• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہاتھ چھوڑ کر نماز

شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
ایک بات پر توجہ دلواتا ھوں ، مرشد جی نے کہا : "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کی روشنی میں تمام فقہاء کی بتلائی ہوئی نمازوں کے طریقہ پر نماز پڑھ لینا باعث اجر ہے۔" ان محترم
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
یہ آپ پوچھ رہے ہیں؟؟؟
اسکی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں. صحابہ کے افعال کی توجیہ بیان کی جائے گی. اور یہ بھی مسلم ہے کہ نبی ﷺ کے مقابلے میں کسی اور کی بات نہیں مانی جائے گی
یہ تو ٹھیک ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے مقابلے میں اور کسی کی بات کی کوئی حیثیت نہیں ہو سکتی..... لیکن یہ بھی تو سوچیں کہ جن کی طرح ایمان لانے کو قرآن میں ایمان کی قبولیت کی شرط قرار دیا گیا, جب وہ کوئی ایسا کام کریں جسے وہ دن میں پانچ بار نبی ص کو کرتے دیکھ رہے ہوں اور آپ کو دیکھ کر انہوں نے سیکھا ہو..... تو یہ کیسا انصاف ہوگا کہ ہم یہ کہیں کہ وہ بھول گئے ہوں گے یا ان کا اجتہاد ہوگا؟
یہ بات ان کی عدالت کو مجروح نہیں کرے گی کہ برسوں تک دن میں پانچ بار نبی کریم ص کو ایک کام کرتے دیکھا اور پھر اس کے خلاف اجتہاد رکھ لیا؟
اور یہ بات ان کی ثقاہت پر سوالیہ نشان نہیں لگائے گی کہ آٹھ دس برس تک نبی کریم ص کو دن میں پانچ بار ایک کام کرتے دیکھا اور آپ کے پیچھے خود بھی کیا اور پھر آپ کے رخصت ہوتے ہی بھول گئے؟
کیا کسی ایسے کمزور حافظے اور کمزور علم والے شخص کی روایت قبول ہوگی جو اس نے زندگی میں صرف ایک دو بار سنی ہو؟
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
یہ تو ٹھیک ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے مقابلے میں اور کسی کی بات کی کوئی حیثیت نہیں ہو سکتی..... لیکن یہ بھی تو سوچیں کہ جن کی طرح ایمان لانے کو قرآن میں ایمان کی قبولیت کی شرط قرار دیا گیا, جب وہ کوئی ایسا کام کریں جسے وہ دن میں پانچ بار نبی ص کو کرتے دیکھ رہے ہوں اور آپ کو دیکھ کر انہوں نے سیکھا ہو..... تو یہ کیسا انصاف ہوگا کہ ہم یہ کہیں کہ وہ بھول گئے ہوں گے یا ان کا اجتہاد ہوگا؟
یہ بات ان کی عدالت کو مجروح نہیں کرے گی کہ برسوں تک دن میں پانچ بار نبی کریم ص کو ایک کام کرتے دیکھا اور پھر اس کے خلاف اجتہاد رکھ لیا؟
اور یہ بات ان کی ثقاہت پر سوالیہ نشان نہیں لگائے گی کہ آٹھ دس برس تک نبی کریم ص کو دن میں پانچ بار ایک کام کرتے دیکھا اور آپ کے پیچھے خود بھی کیا اور پھر آپ کے رخصت ہوتے ہی بھول گئے؟
کیا کسی ایسے کمزور حافظے اور کمزور علم والے شخص کی روایت قبول ہوگی جو اس نے زندگی میں صرف ایک دو بار سنی ہو؟
تو آپ اپنی نظر میں ''انصاف'' کرتے ہوئے، رکوع میں تطبیق یعنی ہاتھوں کو گھٹنوں کے درمیان رکھنا شروع کر دیں!
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
یہ تو ٹھیک ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے مقابلے میں اور کسی کی بات کی کوئی حیثیت نہیں ہو سکتی..... لیکن یہ بھی تو سوچیں کہ جن کی طرح ایمان لانے کو قرآن میں ایمان کی قبولیت کی شرط قرار دیا گیا, جب وہ کوئی ایسا کام کریں جسے وہ دن میں پانچ بار نبی ص کو کرتے دیکھ رہے ہوں اور آپ کو دیکھ کر انہوں نے سیکھا ہو..... تو یہ کیسا انصاف ہوگا کہ ہم یہ کہیں کہ وہ بھول گئے ہوں گے یا ان کا اجتہاد ہوگا؟
یہ بات ان کی عدالت کو مجروح نہیں کرے گی کہ برسوں تک دن میں پانچ بار نبی کریم ص کو ایک کام کرتے دیکھا اور پھر اس کے خلاف اجتہاد رکھ لیا؟
اور یہ بات ان کی ثقاہت پر سوالیہ نشان نہیں لگائے گی کہ آٹھ دس برس تک نبی کریم ص کو دن میں پانچ بار ایک کام کرتے دیکھا اور آپ کے پیچھے خود بھی کیا اور پھر آپ کے رخصت ہوتے ہی بھول گئے؟
کیا کسی ایسے کمزور حافظے اور کمزور علم والے شخص کی روایت قبول ہوگی جو اس نے زندگی میں صرف ایک دو بار سنی ہو؟
کہا تو جناب عالی کہ مناسب توجیہ بیان کی جائے گی کیونکہ نبی اکرم ﷺ سے یہ ثابت نہیں کہ آپ نے کبھی ہاتھ چھوڑ کر صلاۃ ادا کی ہو.
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

