نوید عثمان
رکن
- شمولیت
- جنوری 24، 2012
- پیغامات
- 181
- ری ایکشن اسکور
- 121
- پوائنٹ
- 53
قادری جی یہ روایت بھی پڑھیں:
امام بخاري رحمه الله (المتوفى256)نے کہا:
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ: لَمَّا خَلَعَ أَهْلُ المَدِينَةِ يَزِيدَ بْنَ مُعَاوِيَةَ، جَمَعَ ابْنُ عُمَرَ، حَشَمَهُ وَوَلَدَهُ، فَقَالَ: إِنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «يُنْصَبُ لِكُلِّ غَادِرٍ لِوَاءٌ يَوْمَ القِيَامَةِ» وَإِنَّا قَدْ بَايَعْنَا هَذَا الرَّجُلَ عَلَى بَيْعِ اللَّهِ وَرَسُولِهِ، وَإِنِّي لاَ أَعْلَمُ غَدْرًا أَعْظَمَ مِنْ أَنْ يُبَايَعَ رَجُلٌ عَلَى بَيْعِ اللَّهِ وَرَسُولِهِ ثُمَّ يُنْصَبُ لَهُ القِتَالُ، وَإِنِّي لاَ أَعْلَمُ أَحَدًا مِنْكُمْ خَلَعَهُ، وَلاَ بَايَعَ فِي هَذَا الأَمْرِ، إِلَّا كَانَتِ الفَيْصَلَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ [صحيح البخاري 9/ 57 رقم 7111]۔
نافع روایت کرتے ہیں کہ جب اہل مدینہ نے یزید بن معاویہ کی بیعت توڑ دی تو ابن عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے ساتھیوں اوربچوں کو اکٹھا کیا اورکہا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سناکہ : ہروعدہ توڑنے والے کے لئے قیامت کے دن ایک جھنڈا نصب کیا جائے گا،اورہم اس (یزید) کی بیعت اللہ اوراس کے رسول کے موافق کرچکے ہیں ، میں نہیں جانتا کہ اس سے بڑھ کر کوئی بے وفائی ہوسکتی ہے کہ ایک شخص کی بیعت اللہ اوراس کے رسول کے موافق ہوجائے پھر اس سے جنگ کی جائے ، تم میں سے جوشخص یزید کی بیعت توڑے گا ، اوراس کی اطاعت سے روگردانی کرے گا تو میرا اس سے کوئی رشتہ باقی نہیں رہے گا۔
قادری جی :کیا ابن عمر رضی اللہ عنہ نے ایک کافر کی بیعت اللہ اور اس کے رسول موافق کی تھی؟ اور اپنے ساتھیوں اور بچوں کو یہ سخت جملے کہے تھےک کہ اگر تم نے یزید کی بیعت توڑ دی تو تمہارا میرے ساتھ کوئی رشتہ نہ رہیگا۔ ابن عمر رضی اللہ عنہ کے بارے جناب کیا کہیں گے؟
آپ بتا سکتے ہیں کہ یزید کی بیعت اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے کے مطابق ہی ہوئی تھی؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