• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا پاکستان کو سعودی عرب کے ساتھ تعاون کرنا چاھیے؟

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
اگر یمن کی جنگ غیروں کی ہے تو کیا اقوام متحدہ کی جنگیں ہمیں وراثت میں ملی ہیں؟
اگر پاکستان کی فوج سعودی جنگ کا حصہ نہیں بن سکتی تو اقوام متحدہ کی جنگوں سے بھی پاک فوج کو واپس بلوا کر بارکوں میں بٹھا کر روٹیاں کھلائی جایں
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
لہو کا قطرہ قطرہ بہا دیں گے قسم سے
حرم پہ جان اپنی لٹا دیں گے قسم سے

اک اک ذرے پہ اسکے رقم ہے شاں ہماری
یہ دھرتی انبیا کی یہی پہچان ہماری
اب اسکی خاک پر ہے یہ جاں قربان ہماری
زمین آسماں کو بتا دیں گے قسم کے

وہ حوثی ہوں یمن کے یا سیل ابرہہ ہو
وہ کل کی وحشتیں ہوں یا جنوں آج کا ہو
میرے رب کے لشکر کا تو بس اک فیصلہ ہو
مٹانے جو بھی آئے مٹا دیں گے قسم سے

کبھی میلی نظر اسے تم دیکھنا مت
یہ ملت ٹوٹ پائے کبھی تم سوچنا مت
تم آگے بڑھے گر, تو ہمیں پھر روکنا مت
تمہارے سر صنعا پر سجا دیں گے قسم سے

https://www.facebook.com/rafeeqtahir1403?fref=nf

 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
اے حرم تو نے پکارا تو لہو کھول اٹھا
تیرے بیٹے تیرے جانباز چلے آتے ہیں

ہم ہیں جو ریشم و کمخواب سے نازک تر ہیں
ہم ہیں جوآہن و فولاد سے ٹکراتے ہیں

ہم ہیں جوغیرت و ناموس پہ کٹ سکتے ہیں
ہم ہیں جواپنی شرافت کی قسم کھاتے ہیں

ہم نے روندا ہے بیابانوں کو صحراوں کو
ہم جو بڑھتے ہیں تو بڑھتے ہی چلے جاتےہیں

ہم سے واقف ہے یہ دریا یہ سمندر یہ پہاڑ
ہم نئےرنگ سے تاریخ کو دہراتے ہیں

[URL='https://www.facebook.com/hashtag/%D8%B9%D8%A7%D8%B5%D9%81%D8%A9_%D8%A7%D9%84%D8%AD%D8%B2%D9%85?source=feed_text&story_id=1422070034772341']‫‏عاصفة_الحزم‬[/URL]
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
من کے بارے میں پاکستانی موقف پر یو اے ای کی تنقید

11اپریل‬‮2015

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ ڈاکٹر انور قرقاس نے یمن میں سعودی عرب کی قیادت میں اتحادی فوج کے فیصلہ کن طوفان نامی آپریشن میں پاکستانی پارلیمنٹ کے غیر جابندار رہنے کے فیصلے پر تنقید کی ہے۔اماراتی وزیر نے اپنے ذاتی ٹویٹر اکاونٹ پر پیغام میں پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خلیج عرب کے ممالک کے ساتھ اپنے اسٹرٹیجک تعلقات کو واضح کرے. اپنے ٹویٹر پیغام میں ڈاکٹر انور قرقاس کا کہنا تھا کہ “اس فیصلہ کن موقع پر متضاد اور مبہم موقف پاکستان کو مہنگا پڑے گا۔”یو اے ای کے وزیر کا مزید کہنا تھا کہ”خلیج عربی خطرناک صورتحال سے گذر رہا ہے۔ اس کی اسٹرٹیجک سلامتی بھی خطرے میں دکھائی دیتی ہے۔ یہ موقع اصل اتحادی کی پہچان کے امتحان کا ہے۔”انہوں نے کہا کہ “پاکستانی پارلیمنٹ کا یمن کے بحران میں بیک وقت غیر جانبدار رہنے اور سعودی عرب کی حمایت کا اعلان غیر متوقع کھلا اور خطرناک تضاد ہے۔”یاد رہے پاکستان کی مجلس شوری [پارلیمنٹ] نے جمعہ کے روز یمن کے صورتحال پر اپنے مشترکہ اجلاس کے اختتام پر ایک قرارداد منظور کی جس میں حکومت سے جاری تنازعہ میں غیر جانبدار رہنے کا کہا گیا تھا۔ قرارداد میں حکومت کو مشورہ دیا گیا تھا کہ وہ حوثی بغاوت کے خلاف بننے والے عسکری اتحاد کا حصہ بننے سے گریز کرے۔قرارداد کے مطابق “پاکستان یمن کے بحران میں غیر جابندار رہتے ہوئے بحران کے خاتمے کے لئے سیاسی اور سفارتی کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔ نیز ہم مملکت سعودی عرب کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہیں۔