تو آپ اپنی نظر میں ''انصاف'' کرتے ہوئے، رکوع میں تطبیق یعنی ہاتھوں کو گھٹنوں کے درمیان رکھنا شروع کر دیں!
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اور اسی طرح دوسری چیزوں میں بھی @اشماریہ بھائی
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
ایک عدد اور اضافہ کر دیتے کہ ’’ُمیں حنفی ہوں، لیکن مقلد نہیں‘‘ جیسا کہ بھائی @اشماریہ کہتے ہیں۔
نہیں! میں حنفی نہیں، چہ جائیکہ حنفی مقلد!
اور اشماریہ بھائی! نے کبھی یہ نہیں کہا کہ وہ مقلد نہیں!
 
Last edited:
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
گویا آپ کہنا چاہتے ہیں کہ نبی ﷺ نے کئی طریقے کے مطابق صلاۃ ادا کی؟؟؟
افسوس کی بات ہے!!
کئی نہیں بلکہ ہاتھ چھوڑ کر اور ہاتھ باندھ کر صرف دو طریقے منصوب ہیں۔ مالکیہ کے نزدیک اصل ہاتھ چھوڑنا ہے ہاں البتہ سہارے کے لئے ہاتھ باندھ سکتا ہے۔ تفصیلات بھائی @اشماریہ یا بھائی @احمد پربھٹوی ہی بتا سکتے ہیں۔

نبی ﷺ نے صرف ایک طریقہ سکھایا ہے. چار طریقے نہیں
تو پھر بھائی اہلحدیثوں میں مختلف طریقے کیوں ہیں؟ اور
تو پھر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور تابعین رحمہم اللہ سے مختلف طریقے کیوں مروی ہیں؟
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
مالکیہ کی بات میں کچھ وزن لگتا ہے۔ وہ اس طرح کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز بڑی مشقت والی ہوتی تھی۔ ممکن ہے جب تھک جاتے ہوں تب ہاتھ باندھتے ہوں۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
کئی نہیں بلکہ ہاتھ چھوڑ کر اور ہاتھ باندھ کر صرف دو طریقے منصوب ہیں۔ مالکیہ کے نزدیک اصل ہاتھ چھوڑنا ہے ہاں البتہ سہارے کے لئے ہاتھ باندھ سکتا ہے۔ تفصیلات بھائی @اشماریہ یا بھائی @احمد پربھٹوی ہی بتا سکتے ہیں۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میں نے صرف ارسال الیدین کی بات نہیں کی. میں نے مطلق بات کہی کہ نماز کے کئی طریقے نہیں ہیں. نبی ﷺ سے صرف ایک طریقہ ثابت ہے.
تو پھر بھائی اہلحدیثوں میں مختلف طریقے کیوں ہیں؟ اور
آپ کی نظر میں ہوں گے. میری نظر میں نہیں.
تو پھر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور تابعین رحمہم اللہ سے مختلف طریقے کیوں مروی ہیں؟
آپ تو ایسے کہ رہے ہیں جیسے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی ایک بڑی جماعت سے ہاتھ چھوڑنا منقول ہے.
مالکیہ کی بات میں کچھ وزن لگتا ہے۔ وہ اس طرح کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز بڑی مشقت والی ہوتی تھی۔ ممکن ہے جب تھک جاتے ہوں تب ہاتھ باندھتے ہوں۔
دلائل کے ہوتے ہوئے اٹکل پچو نہ ماریں. اپنی فہم اپنے پاس رکھیں.
 
Top