• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نتائجِ‌تلاش

  1. سرفراز فیضی

    میں نے یہ سوچا کہ ۔۔۔۔۔۔۔

    43:الفاظ پڑھنے کے لیے آنکھیں اور احساس پڑھنے کےلیے دل چاہیے ۔
  2. سرفراز فیضی

    میں نے یہ سوچا کہ ۔۔۔۔۔۔۔

    43: خوبصورتی کا معیار ہر زمانہ میں پروپیگنڈہ سے طے ہوتا ہے ۔ پہلے شاعروں کے پروپیگنڈو سے طے ہوتا تھا اب میڈیا کے ۔
  3. سرفراز فیضی

    فروعی مسائل کو دعوت کی بنیاد بنانا۔

    فروعی مسائل کو اپنی دعوت کا عنوان بنانا، ان کی بنیاد پر تعصب برتنا یقینا غلط ہے لیکن اس سے زیادہ غلط ہے نبی کی سنت کو فروعی مسئلہ بول کر نظر انداز کردینا۔
  4. سرفراز فیضی

    ہماری جیت۔۔۔۔۔۔۔

    ہماری جیت یہ نہیں کہ ہم نے کسی کو "دلائل" دیے اور وہ لاجواب ہوگیا۔ ہماری جیت یہ ہے کہ ہم نے کسی کو" دلائل" دیے اور وہ قائل ہوگیا۔ دعوت میں سامنے والے کو ہرانا نہیں اس کو جیت جانا ہمارا مقصد ہونا چاہیے ۔
  5. سرفراز فیضی

    میں نے یہ سوچا کہ ۔۔۔۔۔۔۔

    42:ہماری جیت یہ نہیں کہ ہم نے کسی کو "دلائل" دیے اور وہ لاجواب ہوگیا۔ ہماری جیت یہ ہے کہ ہم نے کسی کو" دلائل" دیے اور وہ قائل ہوگیا۔ دعوت میں سامنے والے کو ہرانا نہیں اس کو جیت جانا ہمارا مقصد ہونا چاہیے ۔
  6. سرفراز فیضی

    میں نے یہ سوچا کہ ۔۔۔۔۔۔۔

    41:جن کا خود کا وقت قیمتی ہوتا ہے انہیں کو دوسرے کے وقت کی قیمت کا احساس ہوتا ہے ۔ فالتو لوگ اپنی طرح دوسروں کو بھی فالتو سمجھتے ہیں ۔
  7. سرفراز فیضی

    میں نے یہ سوچا کہ ۔۔۔۔۔۔۔

    40: زیادہ اہم یہ نہیں کہ آپ ذہین کتنے ہیں ۔ زیادہ اہم یہ ہے کہ آپ ذہانت کا استعمال کہاں کرتے ہیں ۔
  8. سرفراز فیضی

    میں نے یہ سوچا کہ ۔۔۔۔۔۔۔

    39:میٹھا کھانے کے بعد چائے پھیکی لگتی ہے۔ یعنی حقیقت کا علم حاصل کرنے کے لیے معروضیت لازم ہے ۔ تاثرات میں ملوث ذہن حقائق کا احاطہ نہیں کرسکتا ۔
  9. سرفراز فیضی

    میں نے یہ سوچا کہ ۔۔۔۔۔۔۔

    38:زوال زدہ معاشرہ کی علامت ہے کہ اس میں صلاحیتوں سے زیادہ نسبتوں کی قدر ہوتی ہے ۔
  10. سرفراز فیضی

    رضا میاں ۔ تعارف

    تعارف پڑھ کر اچھا لگا۔ اللہ آپ کو دین و دنیا کی سربلندیاں عطا فرمائے ایمان و عمل کی کی سرفرازیوں سے بہرہ ور کرے ۔
  11. سرفراز فیضی

    ڈاکٹر حافظ عبدالرشیداظہر :شیخ عبدالمعید مدنی ( پاکستان کے ایک عالم پر ہندستان کے ایک عالم کی تحریر)

    یہ کتنے افسوس کی بات ہیکہ ہندستان کے علماء وفات پاجاتے تو پاکستان کے بھائیوں کو ان کے بارے میں جاننے کا موقع ملتا ہے اور وہاں پاکستان کے علماء وفات پاجاتے ہیں تو یہاں ہندستان والوں کو پتہ چلتا ہے کہ یہ کتنی بڑی شخصیت تھے ۔ کیاہم ایسا نہیں کرسکتے کہ ہم یہاں کے موجود باحیات علماء کا انٹرویو لیتے...
  12. سرفراز فیضی

    ڈاکٹر حافظ عبدالرشیداظہر :شیخ عبدالمعید مدنی ( پاکستان کے ایک عالم پر ہندستان کے ایک عالم کی تحریر)

    حافظ اظہر صاحب خالص علمی آدمی تھے۔ صلح جواور متواضع انسان تھے۔ ان کو چونچلے بازمولویوں کے ناروا ہنگاموں سے کوئی مطلب نہ تھا۔ اس کے باوجود نامعلوم کن خفیہ عناصر کے اشارے پر انھیں شہید کردیا گیا۔ وہ نہ کسی سیاست باز کی راہ کا روڑا تھے، نہ ان کوکسی سے رقابت تھی، نہ وہ کسی جتھے کے آدمی تھے، وہ فقط...
  13. سرفراز فیضی

    ڈاکٹر حافظ عبدالرشیداظہر :شیخ عبدالمعید مدنی ( پاکستان کے ایک عالم پر ہندستان کے ایک عالم کی تحریر)

