شاہد نذیر
سینئر رکن
- شمولیت
- فروری 17، 2011
- پیغامات
- 2,011
- ری ایکشن اسکور
- 6,264
- پوائنٹ
- 437
شاید آپ کو موضوع سے فرار کی کچھ زیادہ ہی جلدی ہے۔ میرے بھائی اصل موضوع پر تو ابھی بحث باقی ہے ابھی سے آپ کہاں چلے؟اس دھاگہ کے متعلق میرا اُن کا اختلاف ختم ہوگیا ۔اس دھاگہ میں بندہ نے لکھتے ہوئے کسی بھی بھائی کے بارے کوئی سخت جملہ لکھا ہو معافی چاہتا ہوں
اللہ ہمارا حامی وناصر ہو
محمد عامر یونس بھائی نے تو صرف سنی سنائی بات کو بغیر تحقیق کے آگے بڑھانے پر توبہ یا معذرت کی ہے کیونکہ انکی بات کے خلاف واقع یا غلط ہونے کی دلیل فراہم کردی گئی ہے جبکہ آپکا ان سے اختلاف سنی سنائی بات کو آگے بڑھانے پر نہیں بلکہ اس بات پر تھا کہ صحیح بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر امت مسلمہ کا اتفاق یا اجماع نہیں ہے۔ یہ بات جس پر آپ نے اختلاف کیا تھا پرانی عبارت میں بھی موجود تھی جس سے عامر یونس بھائی نے توبہ کی ہے اور اصل عبارت میں بھی موجود ہے۔ پھر آپ کا عامر یونس بھائی سے اختلاف کیسے ختم ہوگیا؟؟؟ اختلاف تو اپنی جگہ پر قائم ہے کیونکہ نئی اور پرانی عبارتوں کا مفہوم ایک ہی ہے۔
حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ نے فرمایا: اس بات پر مسلمانوں کا اتفاق ہے کہ صحیح بخاری ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ اللہ کی کتاب (قرآن) کے بعد سب کتابوں سے صحیح کتاب ہے۔اصول حدیث کی کتابوں میں یہ مسئلہ واضح اور دوٹوک انداز میں بیان کردیا گیا ہے۔(صحیح بخاری، جلد اول، صفحہ 59)
اسی مفہوم کی عبارت جب اس دھاگے میں ایک اہل حدیث بھائی کی جانب سے پیش کی گئی تو معاویہ زین العابدین نے اس موقف کی سخت تردید کی بلکہ اس موقف کو جھوٹ اور اس موقف کی حاملین کو جھوٹا کہا۔ دیکھئے:
محترم و مکرم بھائی محمد عامر یونس صاحب : اس تصویر میں یہ بات لکھی گئی ہے (امت کے تمام محدثین ، مفسریں،علماء، فقہاء نے بالاتفاق تلقی بلقبول کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے)
محترم اس پوسٹ میں کسی محدث و مفسر و فقیہ کا استثناء کئے بغیر یہ بات سب کی طرف منسوب کی گئی ہے ،جو بلکل غلط اور جھوٹ ہے ،میں کئی محدثین و مفسرین و فقہاء کے نام لکھ سکتا ہوں اُن سے یہ بات ثابت کرنا جناب کے لئے ناممکن ہو جائیگا ،لیکن میں اس بحث کو چھوڑتے ہوئے جناب سے صرف ایک سوال کرتا ہوں یہ بتائیں کہ کس محدث، مفسر، عالم ،یا فقیہ نے کس صدی میں سب سے پہلے یہ بات کہ "بخاری اصح الکتب بعد کتاب اللہ "ہے کہی تھی اسکا نام بمہ حوالہ نقل کر دیں عین نوازش ہوگی
