• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا وجہ ہے کہ احناف رفع الیدین والی صحیح احادیث کو قبول نہیں کرتے؟

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069

مفتی محمد شفیع صاحب نے فرمایا ہے۔کہ کبھی کبھی رفع الیدین بھی کر لیا کرو۔کیونکہ اگرقیامت والے دن رسول اللہ صلٰی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمالیا کہ تم تک میری یہ سنت بھی تو صحیح طریقہ پر پہنچھی تھی تو تم نے اس پرعمل کیوں نہیں کیا تو کوئی جواب نہیں بن پڑے گا۔

(ماہنامہ الشریعہ ۔۔۔صفحہ نمبر 22 نومبر 2005)
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290

مفتی محمد شفیع صاحب نے فرمایا ہے۔کہ کبھی کبھی رفع الیدین بھی کر لیا کرو۔کیونکہ اگرقیامت والے دن رسول اللہ صلٰی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمالیا کہ تم تک میری یہ سنت بھی تو صحیح طریقہ پر پہنچھی تھی تو تم نے اس پرعمل کیوں نہیں کیا تو کوئی جواب نہیں بن پڑے گا۔

(ماہنامہ الشریعہ ۔۔۔صفحہ نمبر 22 نومبر 2005)
السلام علیکم
متعدد ثابت احادیث کے بعد آپکا مفتی صاحب والا مشورہ پیش کرنا بڑا عجیب لگا کے معاف فرمائیے گا قرآن اور سنت ثابتہ کے دلائل کے علاوہ کسی اور دلیل کی حاجت کیا هے؟
آپ نے اپنا فرض دیانت سے ادا کیا اب جو ان پر عمل کریں وہ انکے اعمال کی اصلاح هوئی اور جو عمل نہ کریں نہ کریں۔
آپ کوشش کریں کے آپکے پیش کردہ دلائل الکتاب والسنہ سے هی هوں ۔
الله آپکو جزائے خیر دے ۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
السلام علیکم
متعدد ثابت احادیث کے بعد آپکا مفتی صاحب والا مشورہ پیش کرنا بڑا عجیب لگا کے معاف فرمائیے گا قرآن اور سنت ثابتہ کے دلائل کے علاوہ کسی اور دلیل کی حاجت کیا هے؟
آپ نے اپنا فرض دیانت سے ادا کیا اب جو ان پر عمل کریں وہ انکے اعمال کی اصلاح هوئی اور جو عمل نہ کریں نہ کریں۔
آپ کوشش کریں کے آپکے پیش کردہ دلائل الکتاب والسنہ سے هی هوں ۔
الله آپکو جزائے خیر دے ۔
السلام علیکم :

بھائی جو لوگ رفع الیدین کو منسوخ کہتے ہیں انکو دکھانے کے لئے یہ پوسٹ کی ہے -
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
سنن أبي داود كِتَاب الصَّلَاةِبَاب رَفْعِ الْيَدَيْنِ فِي الصَّلَاةِ حدیث نمبر 621
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ الْجُشَمِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جُحَادَةَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ قَالَ
كُنْتُ غُلَامًا لَا أَعْقِلُ صَلَاةَ أَبِي قَالَ فَحَدَّثَنِي وَائِلُ بْنُ عَلْقَمَةَ عَنْ أَبِي وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَانَ إِذَا كَبَّرَ رَفَعَ يَدَيْهِ قَالَ ثُمَّ الْتَحَفَ ثُمَّ أَخَذَ شِمَالَهُ بِيَمِينِهِ وَأَدْخَلَ يَدَيْهِ فِي ثَوْبِهِ قَالَ فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ أَخْرَجَ يَدَيْهِ ثُمَّ رَفَعَهُمَا وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ رَفَعَ يَدَيْهِ ثُمَّ سَجَدَ وَوَضَعَ وَجْهَهُ بَيْنَ كَفَّيْهِ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ السُّجُودِ أَيْضًا رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى فَرَغَ مِنْ صَلَاتِهِ
وائل بن حجر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ سجدوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رفع الیدین کرتے تھے اور عبد اللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ نہیں کرتے تھے۔ اب فیصلہ کیسے ہو؟ کیا ’اثبات‘ نفی پر فوقیت نہیں رکھتا؟ ممکن ہے پہلے نہ کرتے ہوں پھر کرنے لگ گئے ہوں۔
والسلام
upload_2015-10-15_19-40-3.png
upload_2015-10-15_19-40-55.png
upload_2015-10-15_19-40-55.png

