• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا یزید پر لعنت کرنا جائز ہے۔

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

Abdulallam

مبتدی
شمولیت
جون 06، 2012
پیغامات
32
ری ایکشن اسکور
62
پوائنٹ
0
اس سلسلے میں آپ کے پاس کچھ اور تو اسے بھی لکھ دیں ، کم از کم میں تو آپ کوضرورجواب دوں گا۔
ya shekh mae allah k liye ap se mohabbat karta hun. brae karam yazid palid k difaa k bajae apne ilm ko kisi musbat kam me sarf kijiye. Bura lage to maf farmae.
 
شمولیت
جنوری 24، 2012
پیغامات
181
ری ایکشن اسکور
121
پوائنٹ
53
دین اسلام میں تو لعنت کرنا منع نہیں البتہ گمراہ صوفیوں کے دین میں ہو تو کچھ کہا نہیں جا سکتا ۔ کیونکہ اللہ تعالی نے قران میں اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے فرمان میں کئ لوگوں پر لعنت فرمائی ہے۔
 

رفیق طاھر

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 04، 2011
پیغامات
790
ری ایکشن اسکور
3,982
پوائنٹ
323
دین اسلام میں تو لعنت کرنا منع نہیں البتہ گمراہ صوفیوں کے دین میں ہو تو کچھ کہا نہیں جا سکتا ۔ کیونکہ اللہ تعالی نے قران میں اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے فرمان میں کئ لوگوں پر لعنت فرمائی ہے۔


دین اسلام میں تو فرد معین پر لعنت کرنا منع ہےالبتہ گمراہ رافضیوں کے دین میں ہو تو کچھ کہا نہیں جا سکتا ۔ کیونکہ اللہ تعالی نے قران میں اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے فرمان میں کسی معین فرد پر لعنت نہیں فرمائی ۔
اگر فرمائی ہے تو اسکی دلیل دیں ؟!!!

ھاتوا برھانکم ان کنتم صادقین !!!!!

ہاں مطلق طور پر لعنت ضرور کی گئی ہے مثلا جھوٹوں پر لعنت ‘ کفار پر لعنت ‘ ظالموں پر لعنت ‘ وغیرہ وغیرہ ۔
لیکن کسی جھوٹے ‘ یا ظالم کا نام لے کر لعنت نہیں کی گئی ۔



تو دیں جواب منع کس نے کیا ہے
منع رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے کیا ہے ‘ ملاحظہ فرمائیں :
لعنت کي مثال

اب ديکھئے! لعنت کا معاملہ بھي تکفير کے معاملے سے ملتا جلتا ہي ہے۔ نبي کريمﷺ نے شراب پينے والے، پلانے والے، بلکہ شراب کے معاملے ميں ملوث دس افراد پر لعنت کي ہے، نام لے لے کر، سنن ابي داؤد کے اندر حديث موجود ہے۔ ايک آدمي آيا، وہ شراب پئے ہوئے تھا، اس کي مار پٹائي کي، اور چلا گيا، پھر آيا، پھر مار پٹائي کي، پھر چلا گيا، پھر شراب پي کر آيا، ايک بندہ مجمع ميں سے بولا: اللہ کي اس پر لعنت ہو، 'اکثر ما يطعي بہ' يہ ديکھو! بار بار اسي کيس ميں آتا ہے، پھر بھي باز نہيں آتا، نبي کريم ﷺ نے کيا فرمايا: 'لا تلعنوہ، لا تعينوہ عليہ الشيطان' اس پر لعنت نہ کرو، اس کے خلاف شيطان کي مدد نہ کرو۔ 'فانہ يحب اللہ ورسولہ' يہ اللہ اور اس کے رسول سے محبت رکھنے والا ہے۔ سبحان اللّٰہ۔

