• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ کا عقیدہ صحیح نہیں اور وہ سلفی نہیں ہیں ؟

شمولیت
جولائی 22، 2011
پیغامات
92
ری ایکشن اسکور
125
پوائنٹ
73
السلام اعلیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میرے خیال میں اس طرح کبھی بھی اختلاف کا کوئی بھی حتمی فیصلہ نہیں ہو سکتا جب تک منھج سلف کے وہ اصولی باتوں پر بات نہیں کی جائے جس پر اعتراض ہے۔
اور کسی علماء کی اجتہادی رائے کو منھج سلف بنا کے مت پیش کیا جائے بلکہ اصل سلفی اصول بتا کر بتایا جائے کہ یہ ہیں اصل اصول اور یہاں پر ڈاکٹر مرتضٰی غلط ہیں یا یہاں پر عبداللہ ناصر رحمانی کو غلطی لگی؟
اصل اصولی باتوں پر بات کیوں نہیں کی جا رہی؟ ان کو واضع کیوں نہیں کیا جا رہا؟
شخصیت کو سائیڈ میں رکھ کر دلائل سے سلف کے طریقے سے منھج سمجھایا جائے پھر ان شاء اللہ بات بھی واضع ہوگی۔
اہل الحدیث میں شخصیت پرستی ہے ہی نہیں اہل الحدیث میں تو حق منھج کا دفا ہے۔
امت کی میجورٹی سے خطاء ہو گئی تقلید کے نام پر 4 مذاہب بنا ڈالے گئے اس میں بڑے سے بڑے علماء تک تھے ملوث جیسے میں نے کل ایک ٹھریڈ دیکھا رجب حنبلی رحمہ اللہ کے عنوان سے۔
اسی طرح جو بھی حالات تھے کہ بنا پر کسی نے اجتہادی غلطی کردی جماعتیں بنا ڈالیں تو کم سے کم سچ بولنا چاہیے غلطی کو تسلیم کرنا چاہیے کہ بھائی بلکل یہ غلطی ہوگئی ہے ان شاء اللہ اصلاح کی کوشش ہوگی یہ رویہ اختیار کرنا چاہیے نا کے مقلدوں کے طرح بس بضد ہو جانا چاہیے کہ نہیں بھائی فلاں علماء غلط تھا؟ فلاں مجتہد غلط تھا؟ تمہاری حیثیت کیا ہے کسی مجتہد کے بارے میں ایسا کہنے کی؟ اس روش نے پہلے سے امت تو بانٹا گیا ایسے ظلم مت کریں جو غلطیاں ہے ان کو غلطی کہا جائے جو منھجی غلطی ہے اس کو کہا جائے کہ یہاں بلکل غلطی ہوئی ہے پھر غلطی کرنے والے کوئی بھی ہو اور ان کی تعداد کتنی بھی ہوحق بولنا چاہیے۔
برسوں سے اس روش نے امت میں تفرقہ واریت تعصب اور گروہ بندی میں مبتلا کردیا ہوا ہے اللہ کے لیے دین کی حدمت کریں نا کہ حزب پرستی کی۔
کیا کوئی نہیں جانتا یہ جماعت پرشتی کی آڑ میں کیا کیا نہیں ہو رہا؟
جماعت اہل الحدیث سندہ کے نام پر مرکزی اہل الحدیث کی غیبت اور مرکزی جماعت اہل الحدیث کہ نام پر جمعیت اہل الحدیث کی غیبت یہاں تک ایک دوسرے کو گمراہ اور پتا نہین کیا کیا۔
اور اسی طرح سندہ والے اور مرکزی والے جماعت الدعوۃ کو گمراہ خوارجی پتا نہیں کیا کیا۔
پاکستان میں ان جماعتون کے نجی محفلوں میں جو بیٹھتے ہیں سب جانتے ہیں حقیقت مھربانی کر کہ حق بات کرنے کی صلاحیت رکھنا چاہیے اور ان جماعت پرستی نے امت میں جو بگاڑ تفرقہ کیا ہوا ہے اس کو ماننا چاہیے
اینی ویز۔
اللہ ہم سب کو حق بات کہنے کی صلاحیت دی اور حزب پرستی شخصیت پرستی سے بچائے اور خالص منھج حق جو کہ اہل الحدیث سلفیت ہے اس پر چلنے کی توفیق بخشے آمین۔
 
