السلام علیکم ورحمتہ اللہ!۔۔۔۔میرے قابل احترام بھائیوں! ذرا معاملہ پر غور بھی کیجیئے ! کیا واقعی ہی یہ جنگ حرمین شریف کو بچانے کے لیے کی جا رہی ہے یا سیاسی مفادات ہیں؟؟ اگر بات شیعہ حضرات سے حفاظت کی ہے ، تو کیا کہیں گے کہ سعودی عرب میں کثرت سے تعداد شیعوں کی ہیں ، ان کے وزراء میں بھی شیعہ شامل ہیں۔کیا یہ خطرہ تب نہیں ہوتا ؟ کیا یا کسی ایک برسراقتدار پارٹی کو بچانے کی کوشش ہے یا کچھ اور۔۔۔۔!!! کوئی اہل علم اس پر بھی بیان فرمائیں ، تاکہ ہمارے اشکال بھی دور ہوں جائیں۔
و علیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ !
جی یہ جنگ حرمین شریفین کی حفاظت میں موثر کردار ادا کرے گی ، اور اگر یہ جنگ کسی کے ذاتی یا سیاسی مفاد کی ہوتی تو ایک دو ملک تو متحد ہوسکتے تھے ، لیکن اکثر نمایاں اسلامی ممالک کا اس میں اتحاد اسی بنیاد پر ہے کہ اس میں ’’ اسلام اور اہل اسلام ‘‘ کا فائدہ ہے ۔
اور پھر یہ بھی سوچنا ہے کہ ’’ حرمین شریفین ‘‘ کی حفاظت سے ہماری کیا مراد ہے ۔؟ کیا جب کوئی مکہ مکرمہ یا مدینہ منورہ پر چڑھائی شروع کردے گا ، اسی وقت ہم دفاع کے لیے اٹھیں گے ۔؟ کیا ایسے ملک کی حفاظت و حمایت کرنا ،حرمین شریفین جس کا حصہ ہے ، حرمین کی حفاظت نہیں سمجھنا چاہیے ۔؟
پھر آپ دوسری طرف بات کرلیں : مان لیا یہ حکمرانوں کے ذاتی اور سیاسی مفاد ہیں ، لیکن وہ ذاتی مفاد کیا ہے ۔؟ آل سعود کا ذاتی مفاد کہ ان کا تختہ حکومت برقرار ہے ۔ یہی نا ۔؟
تو اس میں غلط چیز تو کچھ بھی نہیں ، حرمین کے اندر جو امن و سکون ، سہولتیں اور احتیں تمام عالم اسلام جن سے مستفید ہورہا ہے ، یہ اللہ کے بعد انہیں آل سعود کی اسلام دوستی کا نتیجہ ہے ۔
پھر تمام چیزوں کو ایک طرف کردیں ، پاکستان جب بھی مشکل میں ہوتا ہے ، سعودی عرب بڑھ چڑھ کر اس کا ساتھ دیتا ہے ، آج اگر سعودی عرب کو پاکستان کی ضرورت پڑی ہے تو ’’ احسان کا بدلہ احسان ‘‘ ہونا چاہیے ۔