یہ سب سے بڑی مصیبت ہوتی ہے، کہ جب بات نقطہ بانقطہ چل رہی ہو، مگر کاپی پیسٹ یا پھر اضافی باتوں کو ساتھ شامل کردیا جائے، جس کا نقصان یہ ہوتا ہے کہ بات نہ کسی نتیجہ پر پہنچتی ہے، اور نہ کسی کو سمجھ آتی ہے۔آصف بھائی آپ نے بھی یہی حرکت کرنا شروع کردی ہے۔آپ سے جو پوچھا گیا، آپ کا فرض تھا کہ بس اس کا جواب دیتے، مزید کاپی پیسٹ وغیرہ سے گریز کرتے، کیونکہ یہی دلائل تو تب بھی دینے ہیں جب بات دعویٰ پر شروع ہوگی۔
آپ سے یہ پوچھا گیا تھا کہ
کیا لفظ اہل حدیث سے جہلاء خارج ہیں؟جس کا جواب آپ نے اتفاق میں دیا ہے۔آپ کا بھی یہی کہنا ہے کہ لفظ اہلحدیث سےجہلاء خارج ہیں۔ہم صرف اسی دعویٰ پر بات کریں گے۔ ان شاءاللہ
کیا بات نقطہ بانقطہ چل رہی ہے؟
جناب ابوعبد الرافع صاحب! بات تو نقطہ بانقطہ ہی چل رہی ہے لیکن چونکہ آپ نے اپنے نقطے خود ہی متعین کر لیئے ہیں اس لئے آپ ان نقطوں کے علاوہ کسی دوسرے نقطے پر بات دیکھنا ہی نہیں چاہتے، اس لئے آپ کو یہ محسوس ہورہا ہے کہ شاید بات نقطہ بانقطہ نہیں ہورہی۔
اصل نکات کیا ہیں؟
بات دراصل یہ ہے کہ جناب نے میرے نکات کو سمجھنے کی کوشش ہی نہیں کی ابھی تک اسکی بنیادی وجہ یہ ہے کہ جناب میرے بیان کردہ نکات پر بات کرنا ہی شاید پسند نہیں کرتے، صرف اپنے ما فی الضمیر پر ہی بات کرنے کے لئے بضد ہیں، اس لئے موصوف کو سب سے بڑی مصیبت یہی نظر آرہی ہے یعنی دوسرے کے نکات پر دوسرے کے دلائل کا سامنہ کرنا جناب کے لئے سب سے بڑی مصیبت ہے۔
کاپی پیسٹ کا عذر لنگ:
انتہائی معذرت کے ساتھ عرض ہے کہ ہمارے غیرمقلدین حضرات (نام نہاد اہل حدیث) کا یہ طرز عمل اکثر دیکھنے کو آتا ہے کہ جب گفتگو سے عاجز آجاتے ہیں تو پھر کاپی پیسٹ کا طعنہ دے کر گفتگو سے بھاگنے کی کوشش ہوتی ہے۔ بھائی جب میں نے اپنے دعوی پر دلیل دینی ہے تو اس کی دو صورتیں ہوسکتی ہیں کہ ایک تو وہ عبارت میرے پاس لکھی لکھائی موجود ہے لیکن اس کے باوجود میں اسے ٹائپ کرنے بیٹھ جاؤں تو مجھ سے بڑا بے وقوف کوئی نہیں ہوگا، دوسری صورت یہ ہے کہ میں اس لکھی لکھائی عبارت کو اٹھا کر پیسٹ کردوں تو یہی دانش مندی کا تقاضۃ ہے۔ اس لئے کاپی پیسٹ سے پریشان نہ ہوا کریں بلکہ یہ دیکھا کریں کہ جو عبارت کاپی پیسٹ کی ہے اس عبارت کا مطلب کیا ہے۔
عجیب بات:
عام طور پر دیکھنے میں یہی آتا ہے کہ مدعی اپنا دعوی خود بیان کرتا ہے اور اس کی وضاحت بھی خود کرتا ہے اور پھر اپنے دعوی کے مطابق دلیل بھی دیتا ہے، لیکن یہاں پر ایک عجیب بات دیکھنے میں آرہی ہے کہ جناب ابوعبد الرافع صاحب میرا دعوی خود بیان کر رہے ہیں اور دلیل مجھ سے مانگ رہے ہیں ، ارے بھائی اگر میرے دعوی بھی آپ نے ہی بیان کرنا ہے تو دلائل بھی آپ خود ہے دے لیں ، میں تو اپنے دعوی پر دلیل دینے کا پابند ہوں آپ کے بیان کردہ دعوی پر دلیل دینے کا پابند نہیں ہوں۔