عامر بھائی اللہ آپ کا بھلا کرے، بھائی نے میرے سوال کو یا تو سمجھانہیں یا پھر وقت گذاری کے لئے یونہی جواب لکھ دیا ،بھائی میری تحریر میں کسی بات سے یہ اشتباہ نہیں ہوتا کہ میں بخاری کی احادیث کو ضعیف سمجھتا ہوں یا بخاری کی عظمت کا منکر ہوں ، جناب نے تو فتویٰ لگانے سے بھی گریز نہیں کیا۔ سند رہے کہ بندہ بخاری و مسلم کی تمام مرفوع احادیث نبوی کو صحیح سمجھتا ہے۔
میرے سوال کو سمجھنے کی کوشش کریں میں نے صرف اس عالم ،محدث ، مفسر یا فقیہ کا نام پوچھا ہے کس نے سب سے پہلے کس سنِ ھجری میں یہ کہا کہ "أصح الکتب بعد کتاب اللہ العزیز''
اس کا نام بمہ حوالہ سن ھجری کے لکھ دیں ،تاکہ یہ واضع ہو جائے کہ تمام محدثین ، مفسرین و فقہاء والی بات درست ہے یا غلط
امید ہے کہ سمجھ گئے ہونگے
میرے پیارے بھائیو! میری بات سمجھنے کی کوشش کریں کہ میں کیا لکھ رہا ہوں اور کیا جواب دے رہے ہیں ، اس دھاگہ میں جو تصویر اپلوڈ کی گئی تھی اس میں ایک دعویٰ کیا گیا ہے کہ
(امت کے تمام محدثین ، مفسریں،علماء، فقہاء نے بالاتفاق تلقی بلقبول کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے)
میرے نذدیک تمام محدثین و مفسرین ، علماء فقہاء کے بارے یہ دعویٰ غلط ہے، اسی لئے تو
میں یہ پوچھ رہا ہوں کہ یہ بات" صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے" سب سے پہلے کس عالم نے کس سن ھجری میں کہی تھی بس!
پھر لکھتا ہوں کہ بندہ بخاری و مسلم کی تمام مرفوع احادیث نبویہ کو صحیح تسلیم کرتا ہے،
میرے پیارے بھائیو! میری بات سمجھنے کی کوشش کریں کہ میں کیا لکھ رہا ہوں اور کیا جواب دے رہے ہیں ، اس دھاگہ میں جو تصویر اپلوڈ کی گئی تھی اس میں ایک دعویٰ کیا گیا ہے کہ
(امت کے تمام محدثین ، مفسریں،علماء، فقہاء نے بالاتفاق تلقی بلقبول کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے)
میرے نذدیک تمام محدثین و مفسرین ، علماء فقہاء کے بارے یہ دعویٰ غلط ہے، اسی لئے تو
میں یہ پوچھ رہا ہوں کہ یہ بات" صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے" سب سے پہلے کس عالم نے کس سن ھجری میں کہی تھی بس!
