- شمولیت
- نومبر 08، 2011
- پیغامات
- 3,416
- ری ایکشن اسکور
- 2,733
- پوائنٹ
- 556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
لہذا آپ کا یہ تخیل تو تخیل ہی رہا یہ روایت تو اس کی دلیل نہیں بن سکی!!
مال ہی الگ ہے، دیکھ لیں آپ نے خود اس بات کااقرارکردیا کہ حکم باقی اور تلاوت منسوخ کے اپ قائل نہیں!!یہ ہے مال ميں فرق ہونے کا ایک ثبوت!!مال تو ایک ہی ہے صرف بانٹ الگ الگ ہیں
یہ آپ کا تخیل مذکورہ روایت کو کی فہم باطل کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے! اس روایت میں یہ کہاں لکھا ہے کہ جس اس وقوع سے قبل یہ آیات منسوخ نہ تھی؟یہ تخیلاتی سوال بھی امی عائشہ کے تخیل سے پیدا ہوا ہے آپ فرماتی ہیں کہ
عن عائشةَ أمِّ المؤمنينَ قالَتْ :لقد نزلَتْ آيةُ الرجمِ والرضاعةُ فكانَتا في صحيفةٍ تحتَ سريرٍ فلمَّا ماتَ رسولُ اللهِ صلَّى اللهُ عليْهِ وسلَّمَ تشاغلْنا بموتِهِ فدخلَ داجنٌ فأكلَها
الراوي : القاسم بن محمد و عمرة |المحدث : ابن حزم | المصدر : المحلى
الصفحة أو الرقم: 11/235 |خلاصة حكم المحدث : صحيح
اور
الراوي : عائشة أم المؤمنين | المحدث :الألباني | المصدر : صحيح ابن ماجه
الصفحة أو الرقم: 1593 | خلاصة حكم المحدث : حسن
یعنی اس صحیح روایت میں امی عائشہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال سے پہلے تک تو آیت رجم اور بڑے آدمی کو دودھ پلانے کی آیات پلنگ کے نیچے ایک صحیفے پر لکھی ہوئی پڑی تھیں لیکن جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تجھیز و تکفین میں مصروف تھے تو یہ آیات ایک بکری کھا گئی
اورجہاں تک بات ہے ناسخ و منسوخ کی تو اس کے لئے اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ایک قاعدہ بیان فرمایا ہے
ہم کسی آیت کو منسوخ کرتے ہیں یا بھلا دیتے ہیں تو اس سے بہتر یا اس جیسی لاتے ہیں۔
سورہ بقر : 106
یعنی کسی آیت کے منسوخ ہونے کے تین قاعدے اللہ تعالیٰ نے بیان فرمائے ہیں
1۔ منسوخ کی گئی آیت کو اللہ بھلادیتا
2۔ منسوخ کی گئی آیت سے بہترآیت قرآن میں نازل کی جاتی ہے
3۔ یا ایسی جیسی آیت قرآن میں نازل کی جاتی ہے
آئیں ان قواعد کا جائزہ لیتے ہیں
1۔ کیا آیت رجم بھلادی گئی تھی
نہیں آیت رجم حضرت عمر کو یاد تھی اور اس کی تلاوت اس طرح کیا کرتے تھے
الشيخوالشيخة إذا زنيا فارجموهما ألبتة نكالا من الله والله عزيز حكيم
یعنی قرآن کی آیت کے پہلے قاعدے کے مطابق آیت رجم بھلائی نہیں گئی تھی
ایسی لئے حضرت عمر کا قول صحیح بخاری میں ہے جس کا مفہوم یہ کہ
"اگر مجھے لوگوں کا ڈر نہیں ہوتا تو میں آیت رجم کو اپنے ہاتھ سے قرآن میں لکھ دیتا "قاعدہ
2۔ منسوخ کی گئی آیت سے بہترآیت قرآن میں نازل کی جاتی ہے
اب کوئی مجھے یہ بتادے کہ آیت رجم سے بہتر کون سی آیت قرآن مجید میں نازل کی گئی لیکن ظاہر ہے اگر آیت رجم سے بہترکوئی آیت قرآن میں ہوتی تو حضرت عمر کے تخیل میں جو آیت رجم تھی ایسے قرآن میں اپنے ہاتھ سے لکھنے کی بات نہیں کرتے
قاعدہ
3۔ یا ایسی جیسی آیت قرآن میں نازل کی جاتی ہے
اب کوئی مجھے یہ بتادے کہ آیت رجم جیسی کون سی آیت قرآن مجید میں نازل کی گئی لیکن ظاہر ہے اگر آیت رجم جیسی کوئی آیت قرآن میں ہوتی تو حضرت عمر کے تخیل میں جو آیت رجم تھی ایسے قرآن میں اپنے ہاتھ سے لکھنے کی بات نہیں کرتے
لہذا آپ کا یہ تخیل تو تخیل ہی رہا یہ روایت تو اس کی دلیل نہیں بن سکی!!