http://javedch.com/latest-news/2015/04/11/33802

http://daily.urdupoint.com/livenews/2015-04-11/news-403311.html
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
مجھے تو لگتا ہے کہ پاکستان ’’ چھپے رستم ‘‘ کا کردار ادا کرنا چاہتا ہے ، کام بھی ہو جائے اور کسی کو خبر بھی نہ ہو۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
میڈیا کا ازدہا سعودی عرب کے اخلاص و دوستی کو نگل گیا ۔
عاصم حفیظ
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس نے اپنا فیصلہ سنا دیا ۔پاکستان اب یمن تنازعے میں غیر جانبدار رہے گا۔سعودی عرب کو نصیحت کی گئی ہے کہ وہ یمنی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی سے باز رہے بلکہ معاملے کو بات چیت سے حل کرے اور پاکستانی ثالثی کے لئے تیار ہے ۔ ہر مشکل گھڑی میں اپنے وسائل اور اخلاص کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے رہنے والے سعودیوں کو شائد کچھ عجیب سا لگے لیکن حقیقت یہی ہے کہ پاکستانی میڈیا کے زیر اثر سیکولر اور مغرب نواز حلقے اپنا موقف منوانے اور اسے مقبول بنوانے میں کامیاب رہے ہیں ۔پاکستان کو سب سے زیادہ تعاون فراہم کرنیوالا ، چالیس لاکھ پاکستانیوں کے دوسرا گھر ،مذہب اورسماجی تعلقات کی سانجھ رکھنے والا اور ایٹمی پلانٹ و عسکری منصوبوں کے لئے بے حساب فنڈز فراہم کرنیوالا سعودی عرب آج پاکستان میں سب سے زیادہ ” اجنبی“ اور کسی حد تک متنازعہ اور مجرم بنانظر آتا ہے۔سعودی عرب کا قصور یہ ہے کہ اس نے پاک بھارت جنگوں ، افغان جنگ ، ایٹمی دھماکوں کے بعدلگنے والی پابندیوں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے موقعے پر بغیر کسی حساب کتاب کے بے لوث تعاون فراہم کرتے ہوئے کبھی خیال ہی نہیں کیا کہ پاکستانی تو خوب سیانے ہیں یہ اس وقت پوراحساب کتاب لگائیں گے اور عالمی سیاست کے اصول و ضوابط کو پرکھیں گے کہ جب سعودی عرب کو ان کی ضرورت پڑے گی ۔ پاکستانی سعودی عرب کو شک کی نگاہ سے دیکھیں گے اور اس کی سلامتی کے لئے خطرہ بن جانے والے دہشت گردوں کو فرقہ وارانہ نظر سے دیکھتے ہوئے خود اسے ہی معاملے کو بات چیت سے حل کرنے کا قیمتی مشورہ بھی دیں گے۔ سنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کے ہم خیال بہت سے ممالک صرف دوستی نبھانے کے لئے جنگ میں کود پڑے تھے ۔ خیر وہ تو دوست ممالک تھے ۔یہاں معاملہ کچھ اور ہے میڈیا نے ہمیں سمجھایا ہے کہ سعودی عرب کو کسی پرانے دوست کے روپ میں دیکھنے کی بجائے فرقہ واریت کی عینک لگا کر دیکھنا ہوگا ۔اوریہی حقیقت ہے کہ میڈیا کے تجزئیہ نگاروں اور ان کے زیر اثر سیاستدانوں نے ایسا ہی کیا جس کا مظاہرہ مشترکہ قرارداد میں کیا گیا ہے۔ سعودی عرب کا قصور یہ بھی ہے کہ اس نے زلزلے و سیلاب سے متاثر غریب پاکستانیوں کی خوب دل کھول کر مدد کی ، سکالرشپس دیگر غریبوں کے بچوں کو پڑھاتا رہا ، عام شہریوں کی ملازمتوں اور روزگار کے لئے اپنے دروازے کھولے رکھے لیکن میڈیا ، طاقتور بیوروکریسی اور سیاسی رہنماوں کو خوش کرنا بھول گیا اور اسی کا خمیازہ آج بھگت بھی رہا ہے کہ کوئی پاکستان میں اس کی بات کرنے ، اس کے مسائل سمجھنے اور اس کا موقف پیش کرنے پر تیار نہیں ۔اور تو اور سعودی عرب کے تعلقات بھی تو پاکستان کی دینی جماعتوں کے ساتھ ہی ہیں جن بیچاریوں کو ملکی سیاست میں کوئی گھاس بھی نہیں ڈالتا۔