Last edited:

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
السلام اعلیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میرے خیال میں اس طرح کبھی بھی اختلاف کا کوئی بھی حتمی فیصلہ نہیں ہو سکتا جب تک منھج سلف کے وہ اصولی باتوں پر بات نہیں کی جائے جس پر اعتراض ہے۔
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ کرکے ، علمی انداز سے بات کریں ، ثابت کریں ، صحابہ ، تابعین اور تبع تابعین کا ’ فلاں سے علم لینا جائز نہیں ‘ اس حوالے سے کیا منہج تھا ؟
صحابہ کرام کا آپس میں اختلاف ہوا کہ نہیں ؟ بتائیں ، کس نے کس سے ’ علم لینے سے منع کیا ؟ ‘
اب آپ کہیں گے کہ نہیں ، اس موضوع پر بات ہونی چاہیے کہ تحریکیں اور تنظیمیں بنانا جائز ہے کہ نہیں ؟
بسم اللہ کریں ، اسی پر بات کرلیں ۔
لیکن ہمارے نزدیک مسئلے کی اصل جڑ وہی ہے ، کہ لوگوں سے تحذیر اور علم نہیں لینا چاہیے ، جیسی باتوں کی سلف کے ہاں کیا حیثیت ہے ؟
اور امید ہے کہ آپ اقوال نقل کرتے ہوئے ، خلط مبحث اور کج بحثی سے گریز کریں گے ، مطلقا بدعتیوں وغیرہ کے بارے میں اقوال اور کبار علما سے سرزر ہونی والی غلطیوں اور علمی اختلافات کو ایک نہیں کریں گے ۔
اسی طرح جو بھی حالات تھے کہ بنا پر کسی نے اجتہادی غلطی کردی جماعتیں بنا ڈالیں تو کم سے کم سچ بولنا چاہیے غلطی کو تسلیم کرنا چاہیے کہ بھائی بلکل یہ غلطی ہوگئی ہے ان شاء اللہ اصلاح کی کوشش ہوگی یہ رویہ اختیار کرنا چاہیے نا کے مقلدوں کے طرح بس بضد ہو جانا چاہیے کہ نہیں بھائی فلاں علماء غلط تھا؟
غلطی کو غلطی ثابت کریں ۔ پھر یہ باتیں کریں ۔ رہی بات یہ کہ علما غلط ہونے کی بات کی جاتی ہے ، تو یہ اس سیاق میں نہیں کی جاتی کہ چونکہ فلاں عالم نے یہ کام کیا ، لہذا غلط نہیں ہوسکتا ، بلکہ یہ ان لوگوں کے لیے ہے ، جو دو چار علما کے فتاوی اور آراء کو دوسروں پر مسلط کرنا چاہتے ہیں ۔
جماعت سازی اور تنظیم کے متعلق آپ قرآن و سنت کی نصوص سے علما کے فتاوی کو غلط ثابت کردیں ، ہم علما کا نام لے کر اس کا دفاع نہیں کریں گے ، لیکن جب صرف خالی اقوال کی بات ہوگی ، تو اس کے مقابلے میں ہم بھی علما کے نام پیش کرنے میں حق بجانب ہوں گے۔
فلاں مجتہد غلط تھا؟ تمہاری حیثیت کیا ہے کسی مجتہد کے بارے میں ایسا کہنے کی؟ اس روش نے پہلے سے امت تو بانٹا گیا ایسے ظلم مت کریں جو غلطیاں ہے ان کو غلطی کہا جائے جو منھجی غلطی ہے اس کو کہا جائے کہ یہاں بلکل غلطی ہوئی ہے پھر غلطی کرنے والے کوئی بھی ہو اور ان کی تعداد کتنی بھی ہوحق بولنا چاہیے۔
یہ انداز اور ٹون ہر اس شخص کی ہوتی ہے ، جو فکر کے ابتدائی مراحل میں ہوتا ہے ، یا کسی خاص جگہ پر وہ اپنے افکار و نظریات کو پھیلانے کی کوشش میں مصروف ہوتا ہے ۔ کیونکہ ابتدا کے اندر اس کی بات سننے کو کوئی تیار نہیں ہوتا ، اس لیے اسے یہ حربہ آزمانا پڑتا ہے ۔ لیکن کوئی بھی نظریہ جب پختہ ہوجاتا ہے ، اور اس میں ذرا وزن اور لوگوں میں رائج ہوجاتا ہے ، اور اس فکر کے کچھ بڑے اور چھوٹے بن جاتے ہیں ، تو پھر وہ اپنے افکار کو بچانے کے لیے بالکل وہی انداز اختیار کرلیتا ہے، جس سے وہ خود کبھی منع کیا کرتا تھا ۔
