• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہابیل اور قابیل کی گفتگو

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
بخاری صاحب کی لکھی ھوئی کتاب کی وجہ سے جسے آپ نہ جانے کیوں رسول کی کتاب سمجھ رہے ہیں، حالانکہ نہ تو رسول نے یہ کتاب پڑھی اور نہ ہی اس کی تصدیق فرمائی
صحیح بخاری امام بخاری کی کتاب ضرور ہے، لیکن یہ وہ کتاب نہیں جسے انسان خود سے لکھے، خود سے لکھ کر اسے اللہ کی طرف اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرنا جرم ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
فَوَيْلٌ لِّلَّذِينَ يَكْتُبُونَ ٱلْكِتَـٰبَ بِأَيْدِيهِمْ ثُمَّ يَقُولُونَ هَـٰذَا مِنْ عِندِ ٱللَّهِ لِيَشْتَرُ‌وا۟ بِهِۦ ثَمَنًا قَلِيلًا ۖ فَوَيْلٌ لَّهُم مِّمَّا كَتَبَتْ أَيْدِيهِمْ وَوَيْلٌ لَّهُم مِّمَّا يَكْسِبُونَ ﴿٧٩﴾۔۔۔سورۃ البقرۃ
ترجمہ: ان لوگوں کے لئے "ویل" ہے جو اپنے ہاتھوں کی لکھی ہوئی کتاب کو اللہ تعالیٰ کی طرف کی کہتے ہیں اور اس طرح دنیا کماتے ہیں، ان کے ہاتھوں کی لکھائی کو اور ان کی کمائی کو ویل (ہلاکت) اور افسوس ہے
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
من كذب علي متعمدا فليتبوأ مقعده من النار۔۔۔رواہ البخاری
جس نے مجھ پر عمدا جھوٹ بولا وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنا لے۔
یہی وجہ ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ نے احادیث لکھنے سے پہلے استخارہ کیا۔لہذا احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو جمع کر کے ایک کتاب مرتب کرنے کو غلط انداز میں لینا آپ کی جہالت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
اھل قرآن (منکرین حدیث ) کے متعلق !!!
ایک ایسی جماعت پائ جاتی ہے جو کہ اپنے آپ کو ( اھل قرآن ) کہتے ہیں اور یہ دعوی کرتے ہیں کہ وہ قرآن کے سوا کسی چیز پر نہیں چلتے ، تو آپ ان کے اس قول کے متعلق کیا کہتے ہیں ؟

الحمد للہ:

بعض لوگوں کا خیال ہے کہ سنت نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم شریعت کا مصدرنہیں ہے ، اوروہ اپنے آپ کو اھل قرآن کا نام دیتے ہیں ، اور کہتے ہیں کہ قرآن ہمارا امام ہے اس میں جو کچھ حلال ہے ہم اسے حلال اور جو حرام کیا گيا ہے اسے حرام جانتے ہیں ۔

اور ان کے خیال میں سنت نبویہ میں ایسی احادیث داخل کر دی گئيں ہیں جو کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان نہیں بلکہ ان کے ذمہ جھوٹ ہے ، تو یہ لوگ ایسی قوم میں سے تعلق رکھتے ہیں-

جن کے متعلق نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا ہے :

( قریب ہے کہ ایک شخص تکیہ لگا کر بیٹھا ہو گا تو اسے میری احادیث میں سے کو‏‏ئ حديث بیان کی جاۓ گی اور وہ جواب میں کہے گا کہ اللہ تعالی کی کتاب کا فی ہے اس میں ہم جو اشیاء حلال پائيں گے اسے حلال جانے اور جو کچھ حرام پائيں گے اسے حرا م جانیں گے ، خبردار ! اور بیشک اللہ تعالی کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے جو حرام کیا ہے وہ بھی اللہ تعالی کے حرام کردہ کی طرح ہے )

الفتح الکبیر ( 3 / 438 ) اور امام ترمذی نے اسے الفاظ کے کچھ اختلاف کے ساتھ روایت کیا اور اسے حسن صحیح کہا ہے ( سنن ترمذی بشرح ابن العربی ، ط ، الصاوی 10 / 132 )
اور یہ لوگ حقیقتا اھل قرآن بھی نہیں اور نہ ہی قرآن پر عمل کرتے ہیں کیونکہ قرآن مجید میں ایک سو سے زیادہ آیات میں قرآن مجید نے نبی مکرم صلی اللہ تعالی وسلم کی اطاعت کا حکم دیا ہے اور رسول صلی اللہ علیہ کی اطاعت کواللہ تعالی کی اطاعت قرار دیا ہے ۔
اسی کے متعلق اللہ تعالی کا فرمان ہے :

