• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اتخابی سیاست

عمران اسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
333
ری ایکشن اسکور
1,609
پوائنٹ
204
موجودہ جمہوری نظام کو ہم تسلیم کریں یا نہ کریں لیکن ووٹ ہرحال میں ہمیں کاسٹ کرناچاہیے
ہمارے ہاں ایک بہت بڑا حلقہ اس پورے سسٹم سے کنارہ کرنے کا قائل ہے اور وہ لوگ اس نظام سے براءت ہی کو ایمان کا تقاضا قرار دیتے ہیں۔
ایسے میں اگر آپ اپنی رائےکو قدرے وضاحت کے ساتھ پیش کر دیں تو اس معاملہ کوئی نتیجہ خیز بات سامنے آ سکتی ہے۔
 

کیلانی

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 24، 2013
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,110
پوائنٹ
127
ہمارے ہاں ایک بہت بڑا حلقہ اس پورے سسٹم سے کنارہ کرنے کا قائل ہے اور وہ لوگ اس نظام سے براءت ہی کو ایمان کا تقاضا قرار دیتے ہیں۔
ایسے میں اگر آپ اپنی رائےکو قدرے وضاحت کے ساتھ پیش کر دیں تو اس معاملہ کوئی نتیجہ خیز بات سامنے آ سکتی ہے۔
جو لوگ اس نظام کے قائل ہیں وہ تو ظاہر بات ہے ووٹ کاسٹ ضرور کریں گے لیکن جو قائل نہیں ان کے حوالے سے ہم درج ذیل معروضات پیش کرنا چاہتےہیں
بات یہ ہےکہ اگریہ ٹھیک نہیں بھی تو پھر بھی اخف الضررین(ہلکی برائی یاکم نقصان دےچیز)سمجھ کردے دیں یعنی اگروہ ووٹ کاسٹ نہیں کریں گے تو ظاہر بات ہے پھر بھی شریر عناصرکو تقویت ملے گی لحاظا اس سے بہتر ہے کہ جس پارٹی کو وہ کم نقصان دہ سمجھتےہیں اسے دےدیں۔جسے امام ابن تیمہ نے ایک دفعہ تاتاریوں کو شراب نوشی کرتے ہوے دیکھاتو انہیں اس سے روکانہیں۔ حالنکہ اس وقت امام صاحب اپنے معمول کےمطابق تلامذہ کےہمراہ عصرکے بعد فریضہءامربالمعرف اور نہی عن المنکر کی ادئگی کے لئیے نکلے ہوے تھےاو ردوسری طرف تاتاری بھی خود کو مسلمان کہتےتھے چناچہ تلامذہ کا ایک حلقہ آگے بڑھ کرانہیں روکنے لگاتو امام صاحب نے منع کردیا او رفرمایا کہ انہیں چھوڑ دو یہ ایسے ہی مصروف رہیں اگر انہیں اس سے روکاگیاتو یہ مسلمانوں کاقتل ونہب کریں گے۔چناچہ یہاں امام صاحب نے ہلکی برائی یاکم نقصان دےعمل کو لےلیا۔ایسے ہی اگر آپ جمہوری نظام کو درست نہیں بھی سمجھتے تو پھر بھی ووٹ ڈال کرکم ضرررساں پارٹی کی حمایت کردیں
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
موجودہ جمہوری نظام کو ہم تسلیم کریں یا نہ کریں لیکن ووٹ ہرحال میں ہمیں کاسٹ کرناچاہیے
اسلام و علیکم
ووٹ کاسٹ کرنے کا مطلب یہی ہے کہ آپ اس غیر اسلامی جمہوری نظام کو تسلیم کر رہے ہیں-
 