پھر لکھتا ہوں کہ بندہ بخاری و مسلم کی تمام مرفوع احادیث نبویہ کو صحیح تسلیم کرتا ہے،
بھائی زین العابدین صاحب :جہاں تک میں سمجھا ہوں آپ یہ کہنا چاہتے ہیں بخاری شریف کہ لکھنے کے کئی سو سال کے بعد کسی محدث نے یہ کہا تھا"صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے" نہ کہ جب بخاری لکھی گئی اس وقت سے لیکر آج تک کےتمام علماء کا اجماع ؟
اس تصویر میں لکھے گئے اجماع سے مراد یہ سمجھ لیں کہ اس سے متقدمیں کا اجماع مراد نہیں متاخرین کا اجماع مراد ہے۔
امید ہے کہ اس سے جناب کا اشکال بھی حل ہو جائیگا اور اس تصویر میں لکھے گئے اجماع والی بات بھی کسی حد تک درست ثابت ہوگی
محترم و مکرم بھائی محمد عامر یونس صاحب : اس تصویر میں یہ بات لکھی گئی ہے (امت کے تمام محدثین ، مفسریں،علماء، فقہاء نے بالاتفاق تلقی بلقبول کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے)
محترم اس پوسٹ میں کسی محدث و مفسر و فقیہ کا استثناء کئے بغیر یہ بات سب کی طرف منسوب کی گئی ہے ،جو بلکل غلط اور جھوٹ ہے ،میں کئی محدثین و مفسرین و فقہاء کے نام لکھ سکتا ہوں اُن سے یہ بات ثابت کرنا جناب کے لئے ناممکن ہو جائیگا ،لیکن میں اس بحث کو چھوڑتے ہوئے جناب سے صرف ایک سوال کرتا ہوں یہ بتائیں کہ کس محدث، مفسر، عالم ،یا فقیہ نے کس صدی میں سب سے پہلے یہ بات کہ "بخاری اصح الکتب بعد کتاب اللہ "ہے کہی تھی اسکا نام بمہ حوالہ نقل کر دیں عین نوازش ہوگی
عامر بھائی اللہ آپ کا بھلا کرے، بھائی نے میرے سوال کو یا تو سمجھانہیں یا پھر وقت گذاری کے لئے یونہی جواب لکھ دیا ،بھائی میری تحریر میں کسی بات سے یہ اشتباہ نہیں ہوتا کہ میں بخاری کی احادیث کو ضعیف سمجھتا ہوں یا بخاری کی عظمت کا منکر ہوں ، جناب نے تو فتویٰ لگانے سے بھی گریز نہیں کیا۔ سند رہے کہ بندہ بخاری و مسلم کی تمام مرفوع احادیث نبوی کو صحیح سمجھتا ہے۔
میرے سوال کو سمجھنے کی کوشش کریں میں نے صرف اس عالم ،محدث ، مفسر یا فقیہ کا نام پوچھا ہے کس نے سب سے پہلے کس سنِ ھجری میں یہ کہا کہ "أصح الکتب بعد کتاب اللہ العزیز''
اس کا نام بمہ حوالہ سن ھجری کے لکھ دیں ،تاکہ یہ واضع ہو جائے کہ تمام محدثین ، مفسرین و فقہاء والی بات درست ہے یا غلط
امید ہے کہ سمجھ گئے ہونگے
میرے پیارے بھائیو! میری بات سمجھنے کی کوشش کریں کہ میں کیا لکھ رہا ہوں اور کیا جواب دے رہے ہیں ، اس دھاگہ میں جو تصویر اپلوڈ کی گئی تھی اس میں ایک دعویٰ کیا گیا ہے کہ
(امت کے تمام محدثین ، مفسریں،علماء، فقہاء نے بالاتفاق تلقی بلقبول کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے)
میرے نذدیک تمام محدثین و مفسرین ، علماء فقہاء کے بارے یہ دعویٰ غلط ہے، اسی لئے تو
میں یہ پوچھ رہا ہوں کہ یہ بات" صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے" سب سے پہلے کس عالم نے کس سن ھجری میں کہی تھی بس!
پھر لکھتا ہوں کہ بندہ بخاری و مسلم کی تمام مرفوع احادیث نبویہ کو صحیح تسلیم کرتا ہے،
میرے پیارے بھائیو! میری بات سمجھنے کی کوشش کریں کہ میں کیا لکھ رہا ہوں اور کیا جواب دے رہے ہیں ، اس دھاگہ میں جو تصویر اپلوڈ کی گئی تھی اس میں ایک دعویٰ کیا گیا ہے کہ
(امت کے تمام محدثین ، مفسریں،علماء، فقہاء نے بالاتفاق تلقی بلقبول کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے)
میرے نذدیک تمام محدثین و مفسرین ، علماء فقہاء کے بارے یہ دعویٰ غلط ہے، اسی لئے تو
میں یہ پوچھ رہا ہوں کہ یہ بات" صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے" سب سے پہلے کس عالم نے کس سن ھجری میں کہی تھی بس!
