محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,799
- پوائنٹ
- 1,069
حافظ ابن قیم رحمہ اللہ تعالی کا کہنا ہے کہ :ثابت کریں کہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کاتب وحی تھے؟
سیرت نگاروں نے ان صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم کے نام ذکر کیے ہیں جونبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کاتب تھے اوروحی اورخطوط وغیرہ لکھا کرتے تھے ان میں مندرجہ ذیل صحابہ شامل ہیں :
ابوبکر الصدیق ، عمربن الخطاب ، عثمان بن عفان ، علی بن ابی طالب ، زبیر بن العوام ، عامر بن فھیرہ ، عمروبن العاص ، ابی بن کعب ، عبداللہ بن الارقم ، ثابت بن قیس بن شماس ، حنظلہ بن الربیع الاسدی ، مغیرہ بن شعبہ ، عبداللہ بن رواحہ ، خالد بن الولید ، خالد بن سعید بن العاص رضي اللہ تعالی عنہم ۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے سب سے اول لکھنے والے معاویہ بن ابی سفیان اور زید بن ثابت رضي اللہ تعالی عنہم تو یہ ان میں سے خصوصی شان رکھتے تھے ۔ ا ھـ
دیکھیں زاد المعاد ( 1 / 117 ) ۔
ابن مفلح حنبلی کا کہنا ہے :
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کاتبوں کی ایک جماعت تھی جن میں ابی بن کعب ، زید بن ثابت ، علی ، عثمان ، حنظلہ اسدی ، معاویہ ، اور عبداللہ بن ارقم رضی اللہ تعالی عنہم شامل ہیں ۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے خطوط اورجوابات لکھنے والے مستقل کاتب وہی تھے جنہوں نے مکمل وحی کی بھی کتابت کی اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا تھا کہ وہ سریانی لکھنی پڑھنی سیکھیں تا کہ اس زبان میں لکھے جانے والے رسائل اورخطوط کے جوابات اسی زبان میں دیے جاسکیں ، توانہوں نے سریانی اٹھارہ یوم میں سیکھی لی تھی ۔
دیکھیں : الآداب الشرعیۃ ( 2 / 161 ) ۔
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :
قضاعی کا کہنا ہے : نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے بادشاہوں کے لیے خطوط لکھنے والے زید بن ثابت رضي اللہ تعالی عنہ تھے ، اوراس کے ساتھ ساتھ وہ وحی بھی لکھا کرتے تھے ، اورزبیراورجھم رضي اللہ تعالی عنہم صدقات کے اموال لکھا کرتے تھے ۔
دیکھیں : التلخیص الحبیر ( 4 / 346- 347 ) ۔
واللہ اعلم .