوش فہمی ہے تو تجربہ کرکے دیکھ لیں ۔​
یہ ناشر کی یا کاتب کی غلطی تو وہابی مذہب سے متصادم ہے پھر کس بناء پر ایسے امام بخاری نے نظر انداز کردیا اس کا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ امام بخاری وہابی نہیں تھے ورنہ وہ وہابی مذہب کی رو سے اتنی بڑی غلطی کو نظر انداز نہیں کرتے معاف کیجئے گا ان غلطیوں کا تدارک آج تک نہیں کیا گیا ابھی حال ہی میں صحیح بخاری کا ایک سوفٹ ویئر آیا ہے
جیسے اس درجہ ذیل ویب سائٹ سے ڈاؤنلوڈ کرسکتے
http://www.islamicurdubooks.com/
اس سوفٹ ویئر میں اردو ترجمہ داؤد راز صاحب کا پیش کیا گیا ہے اس سوفٹ ویئر کے عربی متن میں جابجا اہل بیت اطہار کے لئے علیہ السلام کے الفاظ درج ہیں ہاں! لیکن اردو ترجمے میں تحریف کرتے ہوئے علیہ السلام کا ترجمہ رضی اللہ عنہ کیا گیا ہے شاید آپ تحریف کرنے کو غلطیوں کا تدارک کرنا کہتے ہوں !!1
لو پھر الجھا ہے پاؤں یار کا زلفِ دراز میں
لو پھر آپ اپنے دام میں‌ صیّاد آگیا
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
دیکھا تو نہیں لیکن دیکھنے بڑا اشتیاق ہے کیا آپ نے صحیح بخاری کا اصل نسخہ دیکھا ہے ؟ یقینا دیکھا ہوا ہوگا اس لئے آپ کے علم میں ہے کہ اہل بیت اطہار کے لئے علیہ السلام جو موجودہ دور کے تمام نسخوں میں درج ہے یہ شیعہ کاتبوں کی چیرہ دستی ہے ذرا امام بخاری کے ہاتھ سے لکھے صحیح بخاری صفحہ کا عکس یہاں بھی شیئر کردیں تاکہ ہم جیسے لاعلموں کو بھی معلوم ہوجائے لیکن شرط یہی ہے کہ وہ امام بخاری کے ہاتھ سے لکھا ہوا ہونا چاہئے لیکن یہ کسے معلوم ہوگا کہ یہ ہینڈ رائٹنگ امام بخاری کی ہی ہے ؟​

یہ ناشر کی یا کاتب کی غلطی تو وہابی مذہب سے متصادم ہے پھر کس بناء پر ایسے امام بخاری نے نظر انداز کردیا اس کا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ امام بخاری وہابی نہیں تھے ورنہ وہ وہابی مذہب کی رو سے اتنی بڑی غلطی کو نظر انداز نہیں کرتے معاف کیجئے گا ان غلطیوں کا تدارک آج تک نہیں کیا گیا ابھی حال ہی میں صحیح بخاری کا ایک سوفٹ ویئر آیا ہے
جیسے اس درجہ ذیل ویب سائٹ سے ڈاؤنلوڈ کرسکتے
http://www.islamicurdubooks.com/
اس سوفٹ ویئر میں اردو ترجمہ داؤد راز صاحب کا پیش کیا گیا ہے اس سوفٹ ویئر کے عربی متن میں جابجا اہل بیت اطہار کے لئے علیہ السلام کے الفاظ درج ہیں ہاں! لیکن اردو ترجمے میں تحریف کرتے ہوئے علیہ السلام کا ترجمہ رضی اللہ عنہ کیا گیا ہے شاید آپ تحریف کرنے کو غلطیوں کا تدارک کرنا کہتے ہوں !!1
لو پھر الجھا ہے پاؤں یار کا زلفِ دراز میں
لو پھر آپ اپنے دام میں‌ صیّاد آگیا
ذرا غور کریں کہ
کہاں الجھا ہے پاؤں یار کا زلف دراز میں
کہاں آپ اپنے دام میں صیاد آیا ہے ؟
جناب آپ کے نزدیک امام بخاری اہل بیت کے ساتھ ’’ علیہ السلام ‘‘ لکھتے ہیں یا اس کو برقرار رکھتے ہیں ۔۔۔۔ یہ دعوی آپ کا ہے ۔ اب آپ کے دعوی کی دلیل پیش کرنا میری ذمہ داری ہے ۔ ؟

