• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نتائجِ‌تلاش

  1. عبد الرشید

    ۲۲ نکات اور دستورِ پاکستان ۱۹۷۳ء؛ ایک تقابل

    تعزیراتِ پاکستان میں مندرجہ دفعات مختصراً درج کی جاتی ہیں: دفعہ ۲۹۵سی: ’’رسولِ اکرم1 کی بابت خلافِ شان الفاظ استعمال کرنا: ’’جو کوئی الفاظ خواہ وہ منہ سے بولے جائیں یا لکھے جائیں یا لکھے گئے ہوں یا نظر آنے والے نمونوں سے یا کسی اِتہام، چالاکی یا کنایہ سے، بلاواسطہ مقدس پیغمبرمحمد1 کے متبرک نام...
  2. عبد الرشید

    ۲۲ نکات اور دستورِ پاکستان ۱۹۷۳ء؛ ایک تقابل

    ’’آرٹیکل۲۲۷: قرآن پاک اور سنت کے بارے میں احکام: تمام موجودہ قوانین کو قرآن پاک اور سنت میں منضبط اسلامی احکام کے مطابق بنایا جائے گا جن کا اس حصے میں بطورِ اسلامی احکام حوالہ دیا گیا ہے اور ایسا کوئی قانون وضع نہیں کیا جائے گا جو مذکورہ اَحکام کے منافی ہو۔ وضاحت:کسی مسلم فرقے کے قانونِ...
  3. عبد الرشید

    ۲۲ نکات اور دستورِ پاکستان ۱۹۷۳ء؛ ایک تقابل

    قانون کے تابع: الف)کسی مذہبی فرقے یا گروہ کو کسی تعلیمی ادارے میں جو کلی طور پر اس فرقے یا گروہ کے زیر انتظام چلایا جاتا ہو اس فرقے یا گروہ کے طلبا کو مذہبی تعلیم دینے کی ممانعت نہ ہو گی۔ ب)کسی شہری کو نسل، مذہب، ذات یا مقام پیدائش کی بنا پر کسی ایسے تعلیمی ادارے میں داخل ہونے سے محروم نہیں...
  4. عبد الرشید

    ۲۲ نکات اور دستورِ پاکستان ۱۹۷۳ء؛ ایک تقابل

    ’’آرٹیکل ۱۷: انجمن سازی کی آزادی: پاکستان کی حاکمیت ِاعلیٰ یا سالمیت ، امن عامہ یا اخلاق کے مفاد میں قانون کے ذریعے عائد کردہ معقول پابندیوں کے تابع ہر شہری کو انجمنیں یا یونٹیں بنانے کا حق ہو گا۔ ہر شہری کو جو حکومت ِپاکستان کا ملازم نہ ہو، پاکستان کی حاکمیت ِاعلی یا سالمیت ٭ (یا امن...
  5. عبد الرشید

    ۲۲ نکات اور دستورِ پاکستان ۱۹۷۳ء؛ ایک تقابل

    ’’آرٹیکل۱۳:دہری سزا اور اپنے کو ملزم گرداننے کے خلاف تحفظ:کسی شخص : پر ایک ہی جرم کی بنا پر ایک سے زائد بار مقدمہ چلایا جائے او رنہ ہی سزا دی جائے گی یا کسی کو جب کہ اس پر کسی جرم کا الزام ہو، اس بات پر مجبور نہیں کیا جائے گا وہ اپنے ہی خلاف ایک گواہ بنے۔‘‘ ’’آرٹیکل۱۴: شرفِ انسانی قابل...
  6. عبد الرشید

    ۲۲ نکات اور دستورِ پاکستان ۱۹۷۳ء؛ ایک تقابل

    آرٹیکل ۳۸ اس ضمن میں بیان کرتا ہے: ’’آرٹیکل۳۸: عوام کی معاشی او رمعاشرتی فلاح وبہبود کا فروغ: الف) عام آدمی کے معیارِ زندگی کو بلند کر کے، دولت اور وسائل پیدوار و تقسیم کو چند اشخاص کے ہاتھوں میں اس طرح جمع ہونے سے روک کر کہ اس سے مفادِ عامہ کو نقصان پہنچے اور آجر و ماجور اور زمیندار و...
  7. عبد الرشید

    ۲۲ نکات اور دستورِ پاکستان ۱۹۷۳ء؛ ایک تقابل

    زکوٰۃ چار قسم کے اَموال پر فرض ہے: سائمہ جانورں ( وہ جانورجو سال کا اکثر باہر چر کر گزارتے ہیں) پر ہر قسم کے تجارتی مال پر سونے چاندی پر کھیتی اور درختوں کی پیداوار پر چاندی کا نصاب دو سو درہم ہے جس کے ساڑھے باون تولے بنتے ہیں جبکہ سونے کا نصاب ساڑھے سات تولے ہے۔ اگر مال کی قیمت ساڑھے...
  8. عبد الرشید

