• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا پاکستانی اہل حدیث دیوبند مسلک کے افراد کو کافر سمجھتے ہیں ؟

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
سو دیوبندی کافر تو بریلویوں اور شیعوں کی بات کرنا ہی محال ہے۔ اپنے آپ کو سلفی کہنے والے یہ بھی بتا دیں کہ اسلاف میں سے کس کس نے کفر کا ایسا سیل رواں کھولا تھا؟ یہ بھی معلوم ہوا کہ ہم ایک مسلمان ملک میں نہیں بلکہ کافروں کی اکثریت والے ملک میں بستے ہیں۔ اب یہ نہ بتائے گا کہ دیوبندی علماء اور عامیوں میں فرق ہے۔: التابع تابع
ازراہ کرم کسی کے موقف پر اعتراض ہو تو اس کے لئے علیحدہ دھاگا کھول لیجئے۔ اس دھاگے میں فقط بادلیل یا بلا دلیل اراکین یہ بتاتے جائیں کہ کیا وہ دیوبندیوں کو کافر سمجھتے ہیں یا نہیں۔ بس!
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
ضروری وضاحت
میں نے اہل حدیث اور دیوبند کے درمیان اختلاف کی جو بات کی ہے اس اختلاف سے مراد میری کفر و شرک کا اختلاف ہے یعنی کیا اہل حدیث مسلک سے منسلک افراد دیوبند کو خارج از اسلام فرقہ سمجھتے ہیں ؟
شاکر بھائی میرا سوال صحیح طور پر سمجھ پائے ہیں ۔
باقی افراد خصوصا شاہد نذیر صاحب سے میری گذرارش ہے کہ آپ شاکر بھائی کے سوالوں کی روشنی میں اپنا موقف پیش کردیں ۔ وہ غلط ہے یا صحیح کم از کم میں آپ سے یہاں کوئی بحث نہ کروں گا ۔
میں آج تک یہ خیال کرتا تھا کہ اہل حدیث افراد دیوبند مسلک کو خارج از اسلام نہیں سمجھتے لیکن اس فورم پر آکر میرا یہ نظریہ تبدیل ہورہا ہے ۔ بس میں یہ دیکھنا چاہتا ہوں کہ کہ میرا نظریہ غلط ہے یا صحیح
اگر میرے الفاط کے چناؤ سے تھریڈ کے مضمون کے بارے میں کسی کو غلط فہمی ہوئی ہے تو میں معذرت خواہ ہوں ۔ اس لئیے میں نے وضاحت کردی
آپ کی کیا بات ہے تلمیذ صاحب آپ تو باتوں کو گھمانے اور غلط بیانی کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے۔ پہلی پوسٹ میں تو آپکا سوال آل تقلید دیوبند اور اہل حدیث کے درمیان فروعی اور اصولی اختلاف کے بارے میں تھا۔ جب آپ کے اپنے اکابر کی زبانی اس کا جواب مل گیا تو آپ نے اپنی مراد ہی بدل دی۔

مجھے یہ سمجھ میں نہیں آیا کہ آپکو اور شاکر بھائی کو اس سروے سے کیا حاصل ہوگا کہ کون اہل حدیث دیوبندی کو کافر سمجھتا ہے اور کون موحد مسلمان؟
دیوبندیوں کے کافر ہونے کا فیصلہ انکے عقائد کرینگے یا اہل حدیث عوام؟