اب الجھے گا پاؤں یار کا زلف دراز میں
اب آپ اپنے دام میں صیاد آئے گا ۔
آپ دلیل پیش کریں پھر اس کی تردید کرنا میری ذمہ داری ہے ۔​
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
ذرا غور کریں کہ
کہاں الجھا ہے پاؤں یار کا زلف دراز میں
کہاں آپ اپنے دام میں صیاد آیا ہے ؟
جناب آپ کے نزدیک امام بخاری اہل بیت کے ساتھ ’’ علیہ السلام ‘‘ لکھتے ہیں یا اس کو برقرار رکھتے ہیں ۔۔۔۔ یہ دعوی آپ کا ہے ۔ اب آپ کے دعوی کی دلیل پیش کرنا میری ذمہ داری ہے ۔ ؟

اب الجھے گا پاؤں یار کا زلف دراز میں
اب آپ اپنے دام میں صیاد آئے گا ۔
آپ دلیل پیش کریں پھر اس کی تردید کرنا میری ذمہ داری ہے ۔​
میرا دعویٰ یہ ہے کہ صحیح بخاری میں اہل بیت اطہار کے لئے علیہ السلام درج ہے وہ امام بخاری نے خود لکھا ہے اور آپ کا دعویٰ یہ ہے کہ یہ چیرہ دستی شیعہ کاتبوں کی ہے میں اپنے دعویٰ کا ثبوت میں صحیح بخاری کی ایک حدیث کو شیئر کررہا ہوں جو مختلف ویب سائٹ پر جو کہ ساری کی ساری وہابی ویب سائٹ ہیں موجود ہے اوران سب ویب سائٹ پر اہل بیت اطہار کے لئے علیہ السلام لکھا ہوا ہے اس کے بعد میں آپ سے یہ مطالبہ کروں گا کہ اگر یہ شیعہ کاتبوں کی کار ستانی ہے تو اس کا ثبوت دیا جائے
ورنہ مان لیا جائے کہ امام بخاری کے نزدیک اہل بیت کے لئے علیہ السلام لکھنا جائز ہے جو کہ وہابی مذہب میں ناجائز ہے
صحیح بخاری ، کتاب البیوع حدیث نمبر 2089
http://dorar.net/hadith?skeys=أن عليا ـ عليه السلام &s[]=6216
أنَّ عليًّا عليه السلامُ قال : كانتْ لي شارفٌ من نَصيبي منَ المَغنَمِ ، وكان النبيُّ صلَّى اللهُ عليه وسلَّم أعطاني شارفًا منَ الخمُسِ ، فلما أرَدتُ أن أبتَنِيَ بفاطمةَ عليها السلامُ ، بنتِ رسولِ اللهِ صلَّى اللهُ عليه وسلَّم ، واعَدتُ رجلًا صَوَّاغًا من بني قَينُقاعَ أن يَرتَحِلَ معي ، فنأتي بإذخِرٍ أرَدتُ أن أبيعَه من الصوَّاغينَ ، وأستَعينَ به في وَليمَةِ عُرْسي .
الراوي: علي بن أبي طالب المحدث: البخاري - المصدر: صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 2089

