- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,748
- پوائنٹ
- 1,207
یہودیوں پر اللہ تعالیٰ کا غضب
اللہ عزوجل اپنے ان دشمنوں کے بارے میں قرآن عظیم کی سب سے پہلی سورت میں ارشاد فرماتے ہیں:
{غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْھِمْ} [الفاتحہ:۷]
''(اللہ کریم اپنے مومن بندوں کو دعا سکھاتے ہوئے فرماتے ہیں کہ وہ اپنی نمازوں میں اپنے رب سے یوں مانگا کریں) اے اللہ! اُن کا راستہ و منہج (تہذیب و تمدن اور دین و مذہب) نہیں چاہیے جن پر (تیرا) غضب و غصہ نازل ہوا ہے۔''
آگے دوسری سورت (البقرہ) میں فرمایا:
{وَبَائُ وْا بِغَضَبٍ مِّنَ اللّٰہِ} [البقرہ:۶۱]
''یہ یہودی اللہ کا غضب لے کر واپس پلٹے۔''
آگے ایک اور مقام پر فرمایا:
{فَبِمَا نَقْضِہِمْ مِّیْثَاقَہُمْ لَعَنّٰہُمْ وَ جَعَلْنَا قُلُوْبَہُمْ قٰسِیَۃً یُحَرِّفُونَ الْکَلِمَ عَنْ مَّوَاضِعَہٖ وَ نَسُوْا حَظًّا مِّمَّا ذُکِّرُوْا بِہٖ} [المائدہ:۱۳]
''تو ان کے اپنے عہد کو توڑنے کی وجہ ہی سے ہم نے ان پر لعنت کی اور ان کے دلوں کو سخت کر دیا کہ وہ کلام کو اس کی جگہوں سے پھیر دیتے ہیں اور وہ اس میں سے ایک حصہ بھول گئے جس کی انھیں نصیحت کی گئی تھی۔ ''
یہودی وہ لوگ ہیں کہ جنہوں نے اپنے خالق و مالک اللہ پر بھی زبان درازی سے گریز نہیں کیا۔ کہنے لگے: اللہ تعالیٰ تو فقیر ہے۔ (العیاذ باللہ) اللہ تعالیٰ ان کی ایسی بک بک سے بہت بلند ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اس موضوع کی تفصیل کے لیے: ابن کثیر، قرطبی اور طبری رحمہم اللہ کی تفاسیر میں موضوع ہذا سے متعلقہ آیات کی تفسیر دیکھ لیں۔