اگر اہل حدیث عوام نے دیوبندیوں کو مسلمان تسلیم کرلیا اور انکے عقائد قرآن و حدیث کی روشنی میں کفریہ اور شرکیہ ہوئے تو اہل حدیث عوام کا ووٹ انہیں کیا فائدہ پہنچائے گا انکے دیوبندیوں کو مسلمان تسلیم کرلینے سے دیوبندی مسلمان تھوڑی ہوجایئنگے۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
مجھے یہ سمجھ میں نہیں آیا کہ آپکو اور شاکر بھائی کو اس سروے سے کیا حاصل ہوگا کہ کون اہل حدیث دیوبندی کو کافر سمجھتا ہے اور کون موحد مسلمان؟
اور مجھے یہ سمجھ نہیں آ رہا کہ آخر ہمیشہ کی طرح دو ٹو ک جواب دینے میں کیوں ہچکچا رہے ہیں۔
آپ کا موقف پوچھنے کا مطلب ہرگز جنت کا سرٹیفیکیٹ حاصل کرنا نہیں ہے۔ بلکہ میری دلچسپی اس وجہ سے ہے کہ ابوالحسن عزیز بھائی کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے اس مسئلے کو دو چار دھاگوں تک محدود کرنا ہے۔ اور اس کے لئے آپ کا دو ٹوک موقف معلوم ہونا ضروری ہے۔
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
آپ کی کیا بات ہے تلمیذ صاحب آپ تو باتوں کو گھمانے اور غلط بیانی کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے۔ پہلی پوسٹ میں تو آپکا سوال آل تقلید دیوبند اور اہل حدیث کے درمیان فروعی اور اصولی اختلاف کے بارے میں تھا۔ جب آپ کے اپنے اکابر کی زبانی اس کا جواب مل گیا تو آپ نے اپنی مراد ہی بدل دی۔
اور مجھے یہ سممجھ میں نہیں آرہا ایک آسان سی بات جو دیگر ممبر سمجھ گئے لیکن آپ نہیں سمجھے پارہے ۔ اگر میں نے الفاظ کا انتخاب غلط کیا ہے تو باقی ممران میرا سوال کیسے سمجھ گئے!!!!!

مجھے یہ سمجھ میں نہیں آیا کہ آپکو اور شاکر بھائی کو اس سروے سے کیا حاصل ہوگا کہ کون اہل حدیث دیوبندی کو کافر سمجھتا ہے اور کون موحد مسلمان؟
دیوبندیوں کے کافر ہونے کا فیصلہ انکے عقائد کرینگے یا اہل حدیث عوام؟

اگر اہل حدیث عوام نے دیوبندیوں کو مسلمان تسلیم کرلیا اور انکے عقائد قرآن و حدیث کی روشنی میں کفریہ اور شرکیہ ہوئے تو اہل حدیث عوام کا ووٹ انہیں کیا فائدہ پہنچائے گا انکے دیوبندیوں کو مسلمان تسلیم کرلینے سے دیوبندی مسلمان تھوڑی ہوجایئنگے۔
اس تھریڈ کا فائدہ
اس تھریڈ سے اگر یہ معلوم ہو گا کہ اہلحدیث افراد دیوبند مسلک سے منسلک افراد کو کافر نہیں سمجھتے تو کم از کم میرا یا مجھ جیسے دیگر احناف جن کا یہ نظریہ بن چکا ہے کہ اہل حدیث مسلک کے افراد دیوبند کو خارج از اسلام فرقہ سمجھتے ہیں وہ اپنے نظریہ کی اصلاح کر لیں گے اور جب وہ یہ بدگمانی ختم کر لیں گے تو اس بد گمانی ختم کرنے کا ثواب آپ حضرات کو ملے گا ۔
اگر تو میرا نظریہ صحیح ہے تو الگ بات اگر غلط ہے تو اپنا نظریات پیش کریں تاکہ میری اور میرے جیسے دوسرے افراد کی ایک نظریہ کی اصلاح ہو گی اور ہم بدگمانی سے بچ سکیں گے اور اس بدگمانی سے بچانے کا ثواب آپ حضرات کو ملے گا ۔

