• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ابھراجوزبانِ قلم سےرقم کر دیا!

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
تیرہ،چودہ اور پندرہ۔۔۔۔۔۔
ابتدائی عمر کے یہی تین سال تھے جب میں نےلکھا۔۔پڑھنے والوں نے نثر نہیں مانا،میں نے شعر نہیں جانا!!ان تین سالوں کے بعد ْنزولٗ رک گیا تو یہ باب بھی بند کر دیا گیا۔۔۔
ابھرا جو زبانِ قلم سے رقم کر دیا
میں نے بھی الفاظ کا سر،قلم کر دیا
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
میری امت کا وجود!
مرجھائے ہوئے پتے کی طرح
یا اس سے بھی گیا گزرا۔۔۔
کہ
مرجھائے ہوئے پتے تو
پھر بھی چڑمڑاتے ہیں
میری امت تو۔۔
یہ بھی نہیں کرتی!
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
کون جانے کہ
کون اس جہنم کا مہماں
(کہ جس کا ایندھن
جن وانس سے مزین ہے)
بن چکا ہے!

کون مانے کہ
ہم میں سے کئی
(اعمالِ صالح پر فاخر ہونے کے باوجود)
اس آگ کا رزق بن چکے ہیں!

کون سمجھے کہ
غیبت،بغض وحسد کے بدلے
(جنہیں ہم حقیر جانتے ہیں)
عذابِ ربِّ کریم کے
مستحق بن چکے ہیں!
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
موت اک ہوا کی طرح
دھیرے دھیرے چلتی ہے۔۔
ہاں ہوا کی طرح،کسی کو اچھی لگتی ہے
اور کوئی نفرت کرتا ہے!
کبھی یہ رحمت بنتی ہے
کبھی یہ زحمت لگتی ہے
کبھی کٹھن اندھیروں سے
یہ ہمیں نکال کر
خوشیوں بھری وادی میں
ہم کو لا بساتی ہے!
اور کبھی۔۔۔۔۔
نام نہاد خوشیوں سے ہم کو نکال کر
مصائب بھری دنیا میں
لے کر پہنچ جاتی ہے!
ہاں ہوا کی طرح دھیرے دھیرے چلتی ہے
کسی کو اچھی لگتی ہے اور کوئی نفرت کرتا ہے!!
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
عظیم ایک شخص تھا!
امت کا درد لیے
گھر سے وہ نکل پڑا
تو رب تعالٰی کی رحمتوں نے
اس کو یوں ڈھانپ لیا
کہ سالارِ امت بن گیا۔۔
شہید جب ہوا تو یوں
ہر آنکھ نم ہو گئی
ہر دل تڑپ اٹھا
یارب معاف کر دے اس کو
جو عظیم شمع بن گیا۔۔۔!
(رحمہ اللہ)
 