ڈاکٹر مرتضی بخش جیسے لوگوں کی فکر پاکستان اور انڈیا میں ذرا نئی ہے ، اس لیے ان کا یہ اسلوب ہے ، سعودیہ وغیرہ میں چلے جائیں ، انہوں نے اپنے مشایخ اور دروس بالکل الگ کیے ہوئے ہیں ، حتی کہ بعض لوگ تو مسجد نبوی اور مسجدحرام میں ہونے والے بعض دروس سے روک رہے ہوتے ہیں ۔
ہر غلطی کو غلطی کہیں ، اس قاعدے کے بھی بہت استثناءات بنا رکھے ہوئے ہیں ، ڈاکٹر مرتضی بخش صاحب نے شیخ ربیع یا شیخ عبید جابری وغیرہ علما کی کتنی غلطیاں واضح کی ہیں ؟ شیخ عبید جابری کے مطابق علامہ احسان الہی ظہیر کی کتابیں غیر مفید ہیں ، جبکہ ڈاکٹر مرتضی بخش نے علامہ صاحب سے متعلق اپنا گول مول بیان الگ دیا ہے ، یا تو صراحتا کہیں کے علامہ احسان الہی ظہیر کی کتابیں درست نہیں ، اور اگر انہیں مفید اور درست سمجھتے ہیں تو پھر عبید جابری صاحب پر رد کریں ! جس طرح دوسرے علما کے ساتھ اختلافات پر لیکچر دیے جاتے ہیں ۔
برسوں سے اس روش نے امت میں تفرقہ واریت تعصب اور گروہ بندی میں مبتلا کردیا ہوا ہے اللہ کے لیے دین کی حدمت کریں نا کہ حزب پرستی کی۔
جن علما پر آپ کے گروہ کی طرف سے فتوی بازی ہوتی ہے ، وہ یقینا آپ لوگوں سے زیادہ دین کی خدمت کر رہے ہیں ۔
دعوی آپ کا امت میں حزبیت ، فرقہ پرستی اور تعصب ختم کرنے کا ہے ، لیکن مزید سلفیوں کو ہی آپس میں تقسیم کردیا ہے ۔ میں حیران ہوں ، اس قسم کا عجیب و غریب منہج لے کر بھی یہ زعم باقی رکھے ہوئے ہیں کہ ہم امت کو متحد کر رہے ہیں ۔
گنتی کے چند علما ، جو آپ کے کاغذوں میں درست ہوں ، ان کے نام آپ بتا نہیں سکے ، اور دعوی امت کو متحد کرنے کا ہے ۔
اب بھی بتادیں ، برصغیر میں کن علما کا منہج درست ہے ، اور آپ دین کی ترویج و تبلیغ کے لیے ان سے متفق ہیں ؟
کیا کوئی نہیں جانتا یہ جماعت پرشتی کی آڑ میں کیا کیا نہیں ہو رہا؟
جماعت اہل الحدیث سندہ کے نام پر مرکزی اہل الحدیث کی غیبت اور مرکزی جماعت اہل الحدیث کہ نام پر جمعیت اہل الحدیث کی غیبت یہاں تک ایک دوسرے کو گمراہ اور پتا نہین کیا کیا۔
اور اسی طرح سندہ والے اور مرکزی والے جماعت الدعوۃ کو گمراہ خوارجی پتا نہیں کیا کیا۔
پاکستان میں ان جماعتون کے نجی محفلوں میں جو بیٹھتے ہیں سب جانتے ہیں حقیقت مھربانی کر کہ حق بات کرنے کی صلاحیت رکھنا چاہیے اور ان جماعت پرستی نے امت میں جو بگاڑ تفرقہ کیا ہوا ہے اس کو ماننا چاہیے
جماعتیں افراد سے بنتی ہیں ، اور افراد میں غلطیاں اور کمیاں کوتاہیاں ہوتی ہیں ، آپ کسی جماعت میں موجود کمیوں کوتاہیوں کی بات کریں ، بہت سارے لوگ آپ سے اتفاق کریں گے ۔ لیکن سرے سے جماعتی سازی ، تنظیموں ، تحریکوں اور اتحاد و اتفاق کی کوششوں پر قدغن لگانا یہ رویہ درست نہیں ۔
 