آخر کیا بات ہے واضح موقف سے کیوں ہچکچا رہے ہیں ۔
باقی میرا یہ نظریہ کیوں بنا ۔ اس بارے میں حوالہ جات کے ساتھ ایک مضمون شروع کیا ہے مصروفیات تو کافی ہیں ۔ ان شاء اللہ ہفتہ دس دن تک پیش کرتا ہوں ۔ وہاں ان شاء اللہ دلائل کے ساتھ بات ہوگی ۔
ابھی تک تو میں یہ سمجھنا چاہ رہا ہوں کہ میرا نظریہ صحیح ہے یا غلط ۔
شاہد نذیر صاحب جب آپ سے جہاد کے موضوع پر بات ہوئی تو آپ نے دیوبند مسلک کے عقائد کو شرکیہ کہ کردیوبند کا جہاد رد کیا تھا اور غیر مقبول کہا تھا
ہم نے دیوبندیوں کے جہاد کو انکے عقائد کی بنیاد پر مردود قرار دیا ہے
کفریہ اور شرکیہ عقائد رکھنے کی وجہ سے انکا اللہ کی راہ میں جہاد کرنا انہیں ذرہ برابر فائدہ نہیں دے گا۔جہاد ہو یا کوئی دوسری نیکی، اللہ کی بارگاہ میں صرف صحیح العقیدہ لوگوں کی مقبول ہوتی ہے۔
آپ اکثر بیشتر دیوبند مسلک کا عقیدہ بیچ میں لے آتے ہیں اب جب آپ سے دوٹوک آپ کا موقف پوچھ رہیں تو جواب نہیں آرہا ۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
تلمیذ بھائی اس سوال کا جواب دیں۔
جس طرح تلمیذ بھائی نے اہلحدیث حضرات کا دیوبند حضرات کے بارے میں نظریہ جاننے کی کوشش کی اسی طرح میں تلمیذ بھائی سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ان کی نظر میں وہ دیوبند حضرات کیسے ہیں جو اہلحدیث کے ساتھ فروعی مسائل مثلا"رفع الیدین،آمین بالجہر،فاتحہ خلف الامام" میں اختلاف کی بناء پر بُرا سلوک کرتے ہیں اور نازیبا الفاظ استعمال کرتے ہیں۔کیا اُن کو ایسا کرنا چاہیے؟ کیا ان مسائل میں اختلاف کی بناء پر اہلحدیث واقعی اتنے "مجرم" ہیں کہ ان کے لیے غلط الفاظ استعمال کیے جائیں؟
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
الحمداللہ! دیوبندیوں کے بارے میں میرا موقف واضح اور دو ٹوک ہے جس کا اظہار میں بارہا کرتا رہا ہوں۔ یہاں اب تک جواب نہ دینے کی وجہ صرف یہ ہے کہ اس سوال کا جواب ہاں یا ناں میں ممکن ہی نہیں۔ اس لئے ہاں یا ناں سے پرہیز کرتے ہوئے میرا صاف موقف یہ ہے:

ہر وہ دیوبندی جو دیوبندی مذہب کی مستند عقائد کی کتاب المہند علی المفند میں درج شدہ عقائد کو درست اور حق جانتا ہے اسکے علاوہ دیوبندی اکابرین کے متفقہ عقیدہ وحدت الوجود پر ایمان رکھتا ہے بلاشبہ کافر اور مشرک ہے۔

اب وہ اہل حدیث بھائی جو دیوبندیوں کو مسلمان جانتے ہیں یا تو انکے عقائد سے واقف ہی نہیں یا پھر انکے نزدیک المہند میں بیان شدہ عقائد اور وحدت الوجود کا ناپاک عقیدہ عین اسلام اور توحید ہے۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
تلمیذ بھائی اس سوال کا جواب دیں۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ!
ارسلان بھائی اگر آپ غور کریں تو آپکے سوال کا جواب میری سابق پوسٹ ہی میں موجود ہے۔ دیوبندی ہم سے اس لئے دشمنی اور بغض رکھتے ہیں کہ ان سے ہمارا اختلاف اصول اور عقائد میں ہے جس میں یہ خود کو حق پر اور ہمیں گمراہ جانتے ہیں۔ جس کا صاف مطلب یہ ہے کہ اگر دیوبندی حق پر ہیں تو اہل حدیث گمراہ ہیں۔ اور اگر کفریہ اور شرکیہ عقائد کا اختلاف ہے جو کہ یقینا ہے تو پھر اگر دیوبندی مسلمان ہیں تو پھر اہل حدیث کافر ہیں۔فیصلہ آپ کے ہاتھ۔