ديکھئے! ايک طرف تو شراب کے معاملے ميں مطلقاً دس بندوں پر لعنت کرر ہے ہيں۔ پينے والا، پلانے والا، بنانے والا، بنوانے والا، اُٹھا کر لے جانے والا، ليکن ايک فرد معين پر ، اس کا نام لےکر اس پر لعنت کي گئي تو فوراً ٹوک ديا۔
 
شمولیت
جنوری 24، 2012
پیغامات
181
ری ایکشن اسکور
121
پوائنٹ
53
محترم آپ کا اس روایت سے استدلال درست نہیں وجوہات میں بعد میں بتائو گا پہلے آپ اس روایت کو عربی عبارت مکمل سند کے ساتھ لکھیں تا کہ پتہ چل سکے کہ روایت قابل حجت ہے بھی کہ نہیں۔
 

رفیق طاھر

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 04، 2011
پیغامات
790
ری ایکشن اسکور
3,982
پوائنٹ
323
محترم آپ کا اس روایت سے استدلال درست نہیں وجوہات میں بعد میں بتائو گا پہلے آپ اس روایت کو عربی عبارت مکمل سند کے ساتھ لکھیں تا کہ پتہ چل سکے کہ روایت قابل حجت ہے بھی کہ نہیں۔
آپکے علمی دلائل کا انتظار رہے گا ۔ ان شاء اللہ ۔
لیکن یہ یاد رہے کہ اس موضوع پر صرف یہ ایک روایت پیش کی ہے اسکے علاوہ اور بھی بہت سے دلائل ہیں جو میں نے دوسرے مقامات پر ذکر کر رکھے ہیں اور باذوق بھائی نے انہی کی طرف اشارہ بھی کیا ہے ۔

یہ روایت سند ومتن سمیت مختلف کتب سے پیش خدمت ہے :

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ أَنَسٌ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرَجُلٍ قَدْ شَرِبَ قَالَ اضْرِبُوهُ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَمِنَّا الضَّارِبُ بِيَدِهِ وَالضَّارِبُ بِنَعْلِهِ وَالضَّارِبُ بِثَوْبِهِ فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ أَخْزَاكَ اللَّهُ قَالَ لَا تَقُولُوا هَكَذَا لَا تُعِينُوا عَلَيْهِ الشَّيْطَانَ
صحیح بخاری کتاب الحدود باب الضرب بالجرید والنعال حـ ۶۷۷۷
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْهَادِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِرَجُلٍ قَدْ شَرِبَ، فَقَالَ: «اضْرِبُوهُ»، قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: فَمِنَّا الضَّارِبُ بِيَدِهِ، وَالضَّارِبُ بِنَعْلِهِ، وَالضَّارِبُ بِثَوْبِهِ، فَلَمَّا انْصَرَفَ، قَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ: أَخْزَاكَ اللَّهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تَقُولُوا هَكَذَا، لَا تُعِينُوا عَلَيْهِ الشَّيْطَانَ»سنن أبی داود 4477

أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَيْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ، بِبَغْدَادَ , أنبأ أَبُو سَهْلِ بْنُ زِيَادٍ الْقَطَّانُ، ثنا عُبَيْدُ بْنُ شَرِيكٍ، ثنا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، ثنا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، حَدَّثَنِي ابْنُ الْهَادِ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَخْبَرَهُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " أُتِيَ بِشَارِبٍ فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصْحَابَهُ أَنْ يَضْرِبُوهُ , فَمِنْهُمْ مَنْ ضَرَبَهُ بِنَعْلِهِ , وَمِنْهُمْ بِيَدِهِ , وَمِنْهُمْ بِثَوْبِهِ , ثُمَّ قَالَ: " ارْجِعُوا " , ثُمَّ أَمَرَهُمْ فَبَكَتُوهُ , فَقَالُوا: أَلَا تَسْتَحِي؟ مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَصْنَعُ هَذَا , ثُمَّ أَرْسَلَهُ , فَلَمَّا أَدْبَرَ وَقَعَ الْقَوْمُ يَدْعُونَ عَلَيْهِ وَيَسُبُّونَهُ , يَقُولُ الْقَائِلُ: اللهُمَّ أَخْزِهِ , اللهُمَّ الْعَنْهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا تَقُولُوا هَكَذَا، ولَكِنْ قُولُوا: اللهُمَّ اغْفِرْ لَهُ , اللهُمَّ ارْحَمْهُ "
السنن الکبرى للبیہقی 17495

