محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,859
- ری ایکشن اسکور
- 41,096
- پوائنٹ
- 1,155
صحیح بخاری امام بخاری کی کتاب ضرور ہے، لیکن یہ وہ کتاب نہیں جسے انسان خود سے لکھے، خود سے لکھ کر اسے اللہ کی طرف اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرنا جرم ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:بخاری صاحب کی لکھی ھوئی کتاب کی وجہ سے جسے آپ نہ جانے کیوں رسول کی کتاب سمجھ رہے ہیں، حالانکہ نہ تو رسول نے یہ کتاب پڑھی اور نہ ہی اس کی تصدیق فرمائی
فَوَيْلٌ لِّلَّذِينَ يَكْتُبُونَ ٱلْكِتَـٰبَ بِأَيْدِيهِمْ ثُمَّ يَقُولُونَ هَـٰذَا مِنْ عِندِ ٱللَّهِ لِيَشْتَرُوا۟ بِهِۦ ثَمَنًا قَلِيلًا ۖ فَوَيْلٌ لَّهُم مِّمَّا كَتَبَتْ أَيْدِيهِمْ وَوَيْلٌ لَّهُم مِّمَّا يَكْسِبُونَ ﴿٧٩﴾۔۔۔سورۃ البقرۃ
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ترجمہ: ان لوگوں کے لئے "ویل" ہے جو اپنے ہاتھوں کی لکھی ہوئی کتاب کو اللہ تعالیٰ کی طرف کی کہتے ہیں اور اس طرح دنیا کماتے ہیں، ان کے ہاتھوں کی لکھائی کو اور ان کی کمائی کو ویل (ہلاکت) اور افسوس ہے
من كذب علي متعمدا فليتبوأ مقعده من النار۔۔۔رواہ البخاری
یہی وجہ ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ نے احادیث لکھنے سے پہلے استخارہ کیا۔لہذا احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو جمع کر کے ایک کتاب مرتب کرنے کو غلط انداز میں لینا آپ کی جہالت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔جس نے مجھ پر عمدا جھوٹ بولا وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنا لے۔