• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا لفظ اہل الحدیث سے عوام خارج ہے؟

asifchinioty

رکن
شمولیت
جولائی 27، 2015
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
37
امام حاکم رحمہ اللہ نے اہل حدیث کی شرائط بیان کی ہیں ذرا غور سے دیکھ لیا جائے

ينبغي لصاحب الحديث
1. أن يكون ثبت الأخذ ،
2. ويفهم ما يقال له ،
3. ويبصر الرجال ، ثم يتعهد ذلك »
4. أن يبحث عن أحوال المحدث أولا ، هل يعتقد الشريعة في التوحيد وهل يلزم نفسه طاعة الأنبياء والرسل صلى الله عليهم فيما أوحي إليهم ، ووضعوا من الشرع ،
5. ثم يتأمل حاله ، هل هو صاحب هوى يدعو الناس إلى هواه ، فإن الداعي إلى البدعة لا يكتب عنه ولا كرامة ، لإجماع جماعة من أئمة المسلمين على تركه
6. ثم يتعرف سنه هل يحتمل سماعه من شيوخه الذين يحدث عنهم ، فقد رأينا من المشايخ جماعة أخبرونا بسن يقصر عن لقاء شيوخ ، حدثوا عنهم ،
7ثم يتأمل أصوله أعتيقة هي أم جديدة ؟ فقد نبغ في عصرنا هذا جماعة يشترون الكتب فيحدثون بها
 
شمولیت
جولائی 27، 2015
پیغامات
137
ری ایکشن اسکور
62
پوائنٹ
56
اب جناب کے جواب کا انتظار رہے گا
میں تو سوچ رہا تھا، کہ آصف بھائی منہ بند جواب لکھنے میں مصروف ہیں، اس لیے لکھ رہے تھے، کہ میں مصروف ہوں، جلدی نہ کی جائے۔(ابتسامہ) لیکن مجبور ہوکر بھائی کی اپنی دی ہوئی مثال دینے لگا ہوں
کھودا پہاڑ نکلا چوھا وہ بھی مرا ہوا

آؤٹ آف سٹی تھا، ابھی واپسی ہوئی ہے، ضروری کام نمٹا کر آپ نے کیا گھل کھلائے؟(ابتسامہ) سب واضح کرتا ہوں۔بڑی موٹی موٹی جھوٹ جھوٹ اور خیانت کی جو ہینڈنگز دی گئیں؟ حقائق کیا ہیں؟ سب سامنے رکھتا ہوں، ان شاءاللہ
آصف بھائی آپ کےلیے نہیں(ابتسامہ) بلکہ قارئین کےلیے۔باقی سمجھ تو گئے ہونگے آپ۔ھاھاھا
 

asifchinioty

رکن
شمولیت
جولائی 27، 2015
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
37
آپ کا صرف منہ ہی نہیں، بلکہ بہت کچھ بند ہوچکا ہے لیکن ابھی آپ کو محسوس نہیں ہورہا، میری طرف منسوب کئے گئے جھوٹے دعوے اور دیگر جھوٹ جب حقیقی طور پر ثابت کرو گے تو دیکھیں گے، قیاس آرائیوں سے جھوٹ ثابت نہیں ہوا کرتے،
آؤٹ آف سٹی تھا، ابھی واپسی ہوئی ہے، ضروری کام نمٹا کر آپ نے کیا گھل کھلائے؟(ابتسامہ) سب واضح کرتا ہوں۔بڑی موٹی موٹی جھوٹ جھوٹ اور خیانت کی جو ہینڈنگز دی گئیں؟ حقائق کیا ہیں؟ سب سامنے رکھتا ہوں، ان شاءاللہ
میں بھی یہی چاہتا ہوں کہ جناب حقائق کو سامنے رکھیں جنہیں ابھی تک چھپانے کی بھر پور کوشش کر رہے ہیں اور چھپانے کے لئے ایسے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں جسے ثابت کرنا موصوف کے بس کی بات ہی نہیں
ابھی جناب کے اور بھی حقائق تیار ہیں ذرا میدان میں آئیں
 

asifchinioty

رکن
شمولیت
جولائی 27، 2015
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
37
بات جس قدر اختصار سے ہو مناسب ہے، جناب بلاوجہ بہت طویل و عریض جواب لکھتے ہیں جس کا جواب مجبورا طویل دینا پڑتا ہے
 