شمولیت
جولائی 22، 2011
پیغامات
92
ری ایکشن اسکور
125
پوائنٹ
73
میرے پیارے بزرگ خضر حیات بھائی،
مدینہ جیسے شھر میں رہتے ہیں، آپ وہاں کے کبار علماء کا موقف کیوں نہیں پیش کردیتے ہم جیسے طالب علموں کے لیے؟ کہ ان کا موقف کیا ہے؟ وہ سلف منھج کو کس طرح بیاں کرتے ہیں؟
کیا واقعی اس طرح کے جماعت بنانا کہ جس کے امیر الگ الگ ہوں اور بیت لیتے ہوں؟ سندھ کا الگ پاکستان کا الگ اور پنجاب کا الگ اور بلوچستان کا الگ ؟ کیا واقعی یہ منھج سلف میں سے ہیں حضر حیات بھائی؟ یا یہ اجتہادی ایک امور تھا جو کچھ علماء سے ہوا جس کے ایک تسلسل چلنے لگ گیا؟
آپ سے ایک معصومانہ میرا ایک سوال ہے خضر حیات بھائی امید ہے جواب دیں گے؟
میں ایسے کسی بھی جماعت کو نہیں مانتا اور نا ہی ان کے امیروں کی بیت کرتا ہوں اور نا ہی اس جماعت پرستی کو منھج سلف سمجھتا ہوں اور یہ سمجھتا ہوں کے یہ کچھ علماء سے ایک وقتی اجتہادی غلطی ہوئی جس کے اثرات آج مسلم امت بھگت رہی ہے گروہ بندی تعصب اور ایک دوسری سے نفرت بلکہ یہاں تک فتنہ آگیا ہے کہ انہی گروہ بندی کو چندے کے بزنس کے طور پر بھی استعمال کرنے لگ گئے ہیں جس میں پھر مسجدوں کے قبضے لڑائی جھگڑے فسادات اور بھی کافی برے امور کیے جا رہے ہیں
اب آپ کا کیا حکم ہوگا میرے جیسے انسان کہ لیے؟
 
