الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
شرم الشیخ (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی فرمانرواشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مسئلہ فلسطین کے تنازع کے فوری حل کا مطالبہ کردیااور کہاکہ فلسطینیوں کوبھی دیگراقوام کی طرح آزادی کی فضاءمیں زندہ رہنے کا حق حاصل ہے، ایسی فلسطینی ریاست چاہتے ہیں جس میں بیت المقدس کو اس کے دارالحکومت کا درجہ حاصل ہو اورہمارا یہ...
بالآخر ایجنٹ حکمرانوں کے طیارے حرکت میں آگئے..... مگر دشمنوں سے لڑنے کے لئے نہیں
بلکہ مسلمانوں کو قتل کرنےکے لئے!
اس آپریشن کے دوران فضائی کاروائیوں میں حصہ لینے والا اتحاد دس ممالک پر مشتمل ہے، جس میں عمان کے سواء باقی تمام خلیجی ممالک شامل ہیں ۔ سعودی سفیر نے واضح کیا کہ سعودی عرب نے...
15مارچ کو لاہور کی عیسائی بستی یوحنا آباد میں گرجا گھر کے گیٹ پر بم حملہ ہوا جس میں کم سے کم 15 افراد ہلاک اور درجنوں لوگ زخمی ہوگئے ۔ ایک مجہول الحال جماعت الاحرار کی طرف سے یوحنا آباد کے علاقے میں ہونے والے دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی گئی ۔ جس کے بعد عیسائیوں کی طرف سے تشدد اور خونریزی پر مبنی...
دہر زمانے کو کہتے ہیں، اور دہریت یہ ہے کہ ایک شخص یہ اعتقاد رکھے کہ زمانہ ہی تخلیق کرتا ہے اور زمانہ ہی مارتا ہے، یعنی اس کائنات کے خالق کا کوئی وجود نہیں، بلکہ یہ کائنات خود سے ہے ۔ اس کائنات میں جاندار چیزیں پیدا ہوتی ہیں اور پھر مر کرختم ہو جاتی ہیںاور یہ چکر مسلسل خود بخود چل رہا ہے۔...
یورپ نے اسلامی دنیا پر حملے کیلئے مشنری اداروں کو تیار کیا اور اِن کیلئے اپنے سالانہ بجٹ میں کثیر رقوم مختص کیں، یہ مشنری اسلامی دنیا میں علم پھیلانے کے بہانے داخل ہوئے تھے۔ بالفاظ ِ دیگر یہ علم اور انسانیت کی ترویج کے نام پر مغرب کی طرف سے اسلامی دنیا کو اپنی نوآبادیات (کالونی)بنانے کی طرف ایک...
فیض الابرار صاحب نے بہت اہم نقطہ اٹھایا ہے
حدیث میں لفظ ہے ملک عاض، یعنی ایسے حکمران ہوں گے جو حکومت کو دانتوں سے پکڑ لیں گے یعنی اپنے خاندان سے باہر جانے نہیں دیں گے
اس کا ترجمہ بادشاہت درست نہیں ہے
بادشاہت ایک سیاسی تصور ہے جس میں بادشاہ ماورائے قانون above the lawہوتا ہے، اس کا کہا ہوا قانون...
اس کا یہ مطلب نہیں کہ اسلام میں حکمران مطلق العنان ہے بلکہ شریعت نے یہ طے کیا ہے کہ شوریٰ کےتفصیلی احکام کیا ہیں اور کن معاملات میں عوام سے مشورہ حکمران پر بائنڈنگ ہے اور کن معاملات میں نہیں۔ اس کی تفصیل میری نظر میں کچھ یوں ہے:
ایسے فکری امور جن میں گہری چھان بین اورغور و فکر...
جہاں تک جمہوریت کے لفظ کی بات ہے تو یہ ڈیموکریسی کی عملی صورت کا موزوں ترین ترجمہ ہے
کیونکہ جب ڈیموکریسی میں طاقت و قوت کا منبع عوام ہیں تو تھیوریٹکل طور پر تمام کے تمام عوام ایک میدان میں جمع ہوں اور قوانین بنائیں اور حکمرانی کے فیصلے کریں۔ لیکن یہ عملی طو پر ممکن نہیں ہے۔ چنانچہ عوام کے...
بلکہ بہتر مثال یہ ہو گی کہ اگر کوئی کہے کہ میں مسلمان ہوں مگر اپنی عبادات و معاملات کسی کفریہ ماخذ سے اخذ کرے
کیونکہ دستور میں یہ تو لکھا گیا ہے کہ قرآن و سنت کے منافی کوئی قانون نہیں بنایا جائے گا(اگرچہ مجھے اس شق کے موجودہ الفاظ سے بھی اختلاف ہے) مگر دستور کی شقیں طے کرتے وقت مغربی سیاسی...
4) ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ قرآن بھی الگ اور تھوڑا تھوڑا کر کے نازل ہوا،اور ایسا یک مشت نہیں ہوا ،یہ بھی تدرج کی دلیل ہے۔ اس کا جواب یہ ہے کہ اللہ حالات وواقعات کے مطابق آیتیں نازل فرماتے تھے تاکہ مسلمانوں کے دلوں کو مضبوط کیا جائے۔ اس لیے سب سے پہلے ایمان جنت اور جہنم کے بارے آیتیں نازل ہوئیں...
۔ تدرّج کے قائلین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اللہ نے شراب کو یکبارگی نہیں بلکہ مرحلہ وار حرام کیا: جیسا کہ ارشاد ہوا:
(یَسْأَلُوْنَکَ عَنِ الْخَمْرِ وَالْمَیْْسِرِ قُلْ فِیْہِمَا ِثْم کَبِیْر وَمَنَافِعُ لِلنَّاسِ وَِثْمُہُمَا أَکْبَرُ مِنْ نَّفْعِہِمَا)
''یہ آپ سے شراب اور جوئے کے بارے پوچھتے...
تدرّج کا مطلب ایک دم کی بجائے مراحل سے گزر کر مطلوبہ شرعی حکم کے نفاذتک پہنچنا ۔ اس قسم کی رائے رکھنے والوں کے نزدیک اسے شریعت کامرحلہ وار نفاذکہا جاتا ہے۔ ان لوگوںکے نزدیک مسلمان پہلے ایسے حکم کو نافذ کرے گا یا اس کی طرف دعوت دے جو کہ غیر شرعی ہے لیکن اپنے سے پہلے حکم کے لحاظ سے شرع سے زیادہ...
یہ احادیث ہمیں خیر کی پیروی اور بدعات سے اجتناب کی دعوت دی رہی ہیں ، خیر کی بیان کر دہ ترتیب اس بات کی طرف اشارہ کر رہی ہے کہ جوں جوں ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے سے دور ہوتے چلے جائیں گے ،احکامات کا التزام ضعیف تر ہوتا جائے گا ۔ یہی وجہ ہے کہ ہم زمانہ گزرنے کے ساتھ ساتھ خیر کوزیادہ...
جب مسلمان روحانی زوال، مادی اور فکری پستی اور سیاسی انحطاط کا شکار ہوئے تو ان کے افکار بھی ان کے برے حالات کے مطابق ہوگئے۔ اسلام پر کاربند رہنے والوں کے افکار بھی ایسے ہوگئے جو حقیقتاً اسلام اور زندگی کے بارے میں اسلام کے نقطہ نظر سے پیدا ہونے والے افکار نہیں تھے بلکہ یہ افکار اسلام کے حقائق کے...