شمولیت
جولائی 27، 2015
پیغامات
137
ری ایکشن اسکور
62
پوائنٹ
56
پوسٹ نمبر123

کئی بار سمجھانے، بتانے اور کہنے کے باوجود بھی میرے بھائی کی اخلاقی حالت گزرتے دن کے ساتھ بگڑتی جارہی ہے، اور بگڑنا مجبوری بن چکا ہے، کیونکہ جب اپنی بات کو ثابت کرنے کی ہمت نہ رہے، تو ایسا ہی ہوتا ہے، جیسا بھائی میں ہم سب دیکھ رہے ہیں۔ اور یقین سے کہتا ہوں، کہ اب یہ حالت مزید بگڑتی چلی جائے گی۔

محترم آصف بھائی کی پوسٹ نمبر123 جس کو موصوف نے جھوٹ، خیانت، دھوکہ کا عنوان دیا ہے، اس قابل نہیں کہ اس پر کچھ لکھا جائے۔ قارئین خود جان لیں گے کہ آپ نے جو جھوٹ خیانت دھوکہ کے عنوان دیئے، ان کی حقیقت کیا ہے؟

ویسے قارئین پر ان جھوٹوں کی حقیقت واضح کرنے کےلیے جھوٹ نمبرایک جو آپ نے لکھا، کہ میں نے آپ کے دعویٰ کا سکرین شارٹ ہی پیش نہیں کیا، میری پوسٹ نمبر109 دیکھیں۔ پہلے جھوٹ کی حقیقت جان لینے کے بعد باقی مزید چھ جھوٹ کی حقیقت خود بخود واضح ہوگئی۔ اس لیے ان پر ٹائم ضائع کرنے کی ضرورت نہیں۔بیشگی معذرت
 
شمولیت
جولائی 27، 2015
پیغامات
137
ری ایکشن اسکور
62
پوائنٹ
56
پوسٹ نمبر124

اپنی باتوں سے صریح انکار کرنا مقلدین کی عادت ہے۔ایک طرف کہتے ہیں کہ میرے دعویٰ اور آپ کی وضاحت میں کوئی فرق نہیں، دوسری طرف تسلیم کرنے سے بھی بھاگ رہے ہیں۔اس لیے تو کہتا ہوں کہ میری جان کاپی پیسٹ والا ذہن نہ رکھا کرو، بلکہ جو لکھو، اسے ایک بار پڑھ لیا کرو۔
حقیقت یا مذاق

٭ایک بار کہا کہ ہماری بحث جہلاء نہیں
٭ایک بار کہا کہ ہماری بحث صرف محدثین ہی ہیں
٭ایک بار کہا کہ محدثین کے دعویٰ کو میں ثابت نہیں کرونگا
٭ایک بار کہا کہ جہلاء پر بات نہیں کرونگا اور نہ میری ذمہ داری ہے
٭دعویٰ کے دونوں حصوں کو تسلیم کرنے سے بھی انکاری تھے، اور ثابت کرنے سے بھی انکار کردیا تھا۔
اب مان گئے کہ میرے دعویٰ کے دو حصے ہیں

پہلا حصہ
لفظ اہل حدیث کا اطلاق صرف محدثین پر ہوتا ہے
دوسرا حصہ
لفظ اہل حدیث کا اطلاق جہلاء پر نہیں ہوتا


حیراں ہوں، دل کو روؤں کہ پیٹوں جگر کو مَیں


چلو شکر ہے اب اپنے الفاظ میں تسلیم تو کرلیا کہ دعویٰ کے دو حصے ہیں، اور اسے ثابت بھی کرنا ہے۔

