• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

یزید بن معاویہ کی امارت

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
اب یوسف صاحب کا مؤقف ایک دفعہ پھر پڑھ لیں اس کے بعد صحیح احادیث بھی دیکھ لیں کون سچا کون سچا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صحیح حدیث پیش کرنے کے ساتھ ساتھ حدیث کا صحیح مفہوم بھی پیش کرنا ضروری ہے میرے ناقص مطالعہ کے مطابق سلف نے متفقہ طور پر اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ مدینہ قیصر پرحملہ کرنے والے پہلے لشکرکے امیر یزید رحمہ اللہ تھے ، رہی ابوداؤد کی وہ صحیح حدیث جسے بنیاد بناکر آپ اپنے آپ کو حق پر اور دوسروں کا باطل پر سمجھ رہے ہیں ، تو اس صحیح حدیث کا صحیح مطلب سمجھنے کے لئے درج ذیل موضوع کا سنجیدگی سے مطالعہ کریں :





اللہ صحیح سمجھ کی توفیق دے ، آمین۔
 

باذوق

رکن
شمولیت
فروری 16، 2011
پیغامات
888
ری ایکشن اسکور
4,010
پوائنٹ
289
ہم سب کو ہمیشہ حق کی بات کرنی ھو گی ۔ کوئی بھی ھو جس کی بات بھی قرآن اور صحیح احادیث سے ٹکرائے گی ۔ ٹھکرا دیں گے۔
دوسرے الفاظ میں ۔۔۔۔ کیا آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ :
حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ جیسے جید عالم دین کا فہم دین آپ کے فہم کے مقابلے میں ناقص ہے؟
کیونکہ آپ تو احادیث کے تقابلی مطالعے کے بعد ماشاءاللہ انہیں اس قدر "سمجھ" جاتے ہیں کہ پھر جید علماء کا اجتہاد آپ کو "قرآن اور صحیح احادیث" سے عین متصادم نظر آتا ہے؟؟؟
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
صحیح حدیث پیش کرنے کے ساتھ ساتھ حدیث کا صحیح مفہوم بھی پیش کرنا ضروری ہے میرے ناقص مطالعہ کے مطابق سلف نے متفقہ طور پر اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ مدینہ قیصر پرحملہ کرنے والے پہلے لشکرکے امیر یزید رحمہ اللہ تھے ، رہی ابوداؤد کی وہ صحیح حدیث جسے بنیاد بناکر آپ اپنے آپ کو حق پر اور دوسروں کا باطل پر سمجھ رہے ہیں ، تو اس صحیح حدیث کا صحیح مطلب سمجھنے کے لئے درج ذیل موضوع کا سنجیدگی سے مطالعہ کریں :





اللہ صحیح سمجھ کی توفیق دے ، آمین۔











کیا زبیر علی زئی صاحب اور یوسف صاحب ابو داوود شریف کی تخریج کرتے ہوے اس کا مطلب نہیں سمجھ سکے ۔ اپ بتایں کہ جب آپ صحیح حدیث کا انکار کر رھے ہیں ۔ میں کیا کر سکتا ہوں​
 

