الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
اس حدیث پر غور کریں تو معلوم ہوتا ہے کہ یہ ایک مسلم معاشرے میں ایک مسلمان کے دوسرے مسلمان سے تعلقات کا قرینہ آغاز سے انجام تک بتاتی ہے ۔۔۔۔اس ربط کی ابتداء سلام سے ہوئی اور انتہاء دونوں میں سے کسی ایک کی وفات پر اور اس کے درمیان جو جو معاملات درپیش ہو سکتے ہیں حدیث ان کے بارے میں بھی رہنمائی...
پانچواں فرض ایک مسلمان کا یہ ہے کہ اگر اس کا مسلم بہن بھائی بیمار ہو تو اسکی عیادت کے لیے جائے
چھٹا اور آخر ی فرض یہ ہے کہ جب مسلمان بہن یہ بھائی فوت ہو تو اس کے جنازے کے پیچھے جائے
12 - المُستشارُ مُؤتَمَنٌ فإذا استُشير فلْيُشِرْ بما هو صانعٌ لنفسِه
الراوي: علي بن أبي طالب المحدث: الطبراني - المصدر: المعجم الأوسط - الصفحة أو الرقم: 2/349
خلاصة حكم المحدث: لم يروه إلا عبد الرحمن بن عنبسة وهو حديث غريب
40 - المستشار مؤتمن فإذا استشير أحدكم فليشر بما هو صانع لنفسه
الراوي...
چوتھا فرض یہ ذکر کیا گیا ہے کہ مسلمان بھائی کی چھینک کا جواب دے۔۔۔
غور کیجیے ہمارے دین کی تعلیمات کس قدر خیر خواہی پر مبنی ہیں۔۔خیر مقدمی کلمات ہوں یہ الوداعی الفاظ‘ سب کے سب اپنے مسلمان بہن بھائی کے لیے دعا پر مشتمل ہیں ۔۔اب چھینک کے جواب کو ہی دیکھ لیجیے کس قدر خوبصورت کلمات ہیں ’یرحمک...
مسلمان کا تیسرا فرض یہ بیان ہوا کہ جب وہ مشورہ طلب کرے تو اس کی خیر خواہی کر۔۔۔۔
مشورہ دینے والے کے بارے میں آپﷺ نے فرمایا
المُستشارُ مُؤتَمَنٌ فإذا استُشير فلْيُشِرْ بما هو صانعٌ لنفسِه
ترجمہ :مشورہ دینے والا امانت دار ہوتا ہے جب کسی سے مشورہ طلب کیا جائے تو اپنے آپ کو مدِّ نظر رکھ کر مشورہ...