    ۲۲ نکات اور دستورِ پاکستان ۱۹۷۳ء؛ ایک تقابل

    اس نکتہ کے ضمن میں دستور کا آرٹیکل ۳۱بیان کرتا ہے : آرٹیکل۳۱:اسلامی طرزِ زندگی: ۱) پاکستان کے مسلمانوں کو انفرادی او راجتماعی طور پر اپنی زندگی اسلام کے بنیادی اُصولوں اور اساسی تصورات کے مطابق مرتب کرنے کے قابل بنانے کے لئے اور اُنہیں ایسی سہولتیں مہیا کرنے کے لئے اقدام کیے جائیں جن کی مدد...
  9. عبد الرشید

    ۲۲ نکات اور دستورِ پاکستان ۱۹۷۳ء؛ ایک تقابل

    ۳۱علماے کرام کے ۲۲ نکات اور دستورِپاکستان۱۹۷۳ء نکتہ 1 : یہ اُصول دستور کی تمہید اور آرٹیکل۲؍اور۲؍الف میں شامل ہے۔ تمہید(Preamble) اور آرٹیکل ۲؍الف کے ذریعہ قرار دادِ مقاصد Objectives Resolution (۱۹۴۹ئ) کودستور میں شامل کر کے اللہ ربّ العالمین کو تشریعی اور تکوینی حیثیت سے حاکمِ مطلق...
  10. عبد الرشید

    ۲۲ نکات اور دستورِ پاکستان ۱۹۷۳ء؛ ایک تقابل

    قانون وقضا جسٹس (ر)خلیل الرحمن خاں ۲۲ نکات اور دستورِ پاکستان ۱۹۷۳ء؛ ایک تقابل اس مضمون کو کتاب وسنت ڈاٹ کام سے پی ڈی ایف میں حاصل کرنے کے لیے یہاں کلک کریں ’ملی مجلس شرعی‘ کے مقتدر علماے کرام اِن دنوں ’متفقہ تعبیر شریعت‘کی تیاری کے مراحل میں ہیں تاکہ نفاذِ شریعت کے کسی بھی مرحلے پر ایک...
  11. عبد الرشید

    ۳۱ علماے کرام کے بائیس نکات اسلامی حکومت کے بنیادی اُصولوں کے حوالے سے ۱۹۵۱ء میں جملہ مکاتب ِفکر کی

    اسماے گرامی حضرات شرکاے مجلس (علامہ) سلیمان ندوی (صدر مجلس ہذا) (مولانا) سیدابوالاعلیٰ مودودی (امیر جماعت اسلامی پاکستان) (مولانا) شمس الحق افغانی (وزیر معارف، ریاست قلات) (مولانا) محمد بدر عالم (اُستاذ الحدیث، دارالعلوم الاسلامیہ اشرف آباد، ٹنڈوالہ یار، سندھ) (مولانا)احتشام الحق...
  12. عبد الرشید

    ۳۱ علماے کرام کے بائیس نکات اسلامی حکومت کے بنیادی اُصولوں کے حوالے سے ۱۹۵۱ء میں جملہ مکاتب ِفکر کی

    اسلامی مملکت کے بنیادی اُصول اسلامی مملکت کے دستور میں حسب ِذیل اُصول کی تصریح لازمی ہے: اصل حاکم تشریعی و تکوینی حیثیت سے اللہ رب العالمین ہے۔ ملک کا قانون کتاب و سنت پر مبنی ہوگا اور کوئی ایسا قانون نہ بنایا جاسکے گا، نہ کوئی ایسا انتظامی حکم دیا جاسکے گا، جو کتاب و سنت کے خلاف ہو۔...
  13. عبد الرشید

    ۳۱ علماے کرام کے بائیس نکات اسلامی حکومت کے بنیادی اُصولوں کے حوالے سے ۱۹۵۱ء میں جملہ مکاتب ِفکر کی

    آئین ودستور ۳۱ علماے کرام کے بائیس نکات اسلامی حکومت کے بنیادی اُصولوں کے حوالے سے ۱۹۵۱ء میں جملہ مکاتب ِفکر کی طرف سے متفقہ طور پرمنظور کردہ اس مضمون کو کتاب وسنت ڈاٹ کام سے پی ڈی ایف میں حاصل کرنے کے لیے یہاں کلک کریں مدت ِ دراز سے اسلامی دستور ِ مملکت کے بارے میں...
  14. عبد الرشید

