• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا لفظ اہل الحدیث سے عوام خارج ہے؟

asifchinioty

رکن
شمولیت
جولائی 27، 2015
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
37
گفتگو کا رخ غیرمقلد کے لفظ کی طرف موڑنے کی بجائے اگر لفظ اہل الحدیث کے اطلاق پر ہی توجہ دی جائے تو مناسب ہوگا
 
شمولیت
جولائی 27، 2015
پیغامات
137
ری ایکشن اسکور
62
پوائنٹ
56
دعویٰ جواب دعویٰ اور وضاحت
آپ نے ایک بار کہا کہ میرے دعویٰ اور آپ کی بات میں کوئی فرق نہیں۔(پوسٹ نمبر7)، پھر آپ نے کہا آپ اس چیز پر بضد ہیں کہ میں یہ کہوں کہ جھلاء اور عوام الناس لفظ اہل حدیث سے خارج ہیں تو جناب میرے دعوی پر غور کرنے سے آپ کویہ مفہوم واضح مل جائےگا۔(پوسٹ نمبر13) اب آپ نے کہہ دیا کہ آپ کے دعویٰ کو غور سے نہیں پڑھا جا رہا۔
ایک طرف آپ خود اقرار کرچکےکہ میری وضاحتی باتوں میں اور آپ کے دعویٰ میں کوئی فرق نہیں، تو دوسری طرف کہہ رہے ہیں کہ آپ کے دعویٰ کو غور سے نہیں پڑھا جا رہا؟۔آپ کے دعویٰ میں چور دروازے ہیں، جبکہ اس پر میری وضاحت (جس پر ہماری بحث ہے) سب دروازوں کو بند کر رہی ہے۔اور پھراس وضاحت کو آپ نے تسلیم بھی کرلیا۔ لہذا آپ کے دعویٰ کی یہی وضاحت بھی ہوگئی۔ اور آپ وضاحت کو سامنے رکھتے ہوئے بات کریں۔شکریہ

ہشیم رحمہ اللہ کا قول اور موضوع بحث
کیا ھشیم رحمہ اللہ کے قول میں یہ بات ہے کہ عامی اپنے آپ کو اہل حدیث نہیں کہہ سکتا؟ عامیوں کا نام اہلحدیث نہیں رکھا جاسکتا؟ یا عامیوں کو اہلحدیث نہیں کہا جاسکتا؟ اگر ہے تو دکھائیں۔ورنہ ہشیم رحمہ اللہ کا قول آپ کی دلیل نہیں بن سکتا، کیونکہ پیش کردہ قول میں ہشیم رحمہ اللہ کے مخاطبین محدثین اہل حدیث ہیں نہ کہ عوام اہلحدیث۔ جبکہ ہمارا موضوع بحث ہے۔کیا عوام کا نام اہلحدیث رکھا جاسکتا ہے؟ یا عامیوں کو اہلحدیث کہا جاسکتا ہے؟ یا کیا لفظ اہلحدیث سے عوام خارج ہے؟ ... فتدبر

اوصاف اہلحدیث
آپ سے کہا گیا تھا کہ لفظ اہلحدیث میں جو لوگ شامل ہیں،یا جن جن لوگوں پر لفظ اہلحدیث بولا جاسکتا ہے؟ ان کے اوصاف ایک دو تین کرکے گنوا دیں۔

عوام کا صفاتی نام
کیا عوام بس اہل سنت نام کا ہی استحقاق رکھتی ہے؟ یا کسی وصف کی وجہ سے اہلسنت کے ساتھ کسی خاص نام کا الحاق بھی عوام کے ساتھ کیا جاسکتا ہے؟ بحث کی تکمیل تک معلوم ہوجائے گا۔ ان شاءاللہ

گزارش
دوبارہ سے گزارش ہے کہ جو اصل موضوع ہے، اس پر دلیل دیں، وہ عبارت جس میں اہلحدیث کا لفظ محدثین پر بولا گیا ہے۔ ان عبارات کو کاپی پیسٹ نہ کریں۔ بلکہ ایسی عبارات پیش کریں جس میں تصریح ہو کہ عوام جہلاء لفظ اہلحدیث سے خارج ہیں۔ یا عامی اپنے آپ کو اہلحدیث نہیں کہہ سکتا، یا عامیوں کا نام اہلحدیث نہیں رکھا جاسکتا۔