پھر لکھتا ہوں کہ بندہ بخاری و مسلم کی تمام مرفوع احادیث نبویہ کو صحیح تسلیم کرتا ہے،
بھائی زین العابدین صاحب :جہاں تک میں سمجھا ہوں آپ یہ کہنا چاہتے ہیں بخاری شریف کہ لکھنے کے کئی سو سال کے بعد کسی محدث نے یہ کہا تھا"صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے" نہ کہ جب بخاری لکھی گئی اس وقت سے لیکر آج تک کےتمام علماء کا اجماع ؟
اس تصویر میں لکھے گئے اجماع سے مراد یہ سمجھ لیں کہ اس سے متقدمیں کا اجماع مراد نہیں متاخرین کا اجماع مراد ہے۔
امید ہے کہ اس سے جناب کا اشکال بھی حل ہو جائیگا اور اس تصویر میں لکھے گئے اجماع والی بات بھی کسی حد تک درست ثابت ہوگی
محترم بھائی عامر یونس صاحب :
گھوم پھر کر لکھنا تو کوئی آپ سے سیکھے!کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ "صاف چھپتے بھی نہیں سامنے آتے بھی نہیں"
اب جناب نے تین محدثین کے حوالہ سے لکھا ہے کہ "مقدمۃ ابن الصلاح، شرح نخبۃ الفکر، عمدۃ القاری کا مقدمہ اور مقدمہ فتح الباری سب اس چیز کی گواہی دیتے ہیں کہ ''اصح الکتب بعد کتاب اللہ کتاب البخاری''
یہ تینوں محدثین کس سن ھجری میں ہوئے اور ان تینوں میں سے کس نے یہ قول سب سے پہلے کیا تھا؟
پھر اس کے بعد اپنے دعویٰ(امت کے تمام محدثین ، مفسریں،علماء، فقہاء نے بالاتفاق تلقی بلقبول کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے) کو پڑھ لیں کہ کہاں تک سچا ہے
جناب کے یہ تین نام لکھنے سے علی معاویہ بھائی کی یہ بات تو پھر بھی دل کو لگتی ہے کہ یہ قول''اصح الکتب بعد کتاب اللہ کتاب البخاری'' متقدمیں کا ہر گز نہیں بلکہ متاخرین کا ہے۔یہ تین نام لکھ کر جناب نے دبے لفظوں میں اس بات(امت کے تمام محدثین ، مفسریں،علماء، فقہاء کے اجماع کے دعویٰ) کا غلط ہونا مان لیا ہے
اللہ تعالی ہم سب کا حامی ناصر ہو
لوّلی ٹائم نے لکھا ہے کہ "میرے بھائی آپ سے پہلے بھی پوچھا تھا کہ آپ کی بات کا ثبوت درکار ہے تا کہ ہمارے علم میں اضافہ ھو - اگر آپ نے سچ بولا ہے تو حوالہ پیش کرنے میں آپ کو حکم نامہ کی کیا ضرورت ہے"
محترم اس دھاگہ میں جو بات چل رہی ہے اُدھر کوئی آتا ہی نہیں ہے، اتنا بڑا جھوٹ لکھ کر لکھنے والا غائب ہےآپ ہی ارشاد فرمائیں کہ(امت کے تمام محدثین ، مفسریں،علماء، فقہاء نے بالاتفاق تلقی بلقبول کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے) یہ بات کس محدث نے کس مفسر نے کس فقیہ نے کس کس صدی میں کہی ہے اسکا نام باحوالہ نقل کر دیں،تاکہ یہ بات کلیر ہو جائے پھر دوسری بات کے حوالے نقل کرنا میرے ذمہ ہے
محترم بھائی عامر یونس صاحب :
گھوم پھر کر لکھنا تو کوئی آپ سے سیکھے!کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ "صاف چھپتے بھی نہیں سامنے آتے بھی نہیں"
اب جناب نے تین محدثین کے حوالہ سے لکھا ہے کہ "مقدمۃ ابن الصلاح، شرح نخبۃ الفکر، عمدۃ القاری کا مقدمہ اور مقدمہ فتح الباری سب اس چیز کی گواہی دیتے ہیں کہ ''اصح الکتب بعد کتاب اللہ کتاب البخاری''
یہ تینوں محدثین کس سن ھجری میں ہوئے اور ان تینوں میں سے کس نے یہ قول سب سے پہلے کیا تھا؟
پھر اس کے بعد اپنے دعویٰ(امت کے تمام محدثین ، مفسریں،علماء، فقہاء نے بالاتفاق تلقی بلقبول کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے) کو پڑھ لیں کہ کہاں تک سچا ہے
جناب کے یہ تین نام لکھنے سے علی معاویہ بھائی کی یہ بات تو پھر بھی دل کو لگتی ہے کہ یہ قول''اصح الکتب بعد کتاب اللہ کتاب البخاری'' متقدمیں کا ہر گز نہیں بلکہ متاخرین کا ہے۔یہ تین نام لکھ کر جناب نے دبے لفظوں میں اس بات(امت کے تمام محدثین ، مفسریں،علماء، فقہاء کے اجماع کے دعویٰ) کا غلط ہونا مان لیا ہے
اللہ تعالی ہم سب کا حامی ناصر ہو
لوّلی ٹائم نے لکھا ہے کہ "میرے بھائی آپ سے پہلے بھی پوچھا تھا کہ آپ کی بات کا ثبوت درکار ہے تا کہ ہمارے علم میں اضافہ ھو - اگر آپ نے سچ بولا ہے تو حوالہ پیش کرنے میں آپ کو حکم نامہ کی کیا ضرورت ہے"
محترم اس دھاگہ میں جو بات چل رہی ہے اُدھر کوئی آتا ہی نہیں ہے، اتنا بڑا جھوٹ لکھ کر لکھنے والا غائب ہےآپ ہی ارشاد فرمائیں کہ(امت کے تمام محدثین ، مفسریں،علماء، فقہاء نے بالاتفاق تلقی بلقبول کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے) یہ بات کس محدث نے کس مفسر نے کس فقیہ نے کس کس صدی میں کہی ہے اسکا نام باحوالہ نقل کر دیں،تاکہ یہ بات کلیر ہو جائے پھر دوسری بات کے حوالے نقل کرنا میرے ذمہ ہے
جزاکما اللہ
ان دونوں حضرات نے بخاری کو صحیح تو کہا ہے لیکن "اصح الکتب بعد کتاب اللہ" نہیں کہا۔
اس دھاگہ کو شروع کرتے ہوئے ہمارے پیارے بھائی محمد عامر یونس صاحب نے ایک امیج لگایا تھا جس میں یہ دعویٰ نقل کیا گیا کہ
"(امت کے تمام محدثین ، مفسریں،علماء، فقہاء نے بالاتفاق تلقی بلقبول کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے)
بندہ نے پوچھا تھا یہ خط کشید الفاظ سب سے پہلے کس محدث نے کہےاورکس صدی میں کہے بس !
