• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اجماع ! صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے !!!

شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
شاھد نزیر صاحب نے لکھا ہے کہ (یہ دو دعوے نہیں ہیں بلکہ مختلف الفاظ کے ساتھ ایک ہی دعویٰ ہے)

جناب اگر یہ ایک ہی دعوی( امام بخاری رحمہ اللہ نے جب سے صحیح بخاری لکھی اس وقت سے آج تک سب کا اجماع ہے کہ قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب صحیح بخاری ہے ") ہےتو جناب اس سے منہ کیوں چِھپاتے ہیں ؟

میری اس بات کا جواب دینے سے جناب کیوں عاجز ہیں؟

چار صدیوں میں صرف چار محدث؟

امام بخاری کی وفات 256ھ کےبعد 656 ھ تکہر صدی میں ایک محدث، صرف چار محدثین کے نام لکھ دیں جنہوں نے کہا ہو کہ
"بخاری اصح الکتب بعد کتاب اللہ "ہے۔ جناب سچے ہم جھوٹے ورنہ جناب تو ہیں ہی جھوٹے کے جھوٹے،کذاب کے کذاب،

بھائی یزید کی طرح بندہ بھی آخری بار پوچھ رہا ہے میری بات کا جواب ہے تو دیں ورنہ اس دھاگہ میں ٹکریں مار مار کر اپنا دماغ خراب کرتے رہیں ۔
بہت دنوں بعد ایک اچھا شعر پڑھا جو جناب کی حالت زار کا نقشہ پیش کرتا ہے
خندق نہیں زبان کے آگے جو گر پڑو !
کہنا تو سہل بات ہے کر نا محال ہے
 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
انتہائی محترم سینئر رکن جناب رضا میاں صاحب :
آپ نے لکھا کہ "قدیم و جدید تمام علما کا اجماع ہے یا نہیں۔ لیکن کیا آپ یہ مانتے ہیں کہ اجماع جب بھی ہوا ہو، لیکن ہوا ہے؟"
آپ کی خدمت میں گزارش کرتا ہوں بلا کسی کی رعایت کے صرف اتنا فرما دیں کہ کیا 256ھ سے556ھ تک کے کسی قدیم عالم کا یہ قول ملتا ہے کہ بخاری "اصح الکتب بعد کتاب اللہ " ہے ، اگر جواب ہاں میں ہو تو ایک حوالہ نقل کر دیں اگر جواب نہ میں ہو توبندہ بغیر کسی حیل و حجت کے 700ھ کے بعد کے علماء کا اجماع ماننے کو تیار ہے
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
قدیم و جدید تمام علما کا اجماع ہے یا نہیں۔ لیکن کیا آپ یہ مانتے ہیں کہ اجماع جب بھی ہوا ہو، لیکن ہوا ہے؟
جی بھائی چھٹی صدی کے بعد مختلف اوقات میں مختلف علماء نے اجماع کا دعوی کیا ہے اس لیے میں اسے مانتا ہوں۔ البتہ خود میں نے دیکھا نہیں ہے بلکہ ان کے قول پر اعتماد کرتا ہوں۔
مطمح نظر ہرگز صحیح بخاری کی عظمت کو کم کرنا نہیں ہے بلکہ ایک غلط بات کی درستگی ہے وہ بھی اپنے علم کی حد تک۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,787
پوائنٹ
1,069
انتہائی محترم سینئر رکن جناب رضا میاں صاحب :
آپ نے لکھا کہ "قدیم و جدید تمام علما کا اجماع ہے یا نہیں۔ لیکن کیا آپ یہ مانتے ہیں کہ اجماع جب بھی ہوا ہو، لیکن ہوا ہے؟"
آپ کی خدمت میں گزارش کرتا ہوں بلا کسی کی رعایت کے صرف اتنا فرما دیں کہ کیا 256ھ سے556ھ تک کے کسی قدیم عالم کا یہ قول ملتا ہے کہ بخاری "اصح الکتب بعد کتاب اللہ " ہے ، اگر جواب ہاں میں ہو تو ایک حوالہ نقل کر دیں اگر جواب نہ میں ہو توبندہ بغیر کسی حیل و حجت کے 700ھ کے بعد کے علماء کا اجماع ماننے کو تیار ہے
میرے حنفی بھائیوں علامہ عینی حنفی رحمہ اللہ نے جو دعویٰ کیا ہے وہ کس ھجری کا دعویٰ ہے آخر انھوں نے کس بنیاد پر یہ کہہ دیا