أَخْبَرَنَا أَبُو يَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْمَرْوَزِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْهَادِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: أَتَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَارِبٍ، فَقَالَ: «اضْرِبُوهُ»، فَمِنَّا الضَّارِبُ بِيَدِهِ، وَمِنَّا الضَّارِبُ بِنَعْلِهِ، فَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ: أَخْزَاكَ اللَّهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تَقُولُوا هَكَذَا، لَا تُعِينُوا الشَّيْطَانَ عَلَيْهِ»
صحیح ابن حبان 5730

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَبِي إِسْرَائِيلَ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ، حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْهَادِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَارِبٍ فَقَالَ: «اضْرِبُوهُ» فَمِنَّا الضَّارِبُ بِثَوْبِهِ، وَمِنَّا الضَّارِبُ بِنَعْلِهِ، فَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ: أَخْزَاكَ اللَّهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تَقُولُوا هَكَذَا، وَلَا تُعِينُوا الشَّيْطَانَ عَلَيْهِ»
مسند أبی یعلى 5984
 

رفیق طاھر

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 04، 2011
پیغامات
790
ری ایکشن اسکور
3,982
پوائنٹ
323
Sekh yazid palid ke bare me ap ka kya maslak hai. Khul k farmaen. Kya ye shaks nek admi tha.
ہمارا اسکے بارہ میں یہ موقف ہے کہ وہ مؤمن وموحد شخص تھا ۔
ہاں اس میں کچھ کمیاں اور کوتاہیاں بھی تھیں ۔
وہ خلیفۃ المسلمین تھا ‘ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے اسکے ہاتھ پر بیعت کی تھی ‘ وہ مقتدر حکمران تھا ‘ عزل ونصب کرتا تھا ‘ اور مسلمانوں کا متفقہ امام تھا ۔
ہاں اس نے کچھ اقدام ایسے کیے تھے جن پر ہم راضی نہیں !

اور آپکا اسے "پلید" کہنا "رافضیت گزیدہ" ہونے کا غماز ہے ۔
 

Abdulallam

مبتدی
شمولیت
جون 06، 2012
پیغامات
32
ری ایکشن اسکور
62
پوائنٹ
0
ہمارا اسکے بارہ میں یہ موقف ہے کہ وہ مؤمن وموحد شخص تھا ۔
ہاں اس میں کچھ کمیاں اور کوتاہیاں بھی تھیں ۔
وہ خلیفۃ المسلمین تھا ‘ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے اسکے ہاتھ پر بیعت کی تھی ‘ وہ مقتدر حکمران تھا ‘ عزل ونصب کرتا تھا ‘ اور مسلمانوں کا متفقہ امام تھا ۔
ہاں اس نے کچھ اقدام ایسے کیے تھے جن پر ہم راضی نہیں !
Tafsily jawab bad me dunga. Kyo k mere phone me urdu nahi hai. Waise rafziyat guzidah hona nasibi hone se behtar haie. Alhamdulillah mai salafi muslim hun. Awr mere nazdik rafizy kafir hain. Waise shekh mohtaram imam ahmad .ibne taimiya abdullah bin zubair abdullah bin hanzala zahbi ibne jawzi waghara kya ye bhi rafziat guzida the. Ya allah husain se muhabbat karne walon ko husain ke sath jama farma.awr yazidiyo ko yazid ke sath. Amin. Waise shekh ap ki tahrir me mawjod latifo ka jawab kal dunga. Wassalam alikum wa rahma tullah
اور آپکا اسے "پلید" کہنا "رافضیت گزیدہ" ہونے کا غماز ہے ۔
gustkhi k liye maaf far maen
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top