Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
باب۔ بیٹی کے ہوتے ہوئے پوتی کی میراث کا بیان۔
(۲۱۵۴)َ سیدنا ابو موسیٰؓ سے کسی نے بیٹی اور پوتی اور بہن (کے حصول)کی بابت سوال کیا تو انھوں نے کہا آدھا بیٹی کے لیے اور آدھا بہن کے لیے ہے اور تم ابن مسعودؓ سے جا کر پوچھو یقین ہے کہ وہ بھی میرے ہی جیسا جواب دیں گے تو ان سے پوچھا گیا اور ابو موسیٰؓ کا جواب ان سے بیان کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ اگر میں یہ جواب دوں تو گمراہ ہو جاؤں اور ہر گز ہدایت نہ پاؤں۔ میں اس میں وہی حکم لگاؤں گا جو نبیﷺ نے لگایا ہے۔ بیٹی کے لیے آدھا اور پو تی کے لیے چھٹا یہ دو تہائیاں ہو گئی اور باقی ایک تہائی بہن کے لیے ہے۔ (سائل کہتا ہے) کہ پھر ہم ابو موسیٰؓ کے پاس آئے اور ہم نے ان سے ابن مسعودؓ کا فتویٰ بیان کیا تو انھوں نے کہا جب تک یہ عالم (یعنی ابن مسعودؓ)تم میں زندہ رہیں مجھ سے کبھی نہ پوچھنا۔
(۲۱۵۴)َ سیدنا ابو موسیٰؓ سے کسی نے بیٹی اور پوتی اور بہن (کے حصول)کی بابت سوال کیا تو انھوں نے کہا آدھا بیٹی کے لیے اور آدھا بہن کے لیے ہے اور تم ابن مسعودؓ سے جا کر پوچھو یقین ہے کہ وہ بھی میرے ہی جیسا جواب دیں گے تو ان سے پوچھا گیا اور ابو موسیٰؓ کا جواب ان سے بیان کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ اگر میں یہ جواب دوں تو گمراہ ہو جاؤں اور ہر گز ہدایت نہ پاؤں۔ میں اس میں وہی حکم لگاؤں گا جو نبیﷺ نے لگایا ہے۔ بیٹی کے لیے آدھا اور پو تی کے لیے چھٹا یہ دو تہائیاں ہو گئی اور باقی ایک تہائی بہن کے لیے ہے۔ (سائل کہتا ہے) کہ پھر ہم ابو موسیٰؓ کے پاس آئے اور ہم نے ان سے ابن مسعودؓ کا فتویٰ بیان کیا تو انھوں نے کہا جب تک یہ عالم (یعنی ابن مسعودؓ)تم میں زندہ رہیں مجھ سے کبھی نہ پوچھنا۔