دوبارہ غور کرنے کی گزارش
میرے بھائی ہماری بحث اس پر ہے کہ کیا جہلاء لفظ اہلحدیث سے خارج ہیں؟ مطلب جو عوام ہے،
٭ کیا وہ اپنے آپ کو اہلحدیث کہہ سکتے ہیں؟
٭ یا اپنا نام اہلحدیث رکھ سکتے ہیں؟
٭ یا جہلاء کا نام اہلحدیث رکھا جاسکتا ہے؟
٭ یا جہلاء کو اہلحدیث کہا جاسکتا ہے؟

آپ کا کہنا ہے کہ نہیں کہا جاسکتا، نہیں رکھا جاسکتا، جبکہ ہمارا کہنا ہے کہ کہا جاسکتا ہے۔اور اہل حدیث نام رکھا جاسکتا ہے۔ اور عامی اپنے آپ کو اہلحدیث کہہ سکتا ہے۔اس لیے جن دلائل میں اصحاب الحدیث اور اہل الحدیث کو محدثین کے ساتھ لکھا گیا ہے، وہ عبارات نہ پیش کریں، اور نہ ہماری اس پر بحث ہے۔ ہماری جس موضوع پر بحث ہے، اگر اس پر آپ کے پاس بادلیل کوئی تصریح ہے، تو پیش کریں ، ورنہ ٹائم کے ضیاع کا سبب نہ بنیں۔شکریہ
 
شمولیت
جولائی 27، 2015
پیغامات
137
ری ایکشن اسکور
62
پوائنٹ
56
گفتگو کا رخ غیرمقلد کے لفظ کی طرف موڑنے کی بجائے اگر لفظ اہل الحدیث کے اطلاق پر ہی توجہ دی جائے تو مناسب ہوگا
مقلد کی ضد غیرمقلد کی طرف گفتگو کا رخ نہ موڑنے کی کوشش ہے، اور نہ ایسا کیا جائے گا۔ بلکہ موقع ملا تو اس مسئلہ پر الگ سے گفتگو کی جائے گی۔ میں نے تو آپ کی عادت معمول بتائی، آپ نے اس کو دوسرے موضوع کی طرف بات موڑنا سمجھ کر توانائیاں صرف کرنے بیٹھ گئے۔ابتسامہ ڈبل ابتسامہ

آپ کی اس خرچ توانائی پر کچھ لکھنے سے معذرت خواہ ہوں، ورنہ الزام آجائے گا، جو کہ بھی دیا جا چکا ہے کہ موضوع سے موڑا جا رہا ہے۔ جبکہ عملاً آپ کی طرف سے موضوع کو پھیرنے کی کوشش کی گئی ہے، کاش اگر آپ اس پوسٹ کو سمجھ جاتے تو دو چار پوسٹ میں بات کرنے پر توانائی خرچ نہ کرتے۔ اور نہ آخر میں موضوع موڑنے کی گزارش۔
 

asifchinioty

رکن
شمولیت
جولائی 27، 2015
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
37
٭آپ وہ خاص اوصاف گنوا دیں، جن کے حاملین کو اہل الحدیث کا نام دیا جائے گا، باقی جو ان اوصاف کا حامل نہ ہو، اسے اہلحدیث نہ کہا جائے گا، نہ وہ اپنا نام اہلحدیث رکھ سکتا ہے اور نہ اس کا نام اہلحدیث رکھا جاسکتا ہے۔ جتنے بھی خاص اوصاف ہیں، آپ ایک دو تین کرکے لکھ دیں۔جزاک اللہ
اہل الحدیث ہونے کے لئے شرائط:
جناب ابوعبد الرافع صاحب! آپ نے فرمایا کہ وہ اوصاف گنوا دوں جو اہل الحدیث یعنی صاحب الحدیث اور اصحاب الحدیث میں پائی جانا ضروری ہے ، لہذا آپ کے مطالبہ کے مطابق میں نے ضروری سمجھا کہ ایک دفعہ ان شرائط کو بیان کر دیا جائے ملاحظہ فرمائیں
پہلی شرط: اہل الحدیث کے لئے حافظ الحدیث ہونا ضروری ہے
اصبغ بن زيد الوراق سمع سعيد بن جبير وغيره يخرج في كتب الائمة والعلماء من اهل واسط سمعت عبد الصمد بن احمد الخولاني يقول سمعت احمد بن ثابت يقول سمعت محمد بن خلف بن المرزبان يقول قال هشيم ليس من اصحاب الحديث من لم يحفظ الحديث
الكتاب :
الإرشاد في معرفة علماء الحديث
المؤلف : الخليل بن عبد الله بن أحمد الخليلي القزويني أبو يعلى
دوسری شرط: اہل الحدیث ہونے کے لئے عربی لغت کا جاننا ضروری ہے،
وعن علي بن الجعد قال سمعت شعبة يقول : مثل صاحب الحديث الذي لا يعرف العربية مثل الحمار عليه مخلاة لا علف فيها وقال حماد بن سلمة من طلب الحديث ولم يتعلم النحو - أو قال العربية - فهو كمثل الحمار تعلق عليه مخلاة ليس فيها شعير
الكتاب : الجامع لأحكام القرآن
المؤلف : أبو عبد الله محمد بن أحمد بن أبي بكر بن فرح الأنصاري الخزرجي شمس الدين
تیسری شرط: صحابہ کی سیرت اور فضائل کو جاننا ضروری ہے جو رسول اللہ ﷺ کی طرف سے احادیث نقل کرتے ہیں
چوتھی شرط: صحابہ کرام سے احادیث نقل کرنے والے رواۃ کی احوال جاننا ضروری ہے۔
پانچویں شرط: رواۃ کی مکمل تاریخ معلوم ہونا ضروری ہے۔
چھٹی شرط: رواۃ سے متعلق تمام خبروں کا جاننا ضروری ہے۔
ساتویں شرط: کون سے راوی عادل ہیں ان کا جاننا ضرور ی ہے۔
آٹھویں شرط: کون سے راوی غیرعادل ہیں ان کا جاننا ضروری ہے۔
ويلزم صاحب الحديث أن يعرف الصحابة المؤدين للدين عن نبيهم صلى الله عليه وسلم ويعنى بسيرهم وفضائلهم ويعرف أحوال الناقلين عنهم وأيامهم وأخبارهم يقف على العدول منهم من غير العدول
الكتاب : جامع بيان العلم وفضله لابن عبد البر
مصدر الكتاب :
موقع جامع الحديث