دعویٰ کے دوسرے حصہ میں قلابازیاں یا موصوف کی ذاتی پریشانی


اتنے دن جواب لکھنے پر ٹائم لگانے کے باوجود بھی کشکول سے سوائے تہمت بازیوں کے کچھ سامنے نہیں آیا، ارے میرے بھائی لفظ جہلاء استعمال کیا جائے، عوام لفظ استعمال کیا جائے، یا عامل بالحدیث لفظ استعمال کروں، الفاظ کا فرق آپ کے دعویٰ اور اثبات دعویٰ پر اثر انداز نہیں ہوتا۔ کیونکہ اصل مسئلہ تو ایسے لوگوں کا ہے جو قرآن وحدیث پر عمل کرنے والے ہوں، چاہے وہ جہلاء ہوں، چاہے وہ عوام ہو، چاہے وہ عاملین بالحدیث ہوں۔ کیا انہیں اہلحدیث لکھا، بولا یا کہا جاسکتا ہے یا نہیں؟ ہم کہتے ہیں کہا جاسکتا ہے، جب کہ آپ اس سے انکار کر رہے ہیں۔

آپ سے مؤدبانہ گزارش کرونگا کہ آپ نے جو میری طرف الفاظ کے بدلاؤ سے ہضم نہ ہونے کی بات کی ذرا ان دونوں میں فرق ہی ثابت کردیں بہت شاکر رہونگا

’’ کہ جہلاء اہل حدیث سے خارج ہیں‘‘ اور ’’ اہل حدیث سے عامل بالحدیث خارج ہیں‘‘


فرق لکھتے وقت یہ لازمی یاد رکھ لینا کہ عامل بالحدیث محدثین ہماری بحث کا موضوع نہیں، اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے ان دونوں میں جو فرق آپ نے سمجھا، جس پر رہتے ہوئے مجھے جھوٹا، خائن اور دھوکے باز لکھا، بس ذرا یہ فرق مجھے بتا دیں۔ پلیز پلیز پلیز
 
شمولیت
جولائی 27، 2015
پیغامات
137
ری ایکشن اسکور
62
پوائنٹ
56
پوسٹ نمبر125

نمبر1
آپ کا دعویٰ ہے کہ لفظ اہل حدیث کا اطلاق جہلاء پر نہیں ہوتا، اور میں نے اسے لکھا، کہ کیا لفظ اہلحدیث سے عوام خارج ہے؟ آپ سے مؤدبانہ گزارش ہے کہ ان دونوں میں فرق بتا دیں۔ فرق بتاتے ہوئے یہ لازمی یاد رکھ لینا کہ آپ اس سے اتفاق کرچکے ہیں۔ تاکہ ہمیں معلوم ہوجائے کہ ’’ لفظ اہل حدیث کا اطلاق جہلاء پر نہیں ہوتا ‘‘ یہ آپ کا دعویٰ ہے، جس کا مفہوم یہ ہے اور ’’ کیا لفظ اہلحدیث سے عوام خارج ہے؟‘‘ یہ آپ کے دعویٰ کا نتیجہ ہے۔ اور ان دونوں میں یہ یہ فرق ہے۔

نمبر2 ٭ عقائد علمائے دیوبند کفریہ وشرکیہ ہیں، کیا اس دعویٰ کی تنقیح یہ ہے کہ پہلے کفر کی تعریف کی جائے، پھر جو لوگ ان عقائد کو جاننے کے بعد ایسے حامل عقیدہ لوگوں کو کافر نہ کہیں، ان کا کیاحکم ہے؟ یہ کافر ہوجانا، یا کافر کہنا تنقیح ہے یا نتیجہ؟ کیونکہ اللے تھللے الاپتے جارہے ہو میرے دوست؟

باقی جواب دے کر رد کردیتے، واہ سبحان اللہ، موصوف جواد اس کے علاوہ کوئی بات ہی نہیں کررہے تھے، تو بات کیسے کی جاتی، پھر میری جان میں نے جہاں لکھا وہ جواد کا روم تھا، میں نے یہی مطالبہ کیاتھا، کہ دعویٰ کو ثابت کروایا جائے، نتائج کو تنقیحات کا نام دے کر جان نہ چھڑائی جائے، لیکن مجھے بلاک کردیا گیا۔