مشکٰوۃ

سینئر رکن
شمولیت
ستمبر 23، 2013
پیغامات
1,466
ری ایکشن اسکور
939
پوائنٹ
237
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
تیرہ،چودہ اور پندرہ۔۔۔۔۔۔
ابتدائی عمر کے یہی تین سال تھے جب میں نےلکھا۔۔پڑھنے والوں نے نثر نہیں مانا،میں نے شعر نہیں جانا!!ان تین سالوں کے بعد ْنزولٗ رک گیا تو یہ باب بھی بند کر دیا گیا۔۔۔
ابھرا جو زبانِ قلم سے رقم کر دیا
میں نے بھی الفاظ کا سر،قلم کر دیا
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ابتسامہ
فارغ لوگوں کے یہ غم اسی عمر سے لگا کرتے ہیں ۔۔۔ہم تو اپنی تحاریر چھپا چھپا کر رکھتے تھے کیونکہ بھیا کے ہاتھ لگ جاتی تھی تو پھر گھر بھر میں اسے ہی گنگناتے پھرتے تھے اور ہم کھول کر رہ جاتے تھے۔۔۔پتہ نہیں کیوں ؟؟؟
لیکن ہم سے باب بند نہیں ہو سکا ۔۔۔چاہے چھ سات ماہ گزر جائیں کہیں نہ کہیں سے روشنی آ ہی جاتی ہے۔۔۔
خیر اب تو نوک پلک سنوارنے کے لئے بھیا کے حوالے کرتے ہیں تو ایک آدھ غلطی نکال دیتے ہیں جب کہوں اسے ٹھیک بھی کر دیں تو کہتے ہیں ’’مجھے کیا پتہ ٹھیک تو خود کرو‘‘۔
اچھی شاعری ہے آپ کی،، جاری رکھیں تا کہ آپ کا تخلص کسی اور کو نہ مل سکے۔۔۔ابتسامہ
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
بہنا واقعی آپ کی تحریرات ہیں ؟؟؟؟؟؟؟
):
آپ کو لگتا ہے میں بڑی بوڑھی آپ بچوں سے جھوٹ بولوں گی؟):
نہیں باجی یہ نقل کر کے لائی ہیں ۔۔۔تحاریر خود بول کر بتا رہی ہیں ۔۔۔۔ابتسامہ
کہ یہ تحاریر اخت ولید کی ہیں:)
ویسے ایک دلچسپ کہانی نہ سناؤں؟؟
عمرِ عزیز کا ساتواں یا آٹھواں برس تھا۔۔والدہ محترمہ کے ساتھ ننہالی علاقے میں ایک لیس ،موتی ستاروں کی دکان پر جانا ہوا۔۔جتنی دیر میں دکان دار مطلوبہ سامان دیتا۔۔میں کیوں بور ہوتی؟؟ادھر ادھر دیکھنے لگی۔۔دیوار پر ایک شعر لکھا تھا
’’تنگ و باریک چست لباس
بے حیا خاندان کی نشانیٔ خاص‘‘
دو چار دفعہ کا رٹا تھا اور میرا ’’پہلا‘‘ شعر بن گیا!
گھر گئی تو خوشی ہضم ہونے کو نہ آتی۔۔آخر بول ہی پڑی کہ آپی۔۔بھیا ایک شعر سناؤں؟؟اقرار پر سنا دیا۔۔وہ مسکرانے لگے تو چپکے سے بتایا’’میرا ہے‘‘۔۔سچ؟سب بہن بھائی حیران رہ گئے!’’جی سچ‘‘۔۔واہ جی واہ ہماری بہن بھی شاعرہ بن گئی!!
اب جو بھی گھر آتا۔۔ہمارا شعر آگے کر دیا جاتا۔۔سننے والا بھی سر دھنتا اور مجھے عارضی سی خوشی ہوتی۔۔پھر سوچتی کہ میں تو جھوٹ بول رہی ہوں؟لیکن داد کے شور میں اگلی مرتبہ پھر’’اپنا شعر‘‘ سنا دیتی!
دادی اماں ہماری ہاں آئیں۔۔سب بچے جمع تھے۔۔۔’’دادی اماں دادی اماں آپ کو ایک شعر سناؤں؟‘‘کسی کی آواز آئی۔
’’میں سناتی ہوں‘‘میں خاصا جھجک کر بولی’’تنگ وباریک،چست لباس۔۔۔۔بے حیا خاندان کی نشانیٔ خاص‘‘
پھر ان باجی نے ’’کوئی روشنی قید۔۔تو محبت کے اندھیرے میں۔۔۔۔۔۔بلا بلا‘‘شعر سنا دیا!
دادی اماں نے انہیں خوب ڈانٹ پلائی کہ یہ کیا شعر سنا رہی ہو؟؟شعر تو ایسے ہوتے ہیں جیسے اخت ولید نے سنایا ہے!!’’اچھا ہے دادی اماں؟‘‘میں نے اشتیاق سے پوچھا۔’’بہت‘‘۔۔’’میں نے خود لکھا ہے‘‘پھر تو اور داد ملی۔ان باجی نے خاصارو دھوکر بتایا کہ یہ تو میری خالہ نے مجھے سنایا تھا،وہ بہت اداس تھیں وغیرہ وغیرہ آپ کو پھر بھی پسند نہیں آیا۔۔مگر بچوں کی دبی دبی ہنسی۔۔۔!
