رشید احمد لدھیانوی کی بات اور آصف بھائی کا بچگانہ تحفظ
جب مفتی رشید احمد کی بات نقل کی گئی
مفتی رشید احمد لدھیانوی دیوبندی نے لکھا تقریباً دوسری تیسری صدی ہجری میں اہل حق میں فروعی اور جزئی مسائل کے حل کرنے میں اختلاف انظار کے پیش نظر پانچ مکاتب فکر قائم ہوگئے یعنی مذاہب اربعہ اور اہلحدیث۔اس زمانے سےلےکر آج تک انہی پانچ طریقوں میں حق کو منحصرسمجھا جاتا رہا۔ (احسن الفتاویٰ ج1 ص316)
تو اس وقت پیشین گوئی کی گئی تھی کہ موصوف اس بات کو محدثین کے ساتھ جوڑ دیں گے۔اللہ اللہ کرکے وہی ہوا، جس کی اطلاع دی گئی تھی۔
پوسٹ نمبر108 میں وضاحت کے ساتھ لکھا، میرے بھائی نے جس کا جواب
پوسٹ نمبر111 میں دینے کی کوشش کی، مگر ادھر ادھر کی باتیں اور فضول سے چیلنج کرکے اپنے سے خفت مٹانے کی کوشش تو کی، مگر ناکام رہے۔پوسٹ نمبر111 کا جواب پوسٹ نمبر117 میں دیا گیا۔مگر ایک بار پھر پوسٹ نمبر126 میں بچگانہ حرکتوں کو واضح کیا۔خیر جب درست جواب نہ ہو، تو پھر ایسے ہی لطائف سامنے آیا کرتے ہیں۔
نمبر1۔
پوسٹ نمبر85 میں مفتی رشید احمد لدھیانوی کی بات پیش کی گئی۔
مفتی رشید احمد لدھیانوی دیوبندی نے لکھا تقریباً دوسری تیسری صدی ہجری میں اہل حق میں فروعی اور جزئی مسائل کے حل کرنے میں اختلاف انظار کے پیش نظر پانچ مکاتب فکر قائم ہوگئے یعنی مذاہب اربعہ اور اہلحدیث۔اس زمانے سےلےکر آج تک انہی پانچ طریقوں میں حق کو منحصرسمجھا جاتا رہا۔ (احسن الفتاویٰ ج1 ص316)
نمبر2۔
جس کا جواب پوسٹ نمبر101 میں یہ آصف بھائی نے یہ دیاکہ ’’ جناب یہاں پر بھی اہل حدیث سے محدثین کی بات ہورہی ہے، کسی خوش فہمی میں نہ رہیں ‘‘
نمبر3۔
میری طرف سے اس کا جواب پوسٹ نمبر108 میں دیا گیا کہ اسی کتاب کا صفحہ نمبر315 پڑھ لیتے تو اچھا ہوتا جس میں یہ عبارت ہے’’ حنفی، سنی، دیوبندی، اہلحدیث، بریلوی، شیعہ وغیرہ جہالت کی پیداوار ہیں ‘‘ اور اس وقت لکھا گیا تھا کہ
٭ یہاں کیا حنفی سے مرادصرف امام ابوحنیفہ ہیں عوام نہیں؟ سنی سے مراد صرف کون سے امام ہیں عوام نہیں؟ دیوبندی سے مراد صرف کس امام کیطرف اشارہ ہے عوام نہیں؟ اہلحدیث سے مراد آپ کہتے ہیں کہ صرف محدثین ہیں عوام نہیں؟۔ بریلوی، شیعہ سے کون سےان کے صرف امام مراد ہیں؟ عوام مراد نہیں؟
٭ دوسری بات جب اس فتوے کی روشنی میں مذاہب اربعہ میں عوام اور علماء سب شامل ہیں تو اہل حدیث میں عوام کیوں شامل نہیں؟
٭ آپ لکھیں کہ مذاہب اربعہ کی عوام خارج ہے، تاکہ پھر کوئی بات سمجھ بھی آئے، لیکن جب آپ یہ نہیں کہہ سکتے، تو پھر اہلحدیث مذہب سے اس کی عوام کو کیوں خارج کررہے ہیں؟
لیکن کوئی جواب نہیں دیا۔
نمبر4۔
پوسٹ نمبر111 میں آصف بھائی نے لکھا کہ مودودی صاحب کی اس بات ’’میں نے مسلک اہل حدیث کو اس کی تمام تفاصیل کے ساتھ صحیح سمجھتا ہوں اور نہ حنفیت یا شافعیت کا پابند ہوں‘‘ مفتی رشید احمد لدھیانوی جواب دے رہے ہیں، جبکہ یہ مفتی صاحب پر جھوٹ ہے۔جبکہ بات شروع ہے ص 315 سے کہ
’’جماعت اسلامی کے سوا باقی سب طریقے غلط ہیں‘‘ اس میں تین حوالہ جات مفتی صاحب نے مودودی صاحب کے نقل کیے۔
پہلا۔حنفی، سنی، دیوبندی، اہلحدیث،بریلوی،شیعہ،وغیرہ جہالت کی پیداوار ہیں
دوسرا۔ہمارا ایمان ہے کہ اس ایک دعوت اور طریق کار کے علاوہ دوسری تمام دعوتیں اور طریقہائے کارسراسر باطل ہیں
تیسرا۔میں نے مسلک اہل حدیث کو اس کی تمام تفاصیل کے ساتھ صحیح سمجھتا ہوں اور نہ حنفیت یا شافعیت کا پابند ہوں
ان تین باتوں کے بعد مفتی صاحب نے دیا ، جو اوپر نقل کیا گیا ہے۔اس لیے آصف بھائی کا کہنا کہ مفتی صاحب نے اس بات کا جواب دیا، یہ غلط ہے۔