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
www.islamicurdubooks.com کی ویب سائٹ کی سوفٹ ویئر کا عربی متن
حدثنا عبدان،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ أخبرنا عبد الله،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ أخبرنا يونس،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن ابن شهاب،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ قال أخبرني علي بن حسين،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ أن حسين بن علي ـ رضى الله عنهما ـ أخبره أن عليا ـ عليه السلام ـ قال كانت لي شارف من نصيبي من المغنم،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ وكان النبي صلى الله عليه وسلم أعطاني شارفا من الخمس،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فلما أردت أن أبتني بفاطمة ـ عليها السلام ـ بنت رسول الله صلى الله عليه وسلم واعدت رجلا صواغا من بني قينقاع أن يرتحل معي فنأتي بإذخر أردت أن أبيعه من الصواغين،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ وأستعين به في وليمة عرسي‏.‏
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
http://hdith.com/hdith.php?s=8s9d
أنَّ عليًّا عليه السلامُ قال : كانتْ لي شارفٌ من نَصيبي منَ المَغنَمِ ، وكان النبيُّ صلَّى اللهُ عليه وسلَّم أعطاني شارفًا منَ الخمُسِ ، فلما أرَدتُ أن أبتَنِيَ بفاطمةَ عليها السلامُ ، بنتِ رسولِ اللهِ صلَّى اللهُ عليه وسلَّم ، واعَدتُ رجلًا صَوَّاغًا من بني قَينُقاعَ أن يَرتَحِلَ معي ، فنأتي بإذخِرٍ أرَدتُ أن أبيعَه من الصوَّاغينَ ، وأستَعينَ به في وَليمَةِ عُرْسي .
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
http://sunnah.com/bukhari/34
أَنَّ عَلِيًّا ـ عَلَيْهِ السَّلاَمُ ـ قَالَ كَانَتْ لِي شَارِفٌ مِنْ نَصِيبِي مِنَ الْمَغْنَمِ، وَكَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَعْطَانِي شَارِفًا مِنَ الْخُمْسِ، فَلَمَّا أَرَدْتُ أَنْ أَبْتَنِيَ بِفَاطِمَةَ ـ عَلَيْهَا السَّلاَمُ ـ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَاعَدْتُ رَجُلاً صَوَّاغًا مِنْ بَنِي قَيْنُقَاعَ أَنْ يَرْتَحِلَ مَعِي فَنَأْتِيَ بِإِذْخِرٍ أَرَدْتُ أَنْ أَبِيعَهُ مِنَ الصَّوَّاغِينَ، وَأَسْتَعِينَ بِهِ فِي وَلِيمَةِ عُرُسِي‏.‏
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب آپ یہ ثابت کریں کہ ان ویب سائٹ پر عربی متن کی کمپوزنگ کسی شیعہ نے کی ہے اس وجہ سے ان ویب سائٹ پر اہل بیت کےلئے علیہ السلام کہا گیا ہے
اب تو الجھے گا پاؤں یار کا زلف دراز میں
اب توآپ اپنے دام میں صیاد آئے گا ۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
محترم جناب علی بہرام صاحب نے محترم جناب شاکر صاحب کی اس تھریڈ ’’ اہل حدیث کا امام کون ‘‘ میں سے ذیل کا اقتباس لے کر نئی بات شروع کردی، جو کہ جاری موضوع سے غیر متعلق ہونے کی وجہ سے نئے دھاگہ میں منتقل کردی گئی ہے۔۔۔۔ انتظامیہ
بہرام صاحب میرا آپسے کافی شغل رہتا ہے اور مجھے پتا ہے کہ کس طرح گڈ مڈ کرتے ہیں اور اس گڈ مڈ کو کوئی واضح کر دے تو بات کو دوسری طرف لے جانا چاہتے ہیں جیسے میں نے ثناءاللہ امرتسری رحمہ اللہ کے مناظرے کا حال آپکے لئے لکھا
تھا کم از کم میرے ساتھ آپکی جو پوسٹیں یوئی ہیں اس میں تو کوئی بھی ذی شعور دیکھ کر فیصلہ کر سکتا ہے کہ اب آپکے ساتھ کیا ہونا چاہیے مگر میں اپنے محترم شاکر بھائی کے حوصلہے کی داد دیتا ہوں کہ انھوں نے آپکو بین کرنے کی بجائے صرف علیحدہ کر دیا
کیا اب بھی کسی کو نظر نہیں آتا کہ دعوت کے جواب میں دلیل سے دعوت کون دیتا ہے اور احسان الہی ظہیر رحمہ اللہ کو بم مار کر جواب کون دیتا ہے- بھائیو جس سفید کوے کو سنا ہے دیکھا نہیں وہ آج دیکھ لے-
بھائیو معذرت کے ساتھ-حکیم کا علاج دیر بہت لگاتا ہے جبکہ انٹی بائیوٹک ہوتی تو کڑوی اور سخت ہیں پر آرام فوری دیتی ہیں