    آئین و دستور قرار دادِ مقاصد کا متن

    آئین و دستور قرار دادِ مقاصد کا متن اس مضمون کو کتاب وسنت ڈاٹ کام سے پی ڈی ایف میں حاصل کرنے کے لیے یہاں کلک کریں ۷؍ مارچ ۱۹۴۹ء کو پاکستان کے سب سے پہلے وزیر اعظم قائد ملت جناب لیاقت علی خان مرحوم نے ملک کی مجلس دستور ساز میں حسب ذیل قرار داد پیش کی۔ ۱۲؍ مارچ کو یہ منظور کی گئی۔ یہ تاریخی...
  15. عبد الرشید

    پاکستان میں نفاذِ شریعت کے اہم مراحل ایک تاریخی مطالعہ

    اگرچہ ادارئہ ’محدث‘ Anglo Saxon Lawsکے طریقِ کار کی اُلجھنوں کے علاوہ دستور میں اہم سنجیدہ ترامیم ضروری سمجھتا ہے جن کی طرف آئندہ حواشی میں اشارہ بھی کر دیاگیا ہے۔ تاہم ان دونوں سفارشات کو بالترتیب نمبر۶ اور۷ کے تحت ’محدث‘ میں شائع کیا جارہا ہے۔ ’محدث‘ میں ان دستوری مطالبوں، ترامیم اورسفارشات...
  16. عبد الرشید

    پاکستان میں نفاذِ شریعت کے اہم مراحل ایک تاریخی مطالعہ

    بسم اللہ الرحمن الرحیم فکر و نظر پاکستان میں نفاذِ شریعت کے اہم مراحل ایک تاریخی مطالعہ ڈاکٹر حافظ حسن مدنی اس مضمون کو کتاب وسنت ڈاٹ کام سے پی ڈی ایف میں حاصل کرنے کے لیے یہاں کلک کریں اِن دنوں دستورِ پاکستان کی۱۸ ویں ترمیم کا چرچا ہے، قانونی تقاضے پورے کرکے اس کے مطابق دستور میں ترمیم...
  17. عبد الرشید

    وَمِنْ شَرِّحَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ اور حسد کرنے والے کے شر سے،جب وہ حسد کرنے لگے

    دین دار طبقہ اور مرضِ حسد مرد کے مقابلے میں عورت میں حسد کا جذبہ نسبتاً زیادہ موجود ہوتا ہے۔ حب ِجاہ اور حب ِ مال مردوں میں حسد کا بنیادی محرک ہیں۔ ان کے درمیان معاشرتی حیثیت، عہدوں کا تفاوت اور کاروبار کی نوعیت باعث رقابت بن جاتی ہے۔ کاروباری افراد ہوں یا دفتری و سرکاری ملازم، ذرائع آمدن،...
  18. عبد الرشید

    وَمِنْ شَرِّحَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ اور حسد کرنے والے کے شر سے،جب وہ حسد کرنے لگے

    ذاتی محاسبہ جس طرح حسد کا علاج ضروری ہے اُسی طرح خود حسد کرنے سے بچانا بھی از حد ضروری ہے۔ اگر کوئی آپ سے حسد کرتا ہے تو اس کو روکنا آپ کے اختیار میں نہیں ہے مگر اپنے نفس کو حسد میں مبتلا ہونے سے روکنا اختیار میں ہوتا ہے۔ پس ہر ایک کو اپنا جائزہ ضرور لینا چاہیے کہ ’’یہ بیماری میرے اندر تو...
  19. عبد الرشید

    وَمِنْ شَرِّحَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ اور حسد کرنے والے کے شر سے،جب وہ حسد کرنے لگے

    اِنفرادی و معاشرتی نقصانات حاسد، محسود کے خلاف جب نقصان پہنچانے کی سازشیں کرتا ہے،اور اس کی شخصیت کو مجروح کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اس کے نتائج صرف محسود کے حق میں برے نہیں ہوتے بلکہ حاسد کے لیے بھی یہ کیفیت انتہائی تباہ کن ہوتی ہے اس کے اثرات اِنفرادی اور معاشرتی سطح پر رونما ہوتے ہیں،چونکہ...
  20. عبد الرشید

    وَمِنْ شَرِّحَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ اور حسد کرنے والے کے شر سے،جب وہ حسد کرنے لگے

    دینی واُخروی نقصانات حاسد کا ایمان خطرے میں ہوتا ہے۔ ارشاد نبو ی ﷺ ہے: آج ہم دیکھتے ہیں کہ علمااور دیندار لوگوں میں ایک دوسرے کے لیے حسد پایاجاتا ہے حالانکہ اپنے علم و دین کی وجہ سے ان کے اَخلاق اعلیٰ اور ظرف کشادہ ہونے چاہئیں۔انہیں ایک دوسرے کی نیکیوں پر رشک کرنا چاہیے اور نیکیوں میں مسابقت...
Top