• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا یزید بن معاویہ سنت کوبدلنے والے تھے (غیرمتعلق تبصرے)

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
5,001
ری ایکشن اسکور
9,806
پوائنٹ
773
ویسے کفایت اللہ بھائی آپ خود اندازہ لگائیں کہ کیا اس تھریڈ کا بھی ایک غیر متعلق تبصروں کے نام سے نیا تھریڈ نہیں بننا چاہیے ؟؟
آپ درست فرمارہے ہیں ۔
 

Muhammad Waqas

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 12، 2011
پیغامات
356
ری ایکشن اسکور
1,597
پوائنٹ
139
کفایت اللہ بھائی ! یقین مانیے یہ تھریڈ ۲۳ پوسٹس تک پہنچ گیا ہے چند گھنٹوں میں۔ ۔۔ ۔ مگر انتہائی افسوس کے ساتھ کہتا ہوں کہ مجھے اس تھریڈ میں کوئی علمی فائدہ نطر نہیں آیا ۔ ۔۔ ۔ پتا نہیں اسماء الرجال سے شغف رکھنے والے وہ عوام و خواص کہا چلے گئے جن سے آپ نے ایک جھوٹی امید باندھی تھی !!!
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
5,001
ری ایکشن اسکور
9,806
پوائنٹ
773
کفایت اللہ بھائی ! یقین مانیے یہ تھریڈ ۲۳ پوسٹس تک پہنچ گیا ہے چند گھنٹوں میں۔ ۔۔ ۔ مگر انتہائی افسوس کے ساتھ کہتا ہوں کہ مجھے اس تھریڈ میں کوئی علمی فائدہ نطر نہیں آیا ۔ ۔۔ ۔ پتا نہیں اسماء الرجال سے شغف رکھنے والے وہ عوام و خواص کہا چلے گئے جن سے آپ نے ایک جھوٹی امید باندھی تھی !!!
میں بالکل نہیں سمجھ پا یا کہ میری امید کوجھوٹی امید آپ کیوں کہہ رہے ہیں؟؟
 
شمولیت
اگست 25، 2011
پیغامات
38
ری ایکشن اسکور
216
پوائنٹ
0
اسد بھائی سے گذارش ہے کہ ہماری طرف سے یہ اعلان برات شیخ زبیرعلی زئی حفظہ اللہ تک پہنچادیں ، اور ہمارا اصل دعوی کیا ہے اس سے شیخ کو باخبر کریں تاکہ ہمیں اپنی اصل بات کا جواب مل سکے ۔
شیخ جیسا کہ پہلے بھی آپ سے عرض کر چکا ہوں کہ آپ اپنے ان تمام اشکالات سمیت اپنا مکمل جواب تحریر فرمادیں، ہم ان شاءاللہ شیخ زبیر حفظہ اللہ تک پہنچا دیں گے۔
سرِدست آپ سے ایک سوال ہے کہ کیا آپ ابوالعالیہ کا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے سماع ثابت مانتے ہیں؟
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
5,001
ری ایکشن اسکور
9,806
پوائنٹ
773
شیخ جیسا کہ پہلے بھی آپ سے عرض کر چکا ہوں کہ آپ اپنے ان تمام اشکالات سمیت اپنا مکمل جواب تحریر فرمادیں، ہم ان شاءاللہ شیخ زبیر حفظہ اللہ تک پہنچا دیں گے۔
سرِدست آپ سے ایک سوال ہے کہ کیا آپ ابوالعالیہ کا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے سماع ثابت مانتے ہیں؟
بھائی میں شیخ زبیرحفظہ اللہ کی تحریر کا جواب ابھی نہیں دے رہاہوں چونکہ مجھے اطمینان سے جواب دینا ہے اس لئے ابھی وقت لگے گا ۔
اور ہماری کتابت کی غلطی کی وجہ سے ہماری طرف ایک بات منسوب ہوگئی جس کی وضاحت میں نے ضروری سمجھی ۔

رہا آپ کا یہ سوال:
آپ ابوالعالیہ کا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے سماع ثابت مانتے ہیں؟
تو اس سوال پر ہمارا آپ سے سوال یہ ہے کہ :