محمد یوسف لدھیانوی لکھتے ہیں: اس تمہید کے بعد گزارش ہے کہ ’’حنفی وہابی اختلاف‘‘ دو قسم کا ہے۔ ایک تو چند فروعی مسائل کا اختلاف ہے، مثلا نماز میں ہاتھ کہاں باندھے جائیں؟ دونوں قدموں کے درمیان فاصلہ کتنا ہونا چاہیے؟ رفع یدین کیا جائے یا نہیں؟ آمین اونچی کہی جائے یا آہستہ ؟ امام کے پیچھے سورہ فاتحہ پڑھی جائے یا نہیں؟ وغیرہ
ان مسائل کی تعداد خواہ کتنی زیادہ ہو میں ان کو فروعی اختلاف سمجھتا ہوں اور دونوں فریقوں میں سے جس کی جو تحقیق ہو اس کے لئے اسی پر عمل کرنا ضروری سمجھتا ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ لیکن میں ان مسائل میں تشدد کو روا نہیں سمجھتا جس کے ذریعہ ایک فریق دوسرے فریق کے خلاف زبان طعن دراز کرے۔ اور ان فروعی مسائل کی بنا پر ایک دوسرے کو گمراہ بتایا جائے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ حنفی وہابی اختلاف کی دوسری قسم وہ ہے جس کو میں ’’نظریاتی اختلاف‘‘ سمجھتا ہوں، اور اس میں میری رائے اہل حدیث حضرات (جن کو آپ نے وہابی لکھا ہے۔ اور عام طور پر انہیں غیر مقلد کہا جاتا ہے) کے ساتھ متفق نہیں بلکہ میں ان کے موقف کو غلط سمجھتا ہوں۔
(اختلاف امت اور صراط مستقیم، ص ٢٨)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
السلام علیکم ورحمتہ اللہ!
ارسلان بھائی اگر آپ غور کریں تو آپکے سوال کا جواب میری سابق پوسٹ ہی میں موجود ہے۔ دیوبندی ہم سے اس لئے دشمنی اور بغض رکھتے ہیں کہ ان سے ہمارا اختلاف اصول اور عقائد میں ہے جس میں یہ خود کو حق پر اور ہمیں گمراہ جانتے ہیں۔ جس کا صاف مطلب یہ ہے کہ اگر دیوبندی حق پر ہیں تو اہل حدیث گمراہ ہیں۔ اور اگر کفریہ اور شرکیہ عقائد کا اختلاف ہے جو کہ یقینا ہے تو پھر اگر دیوبندی مسلمان ہیں تو پھر اہل حدیث کافر ہیں۔فیصلہ آپ کے ہاتھ۔

