• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا پاکستانی اہل حدیث دیوبند مسلک کے افراد کو کافر سمجھتے ہیں ؟

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
اس فورم پر آنے سے پہلے میرا یہ نظریہ تھا پاکستان میں موجود اہل حدیث سے موسوم مسلک سے جڑے افراد دیوبند مسلک سے اختلاف کو فروعی اختلاف سمجھتے ہیں اور ایمان و کفر والا اختلاف نہیں سمجتھے ۔ لیکن اس فورم پر آکر میرا یہ نظریہ تبدیل ہو رہا ہے کہ اہل حدیث حضرات دیوبند مسلک کے ساتھ اپنے اختلافات کو فروعی اختلاف سمجھتے ہیں ۔ اس فورم پر آنے کے بعد میں اس بات کا قائل ہوتا جارہا ہوں کہ اہل حدیث کی اکثریت دیوبند مسلک کو خارج از اسلام فرقہ سمجھتی ہے ۔

میری یہ تھریڈ شروع کرنے کا مقصد یہ نہیں میں آپ سے فتوی لوں کہ کیا دیوبند مسلک والے مسلمان ہیں یا نہیں ۔ غالبا اس فورم پر موجود گنتی کے چند اہل علم کے علاوہ شاید کسی میں فتوی دینے کی اہلیت بھی نہیں کیوں اکثر یہاں پر طلبہ اور عام عوام ہے ۔ میں صرف اہل حدیث حضرات (عوام اور اہل علم ) حضرات کا نظریہ معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ وہ دیوبند کے ساتھ اختلافات کو فروعی اختلافات سمجھتے ہیں یا ان اختلافات کی بنیاد پر دیوبند مسلک کو خارج از اسلام فرقہ سمجھتے ہیں ۔ اگر اہل حدیث حضرات دیوبند مسلک کے ساتھ اختلافات کو اجتھادی و فروعی اختلافات سمجھتے ہیں تو جو اہل حدیث دیوبند مسلک کے افراد کو کافر و مشرک سمجھتے ہیں ، آپ کا ان اہل حدیث کے متعلق کیا نظریہ ہے ؟
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
میں عام پاکستانی اہل حدیث ہوں۔ اور میں مسلک دیوبند کے حامل حضرات کو بحیثیت جماعت کافر نہیں سمجھتا۔ چاہے وہ دیوبندی عالم ہو یا دیوبندی عامی۔
اور میں اپنے گرد و پیش میں جتنے بھی عوام اہل حدیث کو جانتا ہوں، ان کا بھی یہی نظریہ ہے۔

یاد رہے کہ عقائد کو کفریہ شرکیہ کہنا علیحدہ بات ہے اور ان کے حامل کا کافر ہونا علیحدہ شے ہے۔ واللہ اعلم۔
 