٭اس کے علاوہ جو آصف بھائی نے یہاں لکھا، وہ ہماری بحث ہی نہیں تھی، اور نہ ہمارے استدلال پر اس کا کوئی اثر ہوا۔کیونکہ ہمارا کہنا تھا کہ
مذاہب اربعہ میں جس طرح ان مذاہب پر ان کے عاملین شامل ہیں، اسی طرح اہلحدیث مذہب میں بھی ان کے عاملین شامل ہیں۔یعنی جس طرح حنفی، شافعی، مالک اور حنبلی الفاظ کا اطلاق عوام پر بھی ہوتا ہے، اسی طرح اہلحدیث لفظ کا اطلاق عوام پر کیوں نہیں ہوسکتا؟ اس بات کا جواب دیتے ہوئے آصف بھائی نے اِدھر کی اُدھر ماری،اور اُدھر کی اِدھر ماری۔ابتسامہ
٭پھر ایک بچگانہ چیلنج کردیا کہ اہل حدیث نامی جماعت جو کہ جہلاء پر مشتمل ہو سند کے ساتھ محدثین تک ثابت کر دیں تو میں ابھی اور اسی وقت شکست لکھ کر دینے کو تیار ہوں
آصف بھائی یہ جانتے ہیں کہ اہلحدیث ہم ان لوگوں کو کہتے ہیں جو قرآن وحدیث پر عمل کرنے والے ہوتے ہیں۔اب آصف بھائی کے اس چیلنج نے یہ ثابت کردیا کہ کوئی دور ایسا بھی آیا ہے کہ قرآن وحدیث پر عمل کرنے والی کوئی جماعت تھی ہی نہیں۔ دماغی حالت کا قارئین آصف بھائی کی اس بات سے اندازہ لگا لیں۔اور میں کیا لکھ سکتا ہوں۔
نمبر5۔
پوسٹ نمبر111 کا جواب پوسٹ نمبر117 میں دیا ، جس میں لکھا کہ
1۔ جب مفتی صاحب کی بات سے آپ باقی چار مذاہب کو آج تک باقی قرار دے رہے ہیں، تو میرے دوست یہاں سے اہلحدیث کو کیوں خارج کررہے ہیں؟ جب کہ سب کا بیان ایک ہی جگہ ہے؟
2۔ دوسری بات جب اس فتوے کی روشنی میں مذاہب اربعہ میں عوام اور علماء سب شامل ہیں تو اہل حدیث میں عوام کیوں شامل نہیں؟ یا تو آپ لکھیں کہ مذاہب اربعہ کی عوام خارج ہے، تاکہ پھر کوئی بات سمجھ بھی آئے، لیکن جب آپ یہ نہیں کہہ سکتے، تو پھر اہلحدیثمذہب سے اس کی عوام کو کیوں خارج کررہے ہیں؟
3۔ اگر مفتی صاحب نے اہلحدیث کو باقاعدہ گروہ کے طور پر شمار نہیں کیا، تو باقیوں کو کیا؟ آپ مفتی صاحب کی عبارت سے اس کو ثابت کریں۔
4۔ جب باقی مذاہب میں ان کی عوام شامل ہے، تو اہلحدیث میں ان کی عوام کیوں شامل نہیں؟
جس کا جواب موصوف نے نہیں دیا۔
نمبر6۔
پوسٹ نمبر117 کا آصف بھائی نے جواب پوسٹ نمبر126 میں دیا۔اور کہا کہ
1۔اختلافات مجتہدین کے مابین ہوتے ہیں، جہلاء کے بیچ نہیں
2۔مفتی صاحب نے اہلحدیث کو گروہ کے طور پر نہیں لیا
3۔ مفتی صاحب کے لفظ ’’آج تک‘‘ کا مطلب فروعی اختلافات کی بنیاد پر آج تک یہی پانچ مذاھب موجود ہیں
پہلے نمبر سے کوئی اختلاف نہیں، دوسرے نمبر کی مفتی صاحب سے دلیل دی جائے، تیسرے نمبر میں خود ہی جواب دے دیا کہ پانچ مذاہب قائم ہیں۔ جب پانچ مذاہب قائم ہیں، تو پھر ان پانچ مذاہب کو ماننے والے بھی قائم ہیں۔ جب باقی چاروں مذاہب کے ماننے والوں کو حنفی، شافعی، مالکی اور حنبلی کہا جاتا ہے، تو اسی طرح مذہب اہلحدیث کو ماننے والوں کو اہلحدیث کہا جاتا ہے۔
آصف بھائی اب بھی کہہ دینا کہ میں نے کہاں تسلیم کرلیا ہے؟ اس لیے کہتا ہوں کہ کاپی پیسٹ کا سا ذہن لے کر نہ لکھا کرو، کچھ پڑھ لیا کرو۔
نمبر7۔
آپ کے چیلنج سے فرار نہیں، بلکہ آپ کا چیلنج کس نوعیت کا ہے؟ یہ آپ کو بتایا گیا ہے، اس لیے دوبارہ کاپی کر رہا ہوں
آپ کے چیلنج کا جواب چیلنج یہ ہے کہ آپ پہلے چیلنج کریں کہ مفتی صاحب کے بقول یا پھر اپنے بقول دوسری تیسری صدی سے آج تک کوئی بھی قرآن وحدیث پر عمل کرنے والا نہ تھا، اور نہ ہے۔آپ یہ دعویٰ یا چینلج کریں، پھر آپ کو دکھاؤنگا، کہ کوئی قرآن وحدیث پر عمل کرنے والا تھا یا نہیں یا ہے یا نہیں؟