وقت کی بے شمار گلیاں ہیں
کچھ ہیں تاریک، اور کچھ روشن
وقت اک یاد ہے، کہانی ہے
وقت آنے پہ جو سُنانی ہے
سُکھ کی ڈھیری لگا بھی دیتا ہے
دُکھ کا انبار یہ نگل جائے
وقت آئے، ملے، نکل جائے
وقت پھسلے کبھی سنبھل جائے
اس سے امید سب ہی رکھتے ہیں
وقت اچھا کبھی تو آئے گا
نیند سُکھ کی ملے گی جب اس کو
چین کی...