مشرق و مغرب کے تمام علماء کا اس پر اتفاق ہے کہ قرآن مجید کے بعد صحیح بخاری سے زیادہ صحیح کوئی کتاب نہیں۔ وہ کون سے مشرق اور مغرب کے علماء ہے جنھوں نے اس کتاب کو قرآن مجید کے بعد صحیح بخاری سے زیادہ صحیح کوئی کتاب نہیں



علامہ عینی حنفی کی شرح بخاری "عمدۃ القاری" یہاں سے ڈاؤن لوڈ کیجئے۔

جلد اول ، صفحہ نمبر 6 پر لکھا ہے :

اتفق علماء الشرق والغرب على أنه ليس بعد كتاب الله تعالى أصح من صحيحي البخاري
مشرق و مغرب کے تمام علماء کا اس پر اتفاق ہے کہ قرآن مجید کے بعد صحیح بخاری سے زیادہ صحیح کوئی کتاب نہیں۔



ijmah.jpg
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
میرے حنفی بھائیوں علامہ عینی حنفی رحمہ اللہ نے جو دعویٰ کیا ہے وہ کس ھجری کا دعویٰ ہے آخر انھوں نے کس بنیاد پر یہ کہہ دیا

مشرق و مغرب کے تمام علماء کا اس پر اتفاق ہے کہ قرآن مجید کے بعد صحیح بخاری سے زیادہ صحیح کوئی کتاب نہیں۔ وہ کون سے مشرق اور مغرب کے علماء ہے جنھوں نے اس کتاب کو قرآن مجید کے بعد صحیح بخاری سے زیادہ صحیح کوئی کتاب نہیں



علامہ عینی حنفی کی شرح بخاری "عمدۃ القاری" یہاں سے ڈاؤن لوڈ کیجئے۔

جلد اول ، صفحہ نمبر 6 پر لکھا ہے :

اتفق علماء الشرق والغرب على أنه ليس بعد كتاب الله تعالى أصح من صحيحي البخاري
مشرق و مغرب کے تمام علماء کا اس پر اتفاق ہے کہ قرآن مجید کے بعد صحیح بخاری سے زیادہ صحیح کوئی کتاب نہیں۔



7869 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
میرے انتہائی محترم بھائی۔ یہ تمام کا لفظ عربی میں کہاں موجود ہے؟ کیا آپ مجھے دکھا سکتے ہیں؟
علامہ عینی کی عبارت اپنے زمانے کے علماء کے بارے میں ہے۔ انہوں نے اس سے پہلے کے علماء کے بارے میں ایسا کوئی دعوی نہیں کیا۔
پھر عینی کی یہ عبارت تو آپ نے دیکھ لی۔ اس سے متصل بعد والی وہ عبارت آپ کو اور شاہد نذیر بھائی کو کیوں نہ نظر آئی جس میں لکھا ہے:۔
"تو بعض مغاربہ (علماء مغرب) نے صحیح مسلم کو صحیح بخاری پر ترجیح دی ہے۔"
اس جملے کو لے کر @شاہد نذیر نے مجھ پر اعتراض کیا ہے جب یہ جملہ میں نے کہا۔ لیکن جو جیسے ہے ویسے ماننا چاہیے۔

میرے محترم بھائی۔ صحیح ہونا الگ بات ہے اور اصح ہونا الگ۔ اصح کا مطلب ہوتا ہے جس سے صحیح کوئی کتاب نہ ہو۔ اول تو قطعی طور پر یہ دعوی درست معلوم نہیں ہوتا کیوں کہ حدیث کی سند پر حکم اسناد کی بنیاد پر لگتا ہے اور اسناد پر حکم اپنے علم کی حد تک۔ کسی کو ثقہ کہنے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ مجھے اس میں کوئی قباحت نظر نہیں آئی اور نہ یہ جھوٹ بولتا ہے۔ حالانکہ فی الواقع میں اس کے الٹ ہو سکتا ہے۔ بس یہ ممکن ہے کہ محدث کو علم نہ ہو۔
لیکن پھر بھی جب علماء کرام نے یہ دعوی کیا ہے تو اس دعوی کو تسلیم کر لینا چاہیے۔ لیکن اس حد تک جہاں تک ان کا دعوی ہے۔ اس سے آگے نہیں بڑھنا چاہیے۔
ابن صلاح سے پہلے ان کتب کو صحیح کہا گیا ہے لیکن اصح نہیں کہا گیا۔ اس لیے شروع زمانے سے اس کے اصح ہونے پر اجماع کا دعوی درست نہیں۔ البتہ بعد کے زمانے میں علماء نے اس کا دعوی کیا ہے لہذا ان کے قول پر اعتماد کرتے ہوئے تسلیم ہونا چاہیے۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,030
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
شاہد صاحب سیانے کہتے ہیں ضدی آدمی کا کوئی علاج نہیں :
لاعلاج شخص سے بات کرنا اپنے وقت کو برباد کرنے کے مترادف ہے،(معزرت کے ساتھ لکھتا ہوں) یہ مثال جناب پر سو فیصد صادق آتی ہے کہ

