السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
صحيح البخاري (1 / 148):
735 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ: " أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلاَةَ، وَإِذَا كَبَّرَ لِلرُّكُوعِ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ، رَفَعَهُمَا كَذَلِكَ أَيْضًا، وَقَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، رَبَّنَا وَلَكَ الحَمْدُ، وَكَانَ لاَ يَفْعَلُ ذَلِكَ فِي السُّجُودِ "
اس میں تین جگہ کا اثبات اور سجدوں میں رفع الیدین کا انکار ہے۔
اہل حدیث کا عمل اس حدیث کے مطابق نہیں یہ اس سے زیادہ رفع الیدین کرتے ہیں وہ ہے تیسری رکعت کے لئے اٹھتے وقت کا رفع الیدین ۔
یہ آپ کی جہالت اس لئے ہے کہ اس حدیث میں جہاں رفع الیدین کا اثبات ہے، وہاں اہل الحدیث رفع الیدین کرتے ہیں، اور جہاں نفی ہے، وہاں اہل الحدیث رفع الیدین نہیں کرتے، لہٰذا اہل الحدیث کا عمل اس حدیث کے موافق ہے!
اہل الحدیث کے عمل کو اس مطابق نہ کہنا جہالت کی معراج ہے!
تیسری رکعت کےرفع الیدین کا اس روایت میں نہ اثبات ہے اور نہ نفی!
لہٰذا تیسری رکعت کی کی رفع اليدین کرنا اس روایت کے نہ مخالف ہے نہ منافی!
صحيح البخاري (1 / 148):
737 - حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الوَاسِطِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، أَنَّهُ رَأَى مَالِكَ بْنَ الحُوَيْرِثِ «إِذَا صَلَّى كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ رَفَعَ يَدَيْهِ» ، وَحَدَّثَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَنَعَ هَكَذَا
اس میں تین جگہ کا اثبات اور انکار کسی جگہ کا بھی نہیں۔
اہل حدیث کا عمل اس حدیث کے مطابق بھی نہیں یہ اس سے زیادہ رفع الیدین کرتے ہیں وہ ہے تیسری رکعت کے لئے اٹھتے وقت کا رفع الیدین ۔
یہ آپ کی جہالت اس لئے ہے کہ اس حدیث میں جہاں رفع الیدین کا اثبات ہے، وہاں اہل الحدیث رفع الیدین کرتے ہیں، اور جہاں نفی ہے، وہاں اہل الحدیث رفع الیدین نہیں کرتے، لہٰذا اہل الحدیث کا عمل اس حدیث کے موافق ہے!
اہل الحدیث کے عمل کو اس مطابق نہ کہنا جہالت کی معراج ہے!
تیسری رکعت کےرفع الیدین کا اس روایت میں نہ اثبات ہے اور نہ نفی!
لہٰذا تیسری رکعت کی کی رفع اليدین کرنا اس روایت کے نہ مخالف ہے نہ منافی!
صحيح البخاري (1 / 148):
738 - حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنَا سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: " رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ افْتَتَحَ التَّكْبِيرَ فِي الصَّلاَةِ، فَرَفَعَ يَدَيْهِ حِينَ يُكَبِّرُ حَتَّى يَجْعَلَهُمَا حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ، وَإِذَا كَبَّرَ لِلرُّكُوعِ فَعَلَ مِثْلَهُ، وَإِذَا قَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، فَعَلَ مِثْلَهُ، وَقَالَ: رَبَّنَا وَلَكَ الحَمْدُ، وَلاَ يَفْعَلُ ذَلِكَ حِينَ يَسْجُدُ، وَلاَ حِينَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ مِنَ السُّجُودِ "
اس میں تین جگہ کا اثبات اور سجدہ کے لئے جھکتے اور دو سجدون کے بعد اٹھتے وقت کی رفع الیدین کا انکار ہے مگر سجدوں کی رفع الیدین کا انکار نہیں۔
اہل حدیث کا عمل اس حدیث کے مطابق بھی نہیں
بلکہ اس حدیث کے خلاف رفع الیدین کرتے ہیں وہ ہے تیسری رکعت کے لئے اٹھتے وقت کا رفع الیدین جس سے اس حدیث میں انکار ہے ۔
یہ آپ کی جہالت اس لئے ہے کہ اس حدیث میں جہاں رفع الیدین کا اثبات ہے، وہاں اہل الحدیث رفع الیدین کرتے ہیں، اور جہاں نفی ہے، وہاں اہل الحدیث رفع الیدین نہیں کرتے، لہٰذا اہل الحدیث کا عمل اس حدیث کے موافق ہے!
اہل الحدیث کے عمل کو اس مطابق نہ کہنا جہالت کی معراج ہے!
تیسری رکعت کےرفع الیدین کا اس روایت میں نہ اثبات ہے اور نہ نفی!
