منکر حدیث نے اپنا نام ”اہل قرآن“ رکھ لیا ا
اور آپ نے مان لیا اسی لئے آپ نے اپنی پوسٹس میں اس اصطلاح کو استعمال کیا جبکہ ہم نے مانا ہی نہیں ، جس طرح آپ (حنفیہ) سے ہدایہ کو کالقرآن کہتے ہیں، لکھتے ہیں مگر ہماری اسلامی غیرت و حمیت یہ ماننے کے لیے تیار نہیں ہے۔
جناب اہل حدیث منکرین فقہ نہیں۔ قیل و قال کو فقہ قرار دینے کے منکر ہیں۔ ویسے اصل منکرینِ فقہ تو مقلد ہے۔ کیونکہ اس کا نظریہ ہوتا ہے کہ مجھے قول امام کافی ہے مزید تحقیق و تفتیش کی مجھ میں سمجھ نہیں۔ اور فقہ نام ہے قرآن وحدیث کی سمجھ کا۔ اور صحیح سمجھ وہی ہوا کرتی ہے جو براہ راست حاصل کی جائے۔ لہذا مقلد منکر فقہ ٹھہرا اور اہل حدیث عامل بالفقہ ۔
منکر فقہ ”حقیقتاً“ منکر قرآن و حدیث ہے کوئی مانے یا نہ مانے۔
جناب بالکل بجافرمایا مگر یہ ہے کون ؟؟ میں بتلا چکا ہوں۔
تنبیہ:
جس فقہ کے انکار سے قرآن و حدیث کا انکار لازم آتا ہے وہ قرآں و حدیث سے براہ راست حاصل ہونے والی فقہ ہے اور قیل و قال کو فقہ سمجھنا خود انکار قرآن و حدیث کے مترادف ہے۔ ہماری مراد یہ من گھڑت فقہ قطعا ً نہیں ہے۔