آپ نے جو القاب وآدب ذکر کئے ہیں خدا سے دعاہے کہ آپ کادل بھی آپ کےز بان اورقلم کا "رفیق "ہو "حریف اوررقیب" نہ ہو۔ورنہ انسان زبان سے کچھ کہے اوردل میں کچھ اوررکھے تواس کو کچھ بہت ہی بری چیز کہتے ہیں۔اس طويل بحث سے مجھے یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ ہمارے ممدوح ‘ محدث العصر ، فقیہ ملت ، طحاوی دوراں ، غزالی زماں ، محترم جناب جمشید طحاوی صاحب کو :
تقلید
اجتہاد
فقہ
فقیہ
کی تو سمجھ آگئی ہے کہ یہ کیا چیزیں ہیں
البتہ
وہ صرف اور صرف
اتباع
کو سمجھنا چاہتے ہیں کہ اتباع کس بلا کا نام ہے ؟
آپ اپنی شان حدیثیت کی فکرکریں۔ ہماری شان فقاہت کو چھوڑدیں۔آپ کے بھی بیان سے معلوم ہوتاہے کہ ابن داؤد کے ذکر کردہ اتباع کی تعریف سے متفق ہیں بس اسلوب اورطرز بیان کے خلاف ہیں۔ہمیں بھی کوئی مشکل نہیں لیکن اتنی اجازت کے خواستگار ہیں کہ پھر جوجواب چاہئے وہ بھی اسی انداز میں ہوگاکہاور ہمارے پیارے بھائی ابن داود وغیرہ اتباع سمجھانا چاہتے ہیں اپنے انداز سے لیکن یوں طحاوی دوراں کو سمجھ نہیں آئے گی کیونکہ وہ فقیہ ملت ہیں لہذا غیر فقہی باتیں کرنا اور سمجھنا انکی شان فقاہت کے خلاف ہے ۔
تقلید تقلید ہے جب تک کہ وہ تقلید ہے
۔اگرآپ آمادہ ہیں توبسم اللہ
اصل مقصد اب جاکر سامنے آیاہے۔کہ آنجناب اتباع کے تعلق سے کچھ کہنے سے بچناچاہتے ہیں۔اوریہ نہیں چاہتے کہ سوالات کابارگراں آپ کے دوش ناتواں پر پڑے۔ویسے اس کیلئے اتناٹیڑھاراستہ اورمیری تعریفوں کے پل باندھنے کی ضرورت نہ تھی۔ سیدھاعرض مطلب کردیتے توازراہ ترحم ہم بھی غورفرمالیتے۔لہذا بہتر ہوگا کہ ہم ان سے پہلے یہ سیکھ لیں کہ وہ
تقلید ‘ اجتہاد ‘ فقہ ‘ اور فقیہ کا کیا معنى سمجھے ہیں ۔
ان الفاظ کے معانی سیکھنے اور سمجھنے کے لیے جب ہم طحاوی دوراں کے آگے زانوئے تلمذ طے کریں گے تو ان شاء اللہ ہم اس قابل ہو جائیں گے کہ اپنا مدعا فقیہانہ انداز میں انہیں سمجھا سکیں ۔ اور تقلید اور اتباع کے مابین فرق واضح کر سکیں ۔ کیونکہ امید ہے کہ غزالی زماں و طحاوی دوراں ہمیں تقلید کا معنى سمجھاتے ہوئے اپنی فقاہت کے بھی کچھ جوہر گراں مایہ عطاء فرمائیں گے ۔
تو محترم جناب طحاوی دوراں و غزالی زماں و فقیہ ملت ودیں ، علامہ وفہامہ وبحرقمقامہ محترم ومکرم جمشید صاحب
ہم عاجزانہ و پر تقصیرانہ انداز میں عرض گداز ہوتے ہیں کہ ہمیں تقلید کا معنى ومفہوم سمجھایا جائے جو آپ کے نہاں خانہ دماغ شریف میں مستور ہے ۔
تاکہ ہم پر بھی عقدہ وا ہو جائے اور تقلید کی چاشنی سے ہم بھی لطف اندوز ہو سکیں اور سمجھ سکیں کہ تقلید اور اتباع ایک ہی شے ہے یا پھر تقلید اور اتباع میں نقطہء اختلاف کو محسوس کرکے اپنا مافی الضمیر سمجھانے کے قابل ہو جائیں ۔
ویسے بھی ہمیں تشویش تھی کہ آپ جیسے حضرات جن کی پوری زندگی سوالات میں گزرجاتی ہے اورجواب دینے کی نوبت نہیں آتی تاحال خاموش کیوں ہیں۔
جب اتباع کے تعلق سے پوچھاگیاہے توپہلے اتباع کے تعلق سے تعریف کردین اورپھراپنے سوالات سامنے رکھیں۔
خضرحیات صاحب آپ غورکریں گے تومیں نے شروع سے ہی اتباع کی تعریف پر زور دیاہے۔
میراپہلا مراسلہ دیکھیں اوراس کے بعد کے تمام مراسلات دیکھیں ۔
شروع میں میں نے اتباع کے تعلق سے وہ تمام سوالات جو میرے ذہن میں تھے ایک ساتھ رکھے۔لیکن جب دیکھاکہ بات اصل موضوع سے ہٹتی جارہی ہے توپھر میں نے ایک ایک شق کو رکھنے کا انداز اپنایاکہ شاید یہ موضوع پر قائم رہنے میں مفید ثابت ہو۔اورایک حد تک اس سے ہمیں مدد بھی ملی ہے۔
میں نے شروع سے ہی دوباتیں کہی ہیں ایک تویہ کہ اتباع کی تعریف باحوالہ ہوناچاہئے یہ نہیں کہ میری سمجھ میں فلاں بات آئی ہے اور وہ میں نے نقل کردی ۔اوردوسرے کہ اس کے ذریعہ ہمیں اجتہاد اورتقلید اوراتباع مین فرق واضح ہوجاناچاہئے۔تعریف عمومی ہو اورمطلب خصوصی ہو یہ چلنے والی بات نہیں ہے جس طرح کی عنوان عمومی اورموضوع خصوصی کا رواج نہیں ہے۔