محمد یوسف لدھیانوی لکھتے ہیں: اس تمہید کے بعد گزارش ہے کہ ’’حنفی وہابی اختلاف‘‘ دو قسم کا ہے۔ ایک تو چند فروعی مسائل کا اختلاف ہے، مثلا نماز میں ہاتھ کہاں باندھے جائیں؟ دونوں قدموں کے درمیان فاصلہ کتنا ہونا چاہیے؟ رفع یدین کیا جائے یا نہیں؟ آمین اونچی کہی جائے یا آہستہ ؟ امام کے پیچھے سورہ فاتحہ پڑھی جائے یا نہیں؟ وغیرہ
ان مسائل کی تعداد خواہ کتنی زیادہ ہو میں ان کو فروعی اختلاف سمجھتا ہوں اور دونوں فریقوں میں سے جس کی جو تحقیق ہو اس کے لئے اسی پر عمل کرنا ضروری سمجھتا ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ لیکن میں ان مسائل میں تشدد کو روا نہیں سمجھتا جس کے ذریعہ ایک فریق دوسرے فریق کے خلاف زبان طعن دراز کرے۔ اور ان فروعی مسائل کی بنا پر ایک دوسرے کو گمراہ بتایا جائے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ حنفی وہابی اختلاف کی دوسری قسم وہ ہے جس کو میں ’’نظریاتی اختلاف‘‘ سمجھتا ہوں، اور اس میں میری رائے اہل حدیث حضرات (جن کو آپ نے وہابی لکھا ہے۔ اور عام طور پر انہیں غیر مقلد کہا جاتا ہے) کے ساتھ متفق نہیں بلکہ میں ان کے موقف کو غلط سمجھتا ہوں۔(اختلاف امت اور صراط مستقیم، ص ٢٨)
السلام علیکم ورحمتہ اللہ!
ارسلان بھائی اگر آپ غور کریں تو آپکے سوال کا جواب میری سابق پوسٹ ہی میں موجود ہے۔ دیوبندی ہم سے اس لئے دشمنی اور بغض رکھتے ہیں کہ ان سے ہمارا اختلاف اصول اور عقائد میں ہے جس میں یہ خود کو حق پر اور ہمیں گمراہ جانتے ہیں۔ جس کا صاف مطلب یہ ہے کہ اگر دیوبندی حق پر ہیں تو اہل حدیث گمراہ ہیں۔ اور اگر کفریہ اور شرکیہ عقائد کا اختلاف ہے جو کہ یقینا ہے تو پھر اگر دیوبندی مسلمان ہیں تو پھر اہل حدیث کافر ہیں۔فیصلہ آپ کے ہاتھ۔