اب بھائی عامر نے ایک اور جھوٹ لکھ دیا کہ "میرے بھائی امام بخاری رحمہ اللہ نے جب سے صحیح بخاری لکھی اس وقت سے آج تک سب کا اجماع ہے کہ قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب صحیح بخاری ہے "
امام بخاری 196ھ میں پیدا ہوئے 256ھ میں انتقال فرمایا
عامر بھائی یا اس فورم پر موجود کوئی بھی اہل علم نشاندہی فرما دیں یہ قول " صحیح بخاری اصح الکتب بعد کتاب اللہ " ہے کس محدث ، مفسر ،فقیہ سے سب سے پہلے منقول ہے ۔
یاد رہے کہ صرف اس قول " صحیح بخاری اصح الکتب بعد کتاب اللہ " ہے کے بارے حوالہ جات نقل کئے جائیں اس سے ہٹ کر نہیں ۔ باقی بندہ ناچیز بخاری کی تمام مرفوع احادیث کو صحیح سمجھتا ہے
عامر بھائی : اصل بات سے فرار ہونا اہل باطل کا کام ہے اہل حق کہلانے والوں کا نہیں؟اصل بات (" صحیح بخاری اصح الکتب بعد کتاب اللہ " )کا جواب دیں یا اپنے ان اقوال کا جھوٹا ہونا مان لیں؟
"(امت کے تمام محدثین ، مفسریں،علماء، فقہاء نے بالاتفاق تلقی بلقبول کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے)
بندہ نے پوچھا تھا یہ خط کشید الفاظ سب سے پہلے کس محدث نے کہےاورکس صدی میں کہے بس !
اب بھائی عامر نے ایک اور جھوٹ لکھ دیا کہ "میرے بھائی امام بخاری رحمہ اللہ نے جب سے صحیح بخاری لکھی اس وقت سے آج تک سب کا اجماع ہے کہ قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب صحیح بخاری ہے "
امام بخاری 196ھ میں پیدا ہوئے 256ھ میں انتقال فرمایا
عامر بھائی یا اس فورم پر موجود کوئی بھی اہل علم نشاندہی فرما دیں یہ قول " صحیح بخاری اصح الکتب بعد کتاب اللہ " ہے کس محدث ، مفسر ،فقیہ سے سب سے پہلے منقول ہے ۔
یاد رہے کہ صرف اس قول " صحیح بخاری اصح الکتب بعد کتاب اللہ " ہے کے بارے حوالہ جات نقل کئے جائیں اس سے ہٹ کر دوسری باتوں کا تکرار نہ کیا جائے
یہ شعر مد نظر رہے
تکرار میں اِسرافِ توانائی ہے
بے کار کی ضد ، علم کی رسوائی ہے
جب مدِ مقابل نہ سمجھے کوئی بات
ایسے میں سکُوت ، عین دانائی ہے
بندہ کی اس بات (باقی بندہ ناچیز بخاری کی تمام مرفوع احادیث کو صحیح سمجھتا ہے) کے جواب میں بھائی نے لکھا ہے"لیکن عمل نہیں کرتا کیونکہ میں مقلد ہو کیا یہ حقیقت نہیں "
عامر بھائی کیا آپ اور آپ کے ہم مذہب اہل حدیث حضرات کا بخاری کی تمام احادیث پر عمل ہے؟؟؟
عامر بھائی : آپ محدث فورم کے فعال رکن ہیں اور فعال رکن کو زیب نہیں دیتا کہ وہ تعلی میں آکر جھوٹی امیج لگائے اور جھوٹا دعوی کرے،مانا کہ شیخ زبیر علی زئی جناب کے نزدیک محقق عالم ہونگے اور جناب نے اُن کی تحقیق کا اعتبار کرتے ہوئے اُن کے حوالہ سے یہ لکھ دیا کہ "(امت کے تمام محدثین ، مفسریں،علماء، فقہاء نے بالاتفاق تلقی بلقبول کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے) شیخ نے یہ جھوٹا دعویٰ کیا ہےاوراس جھوٹے دعوی کو سامنے رکھتے ہوئے جناب نے تعلی دیکھاتے ہوئے یہاں تک لکھ دیا "امام بخاری رحمہ اللہ نے جب سے صحیح بخاری لکھی اس وقت سے آج تک سب کا اجماع ہے کہ قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب صحیح بخاری ہے "یہ بھی قطعی جھوٹ ہے