شمولیت
جولائی 22، 2011
پیغامات
92
ری ایکشن اسکور
125
پوائنٹ
73
جماعتیں افراد سے بنتی ہیں ، اور افراد میں غلطیاں اور کمیاں کوتاہیاں ہوتی ہیں ، آپ کسی جماعت میں موجود کمیوں کوتاہیوں کی بات کریں ، بہت سارے لوگ آپ سے اتفاق کریں گے ۔ لیکن سرے سے جماعتی سازی ، تنظیموں ، تحریکوں اور اتحاد و اتفاق کی کوششوں پر قدغن لگانا یہ رویہ درست نہیں ۔
میرے بزرگ بھائی، اللہ کے لیے آپ سے ایسی بات کی توقع مجھے نہیں تھی جماعت سازی؟ اور تنظیم سازی اور تحریکوں کو آپ نے اتحاد اور اتفاق کا نام کیسے دی دیا میرے بھائ؟ اگر اس سے اتفاق ہوتا تو ایک ہی تنظیم ہوتی ایک ہی امیر ہوتا ایک ہی منشور ہوتا ان جماعت سازی تنظیم سازی نے امت مسلمہ کا جو کام خراب کیا ہے وہ سب عقل والے تحقیق کرنے والے جانتے ہیں۔
اور کیسے جماعت سے دوسری جماعت نکلی اور کیسے ایک تنظیم سے دوسری تنظیم نکلی یہی فتنہ تو امت میں چلا آ رہا ہے۔
اللہ کے لیے اس اجتہادی امور کو جو کچھ علماء سے شروع ہوا جس کے غلط اثرات آج امت میں واضع ہیں اس کو منھج سلف کہنا میرے خیال میں پھر منھج سلف سے لا علمی ہے۔
 
Last edited:
شمولیت
جولائی 22، 2011
پیغامات
92
ری ایکشن اسکور
125
پوائنٹ
73
اب بھی بتادیں ، برصغیر میں کن علما کا منہج درست ہے ، اور آپ دین کی ترویج و تبلیغ کے لیے ان سے متفق ہیں ؟
کیا فرق پڑتا ہے بھائی؟ کے کون علماء ہے اور کون علماء نہیں ہے؟ ہمارے لیے حجت پھر بھی قرآن اور سنت اور فہم سلف ہے کیا آپ مجھے برصغیر کے علماء کے اجتہادی امور کی تقلید کروانا چاہتے ہیں؟
علماء چاہیے کسی بھی علاقہ کے ہوں ہمیں تو پھر بھی قرآن اور سنت فہم سلف سے لینا ہے میرے بھائی۔
 
شمولیت
جولائی 22، 2011
پیغامات
92
ری ایکشن اسکور
125
پوائنٹ
73
دعوی آپ کا امت میں حزبیت ، فرقہ پرستی اور تعصب ختم کرنے کا ہے ، لیکن مزید سلفیوں کو ہی آپس میں تقسیم کردیا ہے ۔ میں حیران ہوں ، اس قسم کا عجیب و غریب منہج لے کر بھی یہ زعم باقی رکھے ہوئے ہیں کہ ہم امت کو متحد کر رہے ہیں ۔
یہی بات تو آج تک ہر حزب پرست کو سمجھ نہیں آئی کہ جماعت سازی تنظیم سازی اور تحریکین ہی اصل وہ وجہ ہیں جس نے امت میں تفرقہ کیا ہے کیا سلفی آپس میں بٹے نہیں ہیں اس جماعت پرستی اور تنظیم سازی اور نام نہاد تحریکوں کی وجہ سے؟
آپ حیران اس لیے ہیں کے آپ شاید عجیب اور غریب منھج کے شکار ہو گئے ہیں

اللہ ہم سب کو دین کے سمجھ آتا فرمائے۔
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
السلام علیکم و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ

عثمان بھائی آپ جو لکھ رہے ہیں شاید کیبورڈ کی غلطی ہے، یا اوٹو کرکشن کی وجہ سے املے اور اُردو کے جملوں میں غلطیاں ہو رہی ہیں، پیغام بھیجنے سے پہلے ایک دو مرتبہ پڑھ لیں تو بہتر ہوگا۔
 
