شاہد نذیر صاحب کو اپنے نظریہ سے مخالف شخص جھوٹا نظر آتا ہے ان کی علمی سوجھ بوجھ کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ میں نے فروعی اختلافات کی وجہ سے اہل حدیث کو گالی دینے کی بات کی تھی اور جو سیاق و سباق سے ہٹ کر جو اقتباسات پیش کیے گے ان کے دو موضوع ہوسکتے ہیں
1- کیا دیوبندی عالم نے شعائر اسلام کا مذاق اڑایا ؟
2- کیا دیوبند علماء صحابہ رضی اللہ عنہم اجمیعین کی تنقیص کیا کرتے تھے ؟
میری پوسٹ کا موضوع دیکھیں اور شاہد نذیر صاجب کی پوسٹ کا موضوع۔ اور حیرت ہے ان افراد کی علمی صلاحیت کو جو اس جیسی موضوع سے غیر متعلق پوسٹ کو بھی پسند کرتے ہیں !!!!
دیوبندیوں سے ایمانداری اور سچ کی امید رکھنا ہی فضول ہے کیونکہ جھوٹ بولنا، فریب دینا انکی عادت ثانیہ بن چکی ہے۔
محترم میرے مضمون میں عبدالغنی طارق لدھیانوی دیوبندی کا اہل حدیث خواتین کے بارے میں یہ سوقیانہ اور بازاری انداز ملاحظہ فرمائیں:
اس لیے آپ کے علماء احسان الٰہی ظہیر، عبداللہ روپڑی، اثری، شمشاد سلفی، بدیع الدین پیر جھنڈا، نذیر حسین دھلوی، غزنوی وغیرہ کے گھر کی خواتین نے ساری زندگی کبھی نماز نہیں پڑھی۔ وہ لوگ جب مسجد سے آکر پوچھتے کہ نماز؟ ان کی عورتیں بیٹھی بیٹھی سرین (hips) کو ہلا کر کہہ دیتیں کہ پڑھ لی....(شادی کی پہلی دس راتیں، صفحہ 48)
بتائیں کیا یہ اہل حدیث کی بہن، بیٹیوں کو گالی نہیں دی گئی؟؟؟ اگر یہ آپ کے نزدیک گالی نہیں تو کیا آپ اور آپ کے علماء اپنے گھر کی خواتین سے اسی انداز میں گفتگو کرتے ہیں؟؟؟ اور آپکے دیوبندی عالم کا یہ انداز فروعی مسئلہ پر ہے یا اعتقادی مسئلہ پر؟؟؟
1- کیا دیوبندی عالم نے شعائر اسلام کا مذاق اڑایا ؟
2- کیا دیوبند علماء صحابہ رضی اللہ عنہم اجمیعین کی تنقیص کیا کرتے تھے ؟
دیوبندیوں کا شعائر اسلام کا مذاق اڑانا اور صحابہ کی تنقیص اور توہین کرنا اظہر من الشمس ہے لیکن اسکے باوجود بھی تلمیذ صاحب فریبی معصومیت سے سوالیہ انداز سے عنوان قائم کررہے ہیں۔ انا اللہ وانا الیہ راجعون!
شاہد نذیر صاحب کی عادت ہے موضوع سے غیر متعلق پوسٹس پیش کر کے خوامخواہ بات کو گھمایا جائے ۔ جب دیوبند کی جہاد کی بات ہوئی تو عقائد کی بات چھیڑ دی ۔
ایک مرتبہ پھر دیوبندیوں کا خالص جھوٹ۔
میں نے اپنے مضمون ’’دیوبندیوں کا جہاد‘‘ کے آغاز اور ابتدائی جملوں ہی میں اس بات کی وضاحت کردی تھی کہ دیوبندیوں کے جہاد پر اعتراض انکے عقائد کی وجہ سے کیا جارہا ہے۔ ایک مرتبہ پھر ملاحظہ ہو:
دیوبندیوں کا جہاد
اللہ اپنے دین کا کام فاجر اور فاسق سے بھی لے سکتا ہے۔اس لئے دیوبندیوں کا جہادکرنا ہر گز اس بات کی علامت یا دلیل نہیں کہ یہ لوگ حق پر ہیں۔کفریہ اور شرکیہ عقائد رکھنے کی وجہ سے انکا اللہ کی راہ میں جہاد کرنا انہیں ذرہ برابر فائدہ نہیں دے گا۔جہاد ہو یا کوئی دوسری نیکی، اللہ کی بارگاہ میں صرف صحیح العقیدہ لوگوں کی مقبول ہوتی ہے۔
چونکہ یہ بات باربار تلمیذ صاحب کو بتائی جاچکی ہے اس کے باوجود بھی وہ اپنے جھوٹ کو دہرانے سے باز نہیں آرہے۔ اس لئے ہمارا ان سے مطالبہ ہے کہ اب اپنے دعویٰ کو ہماری تحریر سے ثابت کرو ورنہ اعلانیہ جھوٹ بولنے سے توبہ کرو۔
یہاں بھی میں فروعی اختلافات کی وجہ سے اہل حدیث کو گالی دینے کی بات کی لیکن انہوں نے دو الگ موضوع چھیڑ دیے
میں نےجس پہلی کتاب کا حوالہ دیا ہے یعنی شادی کی پہلی دس راتیں اس کا موضوع ہی زیادہ تر فروعی اختلافات پر مبنی ہے جن کی بنیاد پر اہل حدیثوںکو گالیاں دی گئی ہیں اسکے علاوہ تجلیات صفدر اور ابوبلال جھنگوی دیوبندی کی ’’تحفہ اہلحدیث‘‘ میں بھی فروعی مسائل کو بنیاد بنا کر اہل حدیث پر تبرا کیا گیا ہے۔