• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

یزید کا معاملہ نئے اہلحدیثوں کے لئے پریشانی کا باعث تو نہیں؟

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
السلام علیکم
@محمد علی جواد بھائی
@شاہد نذیر بھائی

ایک بھائی کا یہ کمنٹ پڑھیں


دیکھیں کس قدر افسوسناک بات ہے کہ ہمارے رویوں سے لوگ دور ہو رہے ہیں، اس کا کیا حل ہے؟
وعلیکم سلام و رحمت الله -

کسی بھی خبر کو جانچنے کا سادہ سا قرانی اصول ہے -

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ جَاءَكُمْ فَاسِقٌ بِنَبَإٍ فَتَبَيَّنُوا أَنْ تُصِيبُوا قَوْمًا بِجَهَالَةٍ فَتُصْبِحُوا عَلَىٰ مَا فَعَلْتُمْ نَادِمِينَ سوره الحجرات ٦
اے ایمان والو اگر کوئی فاسق تمہاے پاس کوئی خبر لائے توپہلے اس کی تحقیق کیا کرو کہیں کسی قوم پر بے خبری سے نہ جا پڑو پھر اپنے کیے پر پشیمان ہونے لگو-

واقعہ کربلا بھی ایک ایسا واقعہ ہے کہ ہمارے مسلمانوں کی اکثریت منافقین کے بچھایے گئے جال میں جو اہنوں نے حب اہل بیت کی آڑ میں بنا تھا اس میں پھنس گئے - اور بغیر تحقیق کے ہر اس خبر کو من وعن قبول کرلیا - جو اہل بیت کی محبت اور معرفت سے متعلق تھی اور جس میں مخلاف گروہ کی تنقیص تھی- یہی وجہ ہے کہ بہت سے مسلمانوں نے اپنی نا دانستگی میں یہ سوچا کر کہ اہل بیت سے محبت کا حق جب ہی ادا ہو سکتا ہے جب بنو امیہ کے خاندان کو جو کہ ایک زمانے میں بنو ہاشم کا مخالف گروہ تھا - اس گروہ پر لعنت ملامت کی جائے اور اس کو تنقید و تنقیص کا نشانہ بنایا جائے - اور اس کام کا لئے بہت سے مسلمانوں کے مسالک یہاں تک پہنچ گئے کہ انہوں نے احادیث نبوی سے یہ بات ثابت کرنے کی ناکام کوششیں شروع کردیں اور لوگوں کو باور کروایا کہ یزید رح اور اس کے خاندان کے لوگ فاسق و فاجر اور لعنت کے مستحق تھے - (نعوز باللہ)- جب کہ احدیث نبوی میں وفات کے بعد آنے والے واقعات میں کسی بھی معین شخص پر لعنت نہیں بھجی گئی تو یزید رح کی شخصیت تو دور کی بات ہے- لہذا یہ کہنا کہ احدیث نبوی یا بخاری سے یہ ثابت ہے کہ یزید بن معاویہ رح لعنت کے مستحق تھے - یہ نہ صرف یزید رح بلکہ بخاری رح پر بھی ایک تہمت ہے-
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
وعلیکم سلام و رحمت الله -

کسی بھی خبر کو جانچنے کا سادہ سا قرانی اصول ہے -

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ جَاءَكُمْ فَاسِقٌ بِنَبَإٍ فَتَبَيَّنُوا أَنْ تُصِيبُوا قَوْمًا بِجَهَالَةٍ فَتُصْبِحُوا عَلَىٰ مَا فَعَلْتُمْ نَادِمِينَ سوره الحجرات ٦
اے ایمان والو اگر کوئی فاسق تمہاے پاس کوئی خبر لائے توپہلے اس کی تحقیق کیا کرو کہیں کسی قوم پر بے خبری سے نہ جا پڑو پھر اپنے کیے پر پشیمان ہونے لگو-