نویں شرط: امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کے نزدیک صرف کتابت حدیث کافی نہیں بلکہ حدیث پر عمل بھی ضروری ہے۔
أنبأنا محمد بن أحمد بن رزق ، نا أبو جعفر محمد بن يوسف بن حمدان الهمذاني ، قال : سمعت أبا القاسم بن منيع ، يقول : أردت الخروج إلى سويد بن سعيد ، فقلت لأحمد بن حنبل : يكتب لي إليه ، فكتب : وهذا رجل يكتب الحديث ، فقلت : يا أبا عبد الله لك ولزومي لو كتبت : هذا رجل من أصحاب الحديث « قال : »صاحب الحديث عندنا من يستعمل الحديث
الكتاب : الجامع لأخلاق الراوي وآداب السامع للخطيب البغدادي
مصدر الكتاب :
موقع جامع الحديث

نوٹ: یہ چند شرائط میرے سامنے آئی ہیں یقینا ان کے علاوہ بھی بہت ساری شرائط ہونگی ، لیکن آپ فی الحال اسی پر اکتفاء کرتے ہو آج کے نام نہاد اہل حدیث حضرات کے اندر یہ شرائط کو اگر دیکھتے ہیں تو ضروری اہل حدیث کہیں اور اگر نہیں دیکھتے تو پھر فیصلہ کر لیں
 

asifchinioty

رکن
شمولیت
جولائی 27، 2015
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
37
کچھ حصہ درمیان میں خراب ہوگیا لہذا آٹھویں شرط کے بعد سے یہان پر ملاحظہ ہوسکتا ہے
آٹھویں شرط :کون سے راوی غیرعادل ہیں ان کا جاننا ضروری ہے
ويلزم صاحب الحديث أن يعرف الصحابة المؤدين للدين عن نبيهم صلى الله عليه وسلم ويعنى بسيرهم وفضائلهم ويعرف أحوال الناقلين عنهم وأيامهم وأخبارهم يقف على العدول منهم من غير العدول
الكتاب : جامع بيان العلم وفضله لابن عبد البرمصدر الكتابموقع جامع الحديث
نویں شرط: امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کے نزدیک صرف کتابت حدیث کافی نہیں بلکہ حدیث پر عمل بھی ضروری ہے۔
أنبأنا محمد بن أحمد بن رزق ، نا أبو جعفر محمد بن يوسف بن حمدان الهمذاني ، قال : سمعت أبا القاسم بن منيع ، يقول : أردت الخروج إلى سويد بن سعيد ، فقلت لأحمد بن حنبل : يكتب لي إليه ، فكتب : وهذا رجل يكتب الحديث ، فقلت : يا أبا عبد الله لك ولزومي لو كتبت : هذا رجل من أصحاب الحديث « قال : »صاحب الحديث عندنا من يستعمل الحديثالكتاب : الجامع لأخلاق الراوي وآداب السامع للخطيب البغداديمصدر الكتابموقع جامع الحديث
نوٹ: یہ چند شرائط میرے سامنے آئی ہیں یقینا ان کے علاوہ بھی بہت ساری شرائط ہونگی ، لیکن آپ فی الحال اسی پر اکتفاء کرتے ہو آج کے نام نہاد اہل حدیث حضرات کے اندر یہ شرائط کو اگر دیکھتے ہیں تو ضروری اہل حدیث کہیں اور اگر نہیں دیکھتے تو پھر فیصلہ کر لی
 