کیلانی

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 24، 2013
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,110
پوائنٹ
127
اسلام و علیکم
ووٹ کاسٹ کرنے کا مطلب یہی ہے کہ آپ اس غیر اسلامی جمہوری نظام کو تسلیم کر رہے ہیں-
اور ووٹ کاسٹ نہ کرنے کا مطلب یہی ہے کہ آپ تمام ڈاکووں اورلٹیروں کےساتھ چاہتےہیں ۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
ووٹ کاسٹ کرنے کا مطلب یہی ہے کہ آپ اس غیر اسلامی جمہوری نظام کو تسلیم کر رہے ہیں-
ایسا ضروری نہیں۔
اکثر بینکس سودی سسٹم کے تحت کام کر رہے ہیں۔ اور کسی بھی ادارے میں کام کرنے والے رکن کے لئے ضروری ہے کہ وہ کسی نہ کسی بینک میں اپنا اکاؤنٹ کھلوائے تاکہ اس کی تنخواہ اسے ٹرانسفر کی جا سکے۔ آپ گاڑی لینے جائیں، پراپرٹی خریدیں یا آن لائن ٹرانزیکشن کے لئے کریڈٹ کارڈ بنوائیں، حتیٰ کہ گھر آنے والے بجلی، گیس کے بلز میں بھی تاخیر سے ادائیگی پر سود کا چانس رہتا ہے۔ جب ہم اپنے ذاتی نفع کے لئے ایک سودی سسٹم میں بکراہت شامل ہو جاتے ہیں تو اجتماعی نفع کے لئے ووٹ ڈالنے میں شامل ہونے میں بھی کچھ حرج نہیں ہونا چاہئے۔ اور یا پھر گاڑی، گھر، بجلی، گیس استعمال کرنا بھی سودی نظام کو "تسلیم" کرنا قرار پائے گا؟
ہاں، موجودہ سسٹم کی معطلی اور نظام خلافت کے قیام کے لئے عملی و نظری جدوجہد میں شامل رہنا چاہئے لیکن جب تک یہ نظام ہم پر مسلط ہے، کم سے کم اتنا تو کیا جا سکتا ہے کہ دو برے لوگوں میں سے کم برے شخص کو منتخب کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ اگر ہمارے ووٹ نہ ڈالنے سے اس نظام کی معطلی کا ذرا بھی چانس ہو تو بھی بات ہے، جبکہ دوسری طرف سودی سسٹم میں شامل نہ ہونا اسے کمزور کرنے کا باعث بنتا ہے، لیکن جب وہ کراہت کے ساتھ قبول ہے تو کراہت کے ساتھ ہی ووٹ ڈالنے میں کیا حرج؟
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
جو لوگ اس نظام کے قائل ہیں وہ تو ظاہر بات ہے ووٹ کاسٹ ضرور کریں گے لیکن جو قائل نہیں ان کے حوالے سے ہم درج ذیل معروضات پیش کرنا چاہتےہیں
بات یہ ہےکہ اگریہ ٹھیک نہیں بھی تو پھر بھی اخف الضررین(ہلکی برائی یاکم نقصان دےچیز)سمجھ کردے دیں یعنی اگروہ ووٹ کاسٹ نہیں کریں گے تو ظاہر بات ہے پھر بھی شریر عناصرکو تقویت ملے گی لحاظا اس سے بہتر ہے کہ جس پارٹی کو وہ کم نقصان دہ سمجھتےہیں اسے دےدیں۔جسے امام ابن تیمہ نے ایک دفعہ تاتاریوں کو شراب نوشی کرتے ہوے دیکھاتو انہیں اس سے روکانہیں۔ حالنکہ اس وقت امام صاحب اپنے معمول کےمطابق تلامذہ کےہمراہ عصرکے بعد فریضہءامربالمعرف اور نہی عن المنکر کی ادئگی کے لئیے نکلے ہوے تھےاو ردوسری طرف تاتاری بھی خود کو مسلمان کہتےتھے چناچہ تلامذہ کا ایک حلقہ آگے بڑھ کرانہیں روکنے لگاتو امام صاحب نے منع کردیا او رفرمایا کہ انہیں چھوڑ دو یہ ایسے ہی مصروف رہیں اگر انہیں اس سے روکاگیاتو یہ مسلمانوں کاقتل ونہب کریں گے۔چناچہ یہاں امام صاحب نے ہلکی برائی یاکم نقصان دےعمل کو لےلیا۔ایسے ہی اگر آپ جمہوری نظام کو درست نہیں بھی سمجھتے تو پھر بھی ووٹ ڈال کرکم ضرررساں پارٹی کی حمایت کردیں
آپ کی بات سے تو میں یہی مطلب اخذ کر سکتا ہوں کہ ایک حکمران صریح کفر کا مرتکب ہوتا ہے اور دوسرا ہے تو کافر لیکن صریح کفر نہیں کرتا -پہلے والے سے تو آپ برأت کا اعلان کرتے ہیں لیکن دوسرے سے برأت کا اظھار نہیں کرتے اور کہتے ہیں کہ کوئی بات نہیں ہے تو کافر لیکن اس سے دوستی یا موافقت کرنے میں کوئی حرج نہیں -میرے بھائی کیا آپ گندگی کے ڈھیر میں پڑا ہوا گلاب کا پھول اٹھا کر اپنے گھر میں سجانا پسند کریں گے ؟؟

دوسری بات یہ کہ لوگوں کے ظلم ستم سے ڈرنے سے بہتر ہے الله کے عذاب سے ڈرا جائے - امام ابن تیمہ کا اجتہاد کے بارے میں میں یہی کہوں گا یا تو غلط تھا یا وقتی تھا (واللہ عالم ) -جب کہ ہم نے اس کفریہ نظام جمہوریت کو سپورٹ کر کر کے اپنا اوڑھنا بچھونا بنا لیا ہے- اور حیلے بہانے یہ بناتے ہیں کہ بڑے ڈاکو سے چھوٹا ڈاکو بہتر ہے- الله ہی ہمارے حال پر رحم کرے اور اس ملک کے مسلمانوں کو ہدایت سے نوازے (آ مین )
 

