کیا زبیر علی زئی صاحب اور یوسف صاحب ابو داوود شریف کی تخریج کرتے ہوے اس کا مطلب نہیں سمجھ سکے ۔ اپ بتایں کہ جب آپ صحیح حدیث کا انکار کر رھے ہیں ۔ میں کیا کر سکتا ہوں
جناب حدیث کے صحیح ہونے پرکسی کو انکار نہیں ، ہم بھی کہتے ہیں کہ حدیث صحیح ہے لیکن اختلاف اس حدیث کو سمجھنے میں ہے ۔
اب اگرحدیث کو صحیح سمجھتے ہوئے کوئی اس کے مفہوم میں آپ سے اختلاف کرے تو کیا آپ اسے منکر حدیث کہ دیں گے؟؟؟؟؟؟
اگریہی طرز عمل اپنا جائے تو سب سے بڑے منکرحدیث آپ ہوں گے، کیونکہ آپ تو حدیث کی سب سے عظیم کتاب بخاری کی ان احادیث کا انکار کررہے ہیں جن سے یزید کی منقبت ثابت ہوتی ہے۔
یادرہے کہ مدینہ قیصر پر سب سے پہلے لشکرکشی کرنے والے سب مغفورہوں گے یہ بھی بخاری ہی میں ہے اور اس پہلے حملہ کے امیر یزید رحمہ اللہ تھے یہ بھی بخاری ہی میں ہے ، ملاحظہ ہو:
قال محمود بن الربيع: فحدثتها قوما فيهم أبو أيوب صاحب رسول الله صلى الله عليه وسلم في غزوته التي توفي فيها، ويزيد بن معاوية عليهم بأرض الروم [صحيح البخاري: 2/ 60]
محمود بن ربیع نے بیان کیا کہ میں نے یہ حدیث ایک ایسی جگہ میں بیان کی جس میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے مشہور صحابی حضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ بھی موجود تھے۔ یہ روم کے اس جہاد کا ذکر ہے جس میں آپ کی موت واقع ہوئی تھی۔ فوج کے سردار یزید بن معاویہ تھے۔(ترجمہ داؤدراز)
بخاری کی اس روایت سے معلوم ہوا کہ امیریزید رحمہ اللہ کی امارت میں مدینہ قیصر پر حملا ہوا ۔
اب اس سے پہلے کسی بھی حملہ کا کوئی ثبوت نہیں ملتا اس لئے بخاری کی اس روایت سے ثابت ہوا کہ یزید رحمہ اللہ ہی کی امارت میں مدینہ قیصر پرسب سے پہلے حملہ ہوا ۔
بخاری کی شرح کرنے والے حافظ ابن حجررحمہ اللہ نے اس پر پوری امت کا اتفاق نقل کیا ہے کہ یزید رحمہ اللہ کی امارت میں سب سے پہلے غزوہ قیصر پرحملہ ہو ملاحظہ ہو:
حافظ ابن حجر رحمه الله (المتوفى852)نے کہا:
فإنه كان أمير ذلك الجيش بالاتفاق [فتح الباري لابن حجر: 6/ 103]۔
یزید رحمہ اللہ اس پہلے لشکرکے امیرتھے، اس پرسب کا اتفاق ہے۔
ظاہر ہے کہ ان اہل علم کے سامنے بھی ابوداؤد کی محولہ صحیح حدیث موجود تھی تو کیا پوری امت نے ابوداؤد کی اس صحیح حدیث کا متفقہ طوپر انکار کردیا ، یا ان کی نظر میں ابوداؤد کی حدیث کا وہ مفہوم ہے ہی نہیں جسے آج کے دورمیں سمجھا جارہاہے۔
اب کیاخیال ہے ایک طرف سلف صالحین کی متفقہ فہم و صراحت ہے اوردوسری طرف موجودہ دور میں لیا گیا ایک نیا مفہوم !!!!!!!!!