- شمولیت
- نومبر 08، 2011
- پیغامات
- 3,416
- ری ایکشن اسکور
- 2,733
- پوائنٹ
- 556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
آپ کے یہ سوالات بیوقوفی کی معراج قرار دیئے جا سکتے ہیں!مسرور احمد الفرائضی نے کہا ہے: ↑
علمائے اہل حدیث سے چند سوالات:
تو سب سے اہم سوال یہ ہے کہ اللہ کے رسول نے جب یتیم پوتی کو اس کی پھوپھی کے ساتھ اس فریضے میں سے حصہ دیا جو ایک سے زیادہ بیٹیوں کا اللہ نے مقرر فرمایا ہے تو کیا ایسا کرنا (نعوذ باللہ ثم نعوذ باللہ) آپ کی قرآن اور شریعت سے جہالت کے نتیجہ میں تھی؟ اور کیا اللہ کے رسول کج فہم اور کم علم، گمراہ فکر ، گمراہی پھیلانے والے تھے، اور کیا آپ نے قرآن کی آیت میں لفظی و معنوی تحریف کر کے ایسا کیا تھا؟ یا انہوں نے الاقرب فالاقرب کے قانون جو کہ ان کے بعد کے لوگوں نے گڑھ بنا رکھا ہے سے ناواقفیت کی بنا پر ایسا کیا تھا؟۔
یہ آپ کا جھوٹ ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوتی کو بیٹیوں کے فریضہ میں سے حصہ دیا!
جب اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا کیا ہی نہیں، تو یہ تمام اعتراض باطل قرار پاتے ہیں!
اور یہ ہفوات آپ کی کج فہمی، کم علمی، گمراہی اور قرآن کی معنوی تحریف کی بنا پر ہے!
جب اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا کیا ہی نہیں، تو یہ تمام اعتراض باطل قرار پاتے ہیں!
اور یہ ہفوات آپ کی کج فہمی، کم علمی، گمراہی اور قرآن کی معنوی تحریف کی بنا پر ہے!
میرے یہ سوالات صرف آپ سے نہیں بلکہ ان تمام لوگوں سے ہیں جو اتباع قرآن وسنت کے بلند بانگ دعوے کرتے نہیں تھکتے ہیں۔ اور انہوں نے دین و شریعت کا ٹھیکہ لے رکھا ہے ۔ اور انہیں مجھ جیسی کج فہمی اور کم علمی، گمراہ فکر ی اور گمراہی کا مرض لاحق نہیں ہے۔ تو وہ میرے ان سوالات کا جواب صرف اور صرف اللہ کی کتاب قرآن مجید فرقان حمید اور احادیث صحیحہ سے دیں ؟۔ میں مشکور ہونگا اور وہ آخرت میں اجر ثواب کے مستحق ہونگے
آپ کے ان سوالات کا ہی باطل ہونا ثابت کیا جا چکا ہے، اور سوالات کا بطلان خود سوالات کا جواب ہوتا ہے!
اب آپ سےکوئی پوچھے، کہ آپ کے سر پر کتنے سینگ ہیں، اور دعوی کرے، کہ اگر آپ انسان ہو، تواپنے سر پر سینگ کی تعداد بتاو! اگر آپ نے تعداد نہیں بتائی، تو آپ انسان نہیں! بلکہ شیطان ہو!
تو کیا آپ اس کے سوال کے جواب میں اپنے سر پر موجود سینگ کی تعداد بتلائیں گے؟
نہیں آپ یہ کہیں گے، کہ انسان کے سر پر سینگ نہیں ہوتے، لہذا انسان کے سر پر سینگ کی تعدا پوچھنا ہی باطل ہے!
آپ کے سوالات بھی اسی قبیل سے ہیں!
اب آپ سےکوئی پوچھے، کہ آپ کے سر پر کتنے سینگ ہیں، اور دعوی کرے، کہ اگر آپ انسان ہو، تواپنے سر پر سینگ کی تعداد بتاو! اگر آپ نے تعداد نہیں بتائی، تو آپ انسان نہیں! بلکہ شیطان ہو!
تو کیا آپ اس کے سوال کے جواب میں اپنے سر پر موجود سینگ کی تعداد بتلائیں گے؟
نہیں آپ یہ کہیں گے، کہ انسان کے سر پر سینگ نہیں ہوتے، لہذا انسان کے سر پر سینگ کی تعدا پوچھنا ہی باطل ہے!
آپ کے سوالات بھی اسی قبیل سے ہیں!
آپ کے سوال کا جواب دیا گیا ہے، اور ایک بار پھر بالتفصیل بیان ہو گا!الجواب:
محترم کفایت اللہ صاحب!
میں نے یہ سوال کیا تھا: (تمام لوگوں سے ہیں جو اتباع قرآن وسنت کے بلند بانگ دعوے کرتے نہیں تھکتے ہیں۔ اور انہوں نے دین و شریعت کا ٹھیکہ لے رکھا ہے ۔ اور انہیں مجھ جیسی کج فہمی اور کم علمی، گمراہ فکر ی اور گمراہی کا مرض لاحق نہیں ہے۔ تو وہ میرے ان سوالات کا جواب صرف اور صرف اللہ کی کتاب قرآن مجید فرقان حمید اور احادیث صحیحہ سے دیں ؟۔)
اور اصل سوال یہ تھا کہ کون سی ایسی آیت یا حدیث صحیح ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ چچا تائے کے ہوتے ہوئے یتیم پوتا اپنے دادا کے ترکہ میں حقدار و حصہ دار نہیں ہو سکتا۔ جب کہ اللہ کے رسول نے یتیم پوتی کو اس کی پھوپھی کے ساتھ اس کے دادا کے ترکہ میں اس فریضے میں سے حصہ دیا جو ایک سے زیادہ بیٹیوں کا اللہ نے مقرر فرمایا ہے۔
آپ میرے اس سوال کا جواب دینے کے بجائے الٹا مجھے علم میراث سیکھنے کا مشورہ دینے لگ گئے۔ یہ سمجھ کر کہ میں نے غلام پرویز جیسے لوگوں کی تحریریں پڑھ کر یہ بحث چھیڑی ہے۔ تو میرے محترم آپ اس غلط فہمی میں نہ رہیں۔
ممکن ہے، کہ آپ کو شیطان نے ''بالواسطہ'' نہیں، ''بلا واسطہ'' گمراہ کیا ہو!
(جاری ہے)
(جاری ہے)
Last edited: