Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
باب۔ صدقہ دینا جائز نہیں مگر فاضل مال سے
(۷۲۱)۔ سیدنا حکیم بن حزامؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا :'' اوپر والا ہاتھ بہتر ہے نیچے والے ہاتھ سے صدقہ کی ابتداء اس شخص سے کرو جو تمہارے اہل و عیال (قریبی رشتہ داروں) میں سے ہو اور عمدہ صدقہ وہ ہے جو فاضل مال دیا جائے اور جو شخص سوال کر نے سے بچے گا تو اللہ بھی اسے سوال کرنے سے بچائے گا اور جو شخص بے پروا رہنا چاہے گا تو اللہ بھی اسے بے پروا کر دے گا۔ ''
(۷۲۲)۔ سیدنا عبداللہ بن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا اور اس وقت آپﷺ منبر پر تھے اور آپﷺ صدقہ کا اور سوال سے بچنے کا ذکر کر رہے تھے : '' اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے اوپر ہاتھ تو دینے والا ہے اور نیچے والا ہاتھ مانگنے والا ہے۔ ''
(۷۲۱)۔ سیدنا حکیم بن حزامؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا :'' اوپر والا ہاتھ بہتر ہے نیچے والے ہاتھ سے صدقہ کی ابتداء اس شخص سے کرو جو تمہارے اہل و عیال (قریبی رشتہ داروں) میں سے ہو اور عمدہ صدقہ وہ ہے جو فاضل مال دیا جائے اور جو شخص سوال کر نے سے بچے گا تو اللہ بھی اسے سوال کرنے سے بچائے گا اور جو شخص بے پروا رہنا چاہے گا تو اللہ بھی اسے بے پروا کر دے گا۔ ''
(۷۲۲)۔ سیدنا عبداللہ بن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا اور اس وقت آپﷺ منبر پر تھے اور آپﷺ صدقہ کا اور سوال سے بچنے کا ذکر کر رہے تھے : '' اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے اوپر ہاتھ تو دینے والا ہے اور نیچے والا ہاتھ مانگنے والا ہے۔ ''