امام حسین کے لئے " رضی اللہ عنہ " کی بجائے " علیہ السلام " کہنا شیعیت ہے توایسا لکھنا اور پڑھنا بھی شیعیت بھی شیعیت ہی ہوگا اب جو امام بخاری نے اپنی اصح کتاب بعد کتاب اللہ میں اہل بیت اطہار لئے علیہ السلام لکھا ہے توکیا یہ بھی شیعت ہے ؟
امام بخاری کے علاوہ بھی دیگراہل سنت کے محدیثین نے اہل بیت کے لئے علیہ السلام لکھا ہے کیونکہ وہ اہل سنت تھے وہابی نہ تھے اہل بیت کے لئے علیہ السلام لکھنا ، پڑھنا اور کہنا صرف وہابی مذہب میں منع ہے
اس سلسلے میں پہلے تو یہ کہنا ہے کہ آپ اس دعوت دینے میں مخلص نہیں ہیں وہ ایسے کہ اگر آپ کے اپنے عقیدے کے تحت دیکھا جائے تو آپ اپنے امام کی ایک بات کو حجت نہیں مان سکتے جب تک اسکو باقی تمام اقوال سے تطبیق نہ دے دی جائے کیونکہ پتا نہیں امام موصوف نے کس حالات میں تقیہ کیا ہو پس آپکا مقصد اصلاح نہیں ہے کیوں کہ اصلاح میں انسان لازمی اپنے عقیدے اور ضمیر کی آواز کا خیال کرتا ہے پس آپکو اپنے عقیدے کے تحت امام بخاری کے اس عمل کو انکے مجموعی عقیدے سے ملا کر دیکھنا چاہئے تھا

دوسرا یہ کہ حوالہ آپ ہمارا دیتے ہیں مگر اصول ہمارے تو کیا اپنے بھی لاگو نہیں کرنا چاہتے (جیسے اوپر بتایا ہے) اور ان میں تنازع نکالنے کی کوشش کرتے ہیں یہ کن کا کام تھا

تیسرا یہ کہ کلمۃ الحق یرید بہا الباطل کے تناظر میں بھی اسکی ذرا وضاحت کرتا چلوں
1۔کسی خاص معاملے میں کسی انسان کے قول و فعل پر شرعی حکم لگانے کے لئے سب سے پہلے اسکے اس معاملے میں تمام اقوال و افعال کو دیکھا جاتا ہے
2۔اگر اقوال و افعال میں اختلاف ہو تو پھر نختلف چیزوں کو مد نظر رکھنا ہوتا ہے مثلا
ا۔حالات و واقعات کو دیکھا جاتا ہے مثلا جیسے کسی کے کفریہ قول پر موانع تکفیر میں حالات و واقعات کو دیکھا جاتا ہے
ب۔عقیدے کے تحت بات اور عقیدے سے ہٹ کر بات میں فرق کیا جاتا ہے جیسے ہمارے نزدیک یا رسول اللہ ندا کے عقیدہ کے تحت کہنا غلط ہے مگر حدیث میں اسی صحیح بخاری میں یا رسول اللہ کہتے اور پڑھتے ہیں اسی طرح حرمت رسول پر ایک عرب عالم کنے تقریر میں فداک ابی و امی ہا رسول اللہ کہا- اسی میں بخاری میں عمر رضی اللہ عنہ کا حسبنا کتا ب اللہ کہنا جس کو آپکی طرح ایل قران لے لیتے ہیں مگر عمر رضی اللہ عنہ کی دوسری حدیث نہیں دیکھتے جس میں کہا کہ میں قران سے ہی فیصلہ کروں گا اور پھر رجم کا حکم دیتے ہیں-
ت۔ قران و سنت کے باقی دلائل دیکھ کر قائل کا مقصود متعین کریں گے مثلا نعم البدعۃ ھذہ والی حدیث میں بدعتی آپکی طرح کرتے ہیں حالانکہ یہاں بدعت شرعی مراد نہیں کیوں باقی شرعی دلائل کو دیکھتے ہوئے اور اس چیز کو دیکھتے ہوئے بھی کہ عمر رضی اللہ عنہ عام معنی سے ہٹ کر معنی بھی کبھی کبھی لیتے تھے جیسے اوپر حسبنا کتاب اللہ میں کتاب اللہ سے مراد عام معنی یعنی صرف قران نہیں ہے-پس اسی میں ہمارے محترم امیر حمزہ حفظہ اللہ اور قاری شیخ یعقوب حفظہ اللہ کا حسین علیہ السلام سب کا کانفرنس میں حسین رضی اللہ عنہ کو علیہ السلام کہنا اور پھر جرار اخبار میں اسکو ایسے ہی لکھنا آتا ہے
پس علیہ السلام کہنے اور امام کہنے میں یہ دیکھا جائے گا کہ کہنے والے کی نیت کیا ہے