اب عربوں کو کون سمجھائے کہ پاکستان میں قیمتی تحائف ، عیاشی کے لئے مغربی عشرت کدوں کی زیارت ، عوامی بہبود کے ہر منصوبے میں سیاستدانوں اور بیوروکریسی کے حصے اور طاقتور میڈیا گروپس کو خوش کرنے کا رواج ہے جبکہ سعودی عرب کے بھولے بادشاہ پاکستانیوں کو حج و عمرے کے بابرکت سفر سے رام کرنے کی کوشش کرتے رہے ۔سعودی عرب شائد واحد ملک ہوگا کہ جو ڈیڑھ ارب ڈالر فراہم کرنے کے باوجود اظہار تشکر کی بجائے متنازعہ بنا دیا گیا۔ حالانکہ ہم دیکھتے ہیں کہ کئی ممالک ہمارے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے اربوں ڈالر ادا نہ کرنے کے باوجود میڈیا کے ذریعے اپنا مثبت تاثر بنانے اور ہم خیال اینکرز و کالم نگاروں کے باعث اپنا موقف بھرپور طریقے سے پیش کرنے میں کامیاب رہتے ہیں۔ ابھی کہانی ختم تو نہیں ہوئی لیکن لگ ایسا رہا ہے کہ پاکستان اپنا یہ پرانا اور دیرینہ دوست کھونے جا رہا ہے۔حیران کن طور پر پوری پاکستانی پارلیمنٹ ایک ایسے ہمسایہ ملک سے خوفزدہ نظر آئی جو کہ کھل کر اس مسئلے کا فریق بھی نہیں ہے۔اور اگر تو وہ خود عالمی و علاقائی قوانین کی شدید خلاف ورزی کر رہا ہے۔پاکستانی میڈیا کے تجزئیہ نگار اور ارکان پارلیمنٹ کافی سیانے اور معاملہ فہم ثابت ہوئے ہیں حکومت کوچاہیے کہ ایک اور جوائنٹ سیشن جلد از جلد بلائے کہ جس میں ان سے اس بارے میں تجاویز مانگی جائیں کہ کس طرح عرب ممالک میں موجود پچپن لاکھ پاکستانیوں کوفوری واپس بلا کر سمجھداری اور غیرت کا مظاہرہ کیا جائے جبکہ سستے اور مفت تیل کو بھی عربوں کے منہ پر دے مارنا چاہیے بلکہ ارکان اسمبلی کو چاہیے کہ اپنی دولت سے تھوڑا تھوڑا حصہ ملا کر اب تک سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو فراہم کیا جانیوالا سارے کا سارا تعاون ہی واپس کر ڈالیں۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
پار لیمنٹ نے جو بھی فیصلہ کیا ، جس نیت سے کیا ، بخوشی کیا یا مجبوری کیا ، اس سب صورت حال میں میڈیا کا بہت کردار ہے ، میرے بہت سارے دوستوں کا خیال ہے کہ اس میں بنیادی کمزوری پاکستان میں موجود سعودی سفیر کی بالخصوص اور سعودی حکومت کی بالعموم کوتاہی ہے ، کہ میڈیا وار پر زیادہ توجہ نہیں کرتے ، اور اس کوتاہی میں اہل حدیث کے وہ افراد بھی برابر کے شریک ہیں ، جو ایک ماہ میں سعودیہ کے چار دورے کرتے ہیں ، لیکن سعودی موقف کو اپنے لوگوں میں پھیلانے اور منوانے کی کوئی ضرورت نہیں سمجھتے ۔
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
ہمیں حیرت اس بات پر ہے کہ پاکستان جس چیز کو مصلحت سمجھتا ہے وہی چیز کفارومشرکین کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے ۔
مثلاً افغانستان پر حملے میں کفار کی مدد۔
اقوام متحدہ قتل وغارت میں پاکستان کی فوج ۔
اور یمن میں روافض کے خلاف فوج نہ بھیجنے کا فیصلہ ۔وغیرہ ۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
11149243_815296178563462_269253021836535210_n.jpg


ہمیں دین کی ضرورت ہے
اللہ کی قسم ہمیں دین پیارا ہے
ہمیں بیت اللہ پیارا ہے
ہمیں مدینہ منورہ پیارا ہے
ہم اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر حرمین الشریفین کی حفاظت کریں گے -


ان شاء اللہ
 
Top