باذوق

رکن
شمولیت
فروری 16، 2011
پیغامات
888
ری ایکشن اسکور
4,010
پوائنٹ
289
کیا زبیر علی زئی صاحب اور یوسف صاحب ابو داوود شریف کی تخریج کرتے ہوے اس کا مطلب نہیں سمجھ سکے ۔ اپ بتایں کہ جب آپ صحیح حدیث کا انکار کر رھے ہیں ۔ میں کیا کر سکتا ہوں​
اگر آپ کو لگتا ہے کہ ۔۔۔۔۔
حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ اور حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ کے فہم حدیث میں زمین آسمان کا فرق ہے ۔۔۔
تو ٹھیک ہے ۔۔۔ اب ذرا دونوں علمائے دین کے وہ الفاظ بھی کوٹ فرما دیں جس میں اجتہادی فہم کے اختلاف پر انہوں نے ایک دوسرے کو "منافقت" کا طعنہ دیا ہو؟ یا فریق مخالف پر حدیث کم فہمی کا الزام لگایا ہو؟
اگر آپ یہ ثبوت نہیں دے سکتے تو پھر آپ ذرا اپنے خود کے گریبان میں جھانک لیں کہ کہاں کھڑے ہیں؟ ۔۔۔ تلخ الفاظ کے لیے معذرت !!
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
کیا زبیر علی زئی صاحب اور یوسف صاحب ابو داوود شریف کی تخریج کرتے ہوے اس کا مطلب نہیں سمجھ سکے ۔ اپ بتایں کہ جب آپ صحیح حدیث کا انکار کر رھے ہیں ۔ میں کیا کر سکتا ہوں
جناب حدیث کے صحیح ہونے پرکسی کو انکار نہیں ، ہم بھی کہتے ہیں کہ حدیث صحیح ہے لیکن اختلاف اس حدیث کو سمجھنے میں ہے ۔
اب اگرحدیث کو صحیح سمجھتے ہوئے کوئی اس کے مفہوم میں آپ سے اختلاف کرے تو کیا آپ اسے منکر حدیث کہ دیں گے؟؟؟؟؟؟
اگریہی طرز عمل اپنا جائے تو سب سے بڑے منکرحدیث آپ ہوں گے، کیونکہ آپ تو حدیث کی سب سے عظیم کتاب بخاری کی ان احادیث کا انکار کررہے ہیں جن سے یزید کی منقبت ثابت ہوتی ہے۔
یادرہے کہ مدینہ قیصر پر سب سے پہلے لشکرکشی کرنے والے سب مغفورہوں گے یہ بھی بخاری ہی میں ہے اور اس پہلے حملہ کے امیر یزید رحمہ اللہ تھے یہ بھی بخاری ہی میں ہے ، ملاحظہ ہو:
قال محمود بن الربيع: فحدثتها قوما فيهم أبو أيوب صاحب رسول الله صلى الله عليه وسلم في غزوته التي توفي فيها، ويزيد بن معاوية عليهم بأرض الروم [صحيح البخاري: 2/ 60]
محمود بن ربیع نے بیان کیا کہ میں نے یہ حدیث ایک ایسی جگہ میں بیان کی جس میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے مشہور صحابی حضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ بھی موجود تھے۔ یہ روم کے اس جہاد کا ذکر ہے جس میں آپ کی موت واقع ہوئی تھی۔ فوج کے سردار یزید بن معاویہ تھے۔(ترجمہ داؤدراز)
بخاری کی اس روایت سے معلوم ہوا کہ امیریزید رحمہ اللہ کی امارت میں مدینہ قیصر پر حملا ہوا ۔
اب اس سے پہلے کسی بھی حملہ کا کوئی ثبوت نہیں ملتا اس لئے بخاری کی اس روایت سے ثابت ہوا کہ یزید رحمہ اللہ ہی کی امارت میں مدینہ قیصر پرسب سے پہلے حملہ ہوا ۔

بخاری کی شرح کرنے والے حافظ ابن حجررحمہ اللہ نے اس پر پوری امت کا اتفاق نقل کیا ہے کہ یزید رحمہ اللہ کی امارت میں سب سے پہلے غزوہ قیصر پرحملہ ہو ملاحظہ ہو:
حافظ ابن حجر رحمه الله (المتوفى852)نے کہا:
فإنه كان أمير ذلك الجيش بالاتفاق [فتح الباري لابن حجر: 6/ 103]۔
یزید رحمہ اللہ اس پہلے لشکرکے امیرتھے، اس پرسب کا اتفاق ہے۔

ظاہر ہے کہ ان اہل علم کے سامنے بھی ابوداؤد کی محولہ صحیح حدیث موجود تھی تو کیا پوری امت نے ابوداؤد کی اس صحیح حدیث کا متفقہ طوپر انکار کردیا ، یا ان کی نظر میں ابوداؤد کی حدیث کا وہ مفہوم ہے ہی نہیں جسے آج کے دورمیں سمجھا جارہاہے۔
اب کیاخیال ہے ایک طرف سلف صالحین کی متفقہ فہم و صراحت ہے اوردوسری طرف موجودہ دور میں لیا گیا ایک نیا مفہوم !!!!!!!!!
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
سلام ۔ میرے بھایئو ۔
ہم سب کو ہمیشہ حق کی بات کرنی ھو گی ۔ کوئی بھی ھو جس کی بات بھی قرآن اور صحیح احادیث سے ٹکرائے گی ۔ ٹھکرا دیں گے۔
شکریہ
محترم جب ہم یہ نصیحت کرتے ہیں کے حق کی بات کرنی چاہئے تو پھر حق کا اطلاق ہر چیز پر ہوتا ہے۔۔۔ اور حق کیا ہے؟؟؟۔۔۔ وہ آپ سمجھ چکے ہیں مگر اپنی ضد پر اڑے ہیں وہ ضد کیا ہے کچھ دنوں میں خود پتہ چل جائے گا۔
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
کرو تاویل اور دو دھوکہ جیسا کہ بریلوی دیتے ہیں دیوبندی دیتے ہیں
آسانی سے کہ دو حدیث سمجھ ہی نہیں آئ
بریلیوں کے منہج کو تو آپ نے اپنا ہے ، بریلیوں نے کنزالایمان میں اپنے من پسند عنوانات لگا کر قرانی آیات کے حوالے دیے ۔
اورآپ نے بھی یزید سے متعلق اپنے من پسند عنوانات لگا کر غیرمتعلق احادیث نقل کردی، اورساتھ میں کچھ ضعیف احادیث بھی پیش کردی ۔