شمولیت
جولائی 27، 2015
پیغامات
137
ری ایکشن اسکور
62
پوائنٹ
56
جزاک اللہ آصف بھائی مگر پوسٹ نمبر22 میں چھ باتیں تھیں، آپ نے پوسٹ نمبر24 اور پوسٹ نمبر25 میں صرف ایک بات پر لب کشائی کی، دیگر ؟؟

نیز اگر آپ موضوع بحث پر صرف ایک تصریح دلیل پیش کرکے اپنا اور میرا ٹائم کے ضیاع سے بچیں، تو کمال ہوجائے گا اور پھرآپ کے دعویٰ پر دلیل مکمل ۔۔ اس کے بعد میں اپنے دعویٰ کو ثابت کرونگا۔ اور آخر میں فیصلہ

کیا خیال ہے؟

باقی جب تمام باتوں پر آپ کی طرف سے تبصرہ آئے گا، تو پھر ایک ساتھ جواب دونگا۔ ان شاءاللہ
 

asifchinioty

رکن
شمولیت
جولائی 27، 2015
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
37
دوبارہ غور کرنے کی گزارش
میرے بھائی ہماری بحث اس پر ہے کہ کیا جہلاء لفظ اہلحدیث سے خارج ہیں؟ مطلب جو عوام ہے،
٭ کیا وہ اپنے آپ کو اہلحدیث کہہ سکتے ہیں؟
٭ یا اپنا نام اہلحدیث رکھ سکتے ہیں؟
٭ یا جہلاء کا نام اہلحدیث رکھا جاسکتا ہے؟
٭ یا جہلاء کو اہلحدیث کہا جاسکتا ہے؟

آپ کا کہنا ہے کہ نہیں کہا جاسکتا، نہیں رکھا جاسکتا، جبکہ ہمارا کہنا ہے کہ کہا جاسکتا ہے۔اور اہل حدیث نام رکھا جاسکتا ہے۔ اور عامی اپنے آپ کو اہلحدیث کہہ سکتا ہے۔اس لیے جن دلائل میں اصحاب الحدیث اور اہل الحدیث کو محدثین کے ساتھ لکھا گیا ہے، وہ عبارات نہ پیش کریں، اور نہ ہماری اس پر بحث ہے۔ ہماری جس موضوع پر بحث ہے، اگر اس پر آپ کے پاس بادلیل کوئی تصریح ہے، تو پیش کریں ، ورنہ ٹائم کے ضیاع کا سبب نہ بنیں۔شکریہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم​
محترم ابوعبد الرافع صاحب! میں نے محدثین کی نو شرائط اور اوصاف بیان کر دیئے ہیں ، لہذا ان کی روشنی میں خود ہی متعین کر لیں کہ کون اہل الحدیث کہلانے کا حقدار ہے، اور کون حقدار نہیں ہے، کون اہل حدیث سے خارج ہے اور کون شامل ہے۔
 

asifchinioty

رکن
شمولیت
جولائی 27، 2015
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
37
جزاک اللہ آصف بھائی مگر پوسٹ نمبر22 میں چھ باتیں تھیں، آپ نے پوسٹ نمبر24 اور پوسٹ نمبر25 میں صرف ایک بات پر لب کشائی کی، دیگر ؟؟

نیز اگر آپ موضوع بحث پر صرف ایک تصریح دلیل پیش کرکے اپنا اور میرا ٹائم کے ضیاع سے بچیں، تو کمال ہوجائے گا اور پھرآپ کے دعویٰ پر دلیل مکمل ۔۔ اس کے بعد میں اپنے دعویٰ کو ثابت کرونگا۔ اور آخر میں فیصلہ