محمد یوسف لدھیانوی لکھتے ہیں: اس تمہید کے بعد گزارش ہے کہ ’’حنفی وہابی اختلاف‘‘ دو قسم کا ہے۔ ایک تو چند فروعی مسائل کا اختلاف ہے، مثلا نماز میں ہاتھ کہاں باندھے جائیں؟ دونوں قدموں کے درمیان فاصلہ کتنا ہونا چاہیے؟ رفع یدین کیا جائے یا نہیں؟ آمین اونچی کہی جائے یا آہستہ ؟ امام کے پیچھے سورہ فاتحہ پڑھی جائے یا نہیں؟ وغیرہ
ان مسائل کی تعداد خواہ کتنی زیادہ ہو میں ان کو فروعی اختلاف سمجھتا ہوں اور دونوں فریقوں میں سے جس کی جو تحقیق ہو اس کے لئے اسی پر عمل کرنا ضروری سمجھتا ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ لیکن میں ان مسائل میں تشدد کو روا نہیں سمجھتا جس کے ذریعہ ایک فریق دوسرے فریق کے خلاف زبان طعن دراز کرے۔ اور ان فروعی مسائل کی بنا پر ایک دوسرے کو گمراہ بتایا جائے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ حنفی وہابی اختلاف کی دوسری قسم وہ ہے جس کو میں ’’نظریاتی اختلاف‘‘ سمجھتا ہوں، اور اس میں میری رائے اہل حدیث حضرات (جن کو آپ نے وہابی لکھا ہے۔ اور عام طور پر انہیں غیر مقلد کہا جاتا ہے) کے ساتھ متفق نہیں بلکہ میں ان کے موقف کو غلط سمجھتا ہوں۔(اختلاف امت اور صراط مستقیم، ص ٢٨)
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
شاہد نزیر بھائی،یہ بات میں بھی جانتا ہوں کہ دیوبندیوں اور ہمارا اختلاف اصولی یعنی عقائد کے معاملات میں ہے،لیکن عام طور پر لوگ اس سے نا آشنا ہیں۔میرا بھی یہ موقف پہلے نہیں تھا کہ دیوبندیوں کے عقائد مشرکانہ ہیں،یہ تو نیٹ پر آ کر آپ کی ،طالب نور بھائی، رفیق بھائی اور دیگر حضرات کی تحاریر سے معلوم ہوا۔اور با دلائل تحاریر پڑھ کر اب میں بھی اس بات سے آشنا ہو چکا ہوں کہ دیوبندیوں کے عقائد درست نہیں،ہاں یہ بات ہے کہ ضروری نہیں سارے دیوبندی عقائد کے خراب ہوں لیکن جیسے کہ آپ نے اپنے موقف کی خوبصورت انداز سے وضاحت کرتے ہوئے لکھا:
ہر وہ دیوبندی جو دیوبندی مذہب کی مستند عقائد کی کتاب المہند علی المفند میں درج شدہ عقائد کو درست اور حق جانتا ہے اسکے علاوہ دیوبندی اکابرین کے متفقہ عقیدہ وحدت الوجود پر ایمان رکھتا ہے بلاشبہ کافر اور مشرک ہے۔
بلکل ایسا ہی ہے،ہمیں کسی کو کافر یا مشرک کہنے کا کوئی شوق نہیں ہے لیکن جس کے اعمال میں ہم کفر اور شرک کو پائیں تو بے جا مفاہمت اور خوشامد بھی ہمیں کرنی نہیں آتی،کہ ہم نے ان فاسد العقیدہ لوگوں سے مفاہمت کر لی تو کل اللہ تعالیٰ کو کیا جواب دیں گے؟ہاں جہاں اختیار نہ ہو تو ان سے بحث نہیں کرتے لیکن دل میں ضرور بُرا جانتے ہیں۔
میرے سوال کو آسانی سے نظر انداز کرنا تو آپ نے دیکھ لیا ہو گا،ان کا اس قسم کے تھریڈ لگانے کا مقصد صرف صحیح العقیدہ لوگوں کو آپس میں لڑوانا ہوتا ہے،اگر ان کو موقف جاننے کا اتنا ہی شوق ہے تو یہ علماء اہلحدیث کے پاس کیوں نہیں جاتے اور وہاں سے فتوی لے کر یہاں کیوں نہیں پوسٹ کرتے۔اللہ ایسے لوگوں کو ہدایت عطا فرمائے آمین۔
شرک اور کفر کے بارے میں میں نے پہلے بھی ایک تھریڈ بعنوان "دیوبندیوں کے جہاد" میں کہا تھا۔
شرک اتنا بڑا گناہ ہے جس کی معافی نہیں۔اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں 17 انبیاء علیھم السلام کا ذکر خیر کرنے کے بعد فرمایا کہ بالفرض اگر ان لوگوں سے بھی ارتکاب شرک ہو جاتا تو ان کے بھی عمل برباد ہو جاتے۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
