حرب بن شداد
سینئر رکن
- شمولیت
- مئی 13، 2012
- پیغامات
- 2,149
- ری ایکشن اسکور
- 6,345
- پوائنٹ
- 437
بات سیدھی ہے جو ہر ممبر کو سمجھنی چاہئے۔۔۔خلافت و ملوکیت تو بہت بعد کی بات ہے حرب بھائی ۔
یہ جس بخاری کے بار بار حوالے دے رہے ہیں اس پر بھی قائم نہیں رہیں گے ۔
یہ ساری بحث ان کے ساتھ تنازلا ہورہی ہے اصولی بنیادوں پر نہیں ۔
ہم بھی لگے ہوئے ہیں کہ ’’دل کے بہلانے کو غالب یہ خیال اچھا ہے ‘‘
اور وہ یہ کہ ہم باطل عقیدے کا رد قرآن واحادیث سے پیش کرتے ہیں۔۔۔
چاہے وہ رافضی شیعہ ہو، حنفی بریلوی حضرات ہوں یا حنفی دیوبندی حضرات ہوں۔۔۔
چونکہ رافضی شیعوں کو تو خود اپنی کتابوں پر اعتماد نہیں لہذا!۔۔۔
اُن میں اتنی جرآت نہیں ہوتی کہ وہ اپنے امام کے کسی قوم سے حجت قائم کرنے کی کوشش کریں۔۔۔
وجہ یہ ہے کہ یہ فرقہ نہ قرآن کو تسلیم کرتا ہے اور نہ احادیث کو۔۔۔ رہ گئے۔۔۔
گیارہ اماموں کی روایتیں تو اس میں بھی تقیہ شامل ہے۔۔۔
اگر ایک پوچھنے والا کسی مسلئے پر جواب طلب کرے تو پہلے والے کو کچھ جواب دیا جاتا ہے۔۔۔
دوسرا یہ ہی سوال پوچھے تو اسے اسی مسئلے پر دوسرا جواب دیا جاتا ہے۔۔۔ سائل پوچھتا ہے یہ کیا امام عالی مقام تو۔۔۔
امام صاحب فورا کہہ دیتے ہیں کہ میں تقیہ سے کام لے رہا تھا۔۔۔
اور پھر اپنے اس موقف پر زمین وآسمان کی قلابیں ملادی جاتی ہیں۔۔۔
تو اس لئے یہ فرقہ ہماری کتابوں پر اعتراض کر کے ہمیں مصروف رکھنا چاہتا ہے۔۔۔
حالانکہ اپنے دین کی الف بے ان کو پتہ تک نہیں۔۔۔ اور جہاں تک بہرام کی بات ہے۔۔۔
تو یہ بہرام عراق کے بہت بڑا عالم جو عقیدے میں مجسوسی تھا اس کے نام پر آڈی بنائی ہوئی ہے۔۔۔
دوسرے وہ ابوبصیر اُن کے نام کے تحقیق کریں۔۔۔
تو ایک شیعہ روای کے نام پر انہوں نے اپنا نام رکھا ہے۔۔۔
خلاصہ کلام!۔۔۔
شیعہ خود کو مسلمان ثابت کردیں اپنے عقائد کی بنیاد پر۔۔۔
سارا جھگڑا ہی ختم۔۔۔ اور اگر نہیں کرسکتے تو پھر۔۔۔۔۔۔۔۔
بقول خضر حیات بھائی کے وقت گذاری کے لئے نوک جھونک چلتی رہنی چاہئے۔۔۔
خون گرم رہتا ہے بقول اقبال!۔
لپٹنا جھپٹنا جھپٹ کر پلیٹنا
ہے خوں گرم رکھنے کا ایک بہانہ
پرندوں کی دنیا کا درویش ہوں میں
کہ شاھیں بناتا نہیں آشیانا
شعر پسند آئی تو ایک لائیک بنتا ہے۔۔۔