٭چلو شکر ہے اب یہ تو تسلیم کرلیا، کہ جو بات مولانا عمر صدیق اور مولانا الیاس صاحب کے مابین تھی، اس میں دعویٰ پہلے لکھا جاچکا تھا، ورنہ پہلے تو آپ دعویٰ نہ لکھنے کی بات کر رہے تھے۔خیر قارئین جب میری اور آپ کی پوسٹس کا مطالعہ کریں گے، اور آپ کی اس طرح کی بچگانہ باتیں پڑھیں گے تو آپ کی اہلیت وحقیقت وقابلیت جان ہی لیں گے۔

نمبر3
لو جی بہت شور سنتے تھے پہلو میں دل کا، جو چیرا تو ایک قطرہ خون بھی نہ نکلا، آصف بھائی نے بھاگم بھاگ تو بہت کی، مگر ہمارے ہاں ایک مثال دی جاتی ہے کہ جتھوں دی کھوتی ، اوتھ آن کھلوتی۔
آصف بھائی نے کہ جہلاء پر لفظ اہلحدیث کا اطلاق نہیں ہوتا، میں نے کہا کہ کیا لفظ اہلحدیث سے عوام جارج ہے؟ موصوف نے اتفاق کرکے تسلیم کرلیا، جب کہا گیا کہ دلیل دو کہ
٭ کیا اہلحدیث صرف محدثین کو کہا جاتا ہے۔صریح دلیل۔ مگر دلیل اب تک پیش کرنے کی ہمت نہیں کی۔
٭ دلیل نہ دینے کی مجبوری کو دیکھتے ہوئے جب کہا گیا کہ چلو اس پر دلیل دے دو کہ لفظ اہلحدیث سے عوام خارج ہے(لفظ اہلحدیث کا اطلاق جہلاء پر نہیں ہوتا) اس پر بھی دلیل دینے کی ہمت نہیں ہوئی۔بلکہ الٹا دونوں باتوں کو ثابت کرنے سے انکار ہی سامنے آیا۔مگر اب ادھر ادھر دوڑ بھاگ کرکے دعویٰ بھی تسلیم کرلیا، اتفاق بھی تسلیم کرلیا، دونوں حصوں کو ثابت کرنے کا بھی مان لیا، اور اب تو یہ بھی کہہ دیا کہ ’’ جو شخص عامل بالحدیث ہونے کے علاوہ اہل حدیث کی شرائط پوری نہیں کرتا وہ اہل حدیث نہیں ہوسکتا۔‘‘

جب میں لکھ رہا تھا کہ کیا عامل بالحدیث لفظ اہلحدیث سے خارج ہیں، تو موصوف مجھ پر گرمی دکھا رہے تھے، اب خود کہہ دیا کہ عامل بالحدیث اہلحدیث ہیں۔ باقی شرائط کی جہاں تک بات ہے، وہ عاملین بالحدیث کےلیے نہیں بلکہ وہ تو محدث بننے کےلیے ہیں۔اور محدثین ہماری گفتگو کا موضوع ہی نہیں۔ کیا موصوف اب بھی یہی کہیں گے کہ میں نے خیانت، دھوکہ اور جھوٹ سے کام لیا؟
 
شمولیت
جولائی 27، 2015
پیغامات
137
ری ایکشن اسکور
62
پوائنٹ
56
پوسٹ نمبر126
مفتی رشد احمد کی بات کا جواب الگ پوسٹ میں

پوسٹ نمبر127
حدیث اور اہلحدیث نامی کتاب پر اعتراض اور اس کا جواب الگ پوسٹ میں

پوسٹ نمبر128، 129، 130، اور 131
ان تمام پوسٹس میں حوالہ جات محدثین کےلیے ہے، اور محدثین ہماری بحث کا حصہ ہی نہیں۔اب اگر میں کہوں کہ آصف بھائی آپ کاپی پیسٹر ہیں، تو سب سے برا بھی میں کہلاؤنگا۔ ابتسامہ

پوسٹ نمبر134
اس پوسٹ میں موصوف کی اخلاقی حالت دیکھنے کےلیے یہ الفاظ قارئین نوٹ فرما لیں

آپ کا صرف منہ ہی نہیں، بلکہ بہت کچھ بند ہوچکا ہے لیکن ابھی آپ کو محسوس نہیں ہورہا