شمولیت
جولائی 22، 2011
پیغامات
92
ری ایکشن اسکور
125
پوائنٹ
73
السلام علیکم و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ
عثمان بھائی آپ جو لکھ رہے ہیں شاید کیبورڈ کی غلطی ہے، یا اوٹو کرکشن کی وجہ سے املے اور اُردو کے جملوں میں غلطیاں ہو رہی ہیں، پیغام بھیجنے سے پہلے ایک دو مرتبہ پڑھ لیں تو بہتر ہوگا۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
جی یہ نیو ونڈوز 10 ورزن میں، میں نے کچھ لینگویجز انسٹال کیے تو اس کی وجہ سے یہ مسئلا آ رہا ہے کبھی آٹو ورڈس آ جاتے اور کچھ خود کی بھی کوتاہی ہے کہ جلد بازی میں ٹائیپ اور اس کو بغیر پڑھے بھیج دینا بھی ہے آئندہ خیال کرونگا ان شاء اللہ

جزاک اللہ خیر عبدالمنان بھائی آپ کے مفید مشورہ کے لیے
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
میرے پیارے بزرگ خضر حیات بھائی،
مدینہ جیسے شھر میں رہتے ہیں، آپ وہاں کے کبار علماء کا موقف کیوں نہیں پیش کردیتے ہم جیسے طالب علموں کے لیے؟ کہ ان کا موقف کیا ہے؟ وہ سلف منھج کو کس طرح بیاں کرتے ہیں؟
کیا واقعی اس طرح کے جماعت بنانا کہ جس کے امیر الگ الگ ہوں اور بیت لیتے ہوں؟ سندھ کا الگ پاکستان کا الگ اور پنجاب کا الگ اور بلوچستان کا الگ ؟ کیا واقعی یہ منھج سلف میں سے ہیں حضر حیات بھائی؟ یا یہ اجتہادی ایک امور تھا جو کچھ علماء سے ہوا جس کے ایک تسلسل چلنے لگ گیا؟
آپ سے ایک معصومانہ میرا ایک سوال ہے خضر حیات بھائی امید ہے جواب دیں گے؟
میں ایسے کسی بھی جماعت کو نہیں مانتا اور نا ہی ان کے امیروں کی بیت کرتا ہوں اور نا ہی اس جماعت پرستی کو منھج سلف سمجھتا ہوں اور یہ سمجھتا ہوں کے یہ کچھ علماء سے ایک وقتی اجتہادی غلطی ہوئی جس کے اثرات آج مسلم امت بھگت رہی ہے گروہ بندی تعصب اور ایک دوسری سے نفرت بلکہ یہاں تک فتنہ آگیا ہے کہ انہی گروہ بندی کو چندے کے بزنس کے طور پر بھی استعمال کرنے لگ گئے ہیں جس میں پھر مسجدوں کے قبضے لڑائی جھگڑے فسادات اور بھی کافی برے امور کیے جا رہے ہیں
اب آپ کا کیا حکم ہوگا میرے جیسے انسان کہ لیے؟
کسی بھی خاص جماعت کو ماننا یا نہ ماننا ، اس پر کوئی سخت حکم لگانا یا فتوی جاری کرنا درست نہیں ۔
میرے بزرگ بھائی، اللہ کے لیے آپ سے ایسی بات کی توقع مجھے نہیں تھی جماعت سازی؟ اور تنظیم سازی اور تحریکوں کو آپ نے اتحاد اور اتفاق کا نام کیسے دی دیا میرے بھائ؟ اگر اس سے اتفاق ہوتا تو ایک ہی تنظیم ہوتی ایک ہی امیر ہوتا ایک ہی منشور ہوتا ان جماعت سازی تنظیم سازی نے امت مسلمہ کا جو کام خراب کیا ہے وہ سب عقل والے تحقیق کرنے والے جانتے ہیں۔
