الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
اگر تو ان کی تراویح صبح صادق تک چلی جاتی ہے تو اختلاف نہ رہا۔
تراویح اور تہجد الگ الگ نمازیں ہیں یہ خلیفہ راشد عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ہمیں بتایا ہے۔
روات کی بحث کی ضرورت نہیں کہ میں نے صحیح کی قید لگائی ہی نہیں بلکہ خود ہی لکھا کہ کیسی بھی سند والی ہو۔ صرف آپ کی معصومیت کو آشکار کرنے کے لئے؛
عيسى بن جارية
يعقوب القمى
ذخیرہ احادیث سے کوئی ’’ضعیف‘‘ یا ’’منقطع‘‘ یا ’’موضوع‘‘ہی روایت پیش کریں جس میں صراحت ہو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یا کسی صحابی نےیا کسی تابعی نے ’’آٹھ‘‘ رکعات تراویح مسجد نبوی یا مسجدِ حرام یا مسجدِ قبا یا مسجدِ قبلتین (یعنی اُس وقت موجود کسی مسجد )میں پڑھائی ہو؟
یہ جتنی بھی روایات لکھی ہیں ان میں سے صرف ایک ابن خزیمہ والی ایسی ہے جس سے دھوکہ لگ سکتا ہے (جیسا کہ موصوف کو لگا) کہ شائد تراویح آٹھ ہی سنت ہو مگر ایسا نہیں۔ کیوں؟ اس کی وجہ یہ کہ اس روایت کو سرسری طور پر پڑھنے والا ہی اس سے دھوکہ کھائے گا بنظرِ عمیق پڑھنے والا نہیں۔ آئیے اس روات کا تجزیہ کرتے...
یعنی آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ محدث ابو عیسیٰ رحمۃ اللہ کی بات قابلِ اعتبار نہیں۔ لہٰذا کم از کم ’’السنن الترمذی‘‘ سے تو آپ جان چھڑانے میں کامیاب ہو گئے آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا؟
قرآنِ پاک میں یہ بھی ہے؛
{وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ آمِنُوا كَمَا آمَنَ النَّاسُ قَالُوا أَنُؤْمِنُ كَمَا آمَنَ السُّفَهَاءُ أَلَا إِنَّهُمْ هُمُ السُّفَهَاءُ وَلَكِنْ لَا يَعْلَمُونَ} [البقرة: 13]
اللہ تعالیٰ نے جنہیں نمونہ بنایا انہی کی بات ہے کہ ان کی نہ صرف اکثریت بلکہ تمام صحابہ کرام عمر رضی...
کسی حدیث پر ضعیف کا اطلاق اس کے روات میں سے کسی راوی پر جرح کے سبب کہا جاتا ہے۔ یہ لازم نہیں کہ وہ راوی ہر جگہ ہی گڑبڑ کر دیتا ہو۔
دوسرے یہ کہ اس ضعیف روایت کے متن کی تائید کسی دوسرے ذرائع سے اگر ہو جائے تو وہ روایت راوی کے ضعف کے باوجود صحیح ہوتی ہے۔
بیس تراویح کے بارے میں نہ صرف صحیح روایات...
یہ جتنی روایات پیش کی گئی ہیں امتِ مسلمہ کا متواتر عمل انہی پر ہے۔
ذخیرہ احادیث سے کوئی ’’ضعیف‘‘ یا ’’منقطع‘‘ یا ’’موضوع‘‘ہی روایت پیش کریں جس میں صراحت ہو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یا کسی صحابی نےیا کسی تابعی نے ’’آٹھ‘‘ رکعات تراویح مسجد نبوی یا مسجدِ حرام یا مسجدِ قبا یا مسجدِ قبلتین...