کیلانی

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 24، 2013
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,110
پوائنٹ
127
آپ کی بات سے تو میں یہی مطلب اخذ کر سکتا ہوں کہ ایک حکمران صریح کفر کا مرتکب ہوتا ہے اور دوسرا ہے تو کافر لیکن صریح کفر نہیں کرتا -پہلے والے سے تو آپ برأت کا اعلان کرتے ہیں لیکن دوسرے سے برأت کا اظھار نہیں کرتے اور کہتے ہیں کہ کوئی بات نہیں ہے تو کافر لیکن اس سے دوستی یا موافقت کرنے میں کوئی حرج نہیں -میرے بھائی کیا آپ گندگی کے ڈھیر میں پڑا ہوا گلاب کا پھول اٹھا کر اپنے گھر میں سجانا پسند کریں گے ؟؟

دوسری بات یہ کہ لوگوں کے ظلم ستم سے ڈرنے سے بہتر ہے الله کے عذاب سے ڈرا جائے - امام ابن تیمہ کا اجتہاد کے بارے میں میں یہی کہوں گا یا تو غلط تھا یا وقتی تھا (واللہ عالم ) -جب کہ ہم نے اس کفریہ نظام جمہوریت کو سپورٹ کر کر کے اپنا اوڑھنا بچھونا بنا لیا ہے- اور حیلے بہانے یہ بناتے ہیں کہ بڑے ڈاکو سے چھوٹا ڈاکو بہتر ہے- الله ہی ہمارے حال پر رحم کرے اور اس ملک کے مسلمانوں کو ہدایت سے نوازے (آ مین )
آپ جو مطلب چاہیں اخذ کریں اس میں آپ آزاد ہیں لیکن میری مراد اس سےصرف یہ ہےکہ حالات ایسے پیداہوگئےہیں کہ قیادت کہ کئی مسلمان امیدوارہیں ان میں سے آپ اسے منتخب کریں جو شرعی احکام کے زیادہ موافق ہو یاپھر آپ کی تسکین کی خاطر کہہ دیتاہوں کہ جس سے شریعت کوکم نقصان پہنچنے کاخدشہ ہو اسے منتخب کرلیں یا جسے کافر اسلام کےخلاف کم استعمال کرسکیں اسے منتخب کرلیں۔اور ابن تیمیہ کاوہ اجتہادتووقتی ہوسکتاہے لیکن اس سے اخذہونے والااصول اسلامی فقہ کامسلمہ قاعدہ ہے جناب ۔اللہ کرے جومحنت ہم مسلمانوں کو اسلام کےدئرےسے نکال کر کافربنانے خرچ کرتے ہیں وہ محنت ہم لوگوں کو کفرکے دائرے سے نکال کر اسلام میں لانےکیلے صرف کریں۔تو کیاہی اچھاہوگا۔ہم کیسےلوگ ہیں اپنے مزاجوں کی شدت کو اسلام کی شدت بنادیتےہیں۔اللہ ہمیں ہدایت نصیب فرمائے۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
آپ جو مطلب چاہیں اخذ کریں اس میں آپ آزاد ہیں لیکن میری مراد اس سےصرف یہ ہےکہ حالات ایسے پیداہوگئےہیں کہ قیادت کہ کئی مسلمان امیدوارہیں ان میں سے آپ اسے منتخب کریں جو شرعی احکام کے زیادہ موافق ہو یاپھر آپ کی تسکین کی خاطر کہہ دیتاہوں کہ جس سے شریعت کوکم نقصان پہنچنے کاخدشہ ہو اسے منتخب کرلیں یا جسے کافر اسلام کےخلاف کم استعمال کرسکیں اسے منتخب کرلیں۔اور ابن تیمیہ کاوہ اجتہادتووقتی ہوسکتاہے لیکن اس سے اخذہونے والااصول اسلامی فقہ کامسلمہ قاعدہ ہے جناب ۔اللہ کرے جومحنت ہم مسلمانوں کو اسلام کےدئرےسے نکال کر کافربنانے خرچ کرتے ہیں وہ محنت ہم لوگوں کو کفرکے دائرے سے نکال کر اسلام میں لانےکیلے صرف کریں۔تو کیاہی اچھاہوگا۔ہم کیسےلوگ ہیں اپنے مزاجوں کی شدت کو اسلام کی شدت بنادیتےہیں۔اللہ ہمیں ہدایت نصیب فرمائے۔