اور کیسے جماعت سے دوسری جماعت نکلی اور کیسے ایک تنظیم سے دوسری تنظیم نکلی یہی فتنہ تو امت میں چلا آ رہا ہے۔
اللہ کے لیے اس اجتہادی امور کو جو کچھ علماء سے شروع ہوا جس کے غلط اثرات آج امت میں واضع ہیں اس کو منھج سلف کہنا میرے خیال میں پھر منھج سلف سے لا علمی ہے۔
اور جو درجنوں ملک بنائے ہوئے ہیں ، ہر ایک نے اپنا ’ حاکم ، سلطان ، خلیفہ اور ولی الأمر ‘ چنا ہوا ہے ، یہ سب کس بنیاد پر ہے ؟ اور کسی قرآن اور حدیث اور منہج سلف کے مطابق یہ حدیں کھینچ کر مسلمانوں کو الگ الگ کیا گیا ہے ؟
جتنی پریشانی آپ کو جماعتوں ، تنظیموں ، تحریکوں اور ان کے سربراہوں سے ہے ، خلافت عثمانیہ کو پاش پاش کرکے ، کافروں کی بنائی گئی حد بندیوں سے بھی آپ کو اتنی ہی نفرت ہے ؟ ڈیڑھ ڈیڑھ انیٹ کے ملکوں کے حکمرانوں کا اپنے اپنے مفادات کے لیے فتوے لینے دینے کے خلاف بھی آپ اتنی ہی چیخ و پکار کرتے ہیں ؟!
یہی بات تو آج تک ہر حزب پرست کو سمجھ نہیں آئی کہ جماعت سازی تنظیم سازی اور تحریکین ہی اصل وہ وجہ ہیں جس نے امت میں تفرقہ کیا ہے کیا سلفی آپس میں بٹے نہیں ہیں اس جماعت پرستی اور تنظیم سازی اور نام نہاد تحریکوں کی وجہ سے؟
آپ حیران اس لیے ہیں کے آپ شاید عجیب اور غریب منھج کے شکار ہو گئے ہیں
اللہ ہم سب کو دین کے سمجھ آتا فرمائے۔
جی میں اس منہج کا شکار ہوگیا ہوں ، جو اس زمانے میں کافروں اور بہت سارے مسلمانوں کے ہاں واقعتا ’ عجیب و غریب ‘ سمجھا جاتا ہے ۔
سلفی سعودیہ کا ہو ، انڈیا کا ، یا پاکستان کا ۔ سلفی ہی کہلاتا ہے ۔ جبکہ ایک ہی سلفی تین جگہوں پر تین حصوں میں بٹا ہوا ہے ، کہیں سعودی ، کہیں پاکستانی ، کہیں امریکی ؟ بتائیں تفریق کہاں ہے ؟ اور آپ اسے کہاں ڈھونڈ رہے ہیں ؟!
خلافت عثمانیہ کےسقوط کے بعد یہ جماعت سازی اور تنظیمی سیٹ اپ ہی تھا ، جس نے چھوٹے بڑے ملکوں میں بٹے مسلمانوں کو ایک منہج ، آواز اور جد و جہد کے لیے آمادہ کیا ۔ لیکن افسوس خلافت عثمانیہ کو توڑنے والے اعداء اسلام کو بھی یہ ’ حرکت ‘ پسند نہ آئی ، اور بعد میں کچھ مسلمان بھی شعوری لا شعوری طور پر اس کے خلاف ہونا شروع ہوگئے ۔
کیا فرق پڑتا ہے بھائی؟ کے کون علماء ہے اور کون علماء نہیں ہے؟ ہمارے لیے حجت پھر بھی قرآن اور سنت اور فہم سلف ہے کیا آپ مجھے برصغیر کے علماء کے اجتہادی امور کی تقلید کروانا چاہتے ہیں؟
علماء چاہیے کسی بھی علاقہ کے ہوں ہمیں تو پھر بھی قرآن اور سنت فہم سلف سے لینا ہے میرے بھائی۔
فرق یہ پڑتا ہے ، کہ اتحاد و اتفاق کے نعرے کی قلعی کھل جاتی ہے ۔
 
