مقبول احمد سلفی
سینئر رکن
- شمولیت
- نومبر 30، 2013
- پیغامات
- 1,400
- ری ایکشن اسکور
- 463
- پوائنٹ
- 209
لوگوں میں رشتے کی بابت مشہور ہے کہ یہ آسمان پہ بنتے ہیں یعنی رشتہ نوشتہ ہوتا ہے ۔ کیا یہ بات صحیح ہے کہ رشتہ آسمان پہ بنتاہے ؟
اللہ تعالی نے قرآن میں متعدد جگہ مخلوق کے متعلق جوڑا جوڑا بنانے کا ذکر کیا ہے ۔ انسانوں کے متعلق اللہ تعالی فرماتا ہے :
وَمِنْ آيَاتِهِ أَنْ خَلَقَ لَكُم مِّنْ أَنفُسِكُمْ أَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوا إِلَيْهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُم مَّوَدَّةً وَرَحْمَةً ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ (الروم:21)
ترجمہ: اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ تمہاری ہی جنس سے تمہاری بیویاں پیدا کیں تاکہ تم ان سے آرام پاؤ، اس نے تمہارے درمیان محبت اور ہمدردی قائم کردی ، یقینا غوروفکر کرنے والوں کے لئے اس میں بہت سی نشانیاں ہیں۔
اس آیت سے پتہ چلتا ہے کہ اللہ تعالی نے مردوں کے لئے اسی کى جنس سے ہی عورتوں کو پیدا کیا ہے تاکہ ایک دوسرے سے شادی کرکے جوڑا جوڑا بن جائے اور ایک دوسرے کے راحت وسکون کا باعث بن جائے ۔اگر مرد وعورت کی جنس الگ الگ ہوتی مثلا مرد انسانوں میں سے اور عورتیں حیوان میں سے تو ایک پھر دوسرے کا جوڑا بننا اور قلبی سکون ملنا ناممکن تھا۔ اس وجہ سے اللہ تعالی نے مرد کو اسی کی جنس سے بیوی اور عورت کو بھی اپنی ہی جنس سے شوہردیا۔ پھر اللہ نے ہمیں جوڑے بننے اور زندگی گذارنے کا سنہرا اصول بھی دیاجسے شادی کہتے ہیں ۔
اسلام کی رو سے مردوں کو نیک بیوی کا انتخاب کرنے کا حکم دیا ہے تاکہ رشتہ ازدواج کی بنیاد صالح ہو اور بقیہ زندگی اسی بنیاد پہ رشتہ قائم رہے ۔
ان باتوں سے ہمیں یہ معلوم ہوگیا کہ جوڑا بنا دیا گیا ہے رشتہ ہمیں بنانا ہے ۔ یہ ہمارے ہاتھ میں ہے کہ کس سے رشتہ بنارہے ہیں ؟
ہاں ایک اور بات یہ بھی ہے کہ آسمان میں لوح محفوظ میں ہمارا رشتہ بھی لکھا ہوا جیسے ہماری تقدیر لکھی ہوئی ہے ۔ تو یہ اس وجہ سے ہے کہ اللہ تعالی کے علم میں پہلے سے ہی یہ بات ہے کہ ہم زندگی میں کیا کیا کرنے والے ہیں؟۔
اللہ تعالی نے قرآن میں متعدد جگہ مخلوق کے متعلق جوڑا جوڑا بنانے کا ذکر کیا ہے ۔ انسانوں کے متعلق اللہ تعالی فرماتا ہے :
وَمِنْ آيَاتِهِ أَنْ خَلَقَ لَكُم مِّنْ أَنفُسِكُمْ أَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوا إِلَيْهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُم مَّوَدَّةً وَرَحْمَةً ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ (الروم:21)
ترجمہ: اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ تمہاری ہی جنس سے تمہاری بیویاں پیدا کیں تاکہ تم ان سے آرام پاؤ، اس نے تمہارے درمیان محبت اور ہمدردی قائم کردی ، یقینا غوروفکر کرنے والوں کے لئے اس میں بہت سی نشانیاں ہیں۔
اس آیت سے پتہ چلتا ہے کہ اللہ تعالی نے مردوں کے لئے اسی کى جنس سے ہی عورتوں کو پیدا کیا ہے تاکہ ایک دوسرے سے شادی کرکے جوڑا جوڑا بن جائے اور ایک دوسرے کے راحت وسکون کا باعث بن جائے ۔اگر مرد وعورت کی جنس الگ الگ ہوتی مثلا مرد انسانوں میں سے اور عورتیں حیوان میں سے تو ایک پھر دوسرے کا جوڑا بننا اور قلبی سکون ملنا ناممکن تھا۔ اس وجہ سے اللہ تعالی نے مرد کو اسی کی جنس سے بیوی اور عورت کو بھی اپنی ہی جنس سے شوہردیا۔ پھر اللہ نے ہمیں جوڑے بننے اور زندگی گذارنے کا سنہرا اصول بھی دیاجسے شادی کہتے ہیں ۔
اسلام کی رو سے مردوں کو نیک بیوی کا انتخاب کرنے کا حکم دیا ہے تاکہ رشتہ ازدواج کی بنیاد صالح ہو اور بقیہ زندگی اسی بنیاد پہ رشتہ قائم رہے ۔
ان باتوں سے ہمیں یہ معلوم ہوگیا کہ جوڑا بنا دیا گیا ہے رشتہ ہمیں بنانا ہے ۔ یہ ہمارے ہاتھ میں ہے کہ کس سے رشتہ بنارہے ہیں ؟
ہاں ایک اور بات یہ بھی ہے کہ آسمان میں لوح محفوظ میں ہمارا رشتہ بھی لکھا ہوا جیسے ہماری تقدیر لکھی ہوئی ہے ۔ تو یہ اس وجہ سے ہے کہ اللہ تعالی کے علم میں پہلے سے ہی یہ بات ہے کہ ہم زندگی میں کیا کیا کرنے والے ہیں؟۔