واقعہ کربلا بھی ایک ایسا واقعہ ہے کہ ہمارے مسلمانوں کی اکثریت منافقین کے بچھایے گئے جال میں جو اہنوں نے حب اہل بیت کی آڑ میں بنا تھا اس میں پھنس گئے - اور بغیر تحقیق کے ہر اس خبر کو من وعن قبول کرلیا - جو اہل بیت کی محبت اور معرفت سے متعلق تھی اور جس میں مخلاف گروہ کی تنقیص تھی- یہی وجہ ہے کہ بہت سے مسلمانوں نے اپنی نا دانستگی میں یہ سوچا کر کہ اہل بیت سے محبت کا حق جب ہی ادا ہو سکتا ہے جب بنو امیہ کے خاندان کو جو کہ ایک زمانے میں بنو ہاشم کا مخالف گروہ تھا - اس گروہ پر لعنت ملامت کی جائے اور اس کو تنقید و تنقیص کا نشانہ بنایا جائے - اور اس کام کا لئے بہت سے مسلمانوں کے مسالک یہاں تک پہنچ گئے کہ انہوں نے احادیث نبوی سے یہ بات ثابت کرنے کی ناکام کوششیں شروع کردیں اور لوگوں کو باور کروایا کہ یزید رح اور اس کے خاندان کے لوگ فاسق و فاجر اور لعنت کے مستحق تھے - (نعوز باللہ)- جب کہ احدیث نبوی میں نبوت کے بعد آنے والے واقعات میں کسی بھی معین شخص پر لعنت نہیں بھجی گئی تو یزید رح کی شخصیت تو دور کی بات ہے- لہذا یہ کہنا کہ احدیث نبوی یا بخاری سے یہ ثابت ہے کہ یزید بن معاویہ رح لعنت کے مستحق تھے - یہ نہ صرف یزید رح بلکہ بخاری رح پر بھی ایک تہمت ہے-
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
@محمد علی جواد بھائی! دراصل تھریڈ کا مقصد آپ بھی نہیں سمجھے، اہل حدیث میں بھی یزید کے متعلق دو گروہ ہیں اور دونوں ہی ایک دوسرے کے خلاف اس معاملے میں سختی اختیار کرتے ہیں، آپ کا تعلق یزید صاحب کو اچھے سمجھنے والے گروہ میں ہے، میں یہ کہہ رہا ہوں کہ اگر کوئی ان دونوں کا ساتھ نہ دے اور خاموشی اختیار کرے تو اس کا شمار کس میں ہو گا؟ اگرچہ وہ موحد بھی ہو؟ میرے خیال میں اس معاملے میں @T.K.H صاحب کی رائے مناسب ہے۔

جہاں تک میرا معاملہ ہے میں نے کبھی بھی یزید کے معاملے کے متعلق نہ پڑھا ، نہ جاننے کی کوشش کی، نجانے میں یہ کر کے گناہ گار ہوں یا نہیں، شروع شروع میں میرا رجحان بھی ان لوگوں کی طرف تھا جو یزید کو اچھا سمجھتے ہیں، لیکن جب سے اہل حدیث علماء کے ایک گروہ کو جیسے زبیر علی زئی رحمہ اللہ اور شیخ عمر صدیق حفظہ اللہ کو اس معاملے میں مخالف رائے رکھتے ہوئے دیکھا ہے تو اب خاموشی اختیار کر لی ہے کہ نجانے کون صحیح ہے۔ واللہ اعلم

اس لئے میرا اب صرف یہ نظریہ ہے کہ اگر یزید صاحب نے کچھ غلط کیا ہے تب بھی وہ اللہ کو حساب دیں گے اور اگر انہوں نے کچھ اچھا کیا ہے تو تب بھی وہ اللہ سے اچھی جزا پا لیں گے، لیکن میں اس معاملے میں خاموشی اختیار کیے رکھوں گا۔ ان شاءاللہ

اس صورتحال پر مزید کچھ فرمائیں۔ اللہ ہمیں سیدھے راستے پر قائم رکھے آمین
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
@محمد علی جواد بھائی! دراصل تھریڈ کا مقصد آپ بھی نہیں سمجھے، اہل حدیث میں بھی یزید کے متعلق دو گروہ ہیں اور دونوں ہی ایک دوسرے کے خلاف اس معاملے میں سختی اختیار کرتے ہیں، آپ کا تعلق یزید صاحب کو اچھے سمجھنے والے گروہ میں ہے، میں یہ کہہ رہا ہوں کہ اگر کوئی ان دونوں کا ساتھ نہ دے اور خاموشی اختیار کرے تو اس کا شمار کس میں ہو گا؟ اگرچہ وہ موحد بھی ہو؟ میرے خیال میں اس معاملے میں @T.K.H صاحب کی رائے مناسب ہے۔

جہاں تک میرا معاملہ ہے میں نے کبھی بھی یزید کے معاملے کے متعلق نہ پڑھا ، نہ جاننے کی کوشش کی، نجانے میں یہ کر کے گناہ گار ہوں یا نہیں، شروع شروع میں میرا رجحان بھی ان لوگوں کی طرف تھا جو یزید کو اچھا سمجھتے ہیں، لیکن جب سے اہل حدیث علماء کے ایک گروہ کو جیسے زبیر علی زئی رحمہ اللہ اور شیخ عمر صدیق حفظہ اللہ کو اس معاملے میں مخالف رائے رکھتے ہوئے دیکھا ہے تو اب خاموشی اختیار کر لی ہے کہ نجانے کون صحیح ہے۔ واللہ اعلم

اس لئے میرا اب صرف یہ نظریہ ہے کہ اگر یزید صاحب نے کچھ غلط کیا ہے تب بھی وہ اللہ کو حساب دیں گے اور اگر انہوں نے کچھ اچھا کیا ہے تو تب بھی وہ اللہ سے اچھی جزا پا لیں گے، لیکن میں اس معاملے میں خاموشی اختیار کیے رکھوں گا۔ ان شاءاللہ

اس صورتحال پر مزید کچھ فرمائیں۔ اللہ ہمیں سیدھے راستے پر قائم رکھے آمین
السلام علیکم و رحمت الله -