شمولیت
جولائی 22، 2011
پیغامات
92
ری ایکشن اسکور
125
پوائنٹ
73
السلام اعلیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کسی بھی خاص جماعت کو ماننا یا نہ ماننا ، اس پر کوئی سخت حکم لگانا یا فتوی جاری کرنا درست نہیں ۔
ماشاء اللہ تو اس سے یہ ظاھر ہوا کہ یہ آج کی جماعتیں تحریکیں بدعتی طریقے ہیں کیوں کے شریعت میں جو اصل جماعت ہے اس سے نکلنے والے کو گمراہ کہا گیا ہے
اور جو درجنوں ملک بنائے ہوئے ہیں ، ہر ایک نے اپنا ’ حاکم ، سلطان ، خلیفہ اور ولی الأمر ‘ چنا ہوا ہے ، یہ سب کس بنیاد پر ہے ؟ اور کسی قرآن اور حدیث اور منہج سلف کے مطابق یہ حدیں کھینچ کر مسلمانوں کو الگ الگ کیا گیا ہے ؟
خضر حیات بھائی اچھا طریقہ نکالا ہے سوال کا جواب نہ دو بلکہ جوابی سوال کر دو
کچھ آپ پر بھی تو فرض بنتا ہے اس معملے میں شریعی رہنمائی کرنے کا؟ آپ ہی بتا دیں یہ ہر کسی نے اپنا حاکم سلطان خلیفہ اور والی الامر جو چنا ہوا ہے یہ طریقہ کیا ہے؟ بسم اللہ کریں اس پر آپ پر بھی فرض بنتا ہے روشنی ڈالنے کا۔

جتنی پریشانی آپ کو جماعتوں ، تنظیموں ، تحریکوں اور ان کے سربراہوں سے ہے ، خلافت عثمانیہ کو پاش پاش کرکے ، کافروں کی بنائی گئی حد بندیوں سے بھی آپ کو اتنی ہی نفرت ہے ؟ ڈیڑھ ڈیڑھ انیٹ کے ملکوں کے حکمرانوں کا اپنے اپنے مفادات کے لیے فتوے لینے دینے کے خلاف بھی آپ اتنی ہی چیخ و پکار کرتے ہیں ؟!
علم میں اضافہ کریں کوں سے کافروں نے کوں سے حد بندیاں بنائی ہیں؟ مسلم ممالک ڈیڑھ ڈیڑھ انیٹ کے بلک بھی ہو گے ماشاء اللہ اتنا واضع منھج سبحان اللہ۔
اور کوں سے حکمران ہیں جو اپنے مفادات کے لیے فتوے لیتے بھی ہیں اور دینے کہ لیے بھی کہتے ہیں؟ اور وہ کون سے علماء ہیں جو ایسے فتوے جاری کرتے ہیں ؟ ذرا کھل کے بات کریں کس پر آپ گرم ہو رہے ہیں؟

ہم تو بھائی مسلم ممالک اور ان کے حکمرانوں کے متعلق صبر کا مظاہرہ کرتے ہیں جیسے کہ اللہ کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور سلف سے ہمیں نصییتیں پوہنچی ہیں ہم اس پر عمل کر کہ صبر کرتے ہیں حکمرانوں کو ان کے حقوق دی دیتے ہیں اور اپنے حق کہ لیے صبر کرتے ہیں اور اللہ پر چھوڑ دیتے ہیں۔
خلافت عثمانیہ کےسقوط کے بعد یہ جماعت سازی اور تنظیمی سیٹ اپ ہی تھا ، جس نے چھوٹے بڑے ملکوں میں بٹے مسلمانوں کو ایک منہج ، آواز اور جد و جہد کے لیے آمادہ کیا
تو ماشاء اللہ آپ کی باتوں سے اعیاں ہو گیا کہ یہ جماعت پرستی تنظیم سازی بعد کی بدعتیں ہیں

فرق یہ پڑتا ہے ، کہ اتحاد و اتفاق کے نعرے کی قلعی کھل جاتی ہے ۔
جی وہ تو واقعی میں نظر آ رہا ہے۔
 
Top