ابن حجر یہاں بھی کچھ فرما رھے ہیں
ابن حجرسے متعلق آپ کے دئے گئے حوالے اورہمارے حوالے میں زمین آسمان کا فرق ہے ۔
ہم نے ابن حجر کا وہ حوالہ دیا ہے جس میں وہ ایک موقف کوتمام اہل علم کا موقف بتلارہے ہیں جبکہ آپ نے ابن حجرکا وہ حوالہ دیا ہے جو ابن حجر کی اپنی رائے۔

بڑا فرق ہے دونوں حوالوں میں ۔

نیز ابن حجررحمہ اللہ کی جس ذاتی رائے کا آپ نے حوالہ دیا ہے اس کی حقیقت واضح کردی گئی ہے درج ذیل موضوع کا سنجیدگی سے مطالعہ کریں :

سن ساٹھ(٦٠) ہجری اور بچوں کی امارت
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
دونوں صحیح احادیث کا کیا کریں

کیا آپ کی طرح ہم بھی صحیح احادیث کے منکر بن جائیں

بریلیوں کے منہج کو تو آپ نے اپنا ہے ، بریلیوں نے کنزالایمان میں اپنے من پسند عنوانات لگا کر قرانی آیات کے حوالے دیے ۔
اورآپ نے بھی یزید سے متعلق اپنے من پسند عنوانات لگا کر غیرمتعلق احادیث نقل کردی، اورساتھ میں کچھ ضعیف احادیث بھی پیش کردی ۔



ابن حجرسے متعلق آپ کے دئے گئے حوالے اورہمارے حوالے میں زمین آسمان کا فرق ہے ۔
ہم نے ابن حجر کا وہ حوالہ دیا ہے جس میں وہ ایک موقف کوتمام اہل علم کا موقف بتلارہے ہیں جبکہ آپ نے ابن حجرکا وہ حوالہ دیا ہے جو ابن حجر کی اپنی رائے۔

بڑا فرق ہے دونوں حوالوں میں ۔

نیز ابن حجررحمہ اللہ کی جس ذاتی رائے کا آپ نے حوالہ دیا ہے اس کی حقیقت واضح کردی گئی ہے درج ذیل موضوع کا سنجیدگی سے مطالعہ کریں :

سن ساٹھ(٦٠) ہجری اور بچوں کی امارت

دونوں صحیح احادیث کا کیا کریں

کیا آپ کی طرح ہم بھی صحیح احادیث کے منکر بن جائیں
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
دونوں صحیح احادیث کا کیا کریں
کیا آپ کی طرح ہم بھی صحیح احادیث کے منکر بن جائیں
دوصحیح احادیث کبھی ایک دوسرے سے ٹکرا نہیں سکتیں ، کسی طالب علم کے پاس بیٹھ کر تطبیق کے اصول سمجھ لیں۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
سلام ۔ میرے بھایئو ۔ یوسف صاحب کا ہم پر بہت بڑا احسان ہے ۔ میں دل سے قدر کرتا ہوں ۔
لکن یہاں پر وہ حق بات تسلیم کرنے سے کیوں کترا گۓ ۔

ہم سب کو ہمیشہ حق کی بات کرنی ھو گی ۔ کوئی بھی ھو جس کی بات بھی قرآن اور صحیح احادیث سے ٹکرائے گی ۔ ٹھکرا دیں گے۔

میں منافقت والی بات واپس لے رہا ہوں لکن ہم سب اہلحدیث کو ایس بارے میں سوچنا ھو گا

شکریہ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

یہ آپ کا بہت بڑا احسان ہے۔

lovelyalltime بھائی!

آپ کی بعض نا مناسب پوسٹ ڈیلیٹ کی گئی ہیں، آئندہ کیلئے احتیاط کریں!

اور کٹ حجتی کی بجائے اپنے موقف کو دلائل کے ساتھ ثابت کیجئے!

آپ کے نزدیک قسطنطنیہ پر ایک نہیں بلکہ زیادہ (چھ) حملے ہوئے ہیں، اور آخری حملے میں یزید بن معاویہ امیر تھا، پہلے میں نہیں۔ یہ موقف سلف صالحین کے موقف کے خلاف ہے اس کا جواب محترم مولانا عبد الولی حقانی صاحب نے بہت بہتر انداز میں یہاں دیا ہے۔

اگر آپ کو اس سے اختلاف ہے تو فریق مخالف پر آیات چسپاں کرنے یا کوسنے دینے کی بجائے دلیل کے ساتھ اپنے موقف کو ثابت کریں، شکریہ!
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top