{ جس نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کی اس نے اللہ تعالی کی ہی اطاعت کی اور جو منہ پھیر لے تو ہم نے آپ کو ان پر نگہبان بنا کر نہیں بھیجا } النساء ( 80 )
بلکہ قرآن پر چلنے والے کا دعوی کرنے والوں کو تو قرآن یہ کہتا ہے کہ جس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت ترک کی اور ان کا حکم نہ مانا تووہ مومن ہی نہیں ہے ۔

اللہ تعالی نے اسی کا ذکر کرتے ہوۓ فرمایا ہے :

{ قسم ہے تیرے رب کی ! یہ اس وقت مومن ہی نہیں ہو سکتے جب تک کہ آپس کے تمام اختلافات میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حاکم نہ مان لیں ، پھر آپ جو فیصلہ فرما دیں اس کے متعلق وہ اپنے دل میں کسی طرح کی تنگی اور ناخوشی نہ پائيں اور اسے فرمانبرداری کے ساتھ قبول کر لیں } النساء ( 65 )

اور ان کا یہ کہنا کہ :

سنت میں موضوع احادیت داخل کر دی گئيں ہیں یہ قول اس لۓ مردود ہے کہ اس امت کے علماء نے احادیث کو ہر قسم کی داخل ہو نے والی دوسری اشیاء سے بہت سخت حفاظت کا اہتمام کیا ہے ، حتی کہ انہوں نے راوی کے صدق میں شک اور اس کے بھول جانے کےاحتمال کو بھی حدیث کے رد کرنے کا سبب قرار دیا ہے اور اس کی حدیث قبول نہیں کی ، اور امت مسلمہ کے دشمن بھی اس کے معترف ہیں کہ امت محمدیہ کے علاوہ کوئ دوسری اور امت ایسی نہیں جس نے اسناد کی چھان پھٹک کی ہو اور پھر خاص کر جو کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایات بیان کی گئ ہیں اس میں بہت ہی زیادہ اہتمام ہے ۔

اور حدیث پر عمل کے وجوب کے لۓ اتنا ہی کا فی ہے کہ اس بات کی معرفت ہوکہ حدیث نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح ثابت ہے ، اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس کا ہی کافی سمجھتے تھے کہ دعوت کے لۓ صرف ایک ہی صحابی کو بھیجا جاۓ جو کہ اس بات پر دلالت ہے کہ خبرواحد بھی بھی عمل کرنا واجب ہے جبکہ وہ ثقہ ہو ۔

پھر ہم ان سے یہ پوچھتے ہیں کہ وہ آیات کہاں ہے جس میں نماز کی کیفیت بیان کی گئ ہے ، اور یہ کہ پانچ نمازيں فرض ہیں ، اور زکاۃ کا نصاب کو نسی آیات میں ہے ، اور حج کی تفصیل کہاں ہے ، اور اس کے علاوہ دوسرے احکام جو کہ سنت علاوہ جانے ہی نہیں جا سکتے ۔ الموسوعۃ الفقہیۃ ( 1/ 44 )

واللہ تعالی اعلم .
الشیخ محمد صالح المنجد

http://islamqa.info/ur/3440
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
وعلیکم السلام،
ہمارا کام پہنچا دینا ہے،قائل کرنا نہیں! اس لیے دلائل دینے چاہیئے اور جہاں تک ممکن ہو سمجھایا جائے۔
اللہ تعالی ایسوں کو ہدایت دے۔آمین
دعوتی نقطہ نظر سے آپ کی بات درست ہے، لیکن آپ کو نہیں پتہ یہ مسلم صاحب کو کتنے ہی دلائل دے لیے جائیں یہ نہیں مانتے۔ اس کا مشاہدہ آپ ان کی پچھلی پوسٹس کو دیکھ کر سکتی ہیں، اور آئندہ بھی یہ نظارے آپ کو ہوتے رہے گے۔ ان شاءاللہ
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
صحیح بخاری امام بخاری کی کتاب ضرور ہے، لیکن یہ وہ کتاب نہیں جسے انسان خود سے لکھے، خود سے لکھ کر اسے اللہ کی طرف اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرنا جرم ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
فَوَيْلٌ لِّلَّذِينَ يَكْتُبُونَ ٱلْكِتَـٰبَ بِأَيْدِيهِمْ ثُمَّ يَقُولُونَ هَـٰذَا مِنْ عِندِ ٱللَّهِ لِيَشْتَرُ‌وا۟ بِهِۦ ثَمَنًا قَلِيلًا ۖ فَوَيْلٌ لَّهُم مِّمَّا كَتَبَتْ أَيْدِيهِمْ وَوَيْلٌ لَّهُم مِّمَّا يَكْسِبُونَ ﴿٧٩﴾۔۔۔سورۃ البقرۃ


اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
من كذب علي متعمدا فليتبوأ مقعده من النار۔۔۔رواہ البخاری


یہی وجہ ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ نے احادیث لکھنے سے پہلے استخارہ کیا۔لہذا احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو جمع کر کے ایک کتاب مرتب کرنے کو غلط انداز میں لینا آپ کی جہالت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔




ارسلان بھائی ۔

یہ ہی تو میں کہہ رہا ھوں کہ انسانی ھاتھوں کی لکھی ھوئی احادیث کی کتب کو آپ اللہ کی وحی یا اللہ کی کتاب کیوں سمجھتے ہیں؟


فَوَيْلٌ لِّلَّذِينَ يَكْتُبُونَ الْكِتَابَ بِأَيْدِيهِمْ ثُمَّ يَقُولُونَ هَـٰذَا مِنْ عِندِ اللَّـهِ لِيَشْتَرُوا بِهِ ثَمَنًا قَلِيلًا ۖ فَوَيْلٌ لَّهُم مِّمَّا كَتَبَتْ أَيْدِيهِمْ وَوَيْلٌ لَّهُم مِّمَّا يَكْسِبُونَ ﴿٧٩۔2)

تو خرابی ہے ان کے لئے جو کتاب اپنے ہاتھ سے لکھیں پھر کہہ دیں یہ خدا کے پاس سے ہے کہ اس کے عوض تھوڑے دام حاصل کریں تو خرابی ہے ان کے لئے ان کے ہاتھوں کے لکھے سے اور خرابی ان کے لئے اس کمائی سے- (79)

بخاری صاحب کوئی رسول ھیں کیا؟ جو آپ کو اللہ کی وحی پہنچا رھے ہیں؟


دوسری بات یہ استخارہ کیا ھوتا ھے؟ کیا قراٰن میں لکھا ھے کہ کسی بھی نبی نے کبھی بھی استخارہ کیا؟
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
بخاری صاحب کوئی رسول ھیں کیا؟ جو آپ کو اللہ کی وحی پہنچا رھے ہیں؟
امام بخاری رحمہ اللہ کون سا اپنی باتوں کو پہنچا رہے ہیں، وہ تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کو پہنچا رہے ہیں۔
دوسری بات یہ استخارہ کیا ھوتا ھے؟ کیا قراٰن میں لکھا ھے کہ کسی بھی نبی نے کبھی بھی استخارہ کیا؟
حدیث میں ہے۔
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
استخارہ تو صاحب کو نظر آ گیا،میرے خیال میں طریقہ ٔنماز زیادہ اہم ہے؟
مچھلی کو آپ حلال سمجھتے ہیں؟؟؟
یہ ہی تو میں کہہ رہا ھوں کہ انسانی ھاتھوں کی لکھی ھوئی احادیث کی کتب کو آپ اللہ کی وحی یا اللہ کی کتاب کیوں سمجھتے ہیں؟​
قرآن مجید بھی نزول کے بعد انسانی ہاتھوں نے ہی لکھا تھا۔ اس کے کاتبین بھی صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اور احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے راوی بھی صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین!!
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
اللہ سبحانہ وتعالٰی اسلاف پر رحم فرمائے۔
ايوب سختيانى كہتے ہيں:
" جب كسى آدمى كے سامنے حديث بيان كرو تو وہ يہ كہے: يہ رہنے دو ہميں قرآن ميں سے كچھ بيان كرو، تو تم يہ جان لو كہ وہ خود بھى گمراہ ہے اور دوسروں كو گمراہ كرنے والا ہے.
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
مسلم بھائی!
ذرا دیکھیں تو قرآن کیا کہتا ہے۔۔۔


قُلْ اَطِيْعُوا اللّٰهَ وَالرَّسُوْلَ ۚ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّ اللّٰهَ لَا يُحِبُّ الْكٰفِرِيْنَ 32؀


اُن سے کہو کہ : ''اللہ اور رسول ﷺ کی اطاعت قبول کرو'' ۔ پھر اگر وہ تمہاری یہ دعوت قبول نہ کریں ، تو یقینا یہ ممکن نہیں ہے کہ اللہ ایسے لوگوں سے محبت کرے ، جو اس کی اور اُس کے رسول کی اطاعت سے انکار کرتے ہوں۔ (32)



وَاَطِيْعُوا اللّٰهَ وَالرَّسُوْلَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُوْنَ ١٣٢؁ۙ


اور اللہ اور رسول ﷺ کی اطاعت کرو توقع ہے کہ تم پر رحم کیا جائے گا۔ (132)
سورت آل عمران



تِلْكَ حُدُوْدُ اللّٰهِ ۭ وَمَنْ يُّطِعِ اللّٰهَ وَرَسُوْلَهٗ يُدْخِلْهُ جَنّٰتٍ تَجْرِيْ مِنْ تَحْتِھَا الْاَنْھٰرُ خٰلِدِيْنَ فِيْھَا ۭ وَذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْمُ 13؀



یہ اللہ کی مقرر کی ہوئی حدیں ہیں ۔جو اللہ اور اُس کے رسول ﷺ کی اطاعت کرے گا اُسے اللہ ایسے باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی اور ان باغوں میں وہ ہمیشہ رہے گا اور یہی بڑی کامیابی ہے۔(13)
سورت النساء



وَمَنْ يُّطِعِ اللّٰهَ وَالرَّسُوْلَ فَاُولٰۗىِٕكَ مَعَ الَّذِيْنَ اَنْعَمَ اللّٰهُ عَلَيْهِمْ مِّنَ النَّبِيّٖنَ وَالصِّدِّيْقِيْنَ وَالشُّهَدَاۗءِ وَالصّٰلِحِيْنَ ۚ وَحَسُنَ اُولٰۗىِٕكَ رَفِيْقًا 69؀ۭ



جو لوگ اللہ اور رسول ﷺ کی اطاعت کریں گے وہ ان لوگوں کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے انعام فرمایا ہے یعنی انبیاء اور صدیقین اور شہداء اور صالحین ۔کیسے اچھے ہیں یہ رفیق جو کسی کو میسر آئیں۔(69)
سورت النساء

يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اَطِيْعُوا اللّٰهَ وَرَسُوْلَهٗ وَلَا تَوَلَّوْا عَنْهُ وَاَنْتُمْ تَسْمَعُوْنَ 20۝ښ
اے ایمان لانے والو، اللہ اور اُس کے رسُول کی اطاعت کرو اور حکم سُننے کے بعد اس سے سرتابی نہ کرو۔(20)
سورت الانفال

وَالْمُؤْمِنُوْنَ وَالْمُؤْمِنٰتُ بَعْضُهُمْ اَوْلِيَاۗءُ بَعْضٍ ۘ يَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَيُقِيْمُوْنَ الصَّلٰوةَ وَيُؤْتُوْنَ الزَّكٰوةَ وَيُطِيْعُوْنَ اللّٰهَ وَرَسُوْلَهٗ ۭ اُولٰۗىِٕكَ سَيَرْحَمُهُمُ اللّٰهُ ۭاِنَّ اللّٰهَ عَزِيْزٌ حَكِيْمٌ 71؀
مومن مرد اور مومن عورتیں ، یہ سب ایک دوسرے کے رفیق ہیں ، بھلائی کا حکم دیتے اور بُرائی سے روکتے ہیں ، نماز قائم کرتے ہیں ، زکوٰۃ دیتے ہیں اور اللہ اور اس کے رسول ﷺکی اطاعت کرتے ہیں ۔ یہ وہ لوگ ہیں جن پر اللہ کی رحمت نازل ہو کر رہے گی ، یقینا اللہ سب پر غالب اور حکیم ہو دانا ہے ۔ (71)
سورت توبہ
مزید بھی بہت دلائل ہیں جو "قرآن مجید" سے ہے۔۔۔
اور اللہ تعالی کے احکامات کے ساتھ حدیث اور سنت کو شامل رکھنا نعوذباللہ شرک نہیں ہے۔اللہ تعالی آپ کو سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے۔


انس نضر صاحب

اطاعت رسول تو فرض ھے۔
فرق یہ ھے کہ آپ انسانی ہاتھوں سے لکھی ھوئی کتابوں کے زریعہ اطاعت رسول کی کوشش کرتے ہیں اور میں اللہ کی کتاب قراٰن مجید کے زریعہ کوشش کرتا ھوں، جو لا ریب ھے۔
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
منکرینِ حدیث کو یہ کس نے بتایا ہے کہ قرآن اللہ کی کتاب ہے؟؟؟