شمولیت
اکتوبر 19، 2011
پیغامات
75
ری ایکشن اسکور
410
پوائنٹ
44
میرے علم کی حد تک اہل حدیث علماء میں سے کوئی بھی دیوبندی حضرات کو کافر نہیں کہتا اور اگر عام لوگوں میں سے کوئی ایسا کرتا ہے تو یہ کم علمی کا شاخسانہ ہے۔ میںنے یوٹیوب پر طالب الرحمن شاہ صاحب کا کویت کا ایک انٹرویو سنا تھا جہاں انہوں نے وضح طوراپنی طرف منسوب دیوبندیوں کی تکفیر کی تردید کی تھی۔ میرے نزدیک اصل مسئلہ اس فورم پر مندرجہ ذیل ہے جو پہلے بہی میں نے عرض کیا تھا اور تاحال جواب کا منتظر ہوں: میرے خیال میں دیوبندی حضرات کے معروف عقائد کے جو اثرات ان کے ایمان و عمل پر مترتب ہوتے ہیں اس حوالے سے ایک نقطہ نظر شاہد نذیر بھائی یہاں پیش کرتے رہتے ہیں۔ بہت مناسب ہو گا کہ اس فورم کی مجلس علمی کے ممبران (ابوالحسن علوی وغیرھم) کھل کر اس بارے میں راہنمائی فرمائیں: کیا مذکورہ عقائد کی بنیاد پرجمہور علمائے اھلحدیث واقعی دیوبندیوں اور بریلویوں میں فرق روا نہیں رکھتے؟ کیا ان عقائد کی بنیاد پر دیوبندی اس طرح امت کے مین اسٹریم سے دور ہیں کہ ان کے جہاد و قتال کومسترد کردیا جائے؟ اگر دیوبندی واقعی شرک اور اللہ کی گستاخی کے مرتکب ہیں (واضح رہے کہ یہاں عامۃالناس کی بات نہیں ھوریی) تو ان کے ساتھ تعامل کا کیا حکم ہے؟ اس ضمن میں پاکستان میں اسلامی نظام اور ملی یکجہتی کے لئے ہونے والی مشترکہ کوششوں کو درست سمجھا جائے گا یا مردود؟ میری دانست میں ان سوالات کو اس فورم کی حد تک کھل کر ایک دفعہ طے کرلیں تاکہ ہر موضوع کا دیوبندی اھل حدیث مناظرہ بننے سے بچایا جاسکے۔
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
میں عام پاکستانی اہل حدیث ہوں۔ اور میں مسلک دیوبند کے حامل حضرات کو بحیثیت جماعت کافر نہیں سمجھتا۔ چاہے وہ دیوبندی عالم ہو یا دیوبندی عامی۔
اور میں اپنے گرد و پیش میں جتنے بھی عوام اہل حدیث کو جانتا ہوں، ان کا بھی یہی نظریہ ہے۔

یاد رہے کہ عقائد کو کفریہ شرکیہ کہنا علیحدہ بات ہے اور ان کے حامل کا کافر ہونا علیحدہ شے ہے۔ واللہ اعلم۔
جزاک اللہ شاکر بھائی
آپ نے ٹو دی پوائنٹ جواب دیا
میں آپ کے نظریہ پر کوئی اعتراض نہیں کروں گا کیوں کہ میرا مقصد اس تھریڈ سے کسی کے نظریہ پر بحث چھیڑنا نہیں بلکہ صرف نظریہ معلوم کرنا ہے ۔ وہ غلط ہے صحیح وہ الگ بات ہے ۔ جو اس تھریڈ کا موضوع نہیں ۔
شاکر بھائی اگر آپ میرے دوسرے سوال کا بھی جواب دے دیتے تو بہت مہربانی ہو گي
اگر اہل حدیث حضرات دیوبند مسلک کے ساتھ اختلافات کو اجتھادی و فروعی اختلافات سمجھتے ہیں تو جو اہل حدیث دیوبند مسلک کے افراد کو کافر و مشرک سمجھتے ہیں ، آپ کا ان اہل حدیث کے متعلق کیا نظریہ ہے ؟
باقی حضرات سے بھی میری یہی گذارش ہے کہ میرے دونوں سوالوں سے متعلق اپنا نظریہ ضرور پیش کریں تاکہ اگر میں کسی بدگمانی کا شکار ہوں تو وہ دور ہوجائے ۔
کم از کم اس تھریڈ پر میرے آپ کے نظریات سے متعلق بحث کا کوئي ارادہ نہیں
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
شاکر بھائی اگر آپ میرے دوسرے سوال کا بھی جواب دے دیتے تو بہت مہربانی ہو گي
اگر اہل حدیث حضرات دیوبند مسلک کے ساتھ اختلافات کو اجتھادی و فروعی اختلافات سمجھتے ہیں تو جو اہل حدیث دیوبند مسلک کے افراد کو کافر و مشرک سمجھتے ہیں ، آپ کا ان اہل حدیث کے متعلق کیا نظریہ ہے ؟
محترم، اگر ایسے لوگ موجود ہیں تو میری رائے میں ایسے حضرات سخت غلطی پر ہیں۔
میں بریلویوں کو بھی بحیثیت جماعت کافر نہیں کہتا۔
حتیٰ کہ اہل تشیع کو بھی بحیثیت جماعت کافر نہیں کہتا۔
کیونکہ میں اس کا اہل نہیں ۔ اور علمائے کرام کا ان کے کفر پر اجماع یا اتفاق نہیں ہے۔

