- شمولیت
- ستمبر 26، 2011
- پیغامات
- 2,767
- ری ایکشن اسکور
- 5,410
- پوائنٹ
- 562
سونا اور ڈالر کی قیمت فی زمانہ اوپر ہی اوپر جارہا ہے۔ اَپ اینڈ ڈاؤن ہونا الگ بات ہے لیکن سال بہ سال کبھی بھی سونا یا ڈالر سستا نہیں ہوا۔ آپ پچلے پچاس سال کا ریکارڈ اٹھا کر دیکھ لیں۔جزاک اللہ خیرا یوسف ثانی بھائی
صحیح بات ہے، ان بری، داج، مایوں، مہندی اور دیگر فضول رسموں نے شادی کو مشکل بنا دیا ہے، آپ نے ان کی قباحت کو اچھی طرح واضح کیا۔ ایک بات کی سمجھ نہیں آئی،آپ نے کہا:
قیمت تو سونے کی بھی کم ہو سکتی ہے، اکثر ایسا ہوتا تو نہیں ہے سونے کی قیمت بڑھتی ہی ہے، لیکن قیمت گرنے کا بھی کوئی پتہ نہیں، مثلا ایک شخص سونا دیتا ہے تو اس وقت سونے کی قیمت فی تولہ پچاس ہزار ہے، ایک سال بعد ادا کرنے پر اس کی قیمت چالیس ہزار ہو جاتی ہے۔ میرے خیال میں جو کچھ لکھا جائے وہ اسی وقت ادا کر دیا جائے، پھر لڑکی کی قسمت جو اسے ملے، یا صرف وہی کچھ لکھا جائےجو اس وقت دینے کی حیثیت ہو۔
آپ کیا کہتے ہیں؟
دوسری بات یہ کہ سونے کے زیورات استعمال ہونے کے باوجود کم یا ختم نہیں ہوتے۔ پھر خواتین کو سونے کے زیورات محبوب بھی بہت ہوتے ہیں (یوں سنہری زیورات دینے والا بھی محبوب بن جاتا ہے۔ ابتسامہ)
آپ مہر میں روپیہ لکھائیں ہی نہیں بلکہ (حسب توفیق) ایک تولہ، دو تولہ، پانچ تولہ، دس تولہ ۔۔۔ سونے کے زیورات لکھوائیں اور یہی دیں۔
ویسے آپ دینے کو تو کرنسی نوٹوں میں بھی مہر دے سکتے ہیں۔ لیکن ایک تو کرنسی نوٹ تو جلد ہی خرچ ہوجاتے ہیں۔ گھر میں جب ضرورت ہو اور شوہر رقم نہ دے رہا ہو ، نہ دے سکتا ہو تو بیوی از خود اپنا پیسہ خرچ کرلے گی۔ سونا ہونے کی صورت میں اس کے خرچ ہونے کا امکان کم ہے
اور اگر آپ مہر میں روپیہ دیتے ہیں تو کیا بیوی کو زیورات کا تحفہ بھی دیں گے یا نہیں دیں گے۔ اگر نہیں دیا اور بیوی کو اس کے میکہ والوں نے بھی زیور نہ دیا، نہ دے سکے تو بغیر زیور والی دلہن تو شادی کے دن بھی اور اس کے بعد بھی اداس اداس ہی رہے گی۔ لہٰذا اآپ ابھی سے سونے کے زیورات حسب توفیق بنوا لیں، ورنہ ۔ ۔ ۔ (ابتسامہ)