الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
یہ حنفیہ کا کون سا اصول ہے نیا نکلا ھے کیا؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
تو پھر سیار ابی الحکم سے یہ روایت دکھا دیں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
وفي المسألة أحاديث كثيرة ودليل وضعهما فوق السرة حديث وائل بن حجر قال : صليت مع رسول الله - صلى الله عليه وسلم - ووضع يده اليمنى على يده اليسرى على صدره . رواه ابن خزيمة في صحيحه . وأما...
محدث فورم کے تمام مقلدین سے گزارش ھے کہ اپنے امام کے قول سے اپنے مسائل کو ثابت کیا کریں، حدیث رسول کا آپریشن نہ کیا کریں، اور اپنی اوقات (مقلد) کو ھمیشہ یاد رکھا رکھیں....
اس کے پیچھے دلیل کیا ھے؟؟؟
فرمان باری تعالیٰ واقم الصلاة لذکری کا شانِ نزوک کیا ھے؟؟؟؟؟؟؟
اس آیت کے نزول کے بعد رسول اللہ نے رفع الیدین نہ کیا ھو اس کی دلیل کیا ھے؟؟؟؟؟
یہ آیت رسول اللہ پر اتری تھی تو رسول اللہ کو اس آیت کی یہ تفسیر معلوم کیوں نہ ہوئی؟؟؟؟؟؟؟
خلفاء راشد نے منسوخ پر عمل کیسے...
جو جو مقامات یا نشاندھی آپ نے کی ھے، ان کے علاوہ رفع الدین مسنون کیوں نہیں؟؟؟؟؟
کوئی ایک صحیح مرفوع غیر معارض روایت پیش کرکے ان مقامات میں رفع الیدین کے مسنون ھونے کی نشاندھی کروائیں جو مقامات آپ نے لکھے ہیں.......
ان مقامات کے علاوہ باقی مقامات پر کیئے جانے والے رفع الیدین کو صحیح صریح غیر...
چلتے چلتے یہ بھی سن لیں کہ رفع الیدین عاجزی و انکساری ، خشوع و خضوع اور سکون کے منافی ہرگز ہرگز نہیں بلکہ عین عاجزی و انکساری کا اظہار ہے ، اگر آپ تسلیم نہیں کرتے تو اپنے اکابر علماء میں سے علامہ عبدالحئی حنفی لکھنوی کی منقول عبارت ملاحظہ کیجئے ، لکھتے ہیں:
رفع الیدین عند الإفتتاح وغیرہ، خضوع،...
تیسری بات: آپ نے سورۃ المؤمنون کی جو آیت کریمہ نقل فرمائی۔ یہ مکی سورت ہے جناب محمود الحسن صاحب (دیوبندی ) نے ترجمۂ قرآن میں لکھا ہے سورۃ مؤمنون مکہ میں اتری اس سے واضح ہوتا ہے کہ نماز میں خشوع و خضوع کا حکم مکہ ہی میں نازل ہو چکا تھا، اب ذرا اس کی تفصیل بھی ملاحظہ فرمائیے کہ “رفع الیدین” پر...
دوسری بات: اگر یہ روایت سنداً صحیح ہوتی بھی تو آپ کے لئے مفید نہ ہوتی، آپ نے اس مذکورہ آیت کی تفسیر میں، ابن عباس سے منسوب روایت کا ترجمعہ خود لکھا کہ
"وہ نماز میں رفع يدين نہیں كرتے". لہذا اس میں کسی خاص موقع کے رفع الیدین کی صراحت نہیں، بلکہ یہ عام الفاظ ہیں جس کی زد میں بعض مقام پر خود احناف...
حافظ ابن حجر لکھتے ہیں:
“وقد اتفق ثقات أھل النقل علی ذمہ و ترک الروایۃ عنہ فی الأحکام و الفروع“.
تمام اہل ثقات اس کی مذمت پر متفق ہیں اور اس پر بھی ان کا اتفاق ہے کہ احکام اور فروع میں اس کی کوئی روایت قابلِ قبول نہیں ہے ۔
اور امام احمد بن حنبلؒ نے فرمایا کہ کلبی کی تفسیر اول سے لے...
عبد الرحمٰن آپ کی پہلی دلیل ایک تفسیری روایت ہے ، جو آپ نے کچھ اس طرح نقل فرمائی ہے ۔
قَالَ اللّٰہُ تَبَارَکَ وَ تَعَالیٰ: الَّذِیۡنَ ہُمۡ فِیۡ صَلَاتِہِمۡ خٰشِعُوۡنَ (المؤمنون:۲)
زحمت فرما کر یہ تفسیر اصل ماخذ سے ملاحظہ کریں تو اس کے شروع میں اس تفسیر کی سند نظر آئے گی جو کچھ اس طرح ہے کہ اس...