دور حاضر میں بالیقین اگر کسی پوری جماعت کو کافر کہا جا سکتا ہے تو یا تو وہ قادیانی ہیں۔ یا پھر منکرین حدیث کے وہ گروہ جو مبادیات دین کے انکاری ہیں۔
دیگر جماعتوں میں کچھ ایسے عقائد موجود ہیں جو توحید کے منافی ہیں، اور ان عقائد کو سرعام کفریہ شرکیہ عقائد کہا جانا بھی ممکن ہے۔ لیکن موانع تکفیر کی وجہ سے ان کے قائلین کی تکفیر نہیں کی جا سکتی۔واللہ اعلم۔

اللہ تعالیٰ سے ہی دعا ہے کہ ہم میں سے جو لوگ بھی نادانستگی میں ایسے عقائد و اعمال میں ملوث ہیں تو ہمیں ان سے برات و توبہ کی توفیق عطا فرمائیں اور صراط مستقیم کی جانب ہدایت عطا فرمائیں اور اسی پر موت عطا فرمائیں۔ آمین یا رب العالمین۔
 

qureshi

رکن
شمولیت
جنوری 08، 2012
پیغامات
235
ری ایکشن اسکور
392
پوائنٹ
88
دیوبندی ،اہلحدیث اور بر یلوی تینوں اہلسنت کی جماعتیں ہیں ،ان کے اختلافات فروعی نوعیت کے ہیں۔دیوبند سے زیادہ بر صغیر میں کسی نے بھی اسلام کی خدمت نہ کی ہوگی۔اور اس پر تاریخ گواہ ہے،اہلحدیث حضرات میں بڑے نیک اور متقی اور اہل علم لوگ گزرے ہیں اور ماجود بھی ہیں۔اللہ ہم سب کو اتفاق و اتحاد سے رہنے کی توفیق نصیب فرمائیں۔
 

باذوق

رکن
شمولیت
فروری 16، 2011
پیغامات
888
ری ایکشن اسکور
4,011
پوائنٹ
289
کوئی بھائی اگر انٹرنیٹ کی دنیا کے چند فعال یا سرگرم keyboard-warriors کے چند مخصوص طرز کے مضامین یا مباحث پڑھ کر کسی خاص طبقہ جماعت یا مسلک کے متعلق کچھ نظریات قائم کرتا ہے تو یہ اس بھائی کی بنیادی خامی ہے۔
افکار و نظریات ہمیشہ متعلقہ طبقہ ، جماعت ، مسلک کے معتبر و موقر علماء سے براہ راست گفتگو یا ان کی کتب کے سیر حاصل مطالعہ کے بعد ہی قائم کیے جانے چاہیے۔
عصر حاضر میں سوشل نیٹ ورکنگ کے جہاں سینکڑوں فوائد ہیں تو وہیں یہ ایک بنیادی خامی بھی ہے کہ عوامی ذہن براہ راست تحقیق کی طرف توجہ دینے کے بجائے ادھر ادھر کی چند بےپرکی ہفوات سے متاثر ہو جاتا ہے!!
 