اب اگر آپ اس پر اعتراض کریں کہ پھر آپکو ان لوگوں کی نیت کا کیسے پتا چلا کہ مطلقا حکم لگا دیا کہ ایسا کرنا شیعت ہے تو اسکا جواب یہ ہے کہ جیسے بے نمازی کو مشرک میں سے کہا گیا ہے کیونکہ مشرک کو اللہ کی پروا نہیں ہوتی اور بے نمازی کو بھی نہیں ہوتی-لیکن لازمی نہیں ہے کہ بے نمازی ویسے بھی مشرک ہو اسی طرح اسکو شیعیت کہنے سے لازمی نہیں کہ وہ شیعہ ہو مگر تنبیہ کہ گئی ہے
دوسرا سب کو منع اسلئے بھی کیا جاتا ہے کہ اتنی بحث کا کسی کو پتا ہی نہیں ہوتا دوسرا آج کے حالات میں یہ حکم دیکھا جائے گا جیسے عورتوں کا چادر میں مسجد میں جانا، دف بجانا، ڈاکٹر نائیک اور ناصر الدین البانی کا چہرہ کے پردہ کو فرض نہ سمجھنے کے با وجود اس دور میں گھر والوں سے عمل کروانا وغیرہ


نوٹ:آپ قران و سنت کے دلائل سے کسی کو امام اور علیہ السلام کہنے کی بات کرنا چاہیں تو وہ اصل موضوع ہے
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
ان ویب سائٹوں کے سحر سے نکلیں ذرا تحقیقی دنیا کی طرف آئیں اور صحیح بخاری کا ایک نسخہ ملاحظہ فرمائیں :


حرف اعتذار : فن تصویر میں ناتجربہ کاری کی وجہ سے ’’ الجامع الصحیح ‘‘ صحیح طرح سے نہیں آسکا ۔ اگر ذہن میں کوئی شک یا وسوسہ ہوا تو تصویر دوبارہ پیش کی جاسکتی ہے ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
بہرام علی
ان ویب سائٹوں کے سحر سے نکلیں ذرا تحقیقی دنیا کی طرف آئیں اور صحیح بخاری کا ایک نسخہ ملاحظہ فرمائیں :


حرف اعتذار : فن تصویر میں ناتجربہ کاری کی وجہ سے ’’ الجامع الصحیح ‘‘ صحیح طرح سے نہیں آسکا ۔ اگر ذہن میں کوئی شک یا وسوسہ ہوا تو تصویر دوبارہ پیش کی جاسکتی ہے ۔

اگر تصویریں نظر نہیں آرہیں تو یہاں اور یہاں تشریف لائیں ۔
یہ اسی حدیث کا اصل کتاب سے عکس ہے جو اوپر آپ نے مختلف ویب سائٹوں سے پیش کی ہے ۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
خلافت اور ملوکیت بھی تو مودودی صاحب نے لکھی تھی۔۔۔
اس بارے میں اگر کوئی بھائی تبصرہ کرنا پسند فرمائیں۔۔۔
تو علم میں اضافے کا موجب بن سکتا ہے۔۔۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
خلافت اور ملوکیت بھی تو مودودی صاحب نے لکھی تھی۔۔۔
اس بارے میں اگر کوئی بھائی تبصرہ کرنا پسند فرمائیں۔۔۔
تو علم میں اضافے کا موجب بن سکتا ہے۔۔۔
خلافت و ملوکیت تو بہت بعد کی بات ہے حرب بھائی ۔
یہ جس بخاری کے بار بار حوالے دے رہے ہیں اس پر بھی قائم نہیں رہیں گے ۔
یہ ساری بحث ان کے ساتھ تنازلا ہورہی ہے اصولی بنیادوں پر نہیں ۔
ہم بھی لگے ہوئے ہیں کہ ’’دل کے بہلانے کو غالب یہ خیال اچھا ہے ‘‘
 
Top