" چھڈو مجھ تھلے تے جاندا کٹے تھلے"​
یزید صاحب ان سیانے بلکہ چالاک دیوبندیوں کا قول آپ کو اس وقت کیوں یاد آرہا ہے کہ جب آپ بالکل لاچار اور لاجواب ہوگئے ہیں پہلے تو بہت بڑھ چڑھ کر پوسٹ پر پوسٹ کررہے تھے؟ شاید ان سیانے دیوبندیوں نے اپنے ہم مسلکوں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا ہوگا کہ ’’ضدی آدمی کا کوئی علاج نہیں‘‘ اس وقت کہنا جب تمہارے پاس مخالف کا جواب نہ ہو کیونکہ شکست تسلیم کرنے سے بہتر ڈھیٹ بن جانا ہے اس سے کم ازکم دیوبندی ناکامی کی ذلت سے تو ضرور ہی بچ جاتا ہے۔ آپ ان سیانوں کی تجویز کا خوب فائدہ اٹھارہے ہیں یہ پرواہ کئے بغیر کہ سچ و حق بات کو تسلیم نہ کرنا، ڈھیٹ بن جانا اور غلط بات پر اڑے رہنا دنیا میں تو شاید کچھ فائدہ دے سکتا ہے لیکن آخرت کی زلت اور رسوائی سے نہیں بچا سکتا۔ تو سیانے دیوبندیوں کی تجویز پر عمل پیرا رہیے اور آخرت کی رسوائی کے لئے تیار رہیے۔

کیا وجہ ہے کہ ہماری جانب سے آپ کے تمام اعتراضات کے جوابات دینے کے باوجود بھی آپ انہیں نظرانداز کرکے اپنے وہی سوالات باربار دھرائے جارہے ہیں؟ جس طرح ہم نے آپکی تمام باتوں کے اقتباسات لے کر جوابات دیے ہیں اس طرح آپ نے ہمارے اقتباسات کو چھونے کی زحمت کیوں گورا نہیں فرمائی؟ جس طرح ہم نے آپ کو ہر بات کا جواب دیا ہے اسی طرح آپ بھی ہماری بات کا جواب دیں اور پھر یہ دعویٰ کریں تو اچھے بھی لگیں گے کہ آپ کو آپکے سوال کا جواب نہیں ملا۔لیکن صرف اپنی بات کو دھرائے چلے جانا اور دوسرے کے جواب کو پڑھکر بھی انجان بن جانا آپکے ضدی پن کی طرف اشارہ ہے جو آپکے بقول لاعلاج مرض ہے لیکن ہمارے پاس اس کا علاج ضرور ہے اور ہم آپکو مفت مشورہ دے رہے ہیں کہ اس مرض کے علاج کے لئے آپ اپنے اکابرین، خصوصاً امین اوکاڑوی، ابوبکرغازی پوری، الیاس گھمن وغیرہ کی کتابیں پڑھنا ترک کردیں۔ ان شاء اللہ اس مرض سے جلد چھٹکارا مل جائے گا۔

ہم سوال کیا پوچھ رہے ہیں اور جناب جواب کیا دے رہےہیں،اصل بات سے ایسے منہ چھپا رہے ہیں جیسے عورتیں حیض کے کپڑوں کو چھپاتی ہیں؟
ہم آپکے سوال کے مطابق ہی آپ کو جواب دے رہے ہیں اگر آپ سمجھتے ہیں کہ جواب غیرمتعلقہ ہے تو زرا وضاحت فرمادیں کہ کیوں اور کیسے؟ تو آپ کو اپنے حیض کے کپڑے چھپانے کی بھی جگہ نہیں ملے گی؟