میں نے والدِ محترم کے ہاتھ بذریعہ خط ملک ملک پہنچا دیا۔۔کہ میں نے پہلا شعر لکھا ہے۔۔عید کا دن تھا۔۔اس وقت فون آنا بھی بڑی بات ہوتی تھا۔۔فون پر باہر سے میری ایک عزیزہ آنٹی نے کہا کہ اخت ولید سے بات کروا دیں۔۔میں شوق شوق سے آئی کہ اب پھر داد ملے گی۔۔مگر یہ کیا۔۔انہوں نے تو اچھی خاصی داد دے دی’’تمہیں کس نے کہا ہے کہ ہم ایسے کپڑے پہنتے ہیں۔۔؟؟تمہیں۔۔ تم کیا سمجھتی ہو کہ تمہاری فیملی والے اب بے حیا ہو گئے ہیں؟؟‘‘وہ یہ سمجھی تھیں کہ یہ شعر میں نے ان پر کسا ہے۔۔العیاذ باللہ):
میں کچھ بولے بغیر روتی ہوئی والد محترم کو حیران پریشان چھوڑ کرواپس کمرے میں آگئ۔۔اور اتنا یاد ہے میں ٹھیک سے کھانا نہیں کھا سکی تھی۔۔والدہ محترمہ عید کے دن میرے رونے پر خاصی افسردہ ہوئیں۔۔مجھے ’نصیحتیں‘ ہوئیں۔۔سمجھایا،بجھایا کہ انہیں غلطی لگی ہے پھر ڈانٹ بھی پڑی کہ اور شوخیاں مارو!
پھرنو برس کی عمر آئی۔۔میں خاصی شرمندہ ہو رہی تھی کہ یہ کیا جھوٹ بولتی ہوں؟پھر خوف آتا کہ سب مذاق اڑائیں گے!!یہی سوچتے سوچتے ایک دن میں نے خوف پر قابو پاتے ہوئے کہا’’ایک بات بتاؤں؟‘‘۔۔’’کیا؟‘‘۔۔’’وہ۔۔وہ شعر میرا نہیں تھا وہ تو میں نے دکان پر۔۔۔۔‘‘میں شرم سے پانی پانی ہو رہی تھی۔۔سب بہن بھائیوں کے لیے یہ بات خاصی غیر متوقع تھی۔۔میں کتنا عرصہ جھوٹ کہتی رہی؟؟پھر بھیا قہقہہ مار کر ہنسے’’جبھی تو۔۔۔۔میں نے یہ شعر لاہور میں ایک بس میں پڑھا تھا۔۔میں بھی کہوں یہ اخت ولید کا شعر اتنا زیادہ مشہور کیسے ہو گیا ہے؟:)‘‘
بعد میں ایک طویل عرصے کے بعد رات گئے ولید بھیا گھر آئے تو آتے ہی مجھے آوازیں دینے لگے’’اخت ولید۔۔اخت ولید۔۔یاد ہے ناں وہ ’تمہارا‘شعر۔۔وہ ابھی بس میں پڑھ کر آیا ہوں):حفظک اللہ یا اخی!!
بس پھر ہم نے خود ہی ’مال‘ تیار کرنا شروع کر دیا:)
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ابتسامہ
فارغ لوگوں کے یہ غم اسی عمر سے لگا کرتے ہیں ۔۔۔ہم تو اپنی تحاریر چھپا چھپا کر رکھتے تھے کیونکہ بھیا کے ہاتھ لگ جاتی تھی تو پھر گھر بھر میں اسے ہی گنگناتے پھرتے تھے اور ہم کھول کر رہ جاتے تھے۔۔۔پتہ نہیں کیوں ؟؟؟
لیکن ہم سے باب بند نہیں ہو سکا ۔۔۔چاہے چھ سات ماہ گزر جائیں کہیں نہ کہیں سے روشنی آ ہی جاتی ہے۔۔۔
خیر اب تو نوک پلک سنوارنے کے لئے بھیا کے حوالے کرتے ہیں تو ایک آدھ غلطی نکال دیتے ہیں جب کہوں اسے ٹھیک بھی کر دیں تو کہتے ہیں ’’مجھے کیا پتہ ٹھیک تو خود کرو‘‘۔
اچھی شاعری ہے آپ کی،، جاری رکھیں تا کہ آپ کا تخلص کسی اور کو نہ مل سکے۔۔۔ابتسامہ
ہہہ۔۔فارغ لوگ!!میں ان تین برس میں جتنا مصروف تھی پھر شایدکبھی نہیں ہو سکی):
نہیں جاری رکھ سکی نہ رکھ سکتی۔۔۔اب تو بوڑھے ہو گئے ہیں۔۔!!اب لیکچر دیتے ہیں:)
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
کیا مسلم کے لیے کوئی ٹھکانہ ہے؟
ہر کوئی دنیا میں اس کے لیے بیگانہ ہے!!
قتل و غارت گری،ظلم کی اندھیر نگری
دنیا مومن کے لیے قید خانہ ہے!!
 
Top