امام بخاری 196ھ میں پیدا ہوئے 256ھ میں انتقال فرمایا۔
آج مورخہ 14÷6÷7 کو یہ چیلنج لکھ رہا ہوں میرا بھائی ہمت کرے اور اسکا جواب جب تک وہ زندہ ہے (اللہ ہدایت کے ساتھ لمبی زندگی دے) لکھ دے۔امام بخاری کی وفات 256 ھ کے بعد 257 ھ سے لیکر 500 ھ تک صرف تین ثقہ محدثین ،تین مفسرین اور تین فقہا کے حوالے نقل کر دے جنہوں نے کہا ہو کہ "صحیح بخاری اصح الکتب بعد کتاب اللہ " ہے؟
اگر ائندہ جواب میں اس بات "صحیح بخاری اصح الکتب بعد کتاب اللہ " ہے؟کے علاوہ کچھ لکھا گیا تو بندہ یہ کہنے میں حق بجانب ہوگا کہ شیخ زبیر علی زئی اور عامر یونس کا یہ دعوی جھوٹ پر مبنی ہے اور یہ دونوں "جھوٹے " آدمی ہیں
یہاں بحث میں شامل ان تمام دیوبندیوں کی شراکتوں کا مطالعہ کریں سب ایک ہی بات کررہے ہیں کہ صحیح بخاری کی تمام احادیث صحیح ہیں ہم اس بات کو تسلیم کرتے ہیں لیکن صحیح بخاری کے بارے میں ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر اجماع کا دعویٰ جھوٹا ہے۔ اور یہ بھی تسلیم کرتے ہیں کہ کچھ لوگوں نے بخاری کے بارے میں ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے کی بات ضرور کی ہے لیکن اس پر اجماع نہیں ہوا۔محترم ومکرم خضر حیات بھائی :آپ کی خدمت میں یہ بات عرض کرتا ہوں کہ مسلکی تعصب سے ہٹ کر یہ فرمائیں کہ محترم عامر بھائی کا جو یہ دعوی ہے کہ
"امام بخاری رحمہ اللہ نے جب سے صحیح بخاری لکھی اس وقت سے آج تک سب کا اجماع ہے کہ قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب صحیح بخاری ہے "
امام بخاری کی وفات 257 ھ کے بعد سب سے پہلے علامہ ابن صلاح نے( متوفی630ھ) چھٹی ھجری میں یہ کہا تھا کہ بخاری "اصح الکتب بعد کتاب اللہ "ہے اس کے بعد کسی صدی میں اس بات
( بخاری "اصح الکتب بعد کتاب اللہ "ہے) پر اجماع قائم ہوا ہو! کیا اس سے تین سو سال پہلے کے علماء و محدثین کا اجماع مراد لیا جا سکتا ہے یا نہیں؟؟؟
آئیے اب بعض معتبر دیوبندیوں کی اس بارے میں گواہی کا مطالعہ کریں اور دیکھیں کہ یہاں بحث میں شامل تمام دیوبندی کس قدر جھوٹے اور دغا باز ہیں:
ویسے تو دیوبندی علماء کے ایسے بہت سے حوالے ہیں جن میں انہوں نے بخاری کو ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ تسلیم کیا ہے۔ جیسے:
ماسٹر امین اوکاڑوی دیوبندی نے لکھا ہے: اصح الکتب بعد کتاب اللہ الباری الصحیح البخاری۔(مجموعہ رسائل، جلد3، صفحہ 262)
قاری محمد طیب دیوبندی مہتمم دارلعلوم دیوبند لکھتے ہیں: دوسری طرف شارح بخاری جو اصح الکتب بعد کتاب اللہ ہے۔(مقدمہ فضل الباری، جلد1، صفحہ 26)
