محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
اسلام میں قرض لینا کیسا ہے ؟
قرض كا خطرناك معاملہ
قرض كا خطرناك معاملہ
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالى فتح البارى ميں كہتے ہيں:
" اور اس حديث ميں قرض كے معاملہ كى سختى كا شعور ملتا ہے، اور يہ كہ بغير ضرورت قرض حاصل نہيں كرنا چاہيے " انتہى.
ديكھيں: فتح البارى ( 4 / 547 )
اور ثوبان رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
" جو شخص اس حالت ميں فوت ہوا كہ وہ تين اشياء تكبر، خيانت، اور قرض سے برى ہو تو وہ جنت ميں داخل ہوگا "
سنن ترمذى حديث نمبر ( 1572 ) علامہ البانى رحمہ اللہ نے صحيح ترمذى ميں اسے صحيح قرار ديا ہے.
اور ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
" مؤمن كى جان اس كے قرض كى بنا پر معلق رہتى ہے حتى كہ اس كا قرض ادا كر ديا جائے "
سنن ترمذى حديث نمبر ( 1078 ).