جی آپ کا طرز عمل اپنی جگہ بلکل صحیح ہے - قرآن میں بھی اس طرز عمل کا حکم ہے -

تِلْكَ أُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ ۖ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَلَكُمْ مَا كَسَبْتُمْ ۖ وَلَا تُسْأَلُونَ عَمَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ سوره البقرہ ١٤١
وہ ایک جماعت تھی جو گزر چکی ان کے لیے ان کے عمل ہیں اور تمہارے لیے تمہارے عمل ہیں اور تم سے ان کے اعمال کی نسبت نہیں پوچھا جائے گا-

لہذا اگر کسی معاملے کا علم نہ ہو تو خاموشی ہی بہتر ہے -
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
السلام علیکم و رحمت الله -

جی آپ کا طرز عمل اپنی جگہ بلکل صحیح ہے - قرآن میں بھی اس طرز عمل کا حکم ہے -

تِلْكَ أُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ ۖ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَلَكُمْ مَا كَسَبْتُمْ ۖ وَلَا تُسْأَلُونَ عَمَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ سوره البقرہ ١٤١
وہ ایک جماعت تھی جو گزر چکی ان کے لیے ان کے عمل ہیں اور تمہارے لیے تمہارے عمل ہیں اور تم سے ان کے اعمال کی نسبت نہیں پوچھا جائے گا-

لہذا اگر کسی معاملے کا علم نہ ہو تو خاموشی ہی بہتر ہے -
جزاک اللہ خیرا
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
کبھی کبھی تو محسوس ہوتا ہے کہ خاموشی ہی بہتر رائے ہے جیسا کہ میں نے ایک مرتبہ مجلہ اسوہ حسنہ کے صفحات پر ایک مضمون بعنوان سید نایزید رحمہ اللہ کے لکھ دیا اس کے بعد میرے نام جو خطوط اور فون کالز آنا شروع ہوئی میں حیران ہو گیا کہ اہل حدیثوں میں بھی اس حوالے سے اتنی شدت پسندی پائی جاتی ہے ایک صاحب نے تو باقاعدہ دشنام طرازی سے بھرپور خط بھی لکھا اور موصوف فیصل اآباد کے ایک معروف مدرسہ میں استاد بھی ہیں میں نے انہیں جو جواب لکھا اس کا ایک ابتدائی پیرا اس طرح لکھا تھا
1) تیسری بات یہ ہے کہ سید نا یزید رحمہ اللہ کو میں جنتی ثابت کروں یا آپ جہنمی ثابت کریں یہ کم از کم میرے نزدیک اساسیات دین میں شامل نہیں لہذا اس اختلاف رائے کو مخالفت نہیں بننا چاہیے کہ آپ بھی دین توحید کے حامل ہیں اور الحمدللہ میرا تعلق بھی دین توحید سے ہی ہے اور مخالفت ایک مذموم عمل ہے جسے کسی بھی طور مستحسن نہیں کہا جا سکتا ۔ یزید رحمہ اللہ کے بارے میں شیعوں کی طرح لعن طعن کرنا کم از کم اہل سنت و الجماعت کا منھج نہیں‌۔ اور اگر یزید رحمہ اللہ کے محاسن اور اچھا کردار کی روایات ہمیں قبول نہیں تو کم از کم ہمارے لئے یہی بہتر ہے کہ ہم یزید رحمہ اللہ کا معاملہ اللہ پر چھوڑ دیں کیوں کہ اللہ ہی بہتر جانتا ہے اور وہ کسی پر ذرہ برابر ظلم نہیں کرتا۔امت مسلمہ کو اللہ نے امہ وسطہ یعنی معتدل امت قرآن میں‌مخاطب کیا ہے۔ اگر بالفرض ہم یزیدرحمہ اللہ کو پرہیز گارکہیں تو کیا ہمارے کہنے سے وہ پرہیزگار ہوگا اگر وہ اللہ کے نزدیک فاسق ہو۔ اور اگربالفرض اللہ نے یزید رحمہ اللہ کی توبہ قبول کی ہو تو پھر ہمارے کافر یا فاسق کہنے سے کیا اللہ کی رحمت کو چھینا جاسکتا ہے۔ کیا ہی خوب ہوتا اگر ہم اللہ کے کاموں میں دخل اندازی چھوڑدیں کیوں کہ اللہ جسے عذاب دیتا ہے وہ بھی عین انصاف ہے اور جسے معاف کرتا ہے وہ بھی عین انصاف لہذا ہمیں چاہیے کہ اپنی آخرت کی فکر کریں اور اپنی قبر کی تیاری کریں قیامت والے دن ہم سے یہ نہیں‌پوچھا جائے گا کہ تم نے یزید کو کافر کیوں نہیں کہا یا یزید کو مومن کیوں نہیں مانا بلکہ ہم سے ہمارے اعمال کے بارے میں پوچھا جائے گا۔ہمیں چاہیے کہ ہم قبر کے سوالوں کیلئے تیاری شروع کریں اپنے رب کا توحید جان کر / اسلامی تعلیمات سیکھ کر اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سچی اتباع کرکے۔
 
Top