شمولیت
اکتوبر 19، 2011
پیغامات
75
ری ایکشن اسکور
410
پوائنٹ
44
کوئی بھائی اگر انٹرنیٹ کی دنیا کے چند فعال یا سرگرم keyboard-warriors کے چند مخصوص طرز کے مضامین یا مباحث پڑھ کر کسی خاص طبقہ جماعت یا مسلک کے متعلق کچھ نظریات قائم کرتا ہے تو یہ اس بھائی کی بنیادی خامی ہے۔
افکار و نظریات ہمیشہ متعلقہ طبقہ ، جماعت ، مسلک کے معتبر و موقر علماء سے براہ راست گفتگو یا ان کی کتب کے سیر حاصل مطالعہ کے بعد ہی قائم کیے جانے چاہیے۔
عصر حاضر میں سوشل نیٹ ورکنگ کے جہاں سینکڑوں فوائد ہیں تو وہیں یہ ایک بنیادی خامی بھی ہے کہ عوامی ذہن براہ راست تحقیق کی طرف توجہ دینے کے بجائے ادھر ادھر کی چند بےپرکی ہفوات سے متاثر ہو جاتا ہے!!
میں آپ کی بات سے اتفاق کرتا ہوں۔ جب تک انٹرنیٹ اور خاص کر یوٹیوب کے ذریعے لوگوں کی رسائی توصیف الرحمن' الیاس گھمن' عرفان شاہ مشہدی صاحبان وغیرہ تک زیادہ نہ تھی معاملات کنٹرول میں تھے۔
 
شمولیت
اپریل 23، 2011
پیغامات
79
ری ایکشن اسکور
329
پوائنٹ
79
یہ تو بدیہی بات ہے کہ اہل الحدیث کا بریلوی مکتب فکر کے ساتھ فروعی نہیں اصولی اختلاف ہے۔ جہاں تک دیوبندی فکر کا معاملہ ہے تو بطور اہل حدیث طالب علم میں اب تک دیوبندی حضرات کے ساتھ اہل حدیث کا اختلاف فروعی حد تک ہی سمجھتا رہا ہوں۔ اورکچھ قریبی دوستوں کی اپنے اوپر تنقید کے باوجود ہر جگہ پر دیوبندی حضرات کی حمایت ہی کرتا رہا ہوں۔ لیکن کچھ عرصہ قبل مجھے دو دیوبندی ساتھیوں سے اس سلسلہ میں بات کرنے کا موقع ملا۔ جن میں سے ایک میرے یونیورسٹی کے کلاس فیلو اور بہت اچھے دوست ہیں۔ اور دونوں جامعہ اشرفیہ سے فارغ التحصیل ہیں۔ ان دونوں کے ساتھ میں نے دیوبندی عقائد بارے گفتگو کی تو ایک صاحب نے کہا کہ ہم توسل بالاولیاء و سلف صالحین کے قائل ہیں اور جامعہ اشرفیہ کے تمام اساتذہ اس کے قائل و فاعل ہیں۔ جبکہ دوسرے دوست نے ایک موقع پر کہا کہ دیوبندی اور بریلوی علما(عوام نہیں) کے عقائد میں کوئی فرق نہیں ہے۔ جب سے میں نے یہ باتیں سنی ہیں میرے موقف میں تبدیلی آنا شروع ہوگئی ہے اور میں یہ سمجھنے لگا ہوں کہ اگر واقعتاً ایسا ہے تو پھر اہل حدیث اور دیوبند حضرات کا اختلاف بھی فقط فروعی نہیں بلکہ اصولی ہے۔
 

ہابیل

سینئر رکن
شمولیت
ستمبر 17، 2011
پیغامات
967
ری ایکشن اسکور
2,912
پوائنٹ
225
اللہ کرے ابو القاسم بھائی کی بات اہل حق کو سمجھ آ جائے
اگر فرق صرف فروعی ہے جیسا یہاں کے بہت سے لوگ سمجھتے ہیں تو ہمار ی خاص ان سے گزارش ہے کہ وہ دیوبندی اور بریلوی حضرات سے الجنا چھوڑ دیں
ہم عوام ہیں ہمارے مشاہدے کے مطابق اہل حدیث کا بریلوی اور دیوبندیوں سے اصولی اختلاف ہے
 
Top