http://kitabosunnat.com/kutub-library/noor-ul-ainain-fi-isbat-raful-yadai
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
اس لئے صحیح بات یہی ہے کہ سجدوں میں رفع الیدین نہ کرنا چاہیئے ،کیونکہ صحیح بخاری ۔۔اور۔۔ صحیح مسلم دونوں میں سجدوں میں رفع الیدین
کی نفی صراحت کے ساتھ موجود ہے ‘‘
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
محترم! شیخین کی حدیث میں نفی ہے اور اس حدیث میں اثبات اور اثبات نفی پر فوقیت رکھتا ہے۔
والسلام
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
محترم!احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو رد کرنا اور حدیث نفس کو بیان کرنا یہ ’’غیر مقلدین‘‘ ہی کا کام ہے۔ آپ حضرات نبی کا نام لے کر بات اپنی سامنے رکھتے ہیں۔ یہ جو کچھ آپ نے لکھا اس کی حیثیت درج ذیل حدیث سے واضح ہوتی ہے؛
سنن النسائي - (ج 4 / ص 244)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ نَصْرِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ
أَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَفَعَ يَدَيْهِ فِي صَلَاتِهِ وَإِذَا رَكَعَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ وَإِذَا سَجَدَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ السُّجُودِ حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا فُرُوعَ أُذُنَيْهِ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ نَصْرِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ أَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَفَعَ يَدَيْهِ فَذَكَرَ مِثْلَهُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ نَصْرِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا دَخَلَ فِي الصَّلَاةِ فَذَكَرَ نَحْوَهُ وَزَادَ فِيهِ وَإِذَا رَكَعَ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ السُّجُودِ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ

سنن النسائي: رکوع کے درمیان میں تطبیق کا بیان سجدے میں جاتے وقت رفع الیدین کرنا
حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ اپنی نماز میں جب رکوع کرتے یا رکوع سے سر اٹھاتے یا سجدے میں جاتے یا سجدے سے سر اٹھاتے تو اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے حتی کہ انھیں کانوں کے کناروں کے برابر کرتے۔
والسلام
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
بھائی جو لوگ رفع الیدین کو منسوخ کہتے ہیں انکو دکھانے کے لئے یہ پوسٹ کی ہے -
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
محترم! لگتا ہے کہ ’’محدث فورم‘‘ کا مقصد حق کی تلاش نہیں بلکہ حنفیوں کی تردید ہے!!!!!!!

والسلام
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
محترم!احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو رد کرنا اور حدیث نفس کو بیان کرنا یہ ’’غیر مقلدین‘‘ ہی کا کام ہے۔ آپ حضرات نبی کا نام لے کر بات اپنی سامنے رکھتے ہیں۔ یہ جو کچھ آپ نے لکھا اس کی حیثیت درج ذیل حدیث سے واضح ہوتی ہے؛
سنن النسائي - (ج 4 / ص 244)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ نَصْرِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ
أَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَفَعَ يَدَيْهِ فِي صَلَاتِهِ وَإِذَا رَكَعَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ وَإِذَا سَجَدَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ السُّجُودِ حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا فُرُوعَ أُذُنَيْهِ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ نَصْرِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ أَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَفَعَ يَدَيْهِ فَذَكَرَ مِثْلَهُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ نَصْرِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا دَخَلَ فِي الصَّلَاةِ فَذَكَرَ نَحْوَهُ وَزَادَ فِيهِ وَإِذَا رَكَعَ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ السُّجُودِ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ

سنن النسائي: رکوع کے درمیان میں تطبیق کا بیان سجدے میں جاتے وقت رفع الیدین کرنا
حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ اپنی نماز میں جب رکوع کرتے یا رکوع سے سر اٹھاتے یا سجدے میں جاتے یا سجدے سے سر اٹھاتے تو اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے حتی کہ انھیں کانوں کے کناروں کے برابر کرتے۔
والسلام
اس کا جو اب @اسحاق سلفی بھائی نے پہلے ہی دے دیا ہے ۔ دوبارہ دیکھ لیں س حدیث کی سند سنن نسائی میں درج ذیل ہے :
’’ أخبرنا محمد بن المثنى، قال: حدثنا ابن أبي عدي، عن شعبة، عن قتادة، عن نصر بن عاصم، عن مالك بن الحويرث ‘‘
اس میں ۔۔قتادہ ۔۔رحمہ اللہ مدلس ہیں اور عنعن سے روایت کر رہے ہیں ۔۔علامہ جلال الدین سیوطی ’’ اسماء المدلسین ‘‘ میں لکھتے ہیں :
’’ قتادة۔۔مشهور بالتدليس‘‘ یعنی قتادہ مشہور مدلس ہیں ؛
لہذا یہ سند ضعیف ہے ؛
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
’’ أخبرنا محمد بن المثنى، قال: حدثنا ابن أبي عدي، عن شعبة، عن قتادة، عن نصر بن عاصم، عن مالك بن الحويرث ‘‘
اس میں ۔۔قتادہ ۔۔رحمہ اللہ مدلس ہیں اور عنعن سے روایت کر رہے ہیں ۔۔علامہ جلال الدین سیوطی ’’ اسماء المدلسین ‘‘ میں لکھتے ہیں :
’’ قتادة۔۔مشهور بالتدليس‘‘ یعنی قتادہ مشہور مدلس ہیں ؛
لہذا یہ سند ضعیف ہے ؛
محترم س کے بارے میں بھی کچھ ارشاد ہو؛

سنن أبي داود كِتَاب الصَّلَاةِ بَاب رَفْعِ الْيَدَيْنِ فِي الصَّلَاةِ
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ الْجُشَمِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جُحَادَةَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ قَالَ
كُنْتُ غُلَامًا لَا أَعْقِلُ صَلَاةَ أَبِي قَالَ فَحَدَّثَنِي وَائِلُ بْنُ عَلْقَمَةَ عَنْ أَبِي وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَانَ إِذَا كَبَّرَ رَفَعَ يَدَيْهِ قَالَ ثُمَّ الْتَحَفَ ثُمَّ أَخَذَ شِمَالَهُ بِيَمِينِهِ وَأَدْخَلَ يَدَيْهِ فِي ثَوْبِهِ قَالَ فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ أَخْرَجَ يَدَيْهِ ثُمَّ رَفَعَهُمَا وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ رَفَعَ يَدَيْهِ ثُمَّ سَجَدَ وَوَضَعَ وَجْهَهُ بَيْنَ كَفَّيْهِ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ السُّجُودِ أَيْضًا رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى فَرَغَ مِنْ صَلَاتِهِ


وائل بن حجر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی جب وہ تکبیر تحریمہ کہتے رفع الیدین کرتے ــــــــــــــــــــ اور جب سجدوں سے سر اٹھاتے اس طرح رفع الیدین کرتے یہاں تک کہ نماز سے فارغ ہوتے (اسی طرح کرتے) الحدیث۔

اس حدیث کی تائید درج ذیل جلیل القدر ہستیاں بھی کرتی ہیں؛

مصنف ابن أبي شيبة
حدثنا أبو بكر قال حدثنا وكيع عن حماد بن سلمة عن يحيى بن أبي إسحاق عن أنس أنه كان يرفع يديه بين السجدتين.


انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سجدوں کے درمیان رفع الیدین کرتے تھے۔

مصنف ابن أبي شيبة
حدثنا أبو بكر قال نا أبو أسامة عن عبيدالله عن نافع عن ابن عمر أنه كان يرفع يديه إذا رفع رأسه من السجدة الاولى.


ابنِ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جب پہلے سجدہ سے سر اٹھاتے تو رفع الیدین کرتے تھے۔

مصنف ابن أبي شيبة
حدثنا أبو بكر قال نا ابن علية عن أيوب قال رأيت نافعا وطاوسا يرفعان أيديهما بين السجدتين.


نافع رحمۃ اللہ علیہ اور طاؤس رحمۃ اللہ علیہ سجدوں کے درمیان رفع الیدین کرتے تھے۔

والسلام
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
محترم! لگتا ہے کہ ’’محدث فورم‘‘ کا مقصد حق کی تلاش نہیں بلکہ حنفیوں کی تردید ہے!!!!!!!

والسلام
برادر محترم انهوں نے وه جواب مجهے دیا تها اور میری مداخلت میں پیش کردہ نقطہ کی انکی جانب سے وضاحت تهی ۔ جواب دینے والے کو بخوبی علم هوگا کے ایسے نقاط احناف نهیں اٹهاتے هیں ۔ المختصر انهوں نے مجهے جواب دیا آپ نے انکے جواب پر پورے فورم پر دهر دیا ۔ دیکهیں نا کتنا واضح فرق هے میری مداخلت میں اور آپکی مداخلت میں !
 
Top