لہٰذا تیسری رکعت کی کی رفع اليدین کرنا اس روایت کے نہ مخالف ہے نہ منافی!
اس حدیث میں تیسری رکعت سے اٹھتے وقت رفع اليدین کا انکار کہاں ہے؟
اہل الحدیث نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث پر عمل کرتے ہوئے، جلسہ استراحت پر عمل پیرا ہوتے ہیں، کہ دوسرے سجدے کے بعد جلسہ استراحت کرتے ہیں، اور پھر اٹھتے ہیں!
جبکہ اہل الرائے کی فقہ حنفیہ اور فقہائے احناف نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کرتے ہوئے جلسہ استراحت کے قائل و فاعل نہیں!
صحيح البخاري (1 / 148):
739 - حَدَّثَنَا عَيَّاشٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ، كَانَ " إِذَا دَخَلَ فِي الصَّلاَةِ كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا رَكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا قَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، رَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا قَامَ مِنَ الرَّكْعَتَيْنِ رَفَعَ يَدَيْهِ "، وَرَفَعَ ذَلِكَ ابْنُ عُمَرَ إِلَى نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَوَاهُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَرَوَاهُ ابْنُ طَهْمَانَ، عَنْ أَيُّوبَ، وَمُوسَى بْنِ عُقْبَةَ مُخْتَصَرًا
اس حدیث میں چار مقام کی رفع الیدین کا اثبات ہے مگر انکار کسی جگہ کا نہیں۔
اصولاً اہل حدیث کا عمل اس کے مطابق صحیح نہیں۔
وجہ؟
وجہ اس کی یہ کہ اصول ہے کہ عدم ذکر عدم کو مستلزم نہیں۔ اس مذکورہ حدیث میں عدم ذکر رفع الیدین عند رفع و خفض سے ان جگہوں پر رفع الیدین نہ ہونا ثابت نہیں کرتا۔
اب یہاں خود دو رکعت کے بعد رفع اليدین کی حدیث خود پیش کی ہے کہ ان چار مقام پر تو رفع الیدین ثابت ہے!
اس کے علاوہ دیگر مقام پر صحیح اور غیر منسوخ احادیث سے اگر اثبات رفع الیدین ہو!
جن مقام کا انکار نہیں، وہاں پہلے اثبات تو ثابت ہو!
مسند أحمد ط الرسالة (31 / 145):
18853 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا الْبَخْتَرِيِّ الطَّائِيَّ يُحَدِّثُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْيَحْصُبِيِّ، عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ الْحَضْرَمِيِّ، " أَنَّهُ صَلَّى مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَكَانَ يُكَبِّرُ إِذَا خَفَضَ، وَإِذَا رَفَعَ، وَيَرْفَعُ يَدَيْهِ عِنْدَ التَّكْبِيرِ، وَيُسَلِّمُ عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ يَسَارِهِ" (1)
(1) حديث صحيح
سنن الدارمي (2 / 796):
1287 - أَخْبَرَنَا سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، حَدَّثَنِي أَبُو الْبَخْتَرِيِّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْيَحْصُبِيِّ، عَنْ وَائِلٍ الْحَضْرَمِيِّ، أَنَّهُ صَلَّى مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَانَ «يُكَبِّرُ إِذَا خَفَضَ، وَإِذَا رَفَعَ، وَيَرْفَعُ يَدَيْهِ عِنْدَ التَّكْبِيرِ، وَيُسَلِّمُ عَنْ يَمِينِهِ، وَعَنْ يَسَارِهِ» قَالَ: قُلْتُ: حَتَّى يَبْدُوَ وَضَحُ وَجْهِهِ؟ قَالَ: نَعَمْ
[تعليق المحقق] إسناده جيد
مسند الحميدي (1 / 515):
627 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ زَيْدَ بْنَ وَاقِدٍ، يُحَدِّثُ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ: «كَانَ إِذَا أَبْصَرَ رَجُلًا يُصَلِّي لَا يَرْفَعُ يَدَيْهِ كُلَّمَا خَفَضَ وَرَفَعَ حَصَبَهُ حَتَّى يَرْفَعَ يَدَيْهِ»
یہ تمام احادیث اس پر شاہد ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر حرکت کے ساتھ رفع الیدین کرتے تھے۔
اب آپ کے ذمہ ہے کہ ان مقامات کی احادیث کو منسوخ ثابت کریں۔
یہ تو آپ کو بتاتے ہیں!
پہلے یہ بتلائیں کہ:
اگر آپ کے ہاں یہ تمام مقام کے لئے ہیں اور منسوخ نہیں تو آپ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ان احادیث کی مخالفت کیوں کرتے ہو؟ اور ان تمام مقام پر رفع الیدین کیوں نہیں کرتے؟
تو آپ تمام مقام پر رفع الیدین کرنا شروع کر دیں!