السلام علیکم و رحمۃ اللہ
پاکستانی پارلیامینٹ خود کو کہلواتی تو عوامی ہے لیکن ہر دفعہ اس کا فیصلہ عوامی امنگوں کے خلاف ہوتا ہے
اگر ہم نے سعودیہ کا ساتھ نہیں دینا تھا تو پھر بڑے بڑے بیان دے ان کو بتایا کیوں کہ ہم تیار ہیں پہلے دن ہی کہ دیتے کہ یمن میں فوج نہین بھیجیں گے اس سےسعودیہ کی ناراضگی کچھ کم ہوسکتی تھی لیکن ہمارے محترم پارلیامینٹ نے 7 دن انتظار کروا کر قراداد پاس کرنے کا وقت بھی بڑا عجیب چنا یعنی ایرانی خارجہ امور کے وزیر کی آمد او حکام سے ملاقات کے بعد۔۔۔۔ اسی سے عرب ممالک و سعودیہ کو بہت غلط میسیج گیا پھر جس کا اظہار یو اے ای کے وزیر خارجہ نے ٹویٹ میں کردیا کہ پاکستان کو تھران اور اس کے مفادات عزیز ہین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بے عقل لوگ کم سے کم قرارداد پاس کرنے کا ٹائم تو صحیح رکھتے۔۔ اب عربوں کو بھی سمجھنا چاہئے کہ ان کا دفاع خود انہیں کرنا پڑے گا۔ اللہ تعالی پاکستانی حکمرانوں کو عقل دے اور پاکستان اور سعودیہ کی بے مثال دوستی کو قائم رکھے