ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی اپنا تہبند ٹخنوں سے نیچے لٹکائے ہوئے نماز پڑھ رہا تھا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: ”جا کر دوبارہ وضو کرو“، چنانچہ وہ گیا اور اس نے (دوبارہ) وضو کیا، پھر آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوبارہ فرمایا: ”جا کر پھر سے وضو کرو“، چنانچہ وہ پھر گیا اور تیسری بار وضو کیا، پھر آیا تو ایک شخص نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا بات ہے! آپ نے اسے وضو کرنے کا حکم دیا پھر آپ خاموش رہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ اپنا تہہ بند ٹخنے سے نیچے لٹکا کر نماز پڑھ رہا تھا، اور اللہ تعالیٰ ٹخنے سے نیچے تہبند لٹکا کر نماز پڑھنے والے کی نماز قبول نہیں فرماتا“۔
السلام علیکم
محترم مفتی صاحب
عرض یہ ہے کہ اس حدیث کو پڑھ کر ذہن میں کچھ سوالات ہیں ان کو جوابات درکار ہیں۔
حدیث کے راوی باقی دونوں صحابہ کے نام نہیں بتا رہے۔
جن صحابی سے وضو کر وایا جا رہا ہے وہ اس کی وجہ نہیں پوچھ رہے ۔
ایک تیسرے صحابی اس کی وجہ دریافت کر تے ہیں اور ان کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بتا تے ہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان صحابی کا وجہ نہیں بتار ہے بلکہ بار بار وضو کے اعادہ کے لئے بھیج رہے ہیں۔
اس حدیث کے تحت ٹخنوں سے نیچے کپڑا ہونے پر وضو کو ناقص قرار دیا جا رہا ہے
السلام علیکم
محترم مفتی صاحب
عرض یہ ہے کہ اس حدیث کو پڑھ کر ذہن میں کچھ سوالات ہیں ان کو جوابات درکار ہیں۔
حدیث کے راوی باقی دونوں صحابہ کے نام نہیں بتا رہے۔
جن صحابی سے وضو کر وایا جا رہا ہے وہ اس کی وجہ نہیں پوچھ رہے ۔
ایک تیسرے صحابی اس کی وجہ دریافت کر تے ہیں اور ان کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بتا تے ہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان صحابی کا وجہ نہیں بتار ہے بلکہ بار بار وضو کے اعادہ کے لئے بھیج رہے ہیں۔
اس حدیث کے تحت ٹخنوں سے نیچے کپڑا ہونے پر وضو کو ناقص قرار دیا جا رہا ہے