میرے بھائی جب نظام ہی کفریہ اور الله سے بغاوت پر مبنی ہو گا تو اس میں شامل ہونے والے اچھے لوگ بھی اس کے زیر اثر آ جایں گے - اور پھر عوام کے پاس اس بات کا کیا پیمانہ ہے کہ کون زیادہ برا ہے اور کون کم برا ہے اور کس میوں کتنی اہلیت ہے کہ وہ شرعی احکام کو صحیح طو ر پر نافذ کر پا ے گا یا نہیں ؟؟ ہمارے ملک میں جو کچھ ہو رہا اور جو کچھ ہو چکا ہے وہ اس کفریہ نظام حکومت کے ہی مرہون منّت ہے اس بات کا مشاہدہ آپ بھی کر چکے ہونگے اور باقی عوام بھی -باقی اچھے برے لوگ تو ہر جگہ ہوتے ہیں -اس لئے میرے خیال میں نظام بدلنا ضروری ہے نہ کہ لوگ-

واسلام
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
ایسا ضروری نہیں۔
اکثر بینکس سودی سسٹم کے تحت کام کر رہے ہیں۔ اور کسی بھی ادارے میں کام کرنے والے رکن کے لئے ضروری ہے کہ وہ کسی نہ کسی بینک میں اپنا اکاؤنٹ کھلوائے تاکہ اس کی تنخواہ اسے ٹرانسفر کی جا سکے۔ آپ گاڑی لینے جائیں، پراپرٹی خریدیں یا آن لائن ٹرانزیکشن کے لئے کریڈٹ کارڈ بنوائیں، حتیٰ کہ گھر آنے والے بجلی، گیس کے بلز میں بھی تاخیر سے ادائیگی پر سود کا چانس رہتا ہے۔ جب ہم اپنے ذاتی نفع کے لئے ایک سودی سسٹم میں بکراہت شامل ہو جاتے ہیں تو اجتماعی نفع کے لئے ووٹ ڈالنے میں شامل ہونے میں بھی کچھ حرج نہیں ہونا چاہئے۔ اور یا پھر گاڑی، گھر، بجلی، گیس استعمال کرنا بھی سودی نظام کو "تسلیم" کرنا قرار پائے گا؟
ہاں، موجودہ سسٹم کی معطلی اور نظام خلافت کے قیام کے لئے عملی و نظری جدوجہد میں شامل رہنا چاہئے لیکن جب تک یہ نظام ہم پر مسلط ہے، کم سے کم اتنا تو کیا جا سکتا ہے کہ دو برے لوگوں میں سے کم برے شخص کو منتخب کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ اگر ہمارے ووٹ نہ ڈالنے سے اس نظام کی معطلی کا ذرا بھی چانس ہو تو بھی بات ہے، جبکہ دوسری طرف سودی سسٹم میں شامل نہ ہونا اسے کمزور کرنے کا باعث بنتا ہے، لیکن جب وہ کراہت کے ساتھ قبول ہے تو کراہت کے ساتھ ہی ووٹ ڈالنے میں کیا حرج؟
شاکر بھائی -

الله قرآن میں فرماتا ہے "انسان کے لئے وہی کچھ ہے جس کی اس نے کوشش کی " اب اگر کوشش مثبت ہو گی تو نتائج بھی مثبت ہونگے اور اگر کوشش منفی ہو گی تو نتائج بھی منفی ہونگے باقی لَا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا ۚ الله کسی شخص کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا۔ بینکس کے سودی سسٹم جتنا ممکن ہو سکے بچنا ضروری ہے لیکن جہاں بچنا ممکن نہیں وہاں الله مہربان ہے اور معا ف کرنے والا ہے

دوسری بات -حکومتی نظام بدلنا ہمارے ہاتھ میں ہے اگر ہم صحیح طو ر پر کوشش کریں - جب نظام ہی کفریہ اور الله سے بغاوت پر مبنی ہو گا تو اس میں شامل ہونے والے اچھے لوگ بھی اس کے زیر اثر آ جایں گے - اور پھر عوام کے پاس اس بات کا کیا پیمانہ ہے کہ کون زیادہ برا ہے اور کون کم برا ہے اور کس میوں کتنی اہلیت ہے کہ وہ شرعی احکام کو صحیح طو ر پر نافذ کر پا ے گا یا نہیں ؟؟ ہمارے ملک میں جو کچھ ہو رہا اور جو کچھ ہو چکا ہے وہ اس کفریہ نظام حکومت کے ہی مرہون منّت ہے اس بات کا مشاہدہ آپ بھی کر چکے ہونگے اور باقی عوام بھی -باقی اچھے برے لوگ تو ہر جگہ ہوتے ہیں -اس لئے میرے خیال میں نظام بدلنا ضروری ہے نہ کہ لوگ

واسلام
 
Top