بندہ اپنےقیمتی اوقات کو ائندہ ضائع نہیں کرنا چاہتا اس لئے آخری مرتبہ پوچھ رہا ہوں کہ
" اس محدث کا نام بمع سن ھ نقل کر دیں جس نے سب سے پہلے بخاری کو " اصح الکتب بعد کتاب اللہ " کہا تھا یا شاہ صاحب کی یہ بات مان لیں کہ
علامہ ابن صلاح سے پہلے یہ کسی نے نہیں کہا ؟
اگر اس سوال کا جواب ہے تو دیں ورنہ اس دھاگہ میں جناب اپنا سر کھپاتے رہیں (اللہ حافظ)
آپ کون سے قیمتی وقت کی بات کررہے ہیں؟ میرے بھائی آپ لوگوں کا تو کام ہی لوگوں کا قیمتی وقت برباد کرنا ہے آپ لوگوں کے پاس تو بہت فضول وقت ہے۔ جس بات کا جواب دے دیا گیا ہو اسی بات کو باربار دھرائے جانا کیا دوسروں کے قیمتی وقت کی بربادی نہیں؟

آپ جو یہاں سوال کررہے ہیں پوسٹ نمبر 110 پر بطور خاص آپ کو اس سوال کا جواب دیا گیا ہے کہ علامہ ابن صلاح سے پہلے بھی بعض علماء نے اس اجماع کا دعویٰ کیا ہے لیکن بددیانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آپ نے اس جواب کو نظر انداز کرکے دوبارہ وہی سوال دھرا دیا۔ برائے مہربانی ضد سے توبہ کریں اور پچھلے جوابات کودیکھتے ہوئے اپنی شکست تسلیم کریں۔

اسکے علاوہ مزید عرض ہے کہ آپ بار بار ایک نامعقول مطالبہ فرمارہے ہیں کہ اس پہلے شخص کا نام بتاؤ جس نے یہ دعویٰ کیا حالانکہ ہم نے ثابت کردیا ہے کہ آپکا مطالبہ باطل اور مردود ہے اور ایسا مطالبہ ہے جس کا جواب خود آپ کے پاس نہیں۔آپ خود سوچیں کہ جس سوال کا جواب خود انسان کے پاس نہ ہو تو وہ سوال وہ دوسروں سے کرتا اچھا لگتا ہے؟

اگر اسکے باوجود بھی آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کا مطالبہ معقول ہے تو پھر برائے مہربانی اسی مطالبے کو اپنے کسی اجماع کو ثابت کرنے کے لئے پورا فرمادیں جیسا کہ ہم نے پچھلی پوسٹ میں احناف کے ایک مجلس میں تین طلاق کے تین ہونے پر اجماع پر ایک مطالبے کی بات کی ہے۔ پھر ہم کو بھی آپ پیچھے نہیں پائیں گے۔

آپ پر ہماری پوسٹ نمبر85، پوسٹ نمبر89، پوسٹ نمبر106، پوسٹ نمبر110 کا جواب بدستور ادھار ہے۔
اس لئے پہلے آپ اس قرض سے سبکدوش ہونے کی کوشش فرمائیں اس کے بعد ان شاء اللہ آپ اس قابل ہی نہیں رہیں گے کہ یہ کہہ سکیں کہ ہمیں اب تک اپنی بات کا جواب نہیں ملا کیونکہ انہیں پوسٹس میں آپ کے لئے منہ توڑ جواب موجود ہے۔
 