کیا آپ شیعہ حضرات کی جمع کی ھوئی احادیث کے منکر نہیں ہیں؟

ہر فرقہ دوسرے فرقے کی احادیث کا منکر ھے۔ ہر ایک کے اپنے خود ساختہ نام نہاد اصول ہیں۔
کہتے ہیں کہ بخاری صاحب نے ہزاروں احادیث رد کردی تھیں، اگر ایسا ہی ھوا تھا، تو وہ خود بہت بڑے منکر حدیث ھوئے۔

غیر اللہ کی کتابیں آپ کو بتاتی ہیں کہ یہ قراٰن ھے۔آپ شاید قراٰن کو اس لیئے قراٰن مانتے ہیں۔
قراٰن کو اپنی شناخت کے لیئے کسی محدّث کی کوئی ضرورت نہیں ھے۔
اگر آپ کو شک ھے تو اس جیسی ایک صورۃ بنا کر دکھایئں۔


وَإِن كُنتُمْ فِي رَيْبٍ مِّمَّا نَزَّلْنَا عَلَىٰ عَبْدِنَا فَأْتُوا بِسُورَةٍ مِّن مِّثْلِهِ وَادْعُوا شُهَدَاءَكُم مِّن دُونِ اللَّـهِ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ ﴿٢٣﴾ فَإِن لَّمْ تَفْعَلُوا وَلَن تَفْعَلُوا فَاتَّقُوا النَّارَ الَّتِي وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ ۖ أُعِدَّتْ لِلْكَافِرِينَ ﴿٢٤۔2﴾


اور اگر تمہیں کچھ شک ہو اس میں جو ہم نے اپنے (اس خاص) بندے پر اتارا تو اس جیسی ایک سورت تو لے آؤ اور اللہ کے سوا، اپنے سب حمایتیوں کو بلالو، اگر تم سچے ہو۔ (23) پھر اگر نہ لا سکو اور ہم فرمائے دیتے ہیں کہ ہر گز نہ لا سکو گے تو ڈرو اس آگ سے، جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں تیار رکھی ہے کافروں کے لئے - (24)


قراٰن میں اللہ بتا رہا ھے کہ یہ قراٰن ھے۔

الر ۚ تِلْكَ آيَاتُ الْكِتَابِ وَقُرْآنٍ مُّبِينٍ ﴿١۔15﴾


یہ آیتیں ہیں کتاب اور روشن قرآن کی- (1)



قراٰن میں اللہ کا رسول بتا رہا ھے کہ یہ قراٰن ھے۔



قُلْ أَيُّ شَيْءٍ أَكْبَرُ شَهَادَةً ۖ قُلِ اللَّـهُ ۖ شَهِيدٌ بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ ۚ وَأُوحِيَ إِلَيَّ هَـٰذَا الْقُرْآنُ لِأُنذِرَكُم بِهِ وَمَن بَلَغَ ۚ أَئِنَّكُمْ لَتَشْهَدُونَ أَنَّ مَعَ اللَّـهِ آلِهَةً أُخْرَىٰ ۚ قُل لَّا أَشْهَدُ ۚ قُلْ إِنَّمَا هُوَ إِلَـٰهٌ وَاحِدٌ وَإِنَّنِي بَرِيءٌ مِّمَّا تُشْرِكُونَ ﴿١٩۔6)


تم فرماؤ سب سے بڑی گواہی کس کی تم فرماؤ کہ اللہ گواہ ہے مجھ میں اور تم میں اور میر ی طر ف اس قر آ ن کی وحی ہوئی ہے کہ میں اس سے تمھیں ڈراؤ ں اورجن جن کو پہنچے تو کیا تم یہ گواہی دیتے ہو کہ اللہ کے ساتھ اور خدا ہیں، تم فرماؤ کہ میں یہ گواہی نہیں دیتا تم فرماؤ کہ وہ تو ایک ہی معبود ہے اور میں بیزار ہوں ان سے جن کو تم شریک ٹھہراتے ہو (19)



اللہ اور اس کا رسول، قراٰن میں ہی بتا رہا ھے کہ یہ قراٰن ھے۔
کیا یہ آپ کے لیئے کافی نہیں ھے؟
کیا اب بھی آپ محدّثین کے کہنے سے قراٰن کو ماننیں گے؟

ما لکم کیف تحکمون۔
 
Top