پہلے آپ نے اعتراض کیا کہ ویب سائٹ قابل اعتماد نہیں کوئی مطبوعہ نسخے پیش کرو اور جواب میں مکتبہ السلفیہ مصر کے ایک مطبوعہ کا عکس دلیل کے طور پر پیش کیا اور ایسی مکتبہ سلفیہ کے مطبوعہ صحیح بخاری کے صفحہ کا عکس پیش کیا گیا تو اب یہ سب باتیں
تو آپ کے مقابلے میں ہم نے بھی تو نسخوں کے عکس ہی پیش کیے تھے کیا آپ کے نزدیک وہ قابل اعتماد نہیں ؟ اگر نہیں تو کیوں نہیں ؟ اور اگر ہیں تو پھر
سیدھی طرح سے یہ بات کیوں نہیں مان جاتے جو شروع سے ہم بتارہے ہیں کہ
کسی مصنف کی کسی کتاب میں اس طرح کی باریکیوں کو ( مثلا کسی حرف کا رسم الخط کیا ہے ؟ صلی اللہ علیہ وسلم ، علیہ السلام ، رضی اللہ عنہ ) حتمی طور پر مصنف کی طرف منسوب نہیں کیا جاسکتا ۔ کیونکہ اس طرح کی کمی بیشی کاتب ، ناسخ ،طابع وغیرہ سے ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں ۔
یہی وجہ ہے یہ باتیں کئی نسخوں میں ملتی ہیں کئی میں نہیں ہوتیں اسی طرح کئی طبعات میں ہوتی ہیں کئی میں نہیں ہوتیں ۔
لہذا اس طرح کی کوئی بات مصنف کی طرف منسوب کرنے کے لیے کوئی قوی دلیل یا قرینہ ہونا چاہیے کہ واقعتا مصنف نے اس کو ایسے ہی لکھا ہے ۔
اور آپ کی یہ بات کس قدر مضحکہ خیز ، متناقض اور ’’ مستند ہے میرا فرمایا ہوا ‘‘ کا مصداق ہے کہ
ان سب شواہد سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ صحیح بخاری میں جہاں جہاں اہل بیت اطہار کے لئے علیہ السلام درج تھا وہاں وہاں سے اہل بیت اطہار کے ناموں کے آگے سے علیہ السلام مٹانے کی کوشش ان وہابیوں نے کی لیکن کہتے ہے نا جیسے اللہ رکھے اس کو کون مٹا سکتا ہے یہی اس معاملے میں بھی ہوا کہ وہابیوں نے پوری کوشش کر لی کہ صحیح بخاری سے اہل بیت اطہار کے لئے لکھے علیہ السلام کو مٹا دیں اللہ کے آگے ان وہابیوں کی بھلا کسے چل سکتی تھی اللہ تعالیٰ نے ان کے ہاتھ سے ہی اہل بیت اطہار کے لئے علیہ السلام لکھوادیا
1۔ وہابیوں نے مٹانے کی کوشش کی ۔
2۔ اللہ نے ان کی کوشش کو کامیاب نہ ہونے دیا ۔
آپ کے ان صغروں کبروں کا مطلب یہ نکلتا ہے کہ ہرجگہ پر اہل بیت کے نام کے ساتھ ’’ علیہ السلام ‘‘ ہونا چاہیے ۔ جو آپ نہ دکھا سکے ہیں نہ دکھا سکیں گے ۔
بقول آپ کے اللہ تعالی نے وہابیوں کی مٹانے کی بھرپور کوشش کے باوجود ان کے ہاتھوں سے لکھوایا ہے تو پھر جن جگہوں پر نہیں لکھا ہوا کیا وہاں اللہ نے وہابیوں کو مٹانے کی کھلی چھٹی دے دی تھی ؟
اس طرح کی بے زمام و خطام باتیں مجلسیوں کے جذبات گرمانے کے کام آجاتیں ہوں گی لیکن دلیل کے میدان یہ سب نہیں چل سکے گا ۔