    ان کی خصوصیت یہ تھی کہ ان کا مزاج خالص دینی تھا اورسلف کے طرزفکر پران کی سوچ تھی وہ علوم دین پر دوسرے علوم کو قطعا ترجیح نہیں دیتے تھے ۔وہ عربی مدارس میں پیوندکاری کے خلاف ہندوستان میں بعض مدارس میں جاری خچر نصاب کے مضرت رسانی کے وہ قائل تھے۔ یہ خچر نصاب تعلیم ایک روشنی طبع ہے ۔جس نے علوم دینیہ...
  14. سرفراز فیضی

    ڈاکٹر حافظ عبدالرشیداظہر :شیخ عبدالمعید مدنی ( پاکستان کے ایک عالم پر ہندستان کے ایک عالم کی تحریر)

    ان کا سب سے بڑا کمال یہ تھا کہ وہ شرح صدر کے ساتھ دعوت کتاب وسنت کی ترقی اور فروغ کے لیے تمام اہل حدیث اداروں کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار رہتے تھے اوراپنی شخصی شناخت اور اصالت کو کبھی ہاتھ سے جانے نہیں دیتے تھے۔ ان کی عملی اور استقلالی شخصیت تھی۔ وہ کسی فرد ادارے اورقائد کے دم چھلہ بن کر جینے...
  15. سرفراز فیضی

    ڈاکٹر حافظ عبدالرشیداظہر :شیخ عبدالمعید مدنی ( پاکستان کے ایک عالم پر ہندستان کے ایک عالم کی تحریر)

    حافظ اظہر صاحب خالص علمی آدمی تھے۔ صلح جواور متواضع انسان تھے۔ ان کو چونچلے بازمولویوں کے ناروا ہنگاموں سے کوئی مطلب نہ تھا۔ اس کے باوجود نامعلوم کن خفیہ عناصر کے اشارے پر انھیں شہید کردیا گیا۔ وہ نہ کسی سیاست باز کی راہ کا روڑا تھے، نہ ان کوکسی سے رقابت تھی، نہ وہ کسی جتھے کے آدمی تھے، وہ فقط...
  16. سرفراز فیضی

    ڈاکٹر حافظ عبدالرشیداظہر :شیخ عبدالمعید مدنی ( پاکستان کے ایک عالم پر ہندستان کے ایک عالم کی تحریر)

    ڈاکٹر حافظ عبدالرشیداظہرؔ عبدالمعید مدنی قافلہ حیات انسان کو کہاں کہا ں لے جاتاہے اس کے وہم وگمان میں بھی نہیں ہوتا۔ جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کی برکتوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ اس میں تعلیم حاصل کرنے والوں کا تعلق عالمی بن جاتا ہے۔ ہرملک اورہرخطے کے لوگوں سے شناسائی ہوجاتی ہے۔ جامعہ اسلامیہ میں...
  17. سرفراز فیضی

    مولانا عبدالسلام رحمانی : خانہ دل میں ثبت یادوں کے تابندہ نقوش

    گذرا ہوا سال ہندوپاک کے اہل حدیثوں کے لیے عام الحزن ہے بلکہ اب ہر گذرنے والا سال عام الحزن ہوتا ہے ۔ پچھلے چند سالوں میں ہم نے مولانا رئیس الاحرار ندوی ، مولانا مقتدیٰ حسن ازہری ، مولانا عبدالحمید رحمانی اور مولانا عبدالسلام رحمانی پاکستان سے مولانا معین الدین لکھوی،مولانا محمد سلیمان کھتری،حافظ...
  18. سرفراز فیضی

    مولانا عبدالسلام رحمانی : خانہ دل میں ثبت یادوں کے تابندہ نقوش

    مولانا کے بارے میں میں نے جو کچھ بھی لکھا ہے وہ میرے ایک سالہ مشاہدہ کا حاصل ہے ۔وہ بھی جب میری عمر سترہ اٹھارہ سال کی تھی ۔ ظاہر سی بات ہے کہ یہ مدت کسی شخصیت کے مطالعہ کے لیے ناکافی ہے اور پھر یہ بھی کہ میں نے مولانا کی زندگی کا صرف ایک ہی پہلو دیکھا ۔ ایک طالب علم کی نظر سے ایک استاذ کی حیثیت...
  19. سرفراز فیضی

    مولانا عبدالسلام رحمانی : خانہ دل میں ثبت یادوں کے تابندہ نقوش

    مولانا زمین سے جڑے ہوئے داعی تھے ۔ عوام کے مسائل اور ضرورتوں سے واقف تھے ۔ ان کی اکثر کتابیں عوام کی ضرورتوں کو مدنظر رکھ کر ہی لکھی گئی ہیں ۔ اس لیےان کتابوں میں جو عوام کےلیے لکھی گئی ہیں ممکن ہے بہت زیادہ علمی اور تحقیقی گہرائی نہ ملے کیونکہ ان کتابوں سے علمیت کا اظہار سرے سے مقصود ہی نہیں...
  20. سرفراز فیضی

    مولانا عبدالسلام رحمانی : خانہ دل میں ثبت یادوں کے تابندہ نقوش

    سفر انسان کی شخصیت پر بہت گہرا اثر ڈالتے ہیں ۔ سفر کا تجربہ انسان کو جو اور جیسا سکھاتا ہے وہ اور ویسا انسان کتاب کے مطالعہ سے نہیں سیکھ سکتا۔ نئے نئے قسم کے لوگوں سے ملنا ، نئی زبانوں اور نئی تہذیبوں کا مطالعہ ، نئے نئےمسائل سے جونجھنا سفر کے ان تجربات سے جو علم بندے کو حاصل ہوتا ہے وہ کسی...
Top