وَوَهَبْنَا لَهٗٓ اِسْحٰقَ وَيَعْقُوْبَ ۭ كُلًّا هَدَيْنَا ۚ وَنُوْحًا هَدَيْنَا مِنْ قَبْلُ وَمِنْ ذُرِّيَّتِهٖ دَاوٗدَ وَسُلَيْمٰنَ وَاَيُّوْبَ وَيُوْسُفَ وَمُوْسٰي وَهٰرُوْنَ ۭوَكَذٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِيْنَ 84؀ۙوَزَكَرِيَّا وَيَحْيٰى وَعِيْسٰي وَاِلْيَاسَ ۭكُلٌّ مِّنَ الصّٰلِحِيْنَ 85؀ۙ وَاِسْمٰعِيْلَ وَالْيَسَعَ وَيُوْنُسَ وَلُوْطًا ۭ وَكُلًّا فَضَّلْنَا عَلَي الْعٰلَمِيْنَ 86؀ۙ وَمِنْ اٰبَاۗىِٕهِمْ وَذُرِّيّٰتِهِمْ وَاِخْوَانِهِمْ ۚ وَاجْتَبَيْنٰهُمْ وَهَدَيْنٰهُمْ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَـقِيْمٍ 87؀ذٰلِكَ هُدَى اللّٰهِ يَهْدِيْ بِهٖ مَنْ يَّشَاۗءُ مِنْ عِبَادِهٖ ۭوَلَوْ اَشْرَكُوْا لَحَبِطَ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ 88؀
ترجمہ: اور ہم نے ان کو اسحاق دیا اور یعقوب ہر ایک کو ہم نے ہدایت کی اور پہلے زمانے میں ہم نے نوح کو ہدایت کی اور ان کی اولاد میں سے داؤد اور سلیمان کو اور ایوب کو اور یوسف کو اور موسیٰ کو اور ہارون کو اور اسی طرح ہم نیک کام کرنے والوں کو جزا دیا کرتے ہیں۔اور (نیز) زکریا کو یحیٰی کو عیسیٰ اور الیاس کو، سب نیک لوگوں میں شامل تھے۔اور نیز اسماعیل کو اور یسع کو اور یونس کو اور لوط کو اور ہر ایک کو تمام جہان والوں پر ہم نے فضیلت دی۔اور نیز ان کے کچھ باپ دادوں کو اور کچھ اولاد کو اور کچھ بھائیوں کو اور ہم نے ان کو مقبول بنایا اور ہم نے ان کو راہ راست کی ہدایت کی۔اللہ کی ہدایت ہی ہے جس کے ذریعہ سے اپنے بندوں میں سے جس کو چاہے اس کی ہدایت کرتا ہے اگر فرضاً یہ حضرات بھی شرک کرتے تو جو کچھ یہ اعمال کرتے تھے وہ سب اکارت ہوجاتے۔(سورۃ الانعام،آیت 84تا88)
اور اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب محمد رسول اللہ ﷺ کے بارے میں فرمایا کہ اگر یہ بھی شرک کرتے تو اللہ ان کے بھی اعمال برباد کر دیتا۔
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
وَلَقَدْ أُوحِىَ إِلَيْكَ وَإِلَى ٱلَّذِينَ مِن قَبْلِكَ لَئِنْ أَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ وَلَتَكُونَنَّ مِنَ ٱلْخَٰسِرِينَ ﴿65﴾
ترجمہ: اور بے شک آپ کی طرف اور ان کی طرف وحی کیا جا چکا ہے جو آپ سے پہلے ہو گزرے ہیں کہ اگرتم نے شرک کیا تو ضرور تمہارے عمل برباد ہو جائیں گے اور تم نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو گے (سورۃ الزمر،آیت 65)
غور کیجئے! انبیاء کرام علیھم السلام جو آتے شرک کے خاتمے کے لیے ہی تھے جنہوں نے ساری زندگی مصیبتوں،آزمائشوں قتل کی سازشوں کے باجود توحید کی دعوت دی اور ساری زندگی توحید پر اللہ کے فضل سے ثابت قدم رہے ایسی ہستیوں سے شرک کا صدور ناممکن ہے،یہاں اللہ تعالیٰ نے ہمیں سمجھانے کے لیے یہ آیات نازل کیں ہیں۔اب سوچئے کہ کوئی دیوبندی ہو یا بریلوی ،اہلحدیث ہو یا کسی اور مکتب فکر سے تعلق رکھنے والا شخص ،اگر وہ ارتکاب شرک کرے گا تو کیا اس کی بخشش ہو گی،چاہے وہ جہاد کرے یا ساری رات قیام کرے یا مسلسل روزے رکھے،یہ تمام نیک اعمال عقیدہ کی درستگی یعنی عقیدہ توحید کی صورت میں فائدہ مند ہوتے ہیں ورنہ بے سود۔
اللہ تعالیٰ ہمیں توحید کی اہمیت کو سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔
مزید تحاریر کا مطالعہ کیجئے۔
تمام انبیاء کرام علیھم السلام اور رسولوں نے سب سے پہلے اپنی اپنی قوموں کو عقیدہ توحید

عقیدہ توحید کے لئے ساری دنیا کے انسانوں کو قرآن مجید کی دعوت فکر

مشرکین کے عقیدے کی تردید



ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے آمین
 
Top