لیکن ہم یہ حوالے بطور حجت پیش نہیں کرینگے کیونکہ اس پر دیوبندی فوراً یہ اعتراض کرینگے کہ اس میں اجماع کا ذکر نہیں ہے۔ اس لئے ہم تین ایسے حوالے پیش کررہے ہیں جو دیوبندیوں کے مطالبے پر پورا اترتے ہیں اور ان پر اتمام حجت کے لئے کافی ہیں۔ان شاء اللہ۔ دیکھئے:
مفتی رشید احمد لدھیانوی دیوبندی رقم طراز ہیں: حالانکہ امت کا اجماعی فیصلہ ہے کہ اصح الکتب بعد کتاب اللہ صحیح البخاری۔(احسن الفتاویٰ، جلد1، صفحہ 315)
ڈاکٹر خالد محمود دیوبندی نے لکھا ہے: اہل فن اسے اصح الکتاب بعد کتاب اللہ قرار دیتے ہیں۔(آثار الحدیث، جلد دوم، صفحہ 163)
نوٹ: اس عبارت میں اہل فن کا لفظ اجماع کی طرف واضح اشارہ ہے۔
عینی حنفی نے بھی کہا: مشرق و مغرب کے علماء کا اس پر اتفاق ہے کہ کتاب اللہ کے بعد بخاری ومسلم سے زیادہ صحیح کوئی کتاب نہیں ہے۔(عمدۃ القاری، جلد1، صفحہ 5)
یہ ایک معلوم حقیقت ہے کہ مذکورہ بالا دیوبندی اور حنفی علماء کے بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے کے دعویٰ پر اور اس پر اجماع ہونے کے دعویٰ پر کسی حنفی یا دیوبندی عالم نے نقد یا تنقید نہیں کی جو تمام دیوبندی اور حنفی علماء کے نزدیک اس موقف کے درست ہونے کی دلیل ہے۔
چونکہ معاویہ زین العابدین نے بار بار بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ پر اجماع کو جھوٹ کہا ہے اس لئے ثابت ہوا کہ معاویہ زین العابدین کے نزدیک مذکورہ بالا تمام دیوبندی اور حنفی علماء جھوٹے ہیں۔
@معاویہ زین العابدین سے درخواست ہے کہ ایمانداری کا ثبوت دیتے ہوئے اپنے قلم سے یہاں مفتی رشید احمد دیوبندی، خالد محمود دیوبندی اور عینی حنفی کے جھوٹا اور کذاب ہونے کا اقرار کریں۔
اسی طرح @یزید حسین صاحب سے بھی گزارش ہے کہ وہ بھی یہاں تشریف لا کر ہمت دکھائیں اور مذکورہ بالا دیوبندی اور حنفی علماء کو کذاب کہیں کیونکہ آپ کا بھی یہی موقف ہے جو معاویہ زین العابدین کا ہے۔
@علی معاویہ بھائی بھائی آپ بھی اس جرم میں پورے پورے شریک ہیں اور آپ بھی اس موقف پر اپنے دیوبندی بھائیوں کی تائید و تصدیق کرتے رہے ہیں اس لئے آپ پر بھی لازم ہے کہ اپنے علماء کا جھوٹا و کذاب ہونا تسلیم کریں۔
@اشماریہ آپ نے بھی اس موقف پر اپنے بھائیوں کا ساتھ دیا ہے اس لئے اخلاقی جراءت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے علماء کا جھوٹا ہونا مان لیں وگرنہ کم ازکم اس بات کو تسلیم کریں کہ یہاں آپ کے بھائیوں نے اپنے علماء کو جھوٹا بنا کر خود جھوٹا ہونے کا ثبوت پیش کیا ہے۔
@محمد باقر صاحب چونکہ آپ بظاہر اس بحث سے دور رہے ہیں لیکن آپ نے اپنے دیوبندی بھائیوں کی تردید نہ کرکے اس بات کا اشارہ دیا ہے کہ آپ بھی انکے موقف میں انکے شریک ہیں۔ اگر ایسا ہی ہے تو آپ بھی اپنے علماء کا جھوٹا ہونا تسلیم کریں ورنہ یہاں بحث میں شریک دیوبندیوں کا جھوٹا تسلیم کرنا تو آپ پر بنتا ہے۔