احمد نواز

مبتدی
شمولیت
جون 19، 2014
پیغامات
36
ری ایکشن اسکور
7
پوائنٹ
11
یزید صاحب ان سیانے بلکہ چالاک دیوبندیوں کا قول آپ کو اس وقت کیوں یاد آرہا ہے کہ جب آپ بالکل لاچار اور لاجواب ہوگئے ہیں پہلے تو بہت بڑھ چڑھ کر پوسٹ پر پوسٹ کررہے تھے؟ شاید ان سیانے دیوبندیوں نے اپنے ہم مسلکوں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا ہوگا کہ ’’ضدی آدمی کا کوئی علاج نہیں‘‘ اس وقت کہنا جب تمہارے پاس مخالف کا جواب نہ ہو کیونکہ شکست تسلیم کرنے سے بہتر ڈھیٹ بن جانا ہے اس سے کم ازکم دیوبندی ناکامی کی ذلت سے تو ضرور ہی بچ جاتا ہے۔ آپ ان سیانوں کی تجویز کا خوب فائدہ اٹھارہے ہیں یہ پرواہ کئے بغیر کہ سچ و حق بات کو تسلیم نہ کرنا، ڈھیٹ بن جانا اور غلط بات پر اڑے رہنا دنیا میں تو شاید کچھ فائدہ دے سکتا ہے لیکن آخرت کی زلت اور رسوائی سے نہیں بچا سکتا۔ تو سیانے دیوبندیوں کی تجویز پر عمل پیرا رہیے اور آخرت کی رسوائی کے لئے تیار رہیے۔

کیا وجہ ہے کہ ہماری جانب سے آپ کے تمام اعتراضات کے جوابات دینے کے باوجود بھی آپ انہیں نظرانداز کرکے اپنے وہی سوالات باربار دھرائے جارہے ہیں؟ جس طرح ہم نے آپکی تمام باتوں کے اقتباسات لے کر جوابات دیے ہیں اس طرح آپ نے ہمارے اقتباسات کو چھونے کی زحمت کیوں گورا نہیں فرمائی؟ جس طرح ہم نے آپ کو ہر بات کا جواب دیا ہے اسی طرح آپ بھی ہماری بات کا جواب دیں اور پھر یہ دعویٰ کریں تو اچھے بھی لگیں گے کہ آپ کو آپکے سوال کا جواب نہیں ملا۔لیکن صرف اپنی بات کو دھرائے چلے جانا اور دوسرے کے جواب کو پڑھکر بھی انجان بن جانا آپکے ضدی پن کی طرف اشارہ ہے جو آپکے بقول لاعلاج مرض ہے لیکن ہمارے پاس اس کا علاج ضرور ہے اور ہم آپکو مفت مشورہ دے رہے ہیں کہ اس مرض کے علاج کے لئے آپ اپنے اکابرین، خصوصاً امین اوکاڑوی، ابوبکرغازی پوری، الیاس گھمن وغیرہ کی کتابیں پڑھنا ترک کردیں۔ ان شاء اللہ اس مرض سے جلد چھٹکارا مل جائے گا۔


ہم آپکے سوال کے مطابق ہی آپ کو جواب دے رہے ہیں اگر آپ سمجھتے ہیں کہ جواب غیرمتعلقہ ہے تو زرا وضاحت فرمادیں کہ کیوں اور کیسے؟ تو آپ کو اپنے حیض کے کپڑے چھپانے کی بھی جگہ نہیں ملے گی؟


آپ کون سے قیمتی وقت کی بات کررہے ہیں؟ میرے بھائی آپ لوگوں کا تو کام ہی لوگوں کا قیمتی وقت برباد کرنا ہے آپ لوگوں کے پاس تو بہت فضول وقت ہے۔ جس بات کا جواب دے دیا گیا ہو اسی بات کو باربار دھرائے جانا کیا دوسروں کے قیمتی وقت کی بربادی نہیں؟

آپ جو یہاں سوال کررہے ہیں پوسٹ نمبر 110 پر بطور خاص آپ کو اس سوال کا جواب دیا گیا ہے کہ علامہ ابن صلاح سے پہلے بھی بعض علماء نے اس اجماع کا دعویٰ کیا ہے لیکن بددیانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آپ نے اس جواب کو نظر انداز کرکے دوبارہ وہی سوال دھرا دیا۔ برائے مہربانی ضد سے توبہ کریں اور پچھلے جوابات کودیکھتے ہوئے اپنی شکست تسلیم کریں۔

اسکے علاوہ مزید عرض ہے کہ آپ بار بار ایک نامعقول مطالبہ فرمارہے ہیں کہ اس پہلے شخص کا نام بتاؤ جس نے یہ دعویٰ کیا حالانکہ ہم نے ثابت کردیا ہے کہ آپکا مطالبہ باطل اور مردود ہے اور ایسا مطالبہ ہے جس کا جواب خود آپ کے پاس نہیں۔آپ خود سوچیں کہ جس سوال کا جواب خود انسان کے پاس نہ ہو تو وہ سوال وہ دوسروں سے کرتا اچھا لگتا ہے؟

