یہ مخالفت حسن رضی اللہ عنہ کے عہد میں ہی کیوں نہیں کی. امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے عہد میں ہی کیوں نہیں کی. کیا یزید کے عہد میں گردن مارنے کا خطرہ ٹل گیا تها. کالی رات تو امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے عہد میں ہی بڑی سنگین تهی بقول آپ کے اور مودودی صاحب کے نزدیک تو اس کی شروعات سیدنا امیرالمومنین ذوالنورین عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے دور میں ہو چکی تهی اور قصور بهی اسی شہید مظلوم کا تها.
کعبہ کس منه سے جاو گے غالب
شرم تم کو مگر نہیں آتی
محترم،
اس کی وجہ صحیح بخاری میں موجود ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ" یہ میرا بیٹا سردار ہے اور یہ مسلمانوں کے دو بڑے گروہ میں صلح کروائے گا"(صحیح بخاری)
حسیں رضی اللہ عنہ اس معاہدے کی وجہ سے 20 سال خاموش رہے اور اس معاہدے کی شرائط یہ تھی۔
(1) قرآن اور سنت کی پابندی کریں گے۔
(2) اپنےبعد کسی کو ولی عہد مقرر نہیں کریں گے اور مسلمانوں کی شوریٰٰ پر چھوڑدیں گے۔
(3) اگر میں (حسن رضی اللہ عنہ) زندہ رہا تو میں دوبارہ خلیفہ بنو گا(انساب الاشرف بلاذری باب صلح حسن و معاویہ رضی اللہ عنھما)
حسین رضی اللہ عنہ اس لئے بیٹھے رہے کہ معاویہ رضی اللہ عنہ اپنے بعد معاملہ شورٰی پر چھوڑیں گے اور جو معاملات بگاڑ کی طرف جارہے ہیں مسلمانوں اپنی پسند سے کسی کو چن لیں گے کسی کو کیا حسین رضی اللہ عنہ کو ہی چنتے اور خلافت پر سے بحال ہو جاتی مگر جب معاویہ رضی اللہ عنہ نے اپنا معاہدہ توڑا تو حسین رضی اللہ عنہ اٹھ کھڑے ہوئے کہ یہ وہی قیصر و کسری کی بادشاہت ہے جیسے مسلمانوں نے خود گرایا تھا۔
خود طلسم قیصر وکسرٰی شکست
خود سر تخت ملوکیت نشست
اس لئے حسین رضی اللہ عنہ اٹھ کھڑے ہوئے اور پھر یہ سلسلہ رکا نہیں ابن زبیر رضی اللہ عنہ اہل مدینہ جماجم کے 4 ہزار قاری وغیرہ حسین رضی اللہ عنہ کے فعل کی برکت تھی اللہ سب کو ہدایت دے اور رہی بات عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی شہادت تو وہ بھی اسلام کا دردناک واقعہ ہے اور اس میں عثمان غنی رضی اللہ عنہ حق پر تھے اور یہ فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے
" مُرَّةُ بْنُ كَعْبٍ، فَقَالَ: لَوْلَا حَدِيثٌ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا قُمْتُ وَذَكَرَ الفِتَنَ فَقَرَّبَهَا، فَمَرَّ رَجُلٌ مُقَنَّعٌ فِي ثَوْبٍ فَقَالَ: «هَذَا يَوْمَئِذٍ عَلَى الهُدَى» ، فَقُمْتُ إِلَيْهِ فَإِذَا هُوَ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّان" (سنن ترمذی کتاب المناقب عثمان رضی اللہ عنہ رقم3704)
تو اگر مودودی صاحب نے یہ لکھا بھی ہے تو غلط لکھا ہے کہ ان کی غلطی تھی وہ ھدایت پر تھے اور باقی جنہوں نے ان کو شہید کیا وہ گمراہی اور غلطی پر تھے۔
اور اپ مجھے فرما رہے ہیں کہ میں کعبہ کسے جاؤں گا یہ اپ سوچو اپ کیسے جاو گے جس سے اللہ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم محبت کرتا تھا ان علی رضی اللہ عنہ کو اسی منبر رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر اپنی زبان دراز کرنے والوں کی اپ حمایت کرتے ہو۔ کیا منہ لے کر جاو گے روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر مگر جو اپ نے لکھا وہ میں نہیں کہوں گا میں سب کے لیے ہدایت کی دعا کرتا ہوں اللہ سب کو ہدایت دے۔آمین