کیا خیال ہے؟

باقی جب تمام باتوں پر آپ کی طرف سے تبصرہ آئے گا، تو پھر ایک ساتھ جواب دونگا۔ ان شاءاللہ
محترم میں پہلے بھی عرض کر چکا ہوں اور اب بھی کہہ رہا ہوں کہ جناب میرے دعوی کو نہ پڑھ رہے ہیں اور نہ سمجھ رہے ہیں، اس لئے بار بار ایسی چیز پر اصرار کر رہے ہیں جو میرے دعوی کا حصہ ہی نہیں۔ میں اپنا دعوی ایک دفعہ پھر لکھ رہا ہوں اسے غور سے پڑھ لیں اور میرے دلائل پر غور کریں کہ میں اپنے دعوی کے مطابق دلائل مکمل کر چکا ہوں
میرا دعوی:
’’ لفظ اہل الحدیث کا اطلاق محدثین پر ہوتا ہے، محدثین کے علاوہ جھلاء پر لفظ اہل الحدیث کا اطلاق نہیں ہوتا‘‘
جب میرا دعوی ثابت ہوجائے تو کون اہل الحدیث میں داخل ہے اور کون خارج ہے خود بخود ہی متعین ہوجائے، اس لئے مجھ سے اخراج کے دلائل مانگنے کی بجائے اہل الحدیث کا اطلاق علی الجھلاء آپ ثابت کریں یہ موضوع کے عنین مطابق ہے۔
نوٹ: میرے دعوی کے دو حصہ ہیں پہلے حصہ میں اثبات ہے اور دوسرے حصہ میں انکار ہے، لہذا اثبات کی دلیل میں پیش کر چکا ہوں انکار کی دلیل میرے ذمہ نہیں ہے، اس لئے میرے انکار کے جواب میں جناب کا اثبات کا دعوی ہے اس لئے دوسرے حصہ کا اثبات جناب کے ذمہ ہے جس سے جان چھڑانے کے لئے ایک ایسا دعوی میرے ذمہ ڈال رہے ہیں جو میں نے کیا ہی نہیں۔
 

asifchinioty

رکن
شمولیت
جولائی 27، 2015
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
37
جزاک اللہ آصف بھائی مگر پوسٹ نمبر22 میں چھ باتیں تھیں، آپ نے پوسٹ نمبر24 اور پوسٹ نمبر25 میں صرف ایک بات پر لب کشائی کی، دیگر ؟؟
محترم! پوسٹ نمبر 22 اور 24 کی بہت ساری شقوں کا جواب میں دے چکا ہوں اس کے لئے میری پوسٹوں کو پڑھنا ضروری ہے،
باقی کچھ ایسی باتیں ان پوسٹوں پر پوچھ رہے ہیں جن کا میرے دعوی سے دور کا بھی تعلق نہیں بلکہ جناب نے زبردستی میرا دعوی بنا دیا ہے، لہذا میں اپنے دعوی پر دلیل دینے اور اس پر اعتراض کا جواب دینے کا پابند تو ہوں لیکن آپ کی خواہش کے مطابق میری طرف منسوب دعوی کا جواب دینے کا میں پابند نہیں ہیں، میرا دعوی ایک دفعہ پھر ملاحظۃ ہو
’’ لفظ اہل الحدیث کا اطلاق محدثین پر ہوتا ہے اس کے علاوہ لفظ اہل الحدیث کا اطلاق جھلاء پر نہیں ہوتا‘‘
 
Last edited:

asifchinioty

رکن
شمولیت
جولائی 27، 2015
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
37
السلام علیکم

فیس بک پر ابو محمد حنفی ( مفتی محمد آصف) نے دعویٰ کیا، کہ اہل الحدیث اور اصحاب الحدیث صرف محدثین کو ہی کہا جاسکتا ہے، اور جب اہل الحدیث لفظ بولا جاتا ہے، تو صرف محدثین ہی اس سے مراد ہوتے ہیں۔ عوام پر اہل حدیث لفظ نہ بولا جاسکتا ہے، اور نہ اس لفظ کا عوام پر اطلاق ہوتا ہے اور نہ کوئی عامی اہل حدیث ہوسکتا ہے۔ اور نہ کوئی اہل حدیث ہے۔

چونکہ فیس بک پر سنجیدہ گفتگو نہیں ہوسکتی، اور نہ وہاں ایسا ماحول ہوتا ہے۔ اس لیے یہاں تھریڈ بنا کر آصف بھائی کو لنک دیا جا رہا ہے، تاکہ اس موضوع پر آصف بھائی سے بات ہوسکے۔

میرا دعوی وہی ہے جو فیس بک سے جناب نے کاپی کیا لیکن اس میں مزید اضافہ جناب نے خود کیا ہے، دوسرا حصہ میرا دعوی نہین انکار ہے،
محدث فورم پر جو دعوی میں نے کیا تھا وہ پوسٹ نمبر 3 میں ملاحظہ کیا جاسکتا ہے، اسے ملاحظہ کریں
 
Top