گھر پر " بھروا کریلا" بنا تھا۔ دھاگہ بندھا ہوا۔ میں نے ابا کے ساتھ کھانے کے لیے بیٹھا۔ کریلا کا دھاگہ کھولنے میں کہیں الجھ گیا۔ ابا نے میرے ہاتھ سے کریلا لے کر دھاگہ کھول دیا۔ " ایسے کھولتے ہیں "
کتنے بھی بڑے ہوجائیں ۔ والدین کی نظروں میں بچّے بچّے ہی رہتے ہیں۔
رب ارحمہما کما ربیانی صغیرا