انور شاہ راشدی
رکن
- شمولیت
- مئی 01، 2014
- پیغامات
- 257
- ری ایکشن اسکور
- 68
- پوائنٹ
- 77
میں مسئلے کو آگے لیجانا چاھتا ھوں اور آپ پیچھے.اور آپ تو خود کو پہنسا چکے ھیں بہت جناب.اچھا جی۔ آپ نے دعوی کیا ہے کہ ہاشم سندھیؒ نے كوئی نسخہ نہیں دیکھا۔ صرف التعریف کی ذکر کردہ حدیث کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ بات کی ہے۔ دلیل؟؟؟
متعددہ مصححہ کے الفاظ سے ظاہر یہ ہے کہ کہ انہوں نے دیکھا ہے ورنہ بغیر دیکھے یہ بات کیسے کر دی؟؟ یہ بات ایک عالم کا کہنا دو ہی طریقوں سے ممکن ہے: یا تو اسے کوئی خبر دے یا وہ خود دیکھے۔ خبر کا انہوں نے ذکر نہیں کیا تو ظاہر میں دیکھنا باقی رہ گیا۔ چناں چہ جب آپ خلاف ظاہر کی طرف جائیں گے تو دلیل آپ کے ذمہ ہوگی نا میرے محترم!
کشاف میں مدعی اور مدعی علیہ کی مختلف تعریفات میں سے ایک یہی کی ہے:۔
المدّعي من يلتمس غير الظاهر والمدّعى عليه من يتمسّك بالظاهر
اب اگر آپ کہتے ہیں کہ ہاشم سندھی کا یہ دعوی المصححہ والا درست ہے تو فبہا اور اگر کہتے ہیں کہ درست نہیں تو پھر دو صورتیں ہیں:
یا تو ہاشم سندھی نے جھوٹ کہا ہوگا تو اس پر آپ پر دلیل لازم ہے۔
اور یا ہاشم سندھی کو غلط اطلاع ملی ہوگی تو اس پر بھی دلیل آپ پر لازم ہے۔
یہ نہ کہا جائے کہ ہاشم سندھی کا دعوی ہے لہذا دلیل ان پر لازم ہے کیوں کہ ہاشم سندھی کا دعوی ملزمہ نہیں ہے جب کہ آپ کا انکار مستلزم ہے ہاشم سندھی کی عدالت یا خبر کے ضعف کو تو یہ ملزم ہے۔ اور جب کوئی دوسرے پر الزام لگائے اور متمسک ہو غیر ظاہر سے تو وہ مدعی بنتا ہے اور بینہ اس پر لازم ہوتی ہے۔
پہلے اس مسئلہ کو حل کریں پھر آگے چلتے ہیں ان شاء اللہ۔
@شاکر بھائی
آپ اب متزلزل ھوچکے ھیں.آپکی باتوں تناقض آچکا ھے.
دکھانے کی دلیل آپکے ذمے تھے مجھے توڑ کرنا تھا.اور آپنے دیکھنے کی دلیل ...مصححہ وغیرہ دی ھے...تو میں نے یہ کہا کہ یہ انہوں نے ..التعریف....میں ذکر کردہ حدیث پر اعتماد کرتے ھوئے کہی ھیں.تو آپ اس کہ رھے ھیں یہ الفاظ دو طرح سے کہے جا سکتے ھیں.ورنہ جہوٹ ھوگا.
ایک تو آپ بار بار علماء کرام بڑے سخت الفاظ استعمال کررھے ھیں.کبھی ..متھم بالکذب ...کذاب..دجال..وغیرہ...
ٹہیک ھے.اور آپ سمجھلیں کہ ٹھٹھوی صاحب کو آپ جھوٹا کہ چکے ھیں.
آپ یہ اقرار کر چکے ھیں کہ انکو کسی نے خبر نہیں دی. باقی دیکھنے کی بات رہ جاتی اگر میری ثابت ھوجاتی ھے.(جو کہ ان شا ء اللہ تعالی ثابت ھوگی .. ) تو گویا آپنے ھاشم سندھی کو جھوٹا کہدیا.
عرض ھے کہ ...المقابلہ...وغیرہ...والے الفاظ آپ ڑائریکٹ کتاب سے نقل کررھے ھیں یا کسی اور حوالے سے؟ اگر کسی اور حوالے سے نقل کررھے ھیں تو میرا آپکو مشورہ ھے کہ آپ معیار...سندہی کی کتاب کا صفحہ ۱۰۷ ۱۰۸ ۱۰۹ پڑھیں.پھر مجھے بتائیں.
بڑے افسوس کی بات ھے اپنے علماء کرام کی کتب آپ نہیں پڑہیںگے تو اور کون پڑھیگا...
اور اگر پڑھتے ھوںگے تو گویا سرسری...تاریخ کی کتب کی طرح..جناب تحقیقی کتب کو غور وتدبر سے پڑھا جاتا ھے.سرسری نظر نہیں.