آپ عبداللہ بن بريدة کا سماع ، ان کے والد ، نیز معاویہ رضی اللہ عنہ اور عبداللہ بن المغفل اور سمرہ بن جندب اور عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہم سے مانتے ہیں ؟؟

شاید آپ کا جواب ہی خود آپ کے سوال کا جواب بن جائے ۔
 
شمولیت
اگست 25، 2011
پیغامات
38
ری ایکشن اسکور
216
پوائنٹ
0
رہا آپ کا یہ سوال:
تو اس سوال پر ہمارا آپ سے سوال یہ ہے کہ :
آپ عبداللہ بن بريدة کا سماع ، ان کے والد ، نیز معاویہ رضی اللہ عنہ اور عبداللہ بن المغفل اور سمرہ بن جندب اور عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہم سے مانتے ہیں ؟؟
شاید آپ کا جواب ہی خود آپ کے سوال کا جواب بن جائے ۔
اگر تو یہ سماع ثابت ہے تو ضرور مانیں گے۔
ہم نے جو آپ سے سوال کیا تھا اس کا سبب یہ تھا کہ اس تھریڈمیں آپ نے یہ اصول بیان فرمایا تھا کہ
بعض محدثین کا یہ موقف ہے کہ دو راویوں کے بیچ اتصال سند کے لئے سماع کا ثبوت لازم ہے جبکہ راجح بات یہی ہے کہ اتصال کے لئے صرف معاصرت اور لقاء کا امکان ہی کافی ہے۔
اس راجح اصول کی روشنی میں ابن بریدہ کی اماں عائشہ رضی اللہ عنہ کی روایت سماع پر محول ہوگی کیونکہ ابن بریدہ کو اماں عائشہ رضی اللہ کی معاصرت حاصل ہے اوران دونوں کے سماع کا امکان بھی ہے۔
بعض حضرات نے معاصرت کو تسلیم کرتے ہوئے امکان لقاء کا انکار کیا لیکن یہ عمارت جس بنیاد پر قائم ہے وہ بنیاد ہی کمزور ہے چنانچہ بعض حضرات کا کہنا ہے کہ ابن بریدہ اوراماں عائشہ رضی اللہ عنہ جب ایک ہی مقام پر مقیم تھے تو اس وقت ابن بریدہ بچے تھے ۔
عرض ہے کہ اولا یہ بات صحیح سند سے ثابت نہیں کہ ابن بریدہ اس وقت بچے تھے نیز بچے کی بھی روایت مطلقا رد نہیں کیا جاتی ہے بلکہ بچہ جب سن تمییز کو پہنچ جائے اوراس کا ضبط صحیح ہو تو اس کی روایت معتبرہوتی ہے۔
نیز ابن بریدہ رضی اللہ عنہ کی لقاء ان صحابہ سے بھی ثابت مانی جاتی ہے جن کی وفات اماں عائشہ رضی اللہ عنہ سے قبل ہوئی ہے پھر کیسے ممکن ہے کہ اماں عائشہ رضی اللہ عنہ سے ابن بریدہ کا سماع ثابت نہ ہو اوراماں عائشہ رضی اللہ عنہ سے پہلے جو صحابہ فوت ہوئے ان سے ابن بریدہ کا سماع ثابت ہو !!
سو اگر آپ ابوالعالیہ کا سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے سماع درج ذیل عبارت کی رو سے صحیح سمجھتے ہیں تو پھر اوپر ذکر کردہ اصول کی بنیاد پر تو ابوالعالیہ کا سماع حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے بھی ثابت ہی ہونا چاہیئے؟
ابو العالیہ نے فرمایا: ’’ دخلت علٰی أبي بکر ..‘‘ میں ابو بکر (رضی اللہ عنہ) کے پاس گیا۔ (التاریخ الاوسط ۱/ ۳۶۹ ح ۸۱۷ وسندہ حسن، دوسرا نسخہ ۳/ ۳۲ ح ۵۲ ، الربیع بن انس وثقہ الجمہور)
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
5,001
ری ایکشن اسکور
9,806
پوائنٹ
773
اگر تو یہ سماع ثابت ہے تو ضرور مانیں گے۔
سو اگر آپ ابوالعالیہ کا سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے سماع درج ذیل عبارت کی رو سے صحیح سمجھتے ہیں تو پھر اوپر ذکر کردہ اصول کی بنیاد پر تو ابوالعالیہ کا سماع حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے بھی ثابت ہی ہونا چاہیئے؟
ہم اپنے اصول سے بخوبی واقف ہیں بلکہ ہم نے آپ سے جوسوال کیا ہے اس کا مواد وہیں پر موجود ہے جہاں سے آپ نے ابھی ابھی میرے کچھ الفاظ نقل کئے ہیں ، چیک کرکے دیکھ لیں ۔
لیکن قاعدہ پر قاعدہ ہے کہ لکل قاعدۃ شواذ۔