اگر اسکے باوجود بھی آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کا مطالبہ معقول ہے تو پھر برائے مہربانی اسی مطالبے کو اپنے کسی اجماع کو ثابت کرنے کے لئے پورا فرمادیں جیسا کہ ہم نے پچھلی پوسٹ میں احناف کے ایک مجلس میں تین طلاق کے تین ہونے پر اجماع پر ایک مطالبے کی بات کی ہے۔ پھر ہم کو بھی آپ پیچھے نہیں پائیں گے۔

آپ پر ہماری پوسٹ نمبر85، پوسٹ نمبر89، پوسٹ نمبر106، پوسٹ نمبر110 کا جواب بدستور ادھار ہے۔
اس لئے پہلے آپ اس قرض سے سبکدوش ہونے کی کوشش فرمائیں اس کے بعد ان شاء اللہ آپ اس قابل ہی نہیں رہیں گے کہ یہ کہہ سکیں کہ ہمیں اب تک اپنی بات کا جواب نہیں ملا کیونکہ انہیں پوسٹس میں آپ کے لئے منہ توڑ جواب موجود ہے۔
 

احمد نواز

مبتدی
شمولیت
جون 19، 2014
پیغامات
36
ری ایکشن اسکور
7
پوائنٹ
11
شاہد نزیر صاحب :
اس فورم پر میں ابھی نو وارد ہوں ،کل جب فورم پر رجسٹر ہوا تو سب سے پہلے اسی دھاگہ کو دیکھنے کا اتفاق ہوا شروع سے آخر تک مکمل پڑھا اور میں اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ ایک غیر ضروری مسئلہ پر اس دھاگہ میں وقت ضائع کیا گیا ۔اس دھاگہ کے شروع میں جناب علی معاویہ بھائی بھائی کی اس بات سے اگر اتفاق کر لیاجاتا (کہ اس بات پر متقدمیں کا اجماع نہیں ہے بلکہ متاخریں کا اجماع ہے) تو بات وہیں ختم ہو سکتی تھی لیکن نہ ہو سکی ۔
اور جناب یزید صاحب ،جناب معاویہ زین العابدین صاحب ،جناب اشماریہ شاہ صاحب کی اس بات سے میں بھی اتفاق کرتا ہوں کہ علامہ ابن صلاح سے پہلے کسی محدث نے بخاری کو : اصح الکتب بعد کتاب اللہ : نہیں کہا ہے ۔اور ابھی تک کوئی صاحب ایسا کوئی حوالہ پیش نہیں کر سکے جس سے یہ بات ثابت ہو
شاہد نزیر صاحب نے یزید صاحب کو 110 نمبر پوسٹ کے حوالہ سے لکھا کہ وہاں اس بات کا جواب دیا گیا ہے،لیکن میں نے 110 نمبر پوسٹ کو اچھی طرح پڑھا ہے مجھے وہاں ایسا کوئی حوالہ نہیں ملا اگر جناب شاہد صاحب کو اصرار ہو تو وہ علامہ ابن صلاح سے پہلے کےچند محدثین کےحوالے نقل کر دیں جنہوں نے بخاری شریف کے بارے صرف یہ جملہ: اصح الکتب بعد کتاب اللہ :کہا ہو؟
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,030
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
شاہد نزیر صاحب :
اس فورم پر میں ابھی نو وارد ہوں ،کل جب فورم پر رجسٹر ہوا تو سب سے پہلے اسی دھاگہ کو دیکھنے کا اتفاق ہوا شروع سے آخر تک مکمل پڑھا اور میں اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ ایک غیر ضروری مسئلہ پر اس دھاگہ میں وقت ضائع کیا گیا ۔اس دھاگہ کے شروع میں جناب علی معاویہ بھائی بھائی کی اس بات سے اگر اتفاق کر لیاجاتا (کہ اس بات پر متقدمیں کا اجماع نہیں ہے بلکہ متاخریں کا اجماع ہے) تو بات وہیں ختم ہو سکتی تھی لیکن نہ ہو سکی ۔
