• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہم نماز میں رفع الیدین کیوں کرتے ہیں !!!

شمولیت
اگست 28، 2018
پیغامات
200
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
90
یہ دلائل رفع الیدین نہ کرنے کے بارے میں دئے جاتے ہیں.
21502 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
عام طور پر سب سے مضبوط دلیل کو پہلے ذکر کیا جاتا ہے اس پوسٹر میں جو پہلی دلیل ہے وہ تفسیر ابن عباس سے ہے اس کی حالت آپ کے سامنے رکھی جا رہی ہے اس سے اندازہ لگا لیں ان پھسپھسے دلائل کا؟ اس تفسیر کی سند مصنف نے اس طرح بیان کی ہے أخبرنَا عبد الله الثِّقَة بن الْمَأْمُون الْهَرَوِيّ قَالَ أخبرنَا أبي قَالَ أخبرنَا أَبُو عبد الله قَالَ أخبرنَا ابو عبيد الله مَحْمُود بن مُحَمَّد الرَّازِيّ قَالَ أخبرنَا عمار بن عبد الْمجِيد الْهَرَوِيّ قَالَ أخبرنَا عَليّ بن إِسْحَق السَّمرقَنْدِي عَن مُحَمَّد بن مَرْوَان عَن الْكَلْبِيّ عَن ابي صَالح عَن ابْن عَبَّاس اس میں محمد بن مروان اور کلبی جس کا نام محمد بن السائب الکلبی ہے سخت ضعيف بلکہ کذاب ہیں اور ان کی روایت جھوٹ کا پلندہ ہوتی ہے اس کا اقرار علماء احناف کو بھی ہے جس کو آگے صفدر صاحب کی کتاب ' تنقید متین بر تفسیر نعیم الدین' کے حوالے سے پیش کیا جا رہا ہے جس سے اندازہ ہوگا یہ گروہ اپنی بات کو ثابت کرنے کے لئے کس حد تک جا سکتا ہے؟
 
شمولیت
اگست 28، 2018
پیغامات
200
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
90
تنقید متین بر تفسیر نعیم الدین
مؤلف :أبو زاہد سرفراز خان صفدر
بقول صفدر یہ ہیں وہ شیر جن کی روایات گھمن اینڈ کمپنی حرز جان بنائے ہوئے ہیں اور ذرا برابر نہیں شرماتے کہ اس جھوٹی تفسیر کی زد میں وہ رفع یدین بھی آ رہا ہے جس کے ثبوت کے لئے یہ مذبوحی حرکتیں کر رہے ہیں
 

اٹیچمنٹس

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
الیاس گھمن کے رفع الیدین نہ کرنے کے دلائل کا جواب
مولوی الیاس گھمن تقلیدی کے "رفع یدین نہ کرنے" کا جواب
اس کا عنوان، ''تقلیدی مولوی الیاس گھمن کے رفع الیدین نہ کرنے کی ''حیل و حجت'' کا جواب'' ہونا چاہیے تھا!
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
یہ دلائل رفع الیدین نہ کرنے کے بارے میں دئے جاتے ہیں.
یہاں سے مجھے کوئی ایک صحيح حدیث بتلا دیں ، کون سی ہے، جس میں اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا عند الرکوع رفع الیدین نہ کرنا ثابت ہو!
وییسے تو اس کے جواب کا لنک بھی دیا جا چکا ہے؛ میں الیاس گھمن کی بزعم خویش دلیل نمبر 05 پر ایک بات اور کہنا چاہتا ہوں کہ، اس روایت کو ترک رفع الیدین عند الرکوع پر دلیل بنانا جہالت ہے، اور اس جہالت میں اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی گستاخی کا مرتکب ہونا ہے، کہ ایک طرف تو کہتے ہیں، کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پہلے رفع الیدین عند الرکوع کرتے تھے، اور پھر ترک کردیا، تو اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے باقرارخود پہلے عمل کو معاذ اللہ شریر گھوڑوں کی دموں والا فعل قرار دیتے ہوئے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین کے مرتکب ہوتے ہیں!
 

بنت عائشہ!

مبتدی
شمولیت
جون 19، 2019
پیغامات
17
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
26
السلام علیکم

بہت شکریہ ان سب کا جنہوں نے مولانا الیاس گھمن کے دلائل کا رد پیش کیا. جزاکم الله خيرا

یہاں سے مجھے کوئی ایک صحيح حدیث بتلا دیں ، کون سی ہے، جس میں اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا عند الرکوع رفع الیدین نہ کرنا ثابت ہو!
آپ پہلے مجھے صحیح حدیث کی تعریف بتا دیجئے.
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ برکاتہ
آپ پہلے مجھے صحیح حدیث کی تعریف بتا دیجئے.
اب اگر آپ کو صحیح حدیث کی تعریف بھی نہیں معلوم تو صحیح حدیث کی تعریف کے پہلے سبق سے شروع کرتے ہیں:
علم حدیث بالخصوص مصطلح الحدیث میں کلام بشمول حدیث کو صحیح وضعیف قرار دینے کا حق، اختیار، اور جواز صرف علماء اہل الحدیث کو ہے، اور انہیں کا کہا معتبر ہے، نہ کہ اہل الرائے بالخصوص مقلدین اہل الرائے کا!

اگلا سبق پہلے سبق کے حفظ اور تسلیم قلب کے بعد!
 

بنت عائشہ!

مبتدی
شمولیت
جون 19، 2019
پیغامات
17
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
26
السلام علیکم ورحمۃ اللہ برکاتہ

اب اگر آپ کو صحیح حدیث کی تعریف بھی نہیں معلوم تو صحیح حدیث کی تعریف کے پہلے سبق سے شروع کرتے ہیں:
علم حدیث بالخصوص مصطلح الحدیث میں کلام بشمول حدیث کو صحیح وضعیف قرار دینے کا حق، اختیار، اور جواز صرف علماء اہل الحدیث کو ہے، اور انہیں کا کہا معتبر ہے، نہ کہ اہل الرائے بالخصوص مقلدین اہل الرائے کا!

اگلا سبق پہلے سبق کے حفظ اور تسلیم قلب کے بعد!
اس طرح کی تعریف آپ اپنے پاس ہی رکھئے. السلام علیکم.
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اسی لئے مقلدین اہل الرائے کو علم الحدیث میں کلام کرنے کا حق نہیں!
کہ علم الحدیث اہل الرائے اور خاص کر مقلدین اہل الرائے کے بس کا روگ نہیں!
 
Last edited:
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
بعض الناس نے ایک حدیث (جسے گھمن صاحب نے ترک رفع الیدین کی دلیل نمبر دو میں درج کیا ہے) کو ضعیف قرار دے کر اس حدیث کو ناقابل قبول یعنی جھوٹی قرار دینے کی مذموم کوشش کی ہے۔
منکرین حدیث میں شامل ہونے کی اچھی کاوش ـــ :)
حدیث یہ ہے؛
سنن النسائي : [حكم الألباني: صحيح]
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِصَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «فَقَامَ فَرَفَعَ يَدَيْهِ أَوَّلَ مَرَّةٍ ثُمَّ لَمْ يُعِدْ»

بعض الناس کا کہنا ہے کہ اس میں ایک راوی سفیان ہے جو کہ مدلس ہے اور یہاں عن سے روایت کر رہا ہے لہٰذا یہ روایت قابل قبول نہیں۔
کیا سفیان کی وہ تمام روایات جو عن سے مروی ہوں وہ ناقابل قبول ہوں گی؟
یا صرف عاصم بن کلیب والی ہی؟
 
Top