الغرض یہ کہ جس طرح آپ ہمارے اصول سے یہ دکھلانا چاہتے ہیں کہ ہمارے اصول کی روشنی میں سماع ثابت ہونا چاہئے ۔
اسی طرح میں آپ کے اصول کی روشنی میں یہ دکھلانا چاہتاہوں کہ آپ ہی کی روشنی میں یہ سماع ثابت نہیں ہونا چاہئے۔

اب آپ اپنے اصول کی وضاحت کردیں کہ آپ کے اصول سے یہ سماع مستثنی کیوں ہے ۔
پھر ہم اپنے اصول کی وضاحت کردیتے ہیں کہ ہمارے اصول سے یہ سماع مستثنی کیوں ہے ۔

الغرض یہ کہ :

ہمارا دعوی ہے کہ ابوالعالیہ کا سماع ابوذررضی اللہ عنہ سے ثابت نہیں ہے۔

اب ہمارے دعوی کے خلاف کسی کے پاس کوئی ثبوت ہو تو پیش کرے ۔
اورگرثبوت کی بنیاد یہی ہو کہ معاصرت ہے اس لئے سماع بھی ثابت ہوا۔
تو اعلان کردیں کہ اللھم لک صمت والی روایت صحیح ہے اور حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کا اسے ضعیف قرار دینا مردود ہے پھر ہم سے جواب لے لیں ۔

لیکن اگر آپ اس روایت کو ضعیف ہی مانتے تو ہم بھی کہہ سکتے ہیں کہ آپ ہی کے اصول کی روشنی میں زیربحث سماع ثابت نہیں ہے ۔

گویا آپ ہمارے جس اصول سے ہم کو جواب دینا چاہتے ہیں ہم بھی آپ ہی کے اصول سے اس کا جواب الجواب بھی رکھتے ہیں ۔
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
5,001
ری ایکشن اسکور
9,806
پوائنٹ
773
یہ سارا مسئلہ ہوا کس بات پر تھا؟؟؟۔۔۔
اصل میں حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ نے یزید کی مذمت سے متعلق ایک مرفوع حدیث کو حسن قرار دیا ۔
پھر میں نے اس کا رد لکھا ۔
پھر ایک بھائی نے شیخ زبیر حفظہ اللہ اور شیخ ندیم سے گفتگو کی اور گفتگو کے بعد انہوں نے ہمارے مضمون کا جواب دیا ۔
پھر میں نے اس کا جواب الجواب دیا ۔
پھر شیخ زبیرحفظہ اللہ نے بھی خود ہماری دونوں تحریروں کا جواب دیا ۔
اب باری میری ہے اور میں ان شاء اللہ شیخ زبیر حفظہ اللہ کے اس جواب کا بھی رد لکھوں گا لیکن یہ جواب بہت طویل ہے اس لئے ظاہر ہے کہ اس کے رد کے لئے بھی ہمارا اچھا خاصا وقت درکار ہے ۔
لہٰذا ہمارے جواب کے لئے قارئین کو کئی دن بلکہ کئی ہفتے بھی انتظار کرنے پڑسکتے ہیں ۔

یہ پورا معاملہ ہے ۔
 
Top