اور جناب یزید صاحب ،جناب معاویہ زین العابدین صاحب ،جناب اشماریہ شاہ صاحب کی اس بات سے میں بھی اتفاق کرتا ہوں کہ علامہ ابن صلاح سے پہلے کسی محدث نے بخاری کو : اصح الکتب بعد کتاب اللہ : نہیں کہا ہے ۔اور ابھی تک کوئی صاحب ایسا کوئی حوالہ پیش نہیں کر سکے جس سے یہ بات ثابت ہو
شاہد نزیر صاحب نے یزید صاحب کو 110 نمبر پوسٹ کے حوالہ سے لکھا کہ وہاں اس بات کا جواب دیا گیا ہے،لیکن میں نے 110 نمبر پوسٹ کو اچھی طرح پڑھا ہے مجھے وہاں ایسا کوئی حوالہ نہیں ملا اگر جناب شاہد صاحب کو اصرار ہو تو وہ علامہ ابن صلاح سے پہلے کےچند محدثین کےحوالے نقل کر دیں جنہوں نے بخاری شریف کے بارے صرف یہ جملہ: اصح الکتب بعد کتاب اللہ :کہا ہو؟
مجھے آپ نووارد نہیں لگتے بلکہ کوئی پرانا ممبر ہی نئے چہرے سے آیا ہے۔ بہرحال آپ نے بھی پوسٹس کو سر سے گزارا ہے سمجھنے کی زحمت گورار نہیں کی۔ میں نے عرض کی تھی کہ جب کسی مسئلہ پر اجماع کا دعویٰ کیا جاتا ہے تو پھر علماء وغیرہ کے اس طرح انفرادی بیانات نقل کرنے کی ضرورت باقی نہیں رہتی کہ سب سے پہلے یہ بات کس نے کی یا سب سے آخر میں کس نے کی۔ اس لئے دیوبندیوں کا یہ مطالبہ فضول اور لایعنی ہے۔ اگر یہ مطالبہ صحیح ہے تو بتاؤ عمر رضی اللہ عنہ نے جب حکم جاری کیا کہ آج سے ایک مجلس کی تین طلاق تین ہونگی تو اسکے بعد وہ کون سے سب سے پہلے صحابی تھے جنھوں نے اس پر اجماع کی بات کی تھی۔ برائے مہربانی اسکا نام اور حوالہ پیش کردیں۔ اگر آپ ایسا کوئی حوالہ یا نام پیش کرنے میں ناکام رہے تو کیا تین طلاق کے حنفی اجماع کو کہہ دو گے کہ اجماع ہوا ہی نہیں اور اس پر اجماع کا دعویٰ باطل ہے؟؟؟ تو پھر ابن صلاح سے پہلے کسی اور عالم کا نام پیش نہ کرنے کی صورت میں کیسے صحیح بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ پر اجماع کا دعویٰ باطل ہوگا؟؟؟ کیا آپ لوگ اپنے سارے اجماعات پر اپنے علماء سے ایسے ہی سوالات کرنے کے بعد کہ سب سے پہلے کس نے اس اجماع کا دعویٰ کیا تھا اس کا نام اور حوالہ بتاؤ اس اجماع کو مانتے ہو؟؟؟؟ نہیں ناں! اپنے علماء کے سامنے اندھے، گونگے بن کر ہر بات مان لیتے ہو تو پھر اہل حدیث کے سامنے کیسے یہ زبان اور آنکھیں نکل آتیں ہیں؟؟؟؟

نوٹ: آپ غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں کہ آپ نے سارے دھاگے کا بغور مطالعہ کیا ہے اگر آپ سرسری بھی پوسٹ نمبر 110 کو دیکھ لیتے تو وہ ابن صلاح سے پہلے بھی ان علماء کا ذکر کیا گیا ہے جنھوں نے صحیح بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ آپ کی آسانی کے لئے ہم اسے دوبارہ نقل کردیتے ہیں:
ابن صلاح سے" پہلے" کون ہے جس نے یہ کہا ہے؟ میں ابن صلاح سے پہلے کی بات کر رہا ہوں۔
جی ہاں ابن صلاح متوفی 643ھ سےپہلے بھی کئی ایک علماء نے یہ بات کی ہے جیسا کہ ابو نصر الوائلی متوفی 444ھ اور امام الحرمین الجوینی متوفی 478ھ نے اس اجماع کا ذکر کیاہے۔
http://forum.mohaddis.com/threads/کیا-صحیحین-کی-صحت-پر-اجماع-ہے؟.776/
 
Top