یاد رہے موصوف نے یہ الفاظ میرے ان الفاظ کے جواب میں لکھے ہیں

میں تو سوچ رہا تھا، کہ آصف بھائی منہ بند جواب لکھنے میں مصروف ہیں، اس لیے لکھ رہے تھے، کہ میں مصروف ہوں، جلدی نہ کی جائے۔(ابتسامہ)

سوچ، فکر اور اخلاقیات کا قارئین خود اندازہ لگا لیں۔جبکہ کئی بار متنبہ کیا گیا، کہ محدث فورم بداخلاقی کی اجازت نہیں دیتا۔ خیر جو اندر ہوتا ہے، وہ باہر آتا ہے۔ اور کیا کرسکتے ہیں ہم لوگ۔
 
شمولیت
جولائی 27، 2015
پیغامات
137
ری ایکشن اسکور
62
پوائنٹ
56
رشید احمد لدھیانوی کی بات اور آصف بھائی کا بچگانہ تحفظ


جب مفتی رشید احمد کی بات نقل کی گئی

مفتی رشید احمد لدھیانوی دیوبندی نے لکھا تقریباً دوسری تیسری صدی ہجری میں اہل حق میں فروعی اور جزئی مسائل کے حل کرنے میں اختلاف انظار کے پیش نظر پانچ مکاتب فکر قائم ہوگئے یعنی مذاہب اربعہ اور اہلحدیث۔اس زمانے سےلےکر آج تک انہی پانچ طریقوں میں حق کو منحصرسمجھا جاتا رہا۔ (احسن الفتاویٰ ج1 ص316)

تو اس وقت پیشین گوئی کی گئی تھی کہ موصوف اس بات کو محدثین کے ساتھ جوڑ دیں گے۔اللہ اللہ کرکے وہی ہوا، جس کی اطلاع دی گئی تھی۔ پوسٹ نمبر108 میں وضاحت کے ساتھ لکھا، میرے بھائی نے جس کا جواب پوسٹ نمبر111 میں دینے کی کوشش کی، مگر ادھر ادھر کی باتیں اور فضول سے چیلنج کرکے اپنے سے خفت مٹانے کی کوشش تو کی، مگر ناکام رہے۔پوسٹ نمبر111 کا جواب پوسٹ نمبر117 میں دیا گیا۔مگر ایک بار پھر پوسٹ نمبر126 میں بچگانہ حرکتوں کو واضح کیا۔خیر جب درست جواب نہ ہو، تو پھر ایسے ہی لطائف سامنے آیا کرتے ہیں۔

نمبر1۔
پوسٹ نمبر85 میں مفتی رشید احمد لدھیانوی کی بات پیش کی گئی۔
مفتی رشید احمد لدھیانوی دیوبندی نے لکھا تقریباً دوسری تیسری صدی ہجری میں اہل حق میں فروعی اور جزئی مسائل کے حل کرنے میں اختلاف انظار کے پیش نظر پانچ مکاتب فکر قائم ہوگئے یعنی مذاہب اربعہ اور اہلحدیث۔اس زمانے سےلےکر آج تک انہی پانچ طریقوں میں حق کو منحصرسمجھا جاتا رہا۔ (احسن الفتاویٰ ج1 ص316)

نمبر2۔
جس کا جواب پوسٹ نمبر101 میں یہ آصف بھائی نے یہ دیاکہ ’’ جناب یہاں پر بھی اہل حدیث سے محدثین کی بات ہورہی ہے، کسی خوش فہمی میں نہ رہیں ‘‘

نمبر3۔
میری طرف سے اس کا جواب پوسٹ نمبر108 میں دیا گیا کہ اسی کتاب کا صفحہ نمبر315 پڑھ لیتے تو اچھا ہوتا جس میں یہ عبارت ہے’’ حنفی، سنی، دیوبندی، اہلحدیث، بریلوی، شیعہ وغیرہ جہالت کی پیداوار ہیں ‘‘ اور اس وقت لکھا گیا تھا کہ
٭ یہاں کیا حنفی سے مرادصرف امام ابوحنیفہ ہیں عوام نہیں؟ سنی سے مراد صرف کون سے امام ہیں عوام نہیں؟ دیوبندی سے مراد صرف کس امام کیطرف اشارہ ہے عوام نہیں؟ اہلحدیث سے مراد آپ کہتے ہیں کہ صرف محدثین ہیں عوام نہیں؟۔ بریلوی، شیعہ سے کون سےان کے صرف امام مراد ہیں؟ عوام مراد نہیں؟
٭ دوسری بات جب اس فتوے کی روشنی میں مذاہب اربعہ میں عوام اور علماء سب شامل ہیں تو اہل حدیث میں عوام کیوں شامل نہیں؟
٭ آپ لکھیں کہ مذاہب اربعہ کی عوام خارج ہے، تاکہ پھر کوئی بات سمجھ بھی آئے، لیکن جب آپ یہ نہیں کہہ سکتے، تو پھر اہلحدیث مذہب سے اس کی عوام کو کیوں خارج کررہے ہیں؟

لیکن کوئی جواب نہیں دیا۔

نمبر4۔
پوسٹ نمبر111 میں آصف بھائی نے لکھا کہ مودودی صاحب کی اس بات ’’میں نے مسلک اہل حدیث کو اس کی تمام تفاصیل کے ساتھ صحیح سمجھتا ہوں اور نہ حنفیت یا شافعیت کا پابند ہوں‘‘ مفتی رشید احمد لدھیانوی جواب دے رہے ہیں، جبکہ یہ مفتی صاحب پر جھوٹ ہے۔جبکہ بات شروع ہے ص 315 سے کہ ’’جماعت اسلامی کے سوا باقی سب طریقے غلط ہیں‘‘ اس میں تین حوالہ جات مفتی صاحب نے مودودی صاحب کے نقل کیے۔

پہلا۔حنفی، سنی، دیوبندی، اہلحدیث،بریلوی،شیعہ،وغیرہ جہالت کی پیداوار ہیں
دوسرا۔ہمارا ایمان ہے کہ اس ایک دعوت اور طریق کار کے علاوہ دوسری تمام دعوتیں اور طریقہائے کارسراسر باطل ہیں
تیسرا۔میں نے مسلک اہل حدیث کو اس کی تمام تفاصیل کے ساتھ صحیح سمجھتا ہوں اور نہ حنفیت یا شافعیت کا پابند ہوں


ان تین باتوں کے بعد مفتی صاحب نے دیا ، جو اوپر نقل کیا گیا ہے۔اس لیے آصف بھائی کا کہنا کہ مفتی صاحب نے اس بات کا جواب دیا، یہ غلط ہے۔

٭اس کے علاوہ جو آصف بھائی نے یہاں لکھا، وہ ہماری بحث ہی نہیں تھی، اور نہ ہمارے استدلال پر اس کا کوئی اثر ہوا۔کیونکہ ہمارا کہنا تھا کہ مذاہب اربعہ میں جس طرح ان مذاہب پر ان کے عاملین شامل ہیں، اسی طرح اہلحدیث مذہب میں بھی ان کے عاملین شامل ہیں۔یعنی جس طرح حنفی، شافعی، مالک اور حنبلی الفاظ کا اطلاق عوام پر بھی ہوتا ہے، اسی طرح اہلحدیث لفظ کا اطلاق عوام پر کیوں نہیں ہوسکتا؟ اس بات کا جواب دیتے ہوئے آصف بھائی نے اِدھر کی اُدھر ماری،اور اُدھر کی اِدھر ماری۔ابتسامہ

٭پھر ایک بچگانہ چیلنج کردیا کہ اہل حدیث نامی جماعت جو کہ جہلاء پر مشتمل ہو سند کے ساتھ محدثین تک ثابت کر دیں تو میں ابھی اور اسی وقت شکست لکھ کر دینے کو تیار ہوں
آصف بھائی یہ جانتے ہیں کہ اہلحدیث ہم ان لوگوں کو کہتے ہیں جو قرآن وحدیث پر عمل کرنے والے ہوتے ہیں۔اب آصف بھائی کے اس چیلنج نے یہ ثابت کردیا کہ کوئی دور ایسا بھی آیا ہے کہ قرآن وحدیث پر عمل کرنے والی کوئی جماعت تھی ہی نہیں۔ دماغی حالت کا قارئین آصف بھائی کی اس بات سے اندازہ لگا لیں۔اور میں کیا لکھ سکتا ہوں۔

نمبر5۔
پوسٹ نمبر111 کا جواب پوسٹ نمبر117 میں دیا ، جس میں لکھا کہ

1۔ جب مفتی صاحب کی بات سے آپ باقی چار مذاہب کو آج تک باقی قرار دے رہے ہیں، تو میرے دوست یہاں سے اہلحدیث کو کیوں خارج کررہے ہیں؟ جب کہ سب کا بیان ایک ہی جگہ ہے؟
2۔ دوسری بات جب اس فتوے کی روشنی میں مذاہب اربعہ میں عوام اور علماء سب شامل ہیں تو اہل حدیث میں عوام کیوں شامل نہیں؟ یا تو آپ لکھیں کہ مذاہب اربعہ کی عوام خارج ہے، تاکہ پھر کوئی بات سمجھ بھی آئے، لیکن جب آپ یہ نہیں کہہ سکتے، تو پھر اہلحدیثمذہب سے اس کی عوام کو کیوں خارج کررہے ہیں؟
3۔ اگر مفتی صاحب نے اہلحدیث کو باقاعدہ گروہ کے طور پر شمار نہیں کیا، تو باقیوں کو کیا؟ آپ مفتی صاحب کی عبارت سے اس کو ثابت کریں۔
4۔ جب باقی مذاہب میں ان کی عوام شامل ہے، تو اہلحدیث میں ان کی عوام کیوں شامل نہیں؟


جس کا جواب موصوف نے نہیں دیا۔

نمبر6۔
پوسٹ نمبر117 کا آصف بھائی نے جواب پوسٹ نمبر126 میں دیا۔اور کہا کہ

1۔اختلافات مجتہدین کے مابین ہوتے ہیں، جہلاء کے بیچ نہیں
2۔مفتی صاحب نے اہلحدیث کو گروہ کے طور پر نہیں لیا
3۔ مفتی صاحب کے لفظ ’’آج تک‘‘ کا مطلب فروعی اختلافات کی بنیاد پر آج تک یہی پانچ مذاھب موجود ہیں


پہلے نمبر سے کوئی اختلاف نہیں، دوسرے نمبر کی مفتی صاحب سے دلیل دی جائے، تیسرے نمبر میں خود ہی جواب دے دیا کہ پانچ مذاہب قائم ہیں۔ جب پانچ مذاہب قائم ہیں، تو پھر ان پانچ مذاہب کو ماننے والے بھی قائم ہیں۔ جب باقی چاروں مذاہب کے ماننے والوں کو حنفی، شافعی، مالکی اور حنبلی کہا جاتا ہے، تو اسی طرح مذہب اہلحدیث کو ماننے والوں کو اہلحدیث کہا جاتا ہے۔

آصف بھائی اب بھی کہہ دینا کہ میں نے کہاں تسلیم کرلیا ہے؟ اس لیے کہتا ہوں کہ کاپی پیسٹ کا سا ذہن لے کر نہ لکھا کرو، کچھ پڑھ لیا کرو۔


نمبر7۔
آپ کے چیلنج سے فرار نہیں، بلکہ آپ کا چیلنج کس نوعیت کا ہے؟ یہ آپ کو بتایا گیا ہے، اس لیے دوبارہ کاپی کر رہا ہوں

آپ کے چیلنج کا جواب چیلنج یہ ہے کہ آپ پہلے چیلنج کریں کہ مفتی صاحب کے بقول یا پھر اپنے بقول دوسری تیسری صدی سے آج تک کوئی بھی قرآن وحدیث پر عمل کرنے والا نہ تھا، اور نہ ہے۔آپ یہ دعویٰ یا چینلج کریں، پھر آپ کو دکھاؤنگا، کہ کوئی قرآن وحدیث پر عمل کرنے والا تھا